You are currently viewing ارنب۔خرگوش۔ Rabbit.
ارنب۔خرگوش

ارنب۔خرگوش۔ Rabbit.

ارنب۔خرگوش۔Rabbit.
کا گوشت طب نبویﷺ کی روشنی میں

ارنب۔خرگوش
ارنب۔خرگوش

6 ارنب۔خرگوش ۔Rabbit
کا غوشت طب نبویﷺ کی روشنی میں
تحریر
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو

مشہور جانور ہے اعصابی عضلاتی ہے۔اس میں حرارت عزیزی بہت کم ہوتی ہے۔گھروں کی پالا جاتا ہے۔ہر ماہ مادہ خرگوش بچے دیتی ہے۔بڑی تیزی سے نشوونما پاتا ہے۔ مادہ کو حیض آتا ہے۔اس میں جلد ہضم ہونے والے پروٹین زیادہ یعنی33گرام گوشت میں 66فیصد اور چکنائی نہ ہونے کے برابر یعنی 100 گرام گوشت میں5۔3 ہوتی ہے۔اس لئے اس کا کولسٹرول اور وزن کم کرنے میں معاونت کرتا ہے۔
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے مقام مرالظہران میں ایک خرگوش کا پیچھا کیا، صحابہ کرام اس کے پیچھے دوڑے، میں نے اسے پا لیا اور پکڑ لیا، پھر اسے ابوطلحہ کے پاس لایا، انہوں نے اس کو پتھر سے ذبح کیا اور مجھے اس کی ران دے کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیجا، چنانچہ آپ نے اسے کھایا۔ راوی ہشام بن زید کہتے ہیں: میں نے (راوی حدیث اپنے دادا انس بن مالک رضی الله عنہ سے) پوچھا: کیا آپ نے اسے کھایا؟ کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قبول کیا۔(صحیح البخاری/الہبة 5 (2572)، والصید 10 (5489)، و 32 (5535)، صحیح مسلم/الصید 9 (1953)، سنن ابی داود/ الأطعمة 27 (3791)، سنن النسائی/الصید 25 (4317)، سنن ابن ماجہ/الصید 17 (3243)، (تحفة الأشراف: 1629)، و مسند احمد (3/118، 171)، سنن الدارمی/الصید 7 (2056) (صحیح)

خرگوش کا شرعی حکم۔

محمد بن صفوان یا صفوان بن محمد کہتے ہیں میں نے دو خرگوش شکار کئے اور انہیں ایک سفید (دھار دار) پتھر سے ذبح کیا، پھر ان کے متعلق رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا تو آپ نے مجھے ان کے کھانے کا حکم دیا۔

تخریج دارالدعوہ : سنن النسائی/الصید ٢٥ (٤٣١٨) ، والضحایا ١٧ (٤٤٠٤) ، سنن ابن ماجہ/الصید ١٧ (٣٢٤٤) ، (تحفة الأشراف : ١١٢٢٤) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٤٧١) (صحیح )
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک بھنا ہوا خرگوش لے کر آیا، اور اسے آپ کے سامنے رکھ دیا، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے آپ کو روکے رکھا خود نہیں کھایا، اور لوگوں کو حکم دیا کہ وہ کھا لیں، اور اعرابی (دیہاتی) بھی رکا رہا ، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اعرابی (دیہاتی) سے پوچھا : ” تم کیوں نہیں کھا رہے ہو ؟ ” اس نے کہا : میں مہینے میں ہر تین دن روزے رکھتا ہوں، آپ نے فرمایا : ” اگر تم روزے رکھتے ہو تو ان دنوں میں رکھو جن میں راتیں روشن رہتی ہیں ” تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ١٤٦٢٤) ، مسند احمد ٢/٣٣٦، ٣٤٦، ویأتی عند المؤلف برقم ٢٤٣٠، ٢٤٣١، ، ٤٣١٥ (حسن) (سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی ١٥٦٧، وتراجع الالبانی ٤٢٣ )
۔ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں خرگوش پیش کیا گیا ‘ میں اس وقت سوئی ہوئی تھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے پچھلے حصے کو میرے لیے سنبھال کررکھا جب میں بیدار ہوئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وہ مجھے کھا نے کے لیے دیا۔ سنن دار قطنی:جلد چہارم:حدیث نمبر 1650 )«عمدة القاري شرح صحيح البخاري» (21/ 136)

