پتھری گردہ

پتھری گردہ

پتھری گردہ
پتھری گردہ

 

پتھری گردہ

تحریر:۔حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبوی کاہنہ نولاہور پاکستان

جناب محترم حکیم صاحب اسلام علیکم ورحمتہ اللہ
ایک مریض عمر ۲۰ | سال کے بائیں گردے میں تین عدد پتھریاں اور دائیں گردے میں ایک پتھری ہے
جوایکسرے میں بخوبی ملاحظہ کی جاسکتی ہے
ڈاکٹری رپورٹ کے مطابق یہ کیلشیم اوگزیلیٹ کی پتھری ہے
سائیکل چلانے میں عموما درد ہو تا ہے۔
پیشاب میں جلن کے ساتھ ساتھ البیو مین بھی آتی ہے
پسینہ بہت آتا ہے اور قبض بھی ہے۔
اسے ۵ مسہل اور سفوف پتھری توڑ استعمال کرارہے ہیں، جس سے کوئی آفاقہ نہیں ہوا
فوری مشورہ سے نوازیں؟
جواب:
محترم جس مریض کو کیلشیم کی پتھریاں ہیں اُسے اعصابی عضلاتی تحریک ہے۔
کیلشیم جسم و خون میں بڑھ چکا ہے
جب مثانہ میں پیشاب کے ذریعے کیلشیم آتا ہے اور کچھ دیر ٹھہرتا ہے تو کیلشیم مثانہ کی تیہ میں ترش پا کر بیٹھ جاتا ہے
اگر مسلسل یہ حالت قائم رہے تو میں کیلشیم بستہ صورت اختیار کرکے پتھری کی صورت اختیار کر لیتا ہے
کیونکہ مریض کے جسم و خون میں رطوبات کی کثرت ہوتی ہے
مریض کے جسم میں جب تک عضلاتی تحریک پیدا نہ کی جائے اس وقت تک رطوبات میں کمی نہ ہو گی
لہذاعلاج کے لئے عضلاتی اعصالی غذاو ددوادینے کی بجائے
عضلاتی غدی غذ اودوادیں تاکہ بدن میں حرارت غریزی پیدا ہوکر پتھریوں کو تحلیل کرنے کا سبب بنے۔جمع شدہ پتھریاں خارج کرے۔ .

گردے کی پتھری ہم میں سے بہت سے لوگوں کا مسئلہ ہے۔اس کی کافی وجوہات اور اسباب ہوسکتے ہیں۔گردے کی پتھری کی سب سے بڑی وجہ پانی کی کمی ہے۔ہمارے جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے بہت سی پچیدگیاں ہوتی ہیں۔ہم کیسے گردے کی پتھری کا علاج گھریلو طریقوں کی مدد سے کرسکتے ہیں۔آپ یہ جاننا چاہتے ہیں تو اس بلاگ پر میرے ساتھ رہیں۔
گردے کی پتھری کیا ہے؟-

گردے کی پتھری

گردوں کی پتھری کی تشکیل میں جسم میں پانی کی کمی کی اہم عنصر ہے۔جو لوگ پانی کی تجویز کردہ مقدار سے کم پانی پیتے ہیںان میں گردے کی پتھری بننے کے بہت زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔گردےہمارے جسم میں قدرتی فلٹر کا کام کرتے ہیں۔اس میں گردوں میں چھوٹے چھوٹے کرسٹل بننا شروع ہوجاتے ہیں ۔

ان کرسٹلز کا سائز بڑا ہونا بھی شروع ہوجاتا ہے۔جس وجہ سے پیشاب آسانی سے نہیں گزر سکتا۔پانی کے علاوہ ایک اور وجہ ورزش کی کمی بھی ہے۔جسمانی سرگرمی سے بھی ہم اپنے جسم سے نمکیات ضائع کرتے ہیں۔یہ پتھری پیشاب کے راستے کو بھی متاثر کرتی ہے۔جب یہ کرسٹلز بلیڈر میں پہنچ جاتے ہیں توان کو پیشاب کے راستے خارج کیا جاسکتا ہے۔
وجوہات-

