You are currently viewing کیکر’’ببول‘‘مغلیان(Acacia Arabica)
کیکر’’ببول‘‘مغلیان(Acacia Arabica)

کیکر’’ببول‘‘مغلیان(Acacia Arabica)

کیکر’’ببول‘‘مغلیان

(Acacia Arabica)

کیکر’’ببول‘‘مغلیان(Acacia Arabica)
کیکر’’ببول‘‘مغلیان(Acacia Arabica)

40۔کیکر’’ببول‘‘مغلیان(Acacia Arabica)

اثر خامہ:حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبوی کاہنہ نولاہور پاکستان

مختلف نام:
اردو کیکر،ببول،مغیلاں،پنجابی ککر۔بنگالی بابلہ،ببول۔عربی ام مغیلاں۔ فارسی مغیلاں۔ ہندی ببول،کیکر۔ مرہٹی بھبھول۔ گجراتی بارل۔تامل کوروی لام۔تیلگو نلولانا۔سنسکرت وا بولا۔لاطینی اکیشیا عربیکا(Acacia)اور انگریزی میں ببولٹری(Babool Tree)کہتے ہیں۔مقام پیدائش:ببول (acacia) برصیغر میں بکثرت پیدا ہوتاہے۔لیکن دو ڈھائی ہزار فٹ اونچائی کے بعد یہ درخت نہیں ہوتاہے۔شناخت:
یہ ایک مشہور درخت (acacia) ہے۔ اس کی کئی اقسام ہیں۔ جس میں کانٹے کم اور شاخیں زیادہ ہوتی ہیں اس کا تنا سیاہ موٹا اور بڑا ہوتا ہے۔ دوسری قسم بھوری ہوتی ہے جس میں کانٹے زیادہ ہوتے ہیں۔ کیکر کے درخت کے پتے املی کے کے پتوں کی طرح سینک پر لگتے ہیں۔ اس کے پھول پیلے رنگ کے گول اور بھنڈی کی طرح ہوتے ہیں۔ پھول عموماً ساون میں لگتے ہیں۔ پھاگن میں کیکر پر پھلیاں آنے لگتی ہیں۔ ہر پھلی 6 انچ لمبی،چپٹی اور خانہ دار ہوتی ہے۔ اس کے ہر ایک خانہ میں ایک بیج ہوتا ہے۔ ہر پھلی میں 9سے لے کر 12 دانے ہوتے ہیں۔ ان دانوں کے درمیان اور ارد گرد ایک سفید پردہ ہوتا ہے۔ ہردانہ چپٹا، چھوٹا اور کچھ چھوڑا ہوتا ہے۔ پھلی کے اندر زرد رنگ کے چپچپی رطوبت ہوتی ہے۔
ہری چند ملتانی لکھتے ہیں
ماہیت:مشہور خاردار درخت (acacia) ہے ۔اس کا درمیانی قد 25سے 30فٹ اونچا ہوتاہے شاخیں کانٹے دار کچھ نیچے کو جھکی ہوتی ہیں ۔پتے اکھٹے بہت چھوٹے املی کے پتوں کی طرح مگراس کے جوڑے دس سے بیس ایک درمیانی تنکے کے ساتھ بالمقابل لگے ہوئے ہوتے ہیں کانٹے سفید ایک سے تین انچ لمبے آگے سے سوئی کی طرح نوک دار ہوتے ہیں ۔چھال اندرسے سرخ اور اوپر سے کھردری مٹیالے رنگ کی خشک ہوتی ہے پھول پیلے رنگ کے چھوٹی بیری کے بیری کے بیر کے برابرہلکے خوشبواور گول ہوتے ہیں ۔جن کے پیچھے ڈنڈی ہوتی ہے۔تخم چپٹے ‘گول ‘بھورے ‘ سرخی مائل ہوتے ہیں۔ ساون بھادوں میں اور چیت بیشاکھ میں پھلیاں لگ کر گرمیوں میں پک جاتی ہے۔اس درخت کے تنے اور شاخوں پر سرخی یا سفید گوند نکلتی ہے۔ اس کا ذکر صمغ عربی میںٖ دیکھو۔
اقسام :چھوٹے بڑے لحاظ سے یہ درخت دو قسم کے ہوتے ہیں ۔
ببول کے پتے، پھول، پھلیاں،چھال، لکڑی سب استعمال کی جاتی ہے۔ بعض نسخوں میں یہ پانچوں اجزاء شامل ہوتے ہیں۔ انکو کیکر کےپنچ انگ یا پنچانگ کہتے ہیں۔
مزاج:سردوخشک دوسرے درجہ میں قابض و حابس ہے۔مقدار خوراک:3 گرام سے 6 گرام تک۔
۔کیکر کے تکلے۔ببول کے پھل
کتب احادیث اور تاریخ اسلامی میں کیکر کے درخت نیچے بہت سے واقعات رونما ہوئے۔ان واقعات کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ عربوں کے ہاں کیکر کے درخت کی کیا اہمیت تھی؟۔بعت رضوان کیکر کے درخت کے نیچے واقع ہوئی۔ایک کافر نے کیکر میں لٹکی ہوئی نبیﷺ کی تلوار لیکر آپ پر تان لی اور کہا مجھ سے آپ کو کون بچائے گا وغیرہ ۔کیکر نے نبوت کی گواہی دی مشکوۃ شریف:جلد پنجم:حدیث نمبر 390
سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں سب سے پہلا عرب ہوں جس نے اللہ کے راستے میں تیر چلائے۔ ہم نے اس حال میں وقت گزارا ہے کہ جہاد کر رہے ہیں اور ہمارے پاس کھانے کی کوئی چیز حبلہ کے پتوں اور اس ببول کے سوا کھانے کے لیے نہیں تھی اور بکری کی مینگنیوں کی طرح ہم پاخانہ کیا کرتے تھے۔ اب یہ بنو اسد کے لوگ مجھ کو اسلام سکھلا کر درست کرنا چاہتے ہیں پھر تو میں بالکل بدنصیب ٹھہرا اور میرا سارا کیا کرایا اکارت گیا۔صحيح البخاري كِتَاب الْأَطْعِمَةِ۔
عبداللہ بن محمد، سفیان، عمرو، جابر (رض) کہتے ہیں کہ ہم تین سو سوار تھے، جن کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھیجا اور ہمارے سردار ابوعبیدہ تھے، ہم قریش کے قافلہ کی گھات میں تھے، ہمیں بہت سخت بھوک لگی، یہاں تک کہ ہم نے خبط (کیکر کے پتے) کھائے، صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 472 حدیث مرفوع مکررات 23 متفق علیہ 15
کیکر۔ام غیلان۔مغیلاں۔ببول،انگریزی میںACACIAکہتے ہیں ۔عضلاتی اعصابی ہے۔مشہور درخت ہے جس کے تمام انگ دوا کے طور پر استعمال کئے جاتے ہیں جازب رطوبات حابس و قابض مجفف رادع قاطع حرارت صفرا۔اس کے پھول اسہال اطفال میں دئے جاتے ہیں ۔معین حمل ہے۔پستان لٹکنے کے لئے اسے ضماد کے طور پر استعمال کیاجاتاہے۔مقوی رحم ہے اس لئے معین حمل ہے خروج رحم۔کانچ نکلنے کو بند کرتے ہیں۔بطور مسواک دانتوں کو مضبوط کرتی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دافع تعفن۔
کچھ باتیں عام زندگی میںاستعمال کی جاتی ہیں انہیں روایتی طورپر آگے نسلوں میں منتقل کردیا جاتا ہے اس حدیچ مبارکہ مین کتنا بڑا صنعتی راز بتادیا گیا ہے کہ کیکر کی چھال بہترین قسم کی دافع تعفن اور چمڑہ محفوظ کرنےکا ذریعہ ہے۔
عالیہ بنت سبیع بیان کرتی ہیں، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زوجہ محترمہ سیدہ میمونہ (رض) نے انہیں بتایا ، ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قریش کے کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے، وہ لوگ اپنی بھیڑ بکری کو اس طرح کھینچ رہے تھے جیسے (مردار) گدھے کو کھینچا جاتا ہے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا : اگر تم اس کی کھال حاصل کرلو (تو یہ مناسب ہوگا) ان لوگوں نے عرض کی : یہ مردار ہے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : پانی اور کیکر کے پتے اسے پاک کردیں گے۔ سنن دار قطنی:جلد اول:حدیث نمبر 105 مکررات 0 متفق علیہ 0

وہ عفیف بن معدی کرب سے وہ اپنے والد کے واسطے سے اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ : یمن کے کچھ لوگوں کا وفد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور انہوں نے بتایا : اے محمد ! اللہ نے ہم کو امراء القیس بن حجر شاعر کے دو شعروں کے ذریعے زندگی بخش دی۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پوچھا : وہ کیسے ؟ انہوں نے کہا : ہم آپ کی طرف آنا چاہتے تھے لیکن ہم راستہ بھٹک گئے۔ اور (ایسے علاقے میں گم ہوگئے کہ وہاں) تین دن بغیر (کسی آس پاس) چشمے کے گذارے۔ پھر ہم کیکر اور ببول کے درختوں کے سائے تلے ٹھہرگئے۔ وہاں ایک آدمی گام باندھے ہوئے سواری پر سوار آیا اور ہم میں سے ایک آدمی نے دوشعر پڑھے
