افطار کے فوراً بعد جسم میں بے جان کیوں ہوجاتا ہے
افطار کے فوراً بعد جسم میں بے جان کیوں ہوجاتا ہے
افطار کے فوراً بعد جسم میں بے جان کیوں ہوجاتا ہے

افطار کے فوراً بعد جسم میں بے جان  کیوں ہوجاتا ہے

یا کمزوری محسوس ہونا

طبی اور غذائی وجوہات

 ہو سکتی ہیں، جنہیں سمجھنا اور ان سے بچاؤ کے طریقے اپنانا ضروری ہے۔

رسول اللہ ﷺ کی سنت اور جدید سائنس کی روشنی میں اس کا جواب درج ذیل ہے:

1. خون میں شکر کی سطح میں اچانک تبدیلی (Blood Sugar Fluctuations)**

– وجہ

  روزے کے دوران جسم کا میٹابولزم سست ہو جاتا ہے، اور انسولین کی سطح کم ہوتی ہے۔ افطار کے وقت خصوصاً

 **میٹھی یا کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور غذائیں**

 (مثلاً مشروبات، مٹھائیاں) کھانے سے خون میں شکر اچانک بڑھ جاتی ہے، جس کے جواب میں انسولین کا اخراج تیز ہوتا ہے۔ نتیجتاً شکر کی سطح اچانک گر جاتی ہے، جس سے تھکاوٹ، چکر یا کمزوری محسوس ہوتی ہے۔ 

حل 

  افطار میں **کھجور** (فطری مٹھاس) اور **پانی** سے آغاز کریں۔ کاربوہائیڈریٹس کے ساتھ **پروٹین** اور **فائبر** (مثلاً دالیں، سبزیاں) شامل کریں تاکہ شکر کی سطح مستحکم رہے۔—

۔2. معدے پر بوجھ (Overeating)**

– وجہ

  افطار کے وقت بہت زیادہ یا تلی ہوئی چیزوں (مثلاً پکوڑے، سموسے) کا کھانا معدے کو اچانک بوجھل کر دیتا ہے۔ اس حالت میں جسم کا زیادہ تر خون ہاضمے کے لیے استعمال ہوتا ہے، جس سے دیگر اعضاء (جیسے دماغ، پٹھے) کو آکسیجن کم ملتی ہے اور سستی محسوس ہوتی ہے۔ 

حل

  رسول اللہ ﷺ کا طریقہ اپنائیں: *”پیٹ کا ایک تہائی کھانے، ایک تہائی پانی اور ایک تہائی سانس کے لیے خالی رکھو۔”* (سنن ترمذی)۔ افطار میں **تدریج** سے کھائیں اور **اعتدال** کو ترجیح دیں۔

۔3. پانی کی کمی (Dehydration)

– وجہ:

  روزے کے دوران پانی کی کمی (Dehydration) ہو سکتی ہے، خصوصاً گرم موسم میں۔ افطار کے وقت ایک ساتھ بہت زیادہ پانی پینے سے جسم میں **الیکٹرولائٹس کا توازن** بگڑ سکتا ہے، جس سے تھکاوٹ یا چکر آتے ہیں۔ 

حل

  سحری میں **پانی** اور **تربوز، کھیرا** جیسے پانی سے بھرپور پھل کھائیں۔ افطار کے وقت پانی آہستہ آہستہ پیئیں، ایک ساتھ گلاس ختم نہ کریں۔

۔4. غذائی عدم توازن (Nutrient Imbalance)**

– **وجہ:** 

  افطار میں **پروٹین، وٹامنز، معدنیات** کی کمی اور **نشاستہ/چکنائی** کی زیادتی جسم کو ضروری توانائی نہیں پہنچاتی، جس سے میٹابولزم سست ہو جاتا ہے۔ 

– **حل:** 

  افطار میں **مکمل غذائیت** شامل کریں: 

  – **پروٹین:** دہی، انڈے، دالیں۔ 

  – **فائبر:** پھل، سبزیاں۔ 

  – **صحت بخش چکنائی:** زیتون کا تیل، مچھلی۔ 

۔5. نیند کی کمی یا جسمانی عادات (Sleep Deprivation)**

– **وجہ:** 

  رمضان میں نیند کے اوقات بدل جاتے ہیں، جس سے **کورٹیسول** (تناو کا ہارمون) بڑھ سکتا ہے اور توانائی کم ہوتی ہے۔ 

– **حل:** 

  دن میں **قیلولہ** (20-30 منٹ کی نیند) سنت ہے۔ رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں: *”قیلولہ کرو، شیاطین قیلولہ نہیں کرتے۔”* (طبرانی)۔

۔6. سنت کے مطابق افطار کریں!**

  – **کھجور اور پانی سے آغاز:** یہ فوری توانائی دیتا ہے اور معدے کو تیار کرتا ہے۔ 

  – **آہستہ کھائیں:** پہلے نماز پڑھیں، پھر کھانا جاری رکھیں تاکہ ہاضمہ درست رہے۔ 

  – **سحری ضرور کریں:** رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: *”سحری کھاؤ، اس میں برکت ہے۔”* (بخاری)۔ سحری میں **دلیہ، انڈے، پھل** جیسی دیر تک توانائی دینے والی غذائیں لیں۔—

نوٹ 

افطار کے بعد کمزوری عارضی ہوتی ہے اور یہ جسم کے افطار کے نئے نظام میں ڈھلنے کی علامت ہے۔ اگر یہ کیفیت مسلسل یا شدید ہو تو **ڈاکٹر سے رجوع** کریں، کیونکہ یہ خون کی کمی، ذیابیطس یا دیگر مسائل کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں صحت اور طاقت کے ساتھ روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Instagram