اس بیماری کی سب سے بنیادی وجہ پانی اور ورزش کی کمی ہے۔پتھری کی وجہ وہ مادے جو بلیڈراوریوریٹر ،پیشاب کی نالی کو متاثر کرتے ہیں۔ہم پانی کی مدد سےاپنے جسم سے بہت سے زہریلے مادوں کا اخراج کرتے ہیں۔
کڈنی سٹون کس سے بنے ہوتے ہیں؟-

گردوں کی پتھری کیسے بنتی ہے ان میں سے کچھ کا ذکر نیچے کیا گیا ہے؛
کیلشیم سٹون-

یہ پتھری کی بہت عام قسم ہے۔اس میں دوطرح کے سٹون ہوتے ہیں جن میں جس میں

کیلشیم آکسیلیٹ-

کیلشیم فاسفیٹ-

ان میں سے کیلشیم آکسیلیٹ سٹون کی عام قسم ہے۔کچھ لوگوں کے پیشاب میں کیلشیم کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے۔جس وجہ سے کیلشیم سٹون بنتے ہیں۔
یورک ایسڈ سٹون-

یہ ہمارے جسم میں اکسٹرا آرگن ہے۔جو جسم میں کیمیکلز کی وجہ سے بنتا ہے۔یورک ایسڈ کے سٹون پیشاب میں تیزابیت پیدا کرتے ہیں۔اس پتھری کی یہ وجوہات ہوسکتیں ہیں؛

موٹاپا-

پھلوں اور سبزیوں کا کم استعمال-

دائمی ڈائیریا-

ٹائپ 2ذیابیطس-

وہ خوراک جن میں زیادہ کیلشیم کی مقدار ہو۔-

چربی والے گوشت کا استعمال-
انفیکشن سٹون-

یہ پتھری کی عام قسم نہیں ہے۔یہ یوریٹر کے انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے۔یہ سٹون بڑے سائز میں ہوتے ہیں اور دنوں میں ہی پچیدگیاں پیدا کرتے ہیں۔
علامات-

گردے کی پتھری کی عام علامت میں یہ ہے کہ اچانک پیچھے درد ہوتی ہے۔

پچھلی سائڈ میں یا پسلیوں کے نیچے درد کا محسوس ہونا-

پیشاب کرتے وقت تکلیف ہونا-

بخار ہونا-

متلی یا دل خراب ہونا-

پیشاب کی مقدار کا کم ہوجانا-

پیشاب سے بدبو آنا-

باربار پیشاب آنا-
گردے کی پتھری میں غذاؤں کا استعمال-

ہم اس مسئلے کا حل غذاؤں کی مدد سے بھی کرسکتے ہیں۔ہم اس مسئلے میں کن غذاؤں کا استعمال کریں وہ مندرجہ ذیل ہیں؛
مشروبات کا زیادہ استعمال-

ہم پیشاب کے راستے پتھری کا اخراج کرسکتے ہیں۔لیکن وہ افراد جو کم پانی استعمال کرتے ہیں ان کے لئے پچیدگیاں ہوسکتیں ہیں۔اس لئے ہمیں اس میں پانی کا استعمال زیادہ کردینا چاہیے تاکہ ہم پیشاب کے راستے اس کو نکال سکیں۔اس لئے ہمیں پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔
ایپل سائڈر سرکہ-

اس میں سٹرک ایسڈ کی موجودگی کی وجہ سے گردوں کی پتھری کم کرسکتے ہیں۔اس کی مدد سے گردوں میں سے غیر ضروری ٹاکسن نکلتے ہیں۔اس لئے ہمیں اس کا بھی استعمال کرنا چاہیے۔
انار کاجوس

اس مسئلے کے حل کے لئےانارکا جوس بہترین ہے۔اس میں پوٹاشیم موجود ہوتا ہے۔انار میں موجود پوٹاشیم کرسٹلز کی تشکیل کو روکتا ہے۔اس کے استعمال کی وجہ سے پیشاب میں تیزابیت کی سطح کم ہوجاتی ہے۔اس کی مدد سے گردوں سے ٹاکسن کا بھی اخراج ہوتا ہے۔
لوبیا-