: ولمارات ان الشریعۃ ھمھا۔ وان البیاض من فراصھا دامی۔
اور جب اس نے دیکھا کہ پانی کا گھاٹ ان کا مقصود تلاش ہے اور سواریوں کے پہلوؤں سے خون رسنے لگا ہے، تو یقیناً تو اس چشمے کے پاس پہنچ گیا ہے جو ضارج مقام کے پاس ہے اور کیکر وببول کے درخت اس پر سایہ کئے ہوئے ہیں اور اس کی شاخوں اور پتوں نے اس کو چھپایا ہوا ہے۔ تو ہم نے خوب سیر ہو کر اس سے پانی پیا اور راستے کے لیے بطورزادراہ اور پانی بھی ساتھ لے لیا۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ (شاعر) آدمی اس کا ذکر (چرچا) ہوچکا۔ اور روایت کے دوسرے الفاظ ہیں وہ مشہور ہولیا۔ پھر فرمایا : وہ (شاعر) دنیا میں معزز تھا مگر آخرت میں بھولا بھٹکا ہوگا اور بےنام ہوگا اور قیامت کے ساتھ شاعروں کے آگے آگے ان کا جھنڈا اٹھائے ہوئے آئے گا اور ان سب کو جہنم میں لے جائے گا۔ (ابن عساکر، ابن النجار)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کیکر کی گوند صرف چوسیں! سینے کی تکلیف‘ کھانسی ختم
منہ کی تکالیف:
منہ کے اندر پیدا ہونے والی تکالیف میں بھی کیکر کے اجزاء بہت فائدہ مند ثابت ہوئے ہیں۔ اگر منہ میں چھالے ہوگئے ہوں تو کیکر کی چھال اور آم کی چھال چھ چھ ماشہ کو ایک سیر پانی میں جوش دے کر اس سے کلیاں کی جائیں تومنہ میں چھالے پیدا ہونے کی شکایت دور ہوسکتی ہے۔
اس کے علاوہ اگر کیکر کے پھول باریک پیس کر شہد میں حل کرکے بچہ کے منہ میں لگائے جائیں تو اس طرح بھی منہ کے چھالے دور ہوسکتے ہیں۔
کیکر کی مسواک۔
اگر کیکر کی لکڑی سے مسواک کی جائے تو دانت مضبوط ہو جاتے ہیں۔ اسی طرح اگر اس کی چھال کو پیس کر مسوڑھوں پر ملیں تو مسوڑھے مضبوط ہو جاتے ہیں اور دانتوں کا ہلنا بند ہو جاتا ہے۔
اگر کیکر کی لکڑی کو جلاکر پیس لیا جائے اور اس میں تھوڑا سا نمک ملا کر دانتوں پر ملیں تو دانت چمکدار ہوسکتے ہیں اس کے ساتھ اگر چھال کے جوشاندہ سے کلیاں بھی کریں تو مسوڑھوں سے پیپ وغیرہ آنے میں بھی آرام آسکتا ہے۔
حلق و سینہ کی تکالیف:
کیکر کی چھال کو جوش دے کر اس کے پانی سے غرغرے کئے جائیں تو گلے کے دردمیں فائدہ ہوتا ہے اور حلق کے دوسرے امراض میںبھی آرام ملتا ہے۔اگر کیکر کا گوند منہ میں ڈال کر چوسا جائے تو یہ سینے کی تکالیف اور کھانسی میں فائدہ کرتا ہے اور سینہ کی خشونت ختم ہوسکتی ہے۔کیکر کے گوند کا سفوف ساڑھے تین گرام،مکھن کےساتھ کھاتے رہنے سے پھیپھڑے کے زخم بھر سکتے ہیں اور کھانسی ختم ہونے لگتی ہے۔
کیکر کی خشک چھال دس گرام، پانی میں جوش دے کر نیم گرم پلانا پرانی کھانسی میںمفید ہوسکتا ہے۔
پیٹ کی تکالیف:
کیکر کی گوند پیچش کا اچھا علاج ہے۔ اس مقصد کے لیے بقدر 6گرام گوند پانی میںحل کرکے پلائیں یا اس کا سفوف بکری کے دودھ کے ہمراہ استعمال کریں۔ اس سے بواسیر کا خون بھی بند ہوسکتا ہے۔
کیکر کی جڑ کو پانی میں جوش دے کر پلانےسے درد معدہ میں آرام آجاتا ہے اور اس کی زائد رطوبتیں خشک ہوجاتی ہیں۔
شدید ہچکی کی صورت میں ببول کے کچھ کانٹے نصف سیر پانی میں جوش دے کر چھان لیں اور نیم گرم میں قدرے شہد ملا کر پلائیں۔
