You are currently viewing حکیم رحمت بابر میوکے ساتھ حادثہ
حکیم رحمت بابر میوکے ساتھ حادثہ

حکیم رحمت بابر میوکے ساتھ حادثہ

حکیم رحمت بابر میوکے ساتھ حادثہ

حکیم رحمت بابر میوکے ساتھ حادثہ
حکیم رحمت بابر میوکے ساتھ حادثہ

حکیم رحمت بابر میوکے ساتھ حادثہ
میو قوم کے مارے لمحہ فکریہ
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میو قوم کے مایہ ناز لکھاری۔محقق۔دانشور۔
کئی کتابن کو مصنف،کئی فلاحی اداران
نے یکا و تنہا چلان کی والی شخصیت،اور فلاحی
کاموں کی خاموشی سو آگے بڑھن والو میو ہے
جاکی زندگی کو گھنو حصہ تحقیق و تدقیق
لکھائی پڑھائی میں گزرو ہے۔
میون مین ایسا سپوت کم کم ای پیدا ہویا ہاں
ان کی دکان (سراول فارمیسی واقع فیروز پور روڈ کاہنہ )
میں دن دیہاڑے ڈاکہ پڑو، حکیم اور انکو بیٹا
ظفر ابال زخمی ہویا۔خدا کی کرنی ایسے ہوئی
کہ دونوں فائر لگتا لگتا رہ گیا۔
حکیم صاحب نے بڑی بہادری اور ہمت سوکام لئیو
میو بہادرن کی طرح مزاحمت کری۔
حکیم صاحب اور ان کا بیٹا کی زندگی باقی ہی
بچ گیا اللہ نے رحم کرو۔ہوسکے ہے اللہ
ان سومزید کوئی خدمت لینو چارو ہے
جب میں اور عاصد رمضان میو،مشتاق احمد امبرالیا
ڈاکٹر نیاز احمد ان کی عیادت کے مارے
سراول فامیسی پہنچا تو دونوں باپ بیٹان کا سرن پے پٹی بندھی
پڑی ہی۔دونوں کا لتا خون میں لت پت ہا۔
یا واقعہ کی باقاعدہ ویڈیو موجود ہے۔
ملزم پہنچانا جاسکاہاں۔کوئی دُبکی بات نہ ہے
حکیم صاحب نے دوراب گفتگو بتائیو کہ یا وقت میں
ایک کتاب THE MEO
لکھن میں مصروف ہوں ابھی کچھ حصہ لکھنو باقی ہے
ہوسکے ہے اللہ نے یاکی تکمیل کے مارے زندگی دی ہوئے
،،،،،،،
تصویر کو دوسرو رخ۔
سوچنا کی بات ای ہے کہ کال سانجھ تک
میون کی نمائیندہ تنظیمن میں سو یا میون کا ٹھونڈان میںسو
حکیم صاحب کے پئے ایک بھی نمائندہ نہ پہنچا ہا،
حالانکہ جماعت کا لوگن ان سو ملاقات کے مارے
اور قانونی مشاورت کے مارے پہلے سو موجود ہا۔
سوچنا کی بات ای ہے جا انسان نے ساری زندگی میو قوم اور میو تاریخ
اور میو ثقافت کی تحقیق مین گزاردی کہا واکو اتنو بھی حق نہ ہے کہ
واکی یا دکھ کی گھڑی میں واکے ساتھ اظہار یکجہتی کرو جائے
حکیم صاحب کے ساتھ یاسو پہلے بھی ایسا کئی حادثہ ہوچکاہاں
لیکن میو قوم یا میون کی کائی نمائیندہ تنظیم نے اپ تک یاکا
سد باب کے مارے کچھ نہ کرو ہے۔
جب اپنا محسنن کے مارے میو کچھ نہ کرسکاہاں تو
دروسا لوگ ان سو کہا بھلائی کی توقع راکھ سکاہاں؟
میو اچھا سا ہوواں تو حکیم صاحب کے ساتھ یا طلم و بربریت
کے خلاف قانونی معاونت کراں ۔جہاں حکیم صاحب کوئی ضرورت
سمجھاں میو واکے ساتھ چلاں ۔گھر گھر میں گاڑی موجود ہاں
انن نے لے کے سارا میو آجاواں،
فیروز پور روڈ پے کھڑا ہوکے احتجاج کراں
جاسو پتو چلے کہ میوقوم کو وجود ہے ۔کوئی گند گول نہ ہے
اگر آج حکیم صاحب کے مارے آواز نہ اٹھائی تو تیار رہو
تہاری باری بھی جلدی آجائے گی۔ایک ہاتھ لئیو ایک دئیو
جرو جاسو تہارو وجود منوایو جاسکے۔
کہا تم صرف مردان کی پوجا کرنو جانوہو،
کہا جب باہر نکلوگا جب کوئی حکیم صاحب کی زندگی تمام کرجائے گو
ویسے تم روئو ہو کہ ہمارے ساتھ زیادتی ٹکٹ نہ ملی
جو قوم اپنا ایک محسن کا دکھ میں شریک نہ ہوسکے
خدا لگتی کہو او یا قابل ہے کہ واکو نمائیندگی دی جائے
حکیم بابر کا زخمن پے مرہم نہ دھر سکا تو سمجھو
میو قوم نہ ہاں،ایک بھیڑ اور ہجوم ہاں۔
جیسے بھیرن کو ریوڑ رہوے ہے۔
فیصلہ کرلئیو میو قوم ہاں یا بھیڑ۔قوم ہاں تو قوم والا کام کرو
بھیڑ ہوتو کوئی گلہ والی بات نہ۔کیونکہ ایک بھیڑ ذبح ہووے ہے
دوسری بھیر گھاس چرنو بند نہ راہاں۔
زندہ قوم ہو تو حکیم صاحب کا کاندھا کے ساتھ کاندھا ملائو۔
بھیڑ اور جانور ہوتو گھاس کھاتا رہو کوئی گلہ نہ ہے۔
فیصلہ تہارا ہاٹھ میں ،
میں ان لوگن کو شکر گزار ہوں جنن نے حکیم صاحب سو
اظہار ہمدری کرو۔دکھ کو اطہار کرو۔تعاون کو یقین دلایو

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.

Leave a Reply