ہم لوبیا کی مدد سے بھی گردے کی پتھری کا علاج کرسکتے ہیں۔اس میں بہت زیادہ ریشہ موجود ہوتا ہے۔اس کے علاوہ اس میں وٹامن بی اور بہت سے معدنیات موجود ہوتے ہیں۔جو گردوں کی صفائی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اس کے علاوہ یہ پیشاب کی نالی کو بھی بہتر بناتا ہے۔ہمیں اس کو ابال کر اس کا استعمال بھی کرنا چاہیے۔
لیموں کا استعمال

  پتھری گردہ      تحریر:۔حکیم قاری محمد یونس شاہد میو منتظم اعلی سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبوی کاہنہ نولاہور پاکستان   جناب محترم حکیم صاحب اسلام علیکم ورحمتہ اللہ  ایک مریض عمر ۲۰ | سال کے بائیں گردے میں تین عدد پتھریاں اور دائیں گردے میں ایک پتھری ہے  جوایکسرے میں بخوبی ملاحظہ کی جاسکتی ہے  ڈاکٹری رپورٹ کے مطابق یہ کیلشیم اوگزیلیٹ کی پتھری ہے  سائیکل چلانے میں عموما درد ہو تا ہے۔  پیشاب میں جلن کے ساتھ ساتھ البیو مین بھی آتی ہے پسینہ بہت آتا ہے اور قبض بھی ہے۔  اسے ۵ مسہل اور سفوف پتھری توڑ استعمال کرارہے ہیں، جس سے کوئی آفاقہ نہیں ہوا  فوری مشورہ سے نوازیں؟ جواب:  محترم جس مریض کو کیلشیم کی پتھریاں ہیں اُسے اعصابی عضلاتی تحریک ہے۔  کیلشیم جسم و خون میں بڑھ چکا ہے  جب مثانہ میں پیشاب کے ذریعے کیلشیم آتا ہے اور کچھ دیر ٹھہرتا ہے تو کیلشیم مثانہ کی تیہ میں ترش پا کر بیٹھ جاتا ہے  اگر مسلسل یہ حالت قائم رہے تو میں کیلشیم بستہ صورت اختیار کرکے پتھری کی صورت اختیار کر لیتا ہے  کیونکہ مریض کے جسم و خون میں رطوبات کی کثرت ہوتی ہے  مریض کے جسم میں جب تک عضلاتی تحریک پیدا نہ کی جائے اس وقت تک رطوبات میں کمی نہ ہو گی لہذاعلاج کے لئے عضلاتی اعصالی غذاو ددوادینے کی بجائے  عضلاتی غدی غذ اودوادیں تاکہ بدن میں حرارت غریزی پیدا ہوکر پتھریوں کو تحلیل کرنے کا سبب بنے۔جمع شدہ پتھریاں خارج کرے۔ .   گردے کی پتھری ہم میں سے بہت سے لوگوں کا مسئلہ ہے۔اس کی کافی وجوہات اور اسباب ہوسکتے ہیں۔گردے کی پتھری کی سب سے بڑی وجہ پانی کی کمی ہے۔ہمارے جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے بہت سی پچیدگیاں ہوتی ہیں۔ہم کیسے گردے کی پتھری کا علاج گھریلو طریقوں کی مدد سے کرسکتے ہیں۔آپ یہ جاننا چاہتے ہیں تو اس بلاگ پر میرے ساتھ رہیں۔ گردے کی پتھری کیا ہے؟-  گردے کی پتھری  گردوں کی پتھری کی تشکیل میں جسم میں پانی کی کمی کی اہم عنصر ہے۔جو لوگ پانی کی تجویز کردہ مقدار سے کم پانی پیتے ہیںان میں گردے کی پتھری بننے کے بہت زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔گردےہمارے جسم میں قدرتی فلٹر کا کام کرتے ہیں۔اس میں گردوں میں چھوٹے چھوٹے کرسٹل بننا شروع ہوجاتے ہیں ۔  ان کرسٹلز کا سائز بڑا ہونا بھی شروع ہوجاتا ہے۔