گوشت خرگوش۔لحم الارنب۔

گوشت نائٹروجن‘ چربی‘ نمکیات اور پانی کا مجموعہ ہوتا ہے‘ ہمارے جسم کے رگ و ریشے زیادہ تر نائٹروجنی مرکبات سے بنے ہوئے ہوتے ہیں۔ ہمارا جسم مشقت‘ ورزش اور مختلف حرکات سے جب تحلیل ہونا شروع ہوجاتا ہے اور اس کمی کو صرف نائٹروجنی غذا سے پورا کیا جاسکتا ہے۔ نائٹروجنی غذا ہی سے ہمارے جسم کی نشوونما ہوتی ہے۔
جب ہم مختلف گوشت کھاتے ہیں تو ہمیں پروٹین ملتی ہے، لیکن ہمیں ہاضمے کے مسائل بھی درپیش ہوتے ہیں، لیکن خرگوش کا گوشت ہضم ہونا آسان ہوتا ہے، اس لیے آپ کو تمام ضروری پروٹین بغیر کسی ہضم کے مسائل کے حاصل ہوتے ہیں
خرگوش کے گوشت کی حیرت انگیز ذائقہ اور غذائیت کی خصوصیات ایک طویل عرصے سے جانا جاتا ہے۔ ماہرین آثار قدیمہ کو یہ شواہد مل چکے ہیں کہ قدیم روم میں خرگوش پالے گئے تھے۔ روایت آج بھی جاری ہے کیونکہ خرگوش کا گوشت پروٹین کا ایک قیمتی ذریعہ ہے جس میں کم چکنائی ہوتی ہے اور اومیگا 6 سے اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کا ایک مثالی تناسب ہے۔
ہمارے دوست کا کہنا ہے ان کے بچے کو سانس کی تکلیف تھی کسی نے خرگوش کا گوشت کھانے میں تجویز کیا۔اس ترکیب سے اس کے سانس مسئلہ حل ہوگیا،بچہ بالکل تبندرست ہوگیا۔
۔میں نے کسی حکیم کی بیاض میں پڑھا تھا کی امراض جگر وغیرہ میں خرگوش کا گوشت کھانا بہت مفید ہے۔ان کا نسخہ تھا کہ خرگوش کو صاف کرکے اسے بھون لیا جائے اور خالی پیٹ کھایا جائے،بہت جلد امراض جگر ٹھیک ہوجاتے ہیں۔خرگوش کے گوشت میں آئرن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو خون کی کمی اور شدید خون کی کمی کے مریضوں کے لیے اہم ہے۔
اس میں پروٹین کی زیادہ مقدار ہوتی ہے جو جسم میں خون کے سرخ خلیے بنانے اور خون کی گردش کو تیز کرنے میں مدد دیتے ہیں، جس سے خلیوں اور جسم کے بافتوں میں آکسیجن کے زیادہ بہاؤ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
– قلبی امراض کی صورت میں، ہم اسے لینے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ اس میں چربی کی تھوڑی مقدار ہوتی ہے، اور ایتھروسکلروسیس کی موجودگی کو روکتا ہے۔

اجزائی کیفیت

خرگوش جیسے جانور کے گوشت کے فوائد بہت زیادہ ہیں کیونکہ اس میں وٹامنز کی ایک بہت بڑی مقدار ہوتی ہے۔ گروپ بی،پی پی،اے، ای ، معدنیات – آئرن ، کوبالٹ ، فلورین،فاسفورس،پوٹاشیم ، مینگنیج،نیکوٹینک ایسڈ ، لیسیٹین۔ اس میں کم سے کم سوڈیم نمکیات ہیں،جو اس کو غذائی تغذیہ میں استعمال کر نے کی وجہ فراہم کرتی ہیں۔خرگوش کا گوشت کھانے والے کےجسم میں تقریبا مکمل طور پر جذب ہوتاہے،اس کامطلب یہ ہے کہ بیماری کے دورانیے اور سرجری کے بعد صحت یاب ہونے کے دوران اسے کھا یاجانا مفید ہے ۔ خرگوش کے گوشت سے جسم میں تیزابیت بڑی تیزی سے کم ہوتی ہے اس لئے چنبل اور گٹھیااور تبخیر معدہ بواسیر قبض کے مارے ہوئے خرگوش کا گوشت کھائیں
سوڈیم نمکیات کا کم مواد غذا میں خرگوش کے گوشت کے فوائد حاصل کرنا ممکن بناتا ہے۔ مستقل استعمال کے ساتھ ، مصنوعات میں کم کیلوری کا مواد چربی اور پروٹین میٹابولزم کو معمول پر لانے کی تحریک دیتا ہے۔

