You are currently viewing میو آن لائن ڈائریکٹری کیوں ضروری ہے؟
میو آن لائن ڈائریکٹری کیوں ضروری ہے؟

میو آن لائن ڈائریکٹری کیوں ضروری ہے؟

میو آن لائن ڈائریکٹری کیوں ضروری ہے؟

میو آن لائن ڈائریکٹری کیوں ضروری ہے؟
میو آن لائن ڈائریکٹری کیوں ضروری ہے؟

Why is the Meo Online Directory important
ما سبب أهمية دليل Meo على الإنترنت؟

 

تاریخ کا مطالعہ سو پتو چلے ہے کہ میو اور میواتی قوم
میں مطالعہ اور لکھن پڑھن کو رُجحان بہت کم رہو ہے
بلکہ نہہونا کے برابر ۔کچھ لوگ کہوا ہاں کہ وا وقت تعلیمی
ادارہ نہ ہونا کی وجہ سو میو پڑھ لکھ نہ سکے ہا یا مارے کتاب
اور میو قوم کا بارہ مین بہتر معلومات نہ مِل سکی۔1947ء
کے بعد میون نے پڑھنو لکھنو شروع کردئیو ہو۔

composite of hand pointing at rising graph

آج بہت
بڑی تعداد میں موجود موجود ہاں۔اور پڑھ لکھ کے بڑا بڑا عہدان
پے ملازمت کرراہاں۔
یا میں شک نہ ہے کہ میو رسمی طورپے بہت زیادہ پڑھ لکھ گیا ہاں
لیکن میرو سوال تو وائی جگہ پے ہے کہ انن نے لکھن پڑھن میں
کوئی دلچسپی نہ ہے۔نہ اِنن نے اپنی تعداد کو پتو ہے۔
خود دھیا ن دیوانہ ہاں۔جب کوئی دوسرو اَناپ شناپ لکھ دیوے ہے
تو وائے تنقید کو نشانہ بنا واہاں۔۔واکی مخالفت میں بہت آگے نکل جاواہاں

Network technology robot concept or robot hand chatbot pressing computer keyboard enter Artificial Intelligence Stock Photo

جو قوم اپنا بارہ میں لکھ پڑھ نہ سکے واکا بارہ میں کوئی کچھ بھی کہے۔واکو حق ہے
کیونکہ میون نے ای کام کرنو نہ ہے۔دوسران نے کیسے پتو چلے گو کہ میو قوم
کہا ہے۔ہر کوئی اپنا کامن میں مصروف ہے کائی کے پئے وقت نہ ہے
البتہ گپوڑن کے مارے۔ٹانگ کھنچائی کے مارے۔غیبت کے مارے
بہت وقت ہے۔ اوگن جیسا چاہو کرواسکوہو۔ای خدمت فری میں دستیاب ہے

میوے سامنے ایک رپورٹ پڑی ہے جو 22 جولائی2022 کو شائع ہوئی
– ماخذ :1مایارام، شیل۔ .1997مزاحمتی حکومتیں: افسانہ، یادداشت اور مسلم شناخت کی تشکیل۔نئی دہلی: آکسفورڈ یونیورسٹی ۔
– ماخذ :2جیموس، ریمنڈ۔ .2003شمالی ہندوستان کے درمیان رشتہ دار ی اور رسوما ت: ب ہن بھائی کے رشتے کا پتہ لگانا۔ نئی دہلی: آکسفورڈ یونیورسٹیپری ۔

– ماخذ :3اگروال، پرتا پ چند۔ .1971ذا ت، مذہب اور طاقت: ایک انڈین کی س اسٹڈ ی۔
نئی دہلی: شر ی رام مرکز برائے صنعتی تعلقا ت اور انسانی وسائل۔
نو ٹ: چوہان، ابھا۔ ۔2003رشتہ دار ی کے اصول اور شاد ی کے اتحاد کا نمونہ : د ی میوز آف)

