You are currently viewing کہا میو قوم کمزور ہے؟یالیڈر موجود نہ ہاں۔
کہا میو قوم کمزور ہے؟یالیڈر موجود نہ ہاں۔

کہا میو قوم کمزور ہے؟یالیڈر موجود نہ ہاں۔

کہا میو قوم کمزور ہے؟یالیڈر موجود نہ ہاں۔

کہا میو قوم کمزور ہے؟یالیڈر موجود نہ ہاں۔
کہا میو قوم کمزور ہے؟یالیڈر موجود نہ ہاں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہا میو قوم کمزور ہے؟یالیڈر موجود نہ ہاں۔
آگے بڑھن کو طریقہ کہا ہے؟
قوم کو نفسیاتی تجزیہ
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو

انسانی معاشرہ میں جینا کی تمنا اور زندگی گزارن کو ڈھنگ ہر قوم کو الگ الگ رہوے ہے۔
کائی بھی قوم اے زندہ رہن کے مارے سخت جدو جہد کرنی پڑے ہے۔
لالچی اور کمزور لوگ بظاہر کتنا بھی گھنا اور طاقتور ہوواں ان کی کوئی حیثیت نہ رہوے ہے
آزادی کی سوچ اور آزادی برقرار راکھنو ہر کائی کا بس کی بات نہ ہے۔
دنیاوی عیش و عشرت آرام اور ذرائع زندگانی کو ملنو ہر کائی کو خواب رہوے ہے
کچھ لوگ اپنی محنت کا بل بوتا پے زندگی کی سہولیاتن نے حاصؒ کر بھی لیوا ہاں
لیکن یہ ساری بات انفردای حیثیت میں تو بھلی لگاہاں

لیکن اجتماعی طور پے ان کی اہمیت زیادہ نہ رہوے ہے۔
میو قوم سخت اعصاب کی مالک ہے ۔
برادری میں اپنایت کو عنصر پائیو جاوے ہے
اپنی روایات ۔تہذٰب اور طرز زندگی سو انن نے بہت پیارہے۔
انن نے بہت مشکلات جھیلی اور روکھو سوکھو کھاکے زندگی گزاری۔

لیکن اپنی انک اور مان مریادہ پے سودو نہ کرو۔
ممکن ہے یہی خوبی دوسران کی نگاہ میں خامی ہوئے۔
لیکن سچ تو ای ہے کہ یا خودداری نے ای ہم زندہ راکھاہاں ۔
بہت سا لوگن نے میو قوم کی نفسیات نہ سمجھی
انن نے لٹھ کا بل بوتا پے دبان کی کوشش کری۔

میو کٹ مرا لیکن اپنی انک نہ چھوڑی۔
لازمی نہ ہے کہ میو ای کٹا ہوواں ۔
ایسی بات نہ ہے۔
میو ن نے کاٹا بھی بہت ہا۔
لڑائی مین تو یہی کچھ ہووے ہے۔

کدی بابا کی تو کدی چاچا کی باری آوے ہے۔
کدی سوچو ہے۔۔۔
جابات پے میو مظلوم بنا کے پیش کرا جاواہاں ۔۔۔
وامیں کتنی سچائی ہے؟
کہ مسلمان فاتحین سو لڑائی کرنا میں کتنا میو مارا گیا۔۔

دلی پے ٹھاڈ جمان کے مارے
کتنا غزونی۔غوری۔مغلن سو بھڑنو پڑو؟
ممکن ہے لوگ یائے میون کی سوچ کی کمزوری کہواں
اُجڈ پن کہواں۔۔جہالت سو تعبیر کراں۔
لیکن کوئی ایسی بات نہ ہی۔۔

تاریخ میں زندہ قومن کی نشانی رہی ہے کہ وے
اپنی تہذیب ثقافت۔رہن سہن رسم و رواجن کیرکھوالی کراہاں
میرو خیال ہے لڑن والی کائی بھی قوم کا ہاتھ میں کتاب نہ دکھائی نہ دیوے ہے
کتاب ہاتھ میں آئی تو لاٹھی ہاتھ سو دھرنی پڑے ہے۔

پھر قوم قوم نہ رہوے ہے۔
بلکہ نفاق۔ٹانگ کھنچائی۔مطبل کی دوستی عام ہوجاواہاں
ہمدردی۔ایثار۔ایک دوسرا کا دکھ میں شریک ہونو ختم ہوجاواہاں
میون میں بہترین صفات پہلے بھی موجود ہی۔آج بھی ہاں
پہکے وسائل کی کمی تعلیم کی کمی۔ہی
لیکن آج تو سب کچھ موجود ہے۔۔

پھر بھی کائیں کو منہ دُبکاتا پھرو ہو؟
دراصل زندہ رہن کے مارے کچھ خصوصیات رہوا ہاں
جو آج کی نسبت پہلی زیادہ ہی۔
آج وسائل کی کمی ہے نہ تعلہم ی
کمی ہے تو کائی رہبرو رہنما کی ہے
بہت سا لوگن نے شکایت ہے کہ میو قوم اکھٹی نہ ہے
میرو کہنو ای ہے کہ قوم اکھٹی ہے۔۔

اگر کوئی لیڈر مل جائے ۔۔
آج لیڈرن کی کمی ہے۔۔
یا وقت تو ایسو لگے ہے
خربوزان کی رکھوالی گادڑا بیٹھا ہاں
جو خود کچھ کراہاں نہ کائی کو کرن دیوا ہاں۔
جو جا عہدہ پے بیٹھ گو چھوڑن کے مارے تیار نہ ہے
قابل اور بہتر لوگ کھڈے لین لگا رکھا ہاں۔
اگر کوئی بولے ہے تو واکے خلاف ایکو کرکے مہم چلاواہاں
بس قوم کو مخلس لیڈرن کی ضرورت ہے۔

باقی سارا کام تیار ہاں ۔
اوجھینو بھر دئیو ہے۔چون اوسن لئیو اور ہانڈی کو سامان تیار ہے
اب کوئی ڈھنگیلو پکان والو چاہے۔
سارا کائی مخلص کی باٹ میں بیٹھا ہاں۔
لگے ہے جب سوچ پیدا ہوجاوے ہے تو
لیڈر بھی پیدا ہوجاواہاں ۔۔۔

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.

Leave a Reply