You are currently viewing نقوش کا قرآن نمبر:مکمل4جلدیں
نقوش کا قرآن نمبر:مکمل4جلدیں

نقوش کا قرآن نمبر:مکمل4جلدیں

نقوش کا قرآن نمبر:مکمل4جلدیں
نقوش کا قرآن نمبر:مکمل4جلدیں

نقوش قران نمبر مکمل چار جلدیں
قرآن کریم حق تعالی کی طرف سے بندوں کی جانب آخری پیغام اور زندگی گزارنے کا بہترین دستور ہے، دنیا و آخرت کی جملہ فوز وفلاح اس سے وابستہ ہیں۔ قرآن کریم ہی آئین و قانون، دستور و منشور علم و عمل، موعظت و ہدایت شفا اور سکون ہے۔ عقیدہ ونگر سے لے کر عمل و آداب اور محسن معاشرت تک بھی کچھ قرآن کریم میں ہے۔ اس سے عبادات، معاملات، اخلاق و آداب، انفرادی، گھریلو اور اجتماعی زندگی وابستہ ہے۔ نظام مملکت، نظام عدل، نظام معیشت، نظام معاشرت، نظام أسر : ( خاندانی نظام) ، قوموں کا عروج و زوال، تاریخ عالم، انسانیت کا ماضی، حال اور مستقبل ، دنیاء برزخ، آخرت، حیوانات، نباتات، جمادات، نوری، خاکی، ناری، جنت، جہنم ، خوف خدا، تقوی، پرہیزگاری، انبیاء ورسل علیہم السلام کے حالات ، صالحین و ابرار سئیین و فجار، اسباب ترقی اور اسباب ترکی وغیرہ کے تذکرے بھی اسی میں موجود ہیں۔ قرآن کریم وحی الہی بھی ہے اور کلام الھی بھی۔ یہ حق تعالی کی شان جلال اور شان جمال کا مظہر ہے۔ بصورت قرآن، اللہ تعالٰی بندوں سے ہم کلام بھی ہے اور تعبیہ تسلی کناں بھی۔ قرآن ذکر فکر، لذت آشنائی، معرفت الہی، حقوق العباد، باعث رحم انسانیت اور اطمینان قلب ہے، تبھی تو حق تعالٰی نے جابجا اس کتاب کو پڑھنے، سمجھنے، وابستہ ہونے عمل کرنے اور اس کتاب کو اپنانے کا حکم دیا۔ اس کے ساتھ عزتوں اور علم وعمل کے ٹو کو وابستہ کیا، جبکہ اس سے انحراف کی صورت میں زنتیں اور جہالت کے اندھیرے مقدر فرمائے۔ اس سے علم کے موتی اور عمل کے سانچے نمودار ہوتے ہیں۔ اس سے مفلوک الحال طبقات کی ڈھارس اور خوش حال لوگوں کی خوش حالی جڑی ہوتی ہے۔ اس لیے اس کا حق ہے کہ اسے بار بار پڑھا جائے، سمجھا جائے، اس کی گہرائیوں میں اترا جائے عمل کیا جائے، اپنا یا جائے ، اس وفادار کلام سے دوستی کر کے قبر وحشر میں اس کی رفاقت حاصل کی جائے۔ ہی وجہ ہے کہ حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین قرآن کریم کے ساتھ حریص تھے، ہر مرد وزن نے قرآن کریم کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنایا ہوا تھا۔ ان کا سب سے بڑا مشغلہ اشتغال بالقرآن تھا۔ حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین جب گھروں کو لوٹ کر آتے تو ان کی آزاوج و اولاد ان سے یہ سوال کرتی کہ آج وحی کا کون سا حصہ اُترا ہے؟ سید نا عمر بن خطاب رضی اللہ عہ کا تفصیلی قصہ صحیح بخاری میں مذکور ہے:آپ نے ایک انصاری صحابی سے یہ معاہدہ کیا ہوا تھا کہ جب کسی وجہ سے وہ انصاری خدمت نبوی میںنہ جا سکتا تو حضرت عمر اس دن حاضر خدمت ہوتے ، اور جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ خدمت نبوی میں حاضری سے معذور ہوتے تو انصاری دوست مجلس رسول میں حاضر ہوتے اور پھر دونوں ایک دوسرے کو اس دن اُترنے والا قرآن کریم کا حصہ سکھاتے۔ ( صحیح بخاری : ۵۱۹۱)