جس وجہ سے پیشاب آسانی سے نہیں گزر سکتا۔پانی کے علاوہ ایک اور وجہ ورزش کی کمی بھی ہے۔جسمانی سرگرمی سے بھی ہم اپنے جسم سے نمکیات ضائع کرتے ہیں۔یہ پتھری پیشاب کے راستے کو بھی متاثر کرتی ہے۔جب یہ کرسٹلز بلیڈر میں پہنچ جاتے ہیں توان کو پیشاب کے راستے خارج کیا جاسکتا ہے۔ وجوہات-  اس بیماری کی سب سے بنیادی وجہ پانی اور ورزش کی کمی ہے۔پتھری کی وجہ وہ مادے جو بلیڈراوریوریٹر ،پیشاب کی نالی کو متاثر کرتے ہیں۔ہم پانی کی مدد سےاپنے جسم سے بہت سے زہریلے مادوں کا اخراج کرتے ہیں۔ کڈنی سٹون کس سے بنے ہوتے ہیں؟-  گردوں کی پتھری کیسے بنتی ہے ان میں سے کچھ کا ذکر نیچے کیا گیا ہے؛ کیلشیم سٹون-  یہ پتھری کی بہت عام قسم ہے۔اس میں دوطرح کے سٹون ہوتے ہیں جن میں جس میں  کیلشیم آکسیلیٹ-  کیلشیم فاسفیٹ-  ان میں سے کیلشیم آکسیلیٹ سٹون کی عام قسم ہے۔کچھ لوگوں کے پیشاب میں کیلشیم کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے۔جس وجہ سے کیلشیم سٹون بنتے ہیں۔ یورک ایسڈ سٹون-  یہ ہمارے جسم میں اکسٹرا آرگن ہے۔جو جسم میں کیمیکلز کی وجہ سے بنتا ہے۔یورک ایسڈ کے سٹون پیشاب میں تیزابیت پیدا کرتے ہیں۔اس پتھری کی یہ وجوہات ہوسکتیں ہیں؛  موٹاپا-  پھلوں اور سبزیوں کا کم استعمال-  دائمی ڈائیریا-  ٹائپ 2ذیابیطس-  وہ خوراک جن میں زیادہ کیلشیم کی مقدار ہو۔-  چربی والے گوشت کا استعمال- انفیکشن سٹون-  یہ پتھری کی عام قسم نہیں ہے۔یہ یوریٹر کے انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے۔یہ سٹون بڑے سائز میں ہوتے ہیں اور دنوں میں ہی پچیدگیاں پیدا کرتے ہیں۔ علامات-   گردے کی پتھری کی عام علامت میں یہ ہے کہ اچانک پیچھے درد ہوتی ہے۔  پچھلی سائڈ میں یا پسلیوں کے نیچے درد کا محسوس ہونا-  پیشاب کرتے وقت تکلیف ہونا-  بخار ہونا-  متلی یا دل خراب ہونا-  پیشاب کی مقدار کا کم ہوجانا-  پیشاب سے بدبو آنا-  باربار پیشاب آنا- گردے کی پتھری میں غذاؤں کا استعمال-  ہم اس مسئلے کا حل غذاؤں کی مدد سے بھی کرسکتے ہیں۔ہم اس مسئلے میں کن غذاؤں کا استعمال کریں وہ مندرجہ ذیل ہیں؛ مشروبات کا زیادہ استعمال-  ہم پیشاب کے راستے پتھری کا اخراج کرسکتے ہیں۔لیکن وہ افراد جو کم پانی استعمال کرتے ہیں ان کے لئے پچیدگیاں ہوسکتیں ہیں۔اس لئے ہمیں اس میں پانی کا استعمال زیادہ کردینا چاہیے تاکہ ہم پیشاب کے راستے اس کو نکال سکیں۔اس لئے ہمیں پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔ ایپل سائڈر سرکہ-  اس میں سٹرک ایسڈ کی موجودگی کی وجہ سے گردوں کی پتھری کم کرسکتے ہیں۔اس کی مدد سے گردوں میں سے غیر ضروری ٹاکسن نکلتے ہیں۔اس لئے ہمیں اس کا بھی استعمال کرنا چاہیے۔ انار کاجوس-  اس مسئلے کے حل کے لئےانارکا جوس بہترