You are currently viewing تم کومو بے روزگار دئیو میں تم کو کارو بار دونگو
تم کومو بے روزگار دئیو میں تم کو کارو بار دونگو

تم کومو بے روزگار دئیو میں تم کو کارو بار دونگو

تم کومو بے روزگار دئیو میں تم کو کارو بار دونگو

تم کومو بے روزگار دئیو میں تم کو کارو بار دونگو
تم کومو بے روزگار دئیو میں تم کو کارو بار دونگو

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک ادھورو سپنا پورو کرن کی خواہش قسط5
Desire for an unfulfilled dream.5
سعد میو میموریل ورچوئل سکلر
Saad Mayo Memorial Virtual Scholar

تم کومو بے روزگار دئیو میں تم کو کارو بار دونگو
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو

جب سو دنیا بسی ہے روزی روٹی ایک مسئلہ رہو ہے
جن کو اللہ نے کچھ وسائل دیا ہاں وے بھوکا
آدمی کا دکھ اے نہ سمجھ سکاہاں۔جن کو پیٹ بھرجاوے ہے
وے اپنی بھوک اے بھول جاواہاں۔
اپنے مارے تو سب جیواہاں۔مزہ تو جب ہے دوسران کے
مارے جئیو جائے۔کچھ ایسو کرو جائے جو دوسران کی روزی کو
سبب بن سکے۔غریبن کی بھوک میں کمی کو سبب بن سکے
میری عمر پچاس سال سو زیادہ ہوچکی ہے۔میں نے زندگی میں
بہت تلخ تجربات جھیلا ہاں۔ان میں بھوک سے بڑھ کے
کو ئی مجبوری نہ ہے۔ضرورت سو بڑھ کے کوئی کمزوری نہ ہی
میری زندگی میں ایسا بہت سا لمحات آیا میں ان لوگن
کے ساتھ بیٹھو رہو ۔اگر مجبوری نہ ہوتی توان کا مہیں منہ بھی نہ کرتو
غربت سو بڑھ کے زندگی میں کونسو دکھ ہوسکے ہے
غریبی میں تو انسان کی خوبی بھی عیب بن جاواہاں
میں ان ساراراستان سو گزرچکو ہوں۔محسوس کرسکوہوں
کہ غربت انسان اے کتنی پستی میں گیردیوے ہے
زندگی میں ایسا وقت بھی آیا ہاں۔جن جانن والا اجنبی بن گیا
اور خدانے ایسا وقت بھی دکھایا کہ اجنبی لوگ بھی رشتہ داری نکالن
پہنچ گیا۔ایسا تعلق دار سامنے آیا جن کا بارہ مین وہم بھی نہ ہو
کہ یہ بھی تعلق دار ہوسکاہاں۔
وقت اچھو ہوئے یا بُرو ،نکل جاوے ہے۔لیکن کچھ کردار
انسانی زندگی میں انمٹ نقوش چھوڑ جاواہاں۔
غریبی میں ساتھ دین والا۔مصیبت میں ساتھ نبھال والا
یہ دو کردار رہوا ہاں۔جن کی بنیاد پے زندگی کی پالیسی تیار
کری جاواہاں۔زندگی کو رخ متعین کرو جاوے ہے
خدا کی سو ایسا وقت بھی آیا ہاں۔جب میرا ہنر میرا منہ پے
عیب شمار کرا گیا ہا۔اور ایسا بھی کہ جب میری برائی میرے
آگے اچھائی کا روپ میں پیش کری گئی۔
اور ان برائین کی تاویل ایسی دلیل گھڑی گئی
جن کا بارہ میں ذہن میں کدی سوچ بھی نہ آئی ہی
زندگی کی ساری گہما گہمی میں ایک بات سمجھ میں آئی
تم میں سو سب سو اچھو اُو ہے ،جو دوسران کے مارے
نفع بخش بنے۔دوسران کو فائدہ پہنچائے۔
سعد میو میموریل ورچوئل سکلر
انہیں تلخ تجربات کو نتیجہ ہے۔کہ صرف نیکی باقی رہوے ہے
مطلب پرستی۔اور اپنا کدا کی خیر کو مستقبل نہ ہے
میو قوم کا بڑا ن سو میری بنتی ہے کہ موکو پڑھا لکھا بے روزگار
جوان دئیو میں ان کو روزگار دئیوں۔میں انن نے ہنر مند
بنا سکوں۔دوسران کی محتاجی سو نکال سکوں۔
انن نے سلیقہ سو جنیو سکھاسکوں۔
میو قوم کی جوان نسل کو ہنر برباد ہوروہے،
یائے کام میں لاسکو۔جوانن نے بھی چاہے کہ
وے توجہ کراں۔وقت برباد مت کراں
کوئی ہنر سیکھاں۔جاسو عزتمندانہ طریقہ سو روزی روٹی کو
بندو بست کرسکاں۔ایک بے روزگار اور مفلس میو سو
ایک مالدار اور برسرے روزگار میو جوان زیادہ کار آمد ہے
سعد میو میموریل ورچوئل سکلز کو حصہ بنوں۔ہنر مند بن جائو
کوئی فیس نہ ہے۔کوئی پابندی نہ ہے۔
جتنو کروگار اتنو لے لئیو گا۔

جاری ہے

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.

Leave a Reply