کیکر کی کونپلوں میں ذرا سی افیون ملا کر پیس لیں اور چھوٹی چھوٹی مونگ کی دال کی طرح گولیاں بنالیں یہ گولی پانی میں حل کرکے بچہ کو پلائیں تو اس سے ہرے، پیلے دست بند ہوسکتے ہیں۔
کیکر کے پتے 25گرام، سفید زیرہ 12گرام کوٹ کر رات کو پانی میں ڈال کر رکھ دیں اور صبح کے وقت نتھار کر پلائیں بلغمی دستوں میں مفید ہوسکتا ہے۔
خونی اسہال کے لیے کیکر کے نرم پتے قدرے کالی مرچ کے ساتھ پانی سے پیس کر شکر ملا کر پلاتے ہیں۔
کیکر کی پھلیوں کا سفوف خصوصاً جب کچی پھلیاں خشک کرلی گئی ہوں بقدر تین گرام کھلانے سے اسہال بند ہوسکتے ہیں۔
اسی طرح ببول کی گوند کا سفوف چھ گرام ہمراہ لعاب بار تنگ سات گرام استعمال کرنے سے ہر قسم کے اسہال اور پیچش میں افاقہ ہوسکتا ہے۔
اعضائے بول کی تکالیف:
سوزاک کے لیے کیکر کی پھلیوں کو پانی میں بھگو کر رکھ دیں اس کے بعد پانی صاف کرکے استعمال کریں۔کیکر کے گوند کا لعاب پینے سے ذیابیطس شکری میں شکر کا آنا موقوف ہو سکتا ہے۔
کیکر کے پھول 25گرام کسی مٹی کے کوزہ میں پائو بھر پانی کے ساتھ تر کریں اور صبح مل چھان کر مصری کوزہ 25گرام ملاکر پلائیں۔ چند روز کے استعمال سے سوزاک بول کو نفع ہوتا ہے۔
کیکر کی تین کونپلیں رات کو پانیمیں بھگو کر صبح مل چھان کر 25گرام اصلی گھی گرم کر کے ملا کر پی لیں، دوسرے روز بھی ایسا ہی کریں لیکن تیسرے روز گھی استعمال نہ کریں۔ چار پانچ روز کے استعمال سے سوزاک میں فائدہ ہوسکتا ہے۔
اس کے علاوہ کیکر کے سبز پتے ایک تولہ، پھٹکری سرخ دیڑھ ماشہ، آدھ سیر پانی میں پیس کر صاف کرکے 50 گرام شکر ملاکر پلانے سے بھی سوزاک میں جلد آرام آسکتا ہے۔
جلد کی تکالیف:
جذام میں کیکر کی چھال 35گرام، پانی میں بھگو کر پیتے رہنےسے جذام ختم ہوسکتا ہے۔
آتشک کے زخموں کو اگر کیکر کی چھال کے جوشاندہ سے دھویا جائے تو وہ بہت جلد اچھے ہوسکتے ہیں۔
کیکر کے پھول سرکہ میں حل کرک داد پر لگانے سے داد اچھا ہونے لگتا ہے۔
گرم و رموں میں کیکر کے پتوں کا لیپ بہت مفید ثابت ہواہے۔
اگر کیکر کے پتوں کو پیس کر چھوٹے زخموں پر لیپ کریں تو زخم بھرنے لگتے ہیں۔
سیلان الرحم:
سیلان الرحم کے لیے کیکرکے پتے، پھول، چھال، پھلی اور گوند کا سفوف بناکر رکھ لیں اور ان تمام سفوفوں کو ملا لیں اور تین گرام استعمال کرائیں۔
جریان: جریان کے مرض میں کیکر کے گوند کو اصلی گھی میں بھون کرشکرملا کر استعمال کرائیں۔
کیکر کے گوند کا سفوف 6گرام کھانا بھی جریان میں مفید ہوتا ہے۔
کان کا درد: سرسوں کے تیل کو کڑاہی میں ڈال کر آگ پر رکھیں۔ تیل گرم ہونے پر اس میں کیکر کے پھول ڈال دیں جب پھول جل جائیں تو اتار کر چھان لیں۔ یہ تیل کان ک بعض دردوں میں مفید ہوسکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیکر کی پھلی کا قیمتی نسخہ ، بس ایک چٹکی کھالیں زندگی بھر دعا دوگے
کیکر کی پھلی کاایک بہت کارآمد اور اثر دار نسخہ بتاؤں گا۔ اس علاج کو چند دن استعمال کرنے سے گھٹنوں سے چکناہٹ کی کمی، جوڑوں کا درد، کمرمیں مہروں کا درد، جسم اور ہڈیوں میں درد اور جوڑوں سے ٹک ٹک کی آوازیں آنا۔ انشاءاللہ یہ تمام تر تکالیف ختم ہوجائیں گیں۔ اس کے علاوہ یہ نسخہ مردوں اور خواتین کی پوشیدہ کمزوری کے لیے بے حد ضروری ہے ۔ اس کے علاج کے استعمال سے خواتین کو تھکاوٹ اورسستی نہیں ہوتی۔ آئیے جانتے ہیں۔