رپوٹ انگریزی میں ہے جاکو میواتی ترجمہ میو آن لائن ڈائکٹریَ۔جلد شائع کردئے گی
ای ایک رپورٹ نہ ہے بلکہ میون کو مذاق اور تاریخ کا منہ پے کالک ہے۔
اندازہ کرلئیو کہ میوات کا علاقہ مین کتنا میو بَساہاں۔ان کی تعداد بیس لاکھ لکھی ہے
میری نگاہ سو کائی میو کو اعتراض سامنے نہ آئیو ہے کہ تم نے غلط لکھو ہو

Futuristic robot artificial intelligence concept.

یہی تو تاریخ ہے۔یا میں تم سو دوغلو کہو گئی ہے۔رسم و رواج ۔ثقافت
اور میوات میں میون کی تاریخ کو ایسو نقشہ پیش کرو گئیو ہے کہ
کہ اگر میو پڑھے تو یقین نہ آئے۔دوسران پڑھا ں تو میون کا بارہ مین الگ سو
رائے قائم کراں ۔بات بھی ٹھیک ہے جا قوم کی ٹھیک تعداد خود اے پتو
نہ ہوئے واکی کوئی کہا تعریف کریگو۔کہا واکی تاریخ لکھے گو؟؎

آن لائن میو ڈائریکٹری۔۔

کیوں ضروری ہے یا وقت میں یائے ترتیب دینا کی کیوں مجبوری ہے؟
میون کی ٹھیک تعداد کائی اے پتو نہ ہے۔نہ میو یا بارہ مین کوئی اقدام کرراہاں
ہر کوئی نوں جانے ہے واکا پائوں دَباتا رہو۔واسو چوہدری کہتا رہو۔
کائی کام کی مت کہو۔ای بات تو فطرت کے خلاف ہے۔خدمت تو واکی ہووے ہے جو
کام کرے ۔ عزت آدمی کی نہ بلکہ خدمت اور کام کی ہووے ہے۔

میو آن لائن ڈائریکٹری۔

آسان اور ہر کائ کا کرن کو کام ہے،بالخصوص ایسا لوگن نے جو میو ہونا پے
اللہ کو شکر ادا کراہاں۔اور سمجھاہاں کہ ابھی تک میو قوم کو خون دوسران کی نسبت
90 فیصد خالص ہے۔یامیں اب بھی بہادری ۔سخاوت۔ہمدردی پائی جاوے ہے
کوئی خا ص کام نہ ہے ۔بس اپنو نام۔باپ کو۔نام لکھنوہے فون نمبر لکھنو ہے اور پتو بتانو ہے
ای دو منٹ کو کام ہے۔یاکی اہمیت و افدیت کو اندازہ نہ لگا سکو ہو۔کہ یاسو دو منٹ کاکام سو تہاری نئی تاریخ لکھی جاسکے ہے
۔تم پاکستان میں اپنی حیثیت۔اپنو مقام۔اپنی طاقت منواسکو ہو۔

 

جو چیز پوچھی جاری ہاں۔یہ کونسا عیب کا کام ہاں جنن نے تم دُبکائوگا؟یا پھر کوئی گناہ ہے
جاکا بتان سو شرمائوگا۔بس ایک سوچ ہے۔ایک کوشش ہے۔میو قوم سو ایک توقع ہے
کاش یاکی اہمیت اے سمجھ جائے۔اپنا وجود اے منوالئے۔