حاملہ خواتین کی غذائی ضرورت

حاملہ کو اپنی اور بچہ کی صحت بر قرار رکھنے کے لئے غذا کی مناسب درکار ہوتی ہےدوران حمل زود ہضم غذائی مفید رہتی ہیں خرگوش کے گوشت میں بہت سے غذائی اجزاء، فائبر اور پروٹین ہوتے ہیں اور اسے چبانا آسان ہوتا ہے حا ملہ کے لئے مفید ترین غذا بن سکتا ہے۔اس کی خاصیت یہ بھی کہ پیدائش کے وقت آپریشن کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔بخلاف برائلر مرغی کے گوشت کے اس کے کھانے والی حاملہ 90فیصد آپریشن کی تکلیف سے دو چار ہوتی ہے۔جس قسم کی کیمیکل امیز غذائی اور خوراکیں استعمال کی جارہی ہیں ہر بالغ ہونے والی نوجوان بچی نلوں کے درد،حیض کی تنگی،اعضاء شکنی کا سبب بن رہی ہیں،مائیں ایک دو بچوں کی پیدائش کے بعد اتنی پھول جاتی ہیں کہ ان کا جسم گوشت کا پہاڑ لگتا ہے۔اگر خرگوش کا گوشت اپنا لیا جائے تو کافی حد تک ان تکالیف سے جان چھڑائی جاسکتی ہے۔ایک عربی طبیبہ کا کہنا ہے حاملہ عورت کے لیے اہم اور جنسی صلاحیت کو مضبوط کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کی کیلوریز ان لوگوں کے لیے موزوں ہیں جو وزن کم کرنے کے لیے غذا پر عمل کرتے ہیں، کیونکہ 100 گرام میں 197 کیلوریز ہوتی ہیں، اس کے علاوہ جسم کے لیے اہم وٹامنز جیسے وٹامن بی 1، بی 12، بی6، بی3 اور وٹامن اے، اور جسم کے لیے اہم معدنیات جیسے سوڈیم، پوٹاشیم اور کیلشیم اور زنک کا ایک اعلیٰ فیصد۔
ان کا مزید کہنا ہے:حاملہ خواتین کے لیے صحت مند، انہیں ہلکی، کم کیلوریز والی خوراک کی ضرورت ہوتی ہے، کیونکہ اس میں معدنیات، پروٹین اور وٹامنز ہوتے ہیں جن کی جسم کو حمل کے دوران ضرورت ہوتی ہے، اور جنین کو کم چکنائی کے ساتھ پرورش ملتی ہے، یہ سب وزن بڑھے بغیر، کیونکہ اس میں زیادہ مقدار نہیں ہوتی۔ سوڈیم کا فیصد جو حاملہ عورت کے لیے ٹانگوں میں سوجن کے خطرے سے بچاتا ہے

بلڈ پریشر کے مریض۔

بلڈپریشر کے مریض اگر گوشت بالخصوص برائلر مرضی کا استعمال کریں تو انہیں بلڈپریشر ہائی ہوتا ہے اس لئے کڑھائی گوشت،تکے،کباب،تلی ہوئی مرغی کسی عذاب سے کم نہیں ۔ایسے گول گردوں کے مریض بھی ہوتے ہیں،اگر وہ گوشت میں خرگوش کا استعمال تو ان باتوں سے بھی محفوظ رہیں گے گوشت کا مزہ بھی لیں گے کیونکہ اس کے گوشت سوڈیم بپت کم مقدار ہوتا ہے۔اگر بلڈ پریشر والے کو مناسب مقدار میں کھلانا شروع کردیا جائے تو اس بیماری پر قابوپایا جاسکتا ہے۔خرگوش کے گوشت میں بہت سے غذائی اجزاء، فائبر اور پروٹین ہوتے ہیں اور اسے چبانا آسان ہوتا ہے کیونکہ اس کے بہت سے فائدے بچے بھی کھا سکتے ہیں۔مدافعتی نظام کو فروغ دیں۔خرگوش کے گوشت میں میگنیشیم پایا جاتا ہے جو کہ مدافعتی نظام اور بیماریوں سے لڑنے کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔
خرگوش کے گوشت میں سوڈیم کی تھوڑی مقدار ہوتی ہے، جسم میں سوڈیم کی زیادہ مقدار گردوں کی پانی کو نکالنے کی صلاحیت کو کم کر دیتی ہے، جو سیال بڑھنے سے ہائی بلڈ پریشر کا باعث بنتا ہے۔ کم سے کم سوڈیم کے ساتھ بھی خرگوش کا گوشت بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
اس میں وٹامن بی کمپلیکس کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے، جو انسان کی ذہنی صلاحیتوں کو نکھارنےمیںمدددیتی ہے،اور دماغی صلاحیتوں جیسے توجہ، یادداشت اور ادراک کو بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔
مردوں کی جنسی صلاحیت کو متحرک کرتا ہے کیونکہ اس میں فاسفورس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔اس میں زنک ہوتا ہے جو کہ یادداشت کو متاثر کرنے والی بیماریوں جیسے الزائمر سے بچاتا ہے۔

جنسی فوائد

خرگوش کا گوشت زنک سے بھرپور غذا کا ذریعہ ہے، جو مردانہ تولیدی اعضاء کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے، کیونکہ زنک کی کمی سپرم میں کمی کا باعث بنتی ہے، اور جنسی ہارمونز کی پیداوار میں زنک بہت اہم اور ضروری ہے۔اس وقت بازاری چٹپٹی اشیاء کھانے میں استعمال کرنے سے سینہ میں چلن،پیشاب میں جلن۔سرعت انزال،وقت خاص میں کمی کی شکایت عام پائی جاتی ہے۔خرگوش کے گوشت اس کا بہترین حل ہے۔

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.

Leave a Reply