اس نسخے کو بنانے اور استعمال کرنے کا آسان طریقہ۔ کیکر کا درخت جسے ببول کا درخت بھی کہتے ہیں۔یہ ہمارے ارد گر د سڑکوں کے کنارے پاس اور کھیتوں میں ہرجگہ موجود ہوتا ہےاس درخت کی چھال اس کے پتے اس کی گوند اور اس کی پھلی دار بیج ہر چیز میں ہمارے جسم کی بہت سی بیماریوں کا علاج پوشیدہ ہے۔ لیکن آج ہم جانیں گے کیکر کی پھلی کا ایک بہت زبردست استعمال ۔ اس میں آپ کو کیکر سے ان پھلیوں کو توڑ لیں۔ اور ان کو سائے میں خشک کرلیں۔
جب پھلیاں خشک ہوجائیں تو ان کو باریک پیس کر سفوف بنا لیں۔ اور کسی ہوا بند جار میں محفوظ کرلیں۔ آپ اس سفوف کو استعمال کرنے کے دوطریقے ہیں۔ اگر آپ کے جسم میں کسی بھی حصے میں درد ہوتو جیسا کہ جوڑوں کادرد ہو، ہڈیوں کادرد ہو، کمرکا درد ہو، گھٹنوں کا تکلیف کا ، ہڈیوں کا کوئی بھی مسئلہ ہو تو صبح اور شام ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک چمچ کیکر کی پھلی کا سفوف اور ایک چمچ شہد ملا کر استعمال کریں ۔آپ کی ہڈیوں کی کمزور اور خشک جوڑ اور جوانی جیسے لیسدار اور مضبوط ہوجائیں گے۔
اس کے علاوہ اگر آپ پوشیدہ کمزوری کا شکا ر ہیں۔ چاہےتو وہ مرد اور یا عورت۔ انہیں چاہیے کہ پچاس کیکرکےپھلی کے پاؤڈر میں بیس گرام مصری ملاکر مکس کرلیں ۔ اب اس سفوف کو صبح اور شام ایک گلاس نیم گر م پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ میرے ایسے بہن بھائی جن کے سپرمز مرچکے ہیں یا پھر کمزور ہیں۔ اس طریقہ علاج سے انشاءاللہ شفاء ہوگی ۔ مگر یاد رکھیں اس علاج کو بیس سال کے بعد ہی استعمال کریں ۔ اگر آپ شوگر کے مریض ہیں تو مصری اور شہد کے بغیر استعمال کریں۔ اس کے علاوہ اس علاج کا کوئی نقصان نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیکر آسان آزمودہ مجربات
منہ کے چھالے:
کیکر (acacia) کی 20 گرام چھال کو 250گرام پانی میں بھگوکر جوش دیں، چھان کر کلیاں کرائیں۔ منہ کے چھالے ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ اگر کشتہ پارہ کر کے استعمال سے منہ میں چھالے ہو تو کیکر (acacia benefits) کی چھال 6 گرام، آم کی چھال 6 گرام کو ایک کلو پانی میں جوش دیں۔ اس کی کلیاں کرنے سے چھالے دور ہو جاتے ہیں۔ چھوٹے بچوں کے چھالوں کے لئےکیکر کہ پھول 6 گرام سفوف کرکے9 گرام شہد ملا لیں وہ چھالوں پر لگائیں۔بورک گلیسرین سے بدرجہا بہتر نسخہ ہے۔
زہریلے زخم:
کیکر (acacia benefits) کی چھال سکھا کر باریک سفوف کرلیں۔ گندے زہریلے زخموں پر چھڑکنے سے زخم بھر جاتے ہیں۔
پائیوریا:
کیکر (acacia) کی چھال 25 گرام، پانی 250گرام، چھ گھنٹے پانی میں بھگو رکھیں پھر آگ پر جوش دے کر پانی چھان لیں اور 2 گرام پھٹکری سفید ملا کر کلیاں کریں۔ دن میں دو بار کافی ہے۔ مسوڑوں سے پیپ آنا( پائیوریا) اور دانتوں کا ہلنا سب عوارضات دور ہو جاتے ہیں۔
دل کی دھڑکن:
کیکر (acacia benefits) کے پھولوں کی ڈوڈیاں 6 گرام سے 12 گرام پانی میں گھوٹ کر مصری ملا کر پینے سے خفقان دل اور دل کی دھڑکن کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔
ہچکی:
ببول (acacia) کے کانٹے 10گرام، پانی 50گرام میں جوش دیں۔ چھان کر شہد ملا کر پلانے سے ہچکی رک جاتی ہے۔
دست اور پیچش:
گوند کیکر (acacia benefits) کا سفوف 6 گرام،لعاب بارتنگ 7 گرام، استعمال کرنے سے ہر قسم کے دست و پیچش کو فورا آرام آجاتا ہے۔
یرقان:
کیکر (acacia benefits) کی پھلیاں9 گرام، پانی 15گرام، رات کو بھگو رکھیں۔ صبح اس کا نتھار قدر ےمصری ملا کر پلائیں۔ اس سے یرقان کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔
پیشاب کی نالی کی سوجن:
کیکر (acacia benefits) کے پتے 6 گرام، پانی 18 گرام میں بھگو کر اس کا نتھار پی لیں۔ پیشاب کی نالی کی سوجن سوزش بول میں مفید ہے۔
دیگر:
کیکر کی پھلیاں خشک شدہ 10گرام، چینی سفید 10 گرام، سفوف بنائیں۔ 6 گرام سے 9گرام تک ہمراہ تازہ پانی دیں، مفید ہے۔
دیگر:
کیکر کی نرم کونپلیں 6 گرام،گوکھرو 6 گرام کو 18 گرام پانی میں بگو کر نتھار پلائیں،مفید ہے۔
دیگر:
کیکر کے پھول 12 گرام کو 18 گرام پانی میں کسی مٹی کے کوزہ میں بھگو کر رکھیں، صبح مل چھان کر نتھار میں مصری 9گرام ملا کر پلائیں۔ چند روز میں ہی فائدہ ہوگا۔
جریان:
کیکر (acacia benefits) کی کچی پھلیاں خشک کرکے سفوف بنا لیں پھر برابر چینی ملا لیں۔ خوراک 6 گرام سے 12 گرام ہمراہ دودھ دیں۔ سات دن میں فائدہ ہو گا۔
سیلان:
کیکر (acacia benefits) کی پھلیاں( کچی) 12 گرام کو 250 گرام پانی میں بھگو دیں۔ پھر ابال کر چھان لیں اور 2 گرام پھٹکڑی سفید ملا کر اعضائے مخصوصہ زنانہ کو دھوئیں۔ سیلان کے لئے مفید ہے۔ ڈیٹول گھول سے بڑھ کر فائدہ مند چیز ہے۔
منجن چھال کیکر:
چھلکا درخت کیکر 25 گرام،کتھا،سپاری، سنگ جراحت ہر ایک چھ چھ گرام، مرچ سیاہ، سونٹھ، ہر ایک 1/2 گرام، مصطگی رومی 6 گرام، ناگرموتھا 3 گرام۔ سب کو کوٹ پیس کر محفوظ رکھیں روزانہ دانتوں پر ملیں۔ تھوڑی دیر بعد کلی کریں۔ پائیوریا و دانت درد کے لئے مفید ہے۔
اقاقیا بنانے کی ترکیب:
ببول (acacia benefits) کی کچی پھلیاں کو ٹکر پانی نچوڑ لیں اور صاف کرکے نرم آگ پر پکائیں۔ جب گاڑھا ہوجائے تو اسے سانچہ میں ٹھپ لیں اور نکال کر دھوپ میں خشک کریں۔اسے اقاقیا کہتے ہیں۔ اگرچہ اصلی اقاقیا ببول کی ایک خاص قسم کی پھلیوں سے تیار ہوتا ہے جسے شوکہ مصریہ کہتے ہیں لیکن ہندوستان کے عام کیکر سے تیار شدہ اقاقیا بھی فائدہ میں اس سے کم نہیں ہوتا۔
کان درد:
کیکر (acacia benefits) کے پھول 25گرام، تیل سرسوں 120 گرام۔ تیل کو گرم کرلیں۔ گرم ہونے پر اس میں کیکر کے پھول ڈال دیں۔ جب پھول جل جائیں تو اتار کر چھان لیں۔ یہ تیل ایک دو بوند نیم گرم کان میں ڈالنے سے کان کا درد دور ہو جاتا ہے اور پیپ آنی بند ہو جاتی ہے۔ بعض اوقات ایلوپیتھک کلوروفینی کول ایئرڈراپس سے بھی بڑھ کر فائدہ دکھاتا ہے۔
کمزوری:
کیکر (acacia benefits) کی کچی پھلیوں کاشیرہ نکال کراس میں ماش کے سالم دانے اس قدر ڈالیں کہ شیرہ دو انگل اونچا رہے۔ جب شیرہ خشک ہوجائے تو ماش کے دانوں کو ہاتھ سے مل کر چھلکا دور کریں اور اچھی طرح پیس کر گھی خالص میں بھون لیں۔ اس کے بعد اس میں بقدر ضرورت مغز بادام، مغزپستہ اور کھانڈ ملالیں سفوف بنالیں۔ 25گرام سے 50گرام ہمراہ دودھ دیں۔ شادی سے پہلے و شادی کے بعد کی کمزوری میں بہت مفید ہے۔
دیگر:
