You are currently viewing سعد طبیہ کالج کی طبی خدمات اور حکومت افغانستان کا رابطہ۔
سعد طبیہ کالج کی طبی خدمات اور حکومت افغانستان کا رابطہ۔

سعد طبیہ کالج کی طبی خدمات اور حکومت افغانستان کا رابطہ۔

سعد طبیہ کالج کی طبی خدمات اور
حکومت افغانستان کا رابطہ۔

سعد طبیہ کالج کی طبی خدمات اور حکومت افغانستان کا رابطہ۔
سعد طبیہ کالج کی طبی خدمات اور
حکومت افغانستان کا رابطہ۔

انسانی فطرت ہے جہاں ضرورت محسوس کی جاتی ہے بے اختیار قدم اس طرف اٹھنے لگتے ہیں۔سعد طبیہ کالج تقریبا دو دیہائیوں سے طبی خدمات سر انجام دے رہا ہے۔بے شمار تجربات ہوئے ۔نسخہ جات ترتیب دئے۔مجربات اور مخفی توشتوں کو کھنگالا گیا۔لاتعداد مریض فیض یاب ہوئے۔مریضوں اور ادویات کے میدان میں کئی گئی خدمات اپنی جگہ پر اہم ہیں ۔لیکن سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبویﷺ پر قران و احادیث کی روشنی جو کتب لکھی گئیں جو طبی استنباط کئے گئے۔قران حدیث میں بیان کردہ نکات کو تجرباتی کسوٹی پر پڑھا گیا۔یہ قدم اپنی نوعیت کے اعتبار سے نرالہ تھا۔

سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبویﷺ کی خدمات

یوں تو سعد طبیہ کالج کی خدمات کو دنیا بھر میں پزیرائی مل رہی ہے۔دور دراز ممالک سے جو مواصلاتی روابط کی سہولت کی وجہ سے ممکن ہوچکے ہیں۔اطباء و مریض دونوں ہی رابطے کرتے ہیں،ایران عراق۔سعودی عرب،اسپین،انگلینڈ،کینیڈا۔امریکہ۔انڈیا،وغیرہ سے کثیر تعداد میں طلباء و طالبات ورچوئل کلاسز(زوم پر٭میں شرکت کرتے ہیں۔یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔بڑے بڑے قابل و جید حکماء شرکت کرتے ہیں۔

حکومت افغانستان کی طب میں دلچسپی

آج مجھے حکیم عبد الرحمن انقلابی صاحب کا افغانستان سے فون آیا۔یہ عمر رسیدہ طبیب ہیں چالیس سال سے قانون مفرد اعضاء پر کام کررہے ہیں۔حکیم شریف اور حکیم یاسین دنیاپوری مرحومین سے ان کا تعلق رہا ہے۔میں نے بھی ان حضرات سے بہت کچھ حاصل کیا ہے انقلابی صاحب نےمیری کتب۔تحریک امراض علاج۔العقاقیر المیسر ہ فوائد المفردہ۔ کی تعریف کی۔ڈھیر ساری دعائیں دیں۔طب نبوی اور قانون مفرد اعضاء کے سلسلہ میں حکیم عبد الرحمن انقلابی صاحب کو حکومت افغانسان طلب کیا تھا کہ ہمیں طب نبوی اور قانون مفرد اعجاء کے سلسلہ می حکام دلچسپی رکھتے ہیں۔ان کا ارادہ ہے اگر کوئی صاحب علم حکومت وقت کو یقین دلادے کہ یہ طریقہ افغانستان میں مفید ثابت
ہوسکتا ہے تو۔اسے رائج کردیا جائے گا۔
میرا جواب۔

مجھے ان کا فون سن کر خوشی ہوئی۔میں ہر طرح سے تحریری۔تقریری۔تحقیقی۔جو بھی ضرورت ہوئی تعاون کا یقین دلایا۔امید ہے کہ یہ سستا ترین فطری طریقہ علاج اگر کسی خطہ ارضی مین رائج ہوگیا اور اسے سرکاری سطح پر سرپرستی حاصل ہوگئی تو۔دنیا بھر میں اسے پھیلنے اور اس کے خدماتی دائرہ کو وسیع ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.

This Post Has 4 Comments

Leave a Reply