You are currently viewing تر پھلا کا قہوہ۔ معالجین سے تاحیات نجات
تر پھلا کا قہوہ۔ معالجین سے تاحیات نجات

تر پھلا کا قہوہ۔ معالجین سے تاحیات نجات

تر پھلا کا قہوہ۔ معالجین سے تاحیات نجات

تر پھلا کا قہوہ۔ معالجین سے تاحیات نجات
تر پھلا کا قہوہ۔ معالجین سے تاحیات نجات

تر پھلا کا قہوہ۔ معالجین سے تاحیات نجات

تحریر:حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی: سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبویﷺ کاہنہ نو لاہور پاکستان

ترپھلا کا سفوف آدھی چمچ پانی ڈیڑھ کپ شہد ایک چمچ
ترکیب و خوراک :- پانی میں ایک چمچ ترپھلہ کا سفوف ڈال کر ابال کر چھان کے شہد ملا کے صبح نہار منہ گھونٹ گھونٹ کر پیئیں۔
اسکے دو سو سے زائد فوائد ہیں چند درج زیل ہیں:۔
جسم میں زائد رطوبتیں جمع ہونا۔
بالوں کا قبل از وقت سفید هہونا۔ جسم میں صفراء کا جمع ھونا۔ جسم میں گلٹیاں بننا۔جلد کا بگڑ نا پھوڑے پھنسیاں زخم بننا۔قبض کا مستقل رہناء ۔معدےکا کام نہ | کرنا۔ آنتوں کی خشکی ۔ بلغم کیر ہ نزلہ۔و صفراوی موٹاپا۔ کولیسٹرول بڑھنا۔
یورک ایسڈ بڑھتا۔
داڑھی کے بال سفید ھو نا۔
منہ پر جھریاں سیاہیاں کیل مہاسے ھونا
۔ عضو خاص کی کمزوریاں ۔
جریان ۔لیکیوریا۔ رحم کے تمام مسائل۔ پیشاب کے تمام امراض ۔سوزاک ۔ آتشک
گردے مثانے پتے کی پتھریاں ، نظر کی کمزوری۔ مثانے کی کمزوری ،
پراسٹیٹ گلینڈ کا بڑھنا ۔ہائپر ھونا۔ دماغی کمزوری
۔ سٹریس۔ ٹینشن۔ جسمانی کمزوری۔ پیشاب کی جلن
۔عورتوں کے جملہ امراض مخصوصہ۔ نقاہت ۔چکر آنا۔ بیہوشی۔ غشی
۔ جسمانی دردیں۔ بلڈ پریشر ھائی لو گردوں کی صفائی ۔ جگر کی مضبوطی۔ جسم سے بلغم کا خاتمہ۔ کمردرو * پٹھوں کا درد۔لنگڑی کا درو
۔۔۔۔۔کمر در د۔ قوت مدافعت میں کمی ۔

ترپھلہ کیا ہے ؟

(آملہ + ھریڑ + ہیرہ) ترپھلہ از حد مفید چیز ھے۔ جو طب یونانی کے مایہ ناز نسخوں کا جزو اعظم تھے۔ ۔
یہ لفظ “تری پھلہ ” سنسکرت کا ھے جس کا مطلب ھے تین پھل، جب عرب کے اطبانے اسکو استعمال کرنا شروع کیا تو اسکو معرب کرکے “اطر يفل” کا نام دیا۔ پہلے ھم الگ الگ تینوں کا جائزہ لیں گے۔
پھر اسکے مجرب اور آزمودہ مرکبات پر بات ھوگی۔
. 1. آملہ ( آنولہ ):- اعصاب کیلئے مقوی ھے۔ دل اور دماغ کیلئے مفرح تھے۔ معدہ کو طاقت دیتا ھے۔ نظر کو بڑھاتا ھے۔ مسوڑھوں کو مضبوط کرتا ھے. بالوں کی سیاہی کو قائم رکھتا ھے اور پیچش کو فائدہ مند ھے. اسکا مضر اثر بہت کم تھے۔ پھر بھی دودھ، شہد اور روغن بادام اس کی مضرت کو ختم کرنے کیلئے ساتھ استعمال کئے جاتے ھیں۔
2. بہیڑہ ( بلیلہ ): -. اس کا مزاج سرد اور خشک ھے. بلیلہ کو اکیلا بہت کم استعمال کیا جاتا ھے. اسکی مضرت کو ختم کرنے کیلئے شہد اور دیسی گھی استعمال کیا جاتا ھے .
3۔ ھریڑ ( ھرڑ،ہلیلہ):-. اس کا مزاج سرد اور خشک | ھے. مقوی دماغ، اعصاب ، معدہ، مثانہ، سر کے چکر اور آنکھوں کیلئے مفید ھے. جاذب رطوبات ہے۔
بلغمی اور سوداوی مادوں کو خارج کرتی ہے۔ مختلف ترکیبوں سے بیسیوں بیماریوں میں قائدہ کرتی ھے۔
ترپھلہ 1 . آملہ، ھرڑ اور بلیلہ کے برابر وزن سفوف کو جب بھی کسی جگہ استعمال کرنا ہو تو اسکے سفوف کو روغن بادام کا دیسی گھی سے چرب ضرور کر لیا کریں تا کہ اسکی خشکی ختم مو | جائے۔

 

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.

This Post Has One Comment

  1. Dr.Muhammed Azam Khan

    ۔۔۔۔۔۔۔معاشرے کو فایٔدہ پہچانے کی ایک اچھی کوشش۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ رب العزت قبول فرماۓ آمین یا رب العالمین۔

Leave a Reply