کیکر (acacia) کا گوند، سنگھاڑے کا آٹا ہر ایک 250 گرام، مغز پستہ، مغز بادام، مغز چلغوزہ ہر ایک 60 گرام، دانہ الائچی خورد 5 گرام، دار چینی 4 گرام، سونٹھ 4 گرام، تودری سرخ، تودری سفید، بہمن سرخ، بہمن سفید ہر ایک 6 گرام، موصلی سفید 12 گرام،سنبل 12 گرام،پپلی ایک گرام۔
گوند سنگھاڑے کے آٹے کو 250 گرام گھی گائے میں بھون لیں۔ بعد میں باقی ادویہ پیس کر ملائیں اور چینی سفید ایک کلو کے قوام میں ملا کر معجون بنا ئیں۔
خوراک:
12سے 25 گرام تک۔ شادی سے پہلے اور شادی کے بعد کی کمزوری میں ازحد مفید ہے۔ جریان اور سیلان کو بھی ازحد فائدہ دیتی ہے۔
آسان ٹوتھ پاؤڈر:
کیکر (acacia benefits) کا کوئلہ اور پھٹکری سفید ہر ایک 12 گرام۔ باریک پیس کر منجن بنائیں ۔اسے روزانہ دانتوں پر ملیں، کافی دیر بعد کلّی کیا کریں، بہت مفید ہے۔
جریان:
کچی پھلی ببول 12 گرام، تال مکھانہ 6 گرام، بیج بند 3 گرام، مصری 30 گرام، سب کا باریک سفوف بنائیں۔ چھ چھ گرام صبح شام دودھ گائے سے دیں۔ ہر قسم کے جریان کے لئے مفید ہے۔
مردانہ کمزوری:
کیکر (acacia) کی کچی پھلیاں سایہ میں خشک کرکے برابر چینی سفید ملا کر دس دس گرام صبح و شام دودھ گائے نیم گرم سے دیں۔ تین ہفتہ میں آرام آجائے گا۔
منی کا پتلا ہونا:
گوند ڈھاک، گوند کیکر، پھلی کیکر، موصلی سفید، موصلی سیاہ، موصلی سینبل، تال مکھانہ، اِندرجو شیریں، بہمن سرخ ہر ایک 12 گرام کوٹ چھان کر ہم وزن مصری ملا کر سفوف بنا ئیں اور بقدر 6 گرام ہمراہ دودھ نیم گرم استعمال کرائیں۔
کیکر سے تیار ہونے والے کشتہ جات
کشتہ چاندی:
چاندی 12 گرام کا پترہ بنائیں اور شدھ کریں۔ پھر کیکر کی چھال 250گرام خشک شدہ کو کوٹ کر اس پترہ کو اس کے سفوف کے درمیان دو بڑے اُپلوں میں رکھیں اور آگ لگائیں۔پندرہ بار ایسا کرنے سے پترہ پھول جاتا ہے۔ آئس کر رکھ لیں۔ شادی سے پہلے و شادی کے بعد کی کمزوری میں مفید ہے۔ خوراک آدھی رتی ہمراہ با لا ئی دیں۔
دیگر:
چاندی 12گرماکاپترہ بنا کر شدھ کر کے کیکر کے پھولوں کے 250 گرام کے نغدہ میں دو مصنوعی ا پلوں میں جن میں ہر ایک کا وزن ایک کلو ہو، راکھ کر لبوں کو گوبر سے بند کردیں۔ جب خشک ہو جائے تو اسے ہوا سے بچاکر آگ دے دیں۔ اگر احتیاط سے آگ دی گئی ہو تو ایک آگ میں،ورنہ دوسری یا تیسری آگ میں ضرور کشتہ ہوجائے گا۔
یہ کشتہ (acacia) پارہ نوش ہے، بے حساب فی گرام، 12 گرام پارہ کو منعقد کرتا ہے۔ کیمیاگر اس قسم کے کشتہ جات کے لئے سرگرداں رہتے ہیں۔ اگر موسم میں پھول اکٹھے کر لیے جائیں تو تمام سال کشتہ بنایا جاسکتا ہے۔ کھانے کے لئے آدھی رتی کی مقدار ملائی میں استعمال کرنے سے دل کی طاقت اور کمزوری کے لئے مفید ہے۔( ہری چند ملتانی)
دیگر:
برادہ چاندی شدھ 50 گرام، کیکر کے پتے 100 گرام۔ پتوں کےنغدہ میں برادہ چاندی رکھ کر کپڑوٹی کر کے خشک کر کے چھ کلواپلوں کی آگ دیں۔ پہلی بار کشتہ نہ ہو تو دوسری بار پھر اسی طرح کریں۔ بواسیر کے لئے مفید ہے۔ آدھی رتی ہمراہ مکھن دیں۔
کشتہ فولاد:
برادہ فولاد شدھ کو چینی کے برتن میں ڈال کر اوپر کیکر کی کچی پھلیوں کا شیرہ ڈال دیں۔ جب شیرہ خشک ہوجائے تو اور ڈال دیں۔ چند بار کے عمل سے فولاد کا رنگ سیاہ ہوجائے گا اور عمدہ کشتہ تیار ہوگا۔