اس قرآن کریم کوسن کر عقبہ بن ربیعہ جیسا متعصب کا فر کا دل بھی اسلام کی جانب مائل ہونے لگا تھا۔ لیکن ابو جہل اس کے اسلام کے راستے میں رکاوٹ بن گیا تھا۔ سید نا اصحمہ نجاشی رضی اللہ عنہ پر قرآن کریم کی تلاوت من کر گریہ وزاری کی کیفیت طاری ہوگئی۔ حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا معمول مبارک تھا کہ وہ قرآن کریم سے راہنمائی کے حصول کے لیے میدان جہاد میں آیات جہاد بالخصوص سورت انفال کی تلاوت کرتے ، کاروبار میں آیات تجارت، عبادت میں آیات خشوع و خضوع ، عدالتوں میں آیات عدل و انصاف، موعظت میں آیات خوف ورجاء، اور اسی طرح ہر موقع پر اس کی مناسبت سے آیات قرآنیہ کی تلاوت فرماتے ، ان کا عمومی مزاج گھروں میں تلاوت قرآن کریم اور تفکر و تدبر قرآن کریم کا تھا۔ رات بھر میں ختم قرآن کریم ان کا محبوب مشغلہ ہوتا۔ قرآن کریم سے اس گہرے تعلق کی وجہ سے ان کی زندگیاں مبارک ہو گئیں۔ اس زمانے کا عمومی ماحول خیر و برکت کا تھا ، وہ حضرات ایک دوسرے سے ملاقات میں قرآن کریم کی تلاوت کی مقدار کا سوال کرتے۔جوں جوں زمانہ بدلتا گیا، اہل ایمان کا قرآن کریم سے تعلق بھی کمزور ہوتا گیا ، جس کی وجہ سے آج نہ تو عمل بالقرآن رہا اور نہ ہی مسلمانوں کی عزت و عظمت باقی رہی !
اہل سلام کو اپنی عظمت رفتہ کے حصول کے لیے پھر سے انفرادی و اجتماعی طور پر قرآن کریم کو اپنا نا ہوگا، اپنے انفرادی وجود سے لے کر اپنی ریاست تک کو قرآن کریم کی برکات سے آراستہ کرنا ہوگا۔ قرآن کریم سے صحیح معنوں میں استفادہ بھی ممکن ہے، جب اسے خوب سمجھا جائے ، اس میں تدبر کیا جائے ، اس کے علوم و معارف تک رسائی حاصل کی جائے۔
نقوش قرآن ہی اہم مقصد کی جانب ایک قدم ہے۔ یہ کتاب نہ تو با قاعدہ تفسیر ہے، اور نہ ہی نکات سے لبریز کوئی علمی تحقیق، بلکہ عوام الناس میں بیان کیے گئے دروس کا مجموعہ ہے۔ ۱۴۴۱۲۲ھ بمطابق 21-2020 ء کرونا کی صورت حال اور اپنی علالت کی وجہ سے مسلسل دو سال رمضان المبارک میں گھر میں قیام کا موقع ملا تو اسی فرصت کو غنیمت جانتے ہوئے مسجد الرشید، جامعہ فاروقیہ، شجاع آباد میں عوام الناس کے سامنے ، رمضان المبارک کی راتوں میں روزانہ کی تلاوت کی گئی منزل کا خلاصہ بیان کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔
عزیزم مولانا محمد عمیر صدیقی زید شرفہ اور ان کے رفقاء نے حد درجہ محنت کرتے ہوئے ان دروس کی نہ صرف ریکارڈنگ کروائی، بلکہ آن لائن نشر بھی کیا۔ شوال المکرم ۱۴۴۱ میں کرونا کی وجہ سے تعلیم و تدریس کا سلسلہ موقوف تھا، احباب کو ریکارڈنگ سے کاغذ پر منتقل کرنے کی ترغیب دی۔ چنانچہ جامعہ کے بعض طلبہ واساتذہ کرام نے یہ کام شروع کیا۔ اس تحریری کام کا ایک حصہ مولانا مفتی محمد عامر شعیب زید مجدہ ، اور دوسرا حصہ حضرت مولانا مفتی محمد وقاص زید مجدہ نے دیکھنا شروع کیا۔ یہ حضرات تحریر کو درست کرتے ، عناوین دیتے اور حوالہ وغیرہ کی تخریج کر کے عاجز کو پیش کرتے، عاجز