یاد راکھو۔

لوگ واکی قدر کراہاں۔جاکے پئے طاقت ہوئے۔جاکے پیچھے چار بھائی ہوواں
جاکی سیاسی قوت ہوئے۔جائے پتو ہوئے کہ ضرورت کے وقت کہاں سو
طاقت مل سکے ہے۔کہاں سو کام نکلوایا جاسکاہاں؟ہمارا وسائل کہاہاں؟
معاشرتی طورپے حیثیت کہا ہے؟۔
اگر تم چاہے کہ دوسران کی چاپلوسی کرکے عزت پالئیو گا تو ای
تہاری بھول ہے،عزت تو اُو چیز ہے جو پیدا کری جاوے ہے
مانگا سو نہ ملے ہے۔جب تم اپنی عزت خود نہ کروگا تو تہاری کون
عزت کریگو؟عزت طاقت اور ایکتا کو نام ہے۔سوچو کہا تہارے پئے موجود ہے؟
مردم شماری ۔میون کی ٹھیک تعداد کو پتو ہونو میون کے مارے۔آکسیجن کی حیثیت راکھے ہے

سعد ورچوئل سکلز پاکستان کی کوشش۔

دستیاب لٹریچر کے مطابق دوسری قومن کا تجزیہ اور اپنی حالت پے غور کرن کو موقع ملے ہے کہ ہم کہا ہاں اور لوگ ہارا بارہ میں کہا کہواہاں ۔یا دوسری قومن مین ہماری کہا پہچان ہے۔موئے پتو ہے میو نوں کہینگا کہ ہم نے کائی سو کہا لینو؟لیکن آج کی دنیا میں لینو بھی پڑے ہے اور دینو بھی پڑے ہے۔اب مفادات ایک دوسران سو جُڑا پراہاں۔
ایک آدمی کراچی میں بیٹو ہے تو وائے پتو ہونو چاہے کہ کونسا علاقہ مین کتنا میو بیٹھا ہاں۔اگر موئے ملتان شجاع آباد۔وہاڑی۔سرگودھا۔میانوالی۔سیالکوٹ۔لاہور۔قصور۔سے لیکے خیبر و گوادر تک کہاں کہان میو بس را ہاں۔کیونکہ قوم سو بہت اُنس رہوے ہے۔برادری تو کاگن کو بھی پیاری رہوے ہے۔

آج کو دور ایسو ہے جامیں سوائے مطلب اور ضرورت کے کوئی کائی سو نہ ملے ہے۔اَب تو رشتہ داری بھی جب یاد آواہاں جب کوئی کام ہوئے۔اگر کائی سو ملن چلو جائو تو بیٹھن سو پہلے ای پوچھے ہے کائیں کام سو آیا ہو؟ یعنی ملن والان نے یقین ای نہ ہے کہ کوئی رشتہ ناطہ۔بھائی برادری کی بنیاد پے بھی ملن آسکے ہے۔اگر تم نے بچنو ہے اپنی طاقت پہچاننی ہے

تو سبن نے جہاںتک ہوسکے ایسا نظام بنانو پڑے گو جامیں پتو چل سکے کہ میون کی ٹھیک گنتی کہا ہے؟ اور کہاں کہاں بیٹھا ہاں ۔کن کن عہدان پے براجمان ہاں۔۔
یہی سوچ لیکے سعد ورچوئل سکلز ادارہ قائم کرو گئیو ہے جاکی ایک شاخ۔۔

۔میو آنلائن ڈائیریکٹری۔۔۔کی تشکیل و تدوین بھی ہے۔۔۔
۔۔میو قوم سو امید ہے اپنی قوم اور حیثیت اے اُجاگر کرن کے مارے۔یا مہیم اےاپنی مہم سمجھ کے لوگن نے راگب کروگا کہ میو ڈائریکٹری میں اپنو نام و پتہ کو اندراج کراں۔ای کائی ایک فرد و بشر یا ادارہ کو کام نہ ہے پوری برادری یامیں حصہ لئے گو تو بات بنےگی۔
۔۔بھائی یامیں کائی کو آںہ بھی نہ لگے گو۔کام بھی ہوجائے گو۔ہم کونسا کائی سو چندہ مانگ راہاں۔ایک معمولی سی توجہ کا طلب گار ہاں۔دو سو دومنٹ کی توجہ ہماری میو قوم کو رُتبہ بلند کرسکے ہے۔

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.

Leave a Reply