جڑی بوٹی سے تیار ہونے کی وجہ سے سرد تاثیر رکھتا ہے۔ کمزورئ جگر، یرقان، گرمی کے اسہال کے لئے مفید ہے۔ آدھی سے ایک رتی ہمراہ چھاچھ استعمال کرائیں۔
کشتہ قلعی:
قلعی کے باریک ریزے شدھ کرلیں اور کیکر کے کٹے ہوئے خشک پتے 250گرام کے درمیان ٹاٹ کے ٹکڑے میں رکھیں اورآگ دیں۔ شگفتہ ہو گا۔ جریان، کمزوری( شادی سے پہلے و شادی کے بعد) کے لئے مفید ہے۔ خوراک ایک رتی ہمراہ بالائی دیں( ہری چند ملتانی)
جدید تحقیق۔
کیکر (acacia) کی پھلیوں اور گوند میں ایک قابض جزو ٹے نین پایا جاتا ہے۔ پھلیوں میں یہ جزو تقریباً 22.44 فیصدی ہوتا ہے۔ کیکر کے درخت سے ایک گوند نکلتا ہے جو رنگ میں کم وبیش میلا ہوتا ہے۔
سشرت آچاریہ جی فرماتے ہیں کہ ببول کی داتن کرنے سے منہ کی بدبو، دانتوں کا میل اور کف کا ناش ہوتا ہے۔ارجکتا کھانے میں رغبت اور طبیعت میں خوشی حاصل ہوتی ہے۔ اس لئے صبح کو کیکر کی مسواک کرنا دانتوں کے لئے نہایت مفید ہے۔ مسواک کے بعد جیبھی سےزبان صاف کرنی چاہیے۔جیبھی سونا، چاندی، سیسی اورپیتل کی بنوانی چا ہئےجو ملائم اور چمک دار ہوتی ہے۔ جیبھی کرنے سے زبان کی جڑ میں جمع ہونے والی میل جو سانس کو روکتی ہے، باآسانی دور ہو جاتی ہے اور منہ خوشبودار ہو جاتا ہے۔ اس لئے چیبھی کو ہر روز کام میں لاتے رہنا چاہئے۔ اس کے فوائد درج ذیل ہیں:
1۔کیکر کی ملائم شاخوں سے دانتوں کی صفائی کے لئے مسواک کرتے ہیں۔
2۔امراض چشم، آشوب چشم کے لئے کیکر کی پھلیوں کا دودھ بذریعہ سلائی آنکھوں میں لگائیں۔ اگر دودھ خشک کرکے رکھ لیا جائے تو اور بھی بہتر ہے۔سیپی میں ڈال کر دو قطرے پانی ملا کر لیپ بنا کر آنکھوں پر بھی لیپ کریں اور اندر بھی ڈالیں۔
3۔اس کے پتوں کا رس نکال کر آنکھوں پر لیپ کریں تو آنکھوں کے ورم کو آرام ہوتا ہے اور پانی بہنا بند ہوجاتا ہے۔
4۔پڑوال وغیرہ کے لئے کیکر کی پھلیوں کا دودھ بذریعہ سلائی آنکھوں میں لگائیں۔
5۔دردِ چشم کے لئے اس کے نرم پتے گھی میں بھون کر آنکھوں پر باندھیں۔ اس سے آرام ہو جاتا ہے۔
6۔موٹاپا:
ببول کے کانٹے تریا خشک 3 گرام پیس کر ہر روز پانی سے کھلائیں، موٹاپا دور ہوگا۔
7۔سوپن دوش:
ببول (acacia) کے نرم پتے دھو کر کھا کر اوپر سے ٹھنڈا پانی پینے سے سوپندوش اورپر میہہ کو یقینی طور پر آرام ہوتا ہے۔ خوراکنوجوانوں کے لئے 6 سے 10گرام تک۔پرمیہہ کے لئے انمول دوا ہے۔ غرباء کے لئے اس سے بڑھ کردوا ملنا مشکل ہے۔
8۔ سیلان:
پھلی ببول کچی ہم وزن چینی سفید ملا کر سفوف تیار کریں۔ 10گرام صبح اور10گرام شام ہمراہ آب سرددیں۔
9۔یرقان:
پھول ببول پیس کر اور ہم وزن شکر سفید ملا کر صبح نہار منہ ایک کف دست دیں۔
10۔بچوں کا پسلی درد:
گوندببول 10گرام،ایلوا 5 گرام، گھیکوار کے عرق میں کھرل کرکے درد پسلی کے لئے نیم گرم ضماد کریں اور خشکی پلیورسی کے لئے لیپ کریں۔ نہایت مفید لیپ ہے۔
11۔بچوں کی کانچ نکلنا:
ببول (acacia) کی کچی پھلی کو پیس کر سفوف تیار کریں۔ کانچ نکلنے پر اس پر چھڑک کر اندر کر دیں۔ اگرکانچ پیچش یا دست کی حالت میں نکلتی ہو تو چار پانچ گرام مریض کو کھلا دیا کریں۔ اس سے دست یا مروڑ بند ہو جاتے ہیں۔(ویدہری کشن کالیہ،قلعہ رائے پور(

 

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.

Leave a Reply