نظر ثانی کرتا۔ یوں رفتہ رفتہ کام جاری رہا۔ عیدالاضحی ۱۴۴۱ھ کے بعد تعلیم کا آغاز ہوا تو کام میں تعطل آگیا۔ شوال المکرم ۱۴۲۲ھ سے جامعہ کے فاضل مولانا مفتی محمد ہارون خان مسلّمہ کی صرف اسی کام کے لیے تقریری کی گئی۔ انہوں نے ماشاء اللہ آخری حصے کا بقیہ کام مقتل کیا، اور عاجز نے اسے حرف بہ حرف دیکھا، اور مناسب ترامیم و اضافے کیے۔ پہلے حصے ر
بھی دوبارہ کام شروع کیا گیا تا کہ دونوں حصوں میں موافقت پیدا ہو جائے۔ یہ کام محمد اللہ پایہ تکمیل کو پہنچا۔ شروع میں کتاب

یہ بھی پڑھیں

Nuqoosh Lahore Number

ایک جلد میں لانے کا خیال تھا، لیکن بڑھتے ہوئے صفحات کے ساتھ خیال ہوا کہ دو جلدوں میں کتاب کی طباعت کرائی جائے لیکن جب کام مکمل ہوا تو اندازہ ہوا کہ کتاب تین جلدوں میں طبع کی جائے تو مناسب ہوگا۔
چنانچہ کتاب کی پہلی جلد سورۃ الفاتحہ تا سورۃ الانفال”
دوسری جلد ” سورة التوبه ماسورة القصص”
اور تیسری جلد مسورۃ العنکبوت تا آخر قر آن کریم طبع کی جارہی ہے۔
نقوش قرآن ” عام آدمی کو پیش نظر رکھ کر مرتب کی گئی ہے۔ کتاب کا اُسلوب سادہ لیکن علمی رکھا گیا ہے۔ ہر سورت کا نمبر، ضروری تعارف ، فضائل اور سابقہ سورت کے ساتھ ربط نہ کر کرنے کا التزام کیا گیا ہے۔ سورت کا مرکزی خیال اور عمومی مضامین چند سطروں میں اس طرح نہ کر کیے گئے ہیں کہ چند منٹوں میں سورت کا اجمالی خلاصہ ذہن نشین ہو جاتا ہے۔ اجمالی خلاصہ کے بعد تفصیلی خلاصہ آیات قرآنیہ کے ضمن میں پیش کیا گیا ہے۔ آیات قرآنیہ بالاستیعاب تو مذکور نہیں، تاہم سورت کی بیشتر اور اہم مقصودی مضامین پر مشتمل آیات اور ان کا خلاصہ پیش کر دیا گیا ہے۔ آیات کے شان نزول، فضائل، عبر وحکم قصص قرآنیہ علمی لطائف بعض تحقیقی مباحث وغیرہ بھی شامل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ہر سورت کے آخر میں سورت سے حاصل ہونے والے اہم ڈروس” کے عنوان سے پوری سورت کے اہم مضامین کو ایک بار پھر ڈ کر کیا گیا ہے۔ یہ کتاب ان شاء اللہ عوام الناس کے ساتھ علمائے کرام و مدرسین عظام کے لیے بھی دُروس قرآن میں ممد و معاون ثابت ہوگی۔ حق تعالی سے دعا ہے کہ اُس کی بارگاہ میں یہ کتاب قبول اور عوام الناس کے لیے نافع ہو۔ حق تعالٰی عاجز اور عاجز کے رفقاء کے لیے اس خدمت کو باعث عمل، باعث نجات اور آخرت کا ذخیرہ فرمائیں۔
والسلام
زبیر احمد صدیقی علی اللہ عنہ
خادم جامعہ فاروقیه شجاع آباد
مدیر ماہنامہ “صدائے فاروقیہ شجاع آباد ۹ درجب المرجب ۵۱۴۴۳
بمطابق 11 فروری 2022 ء

حصول کتاب کے لئے یہاں کلک کریں

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.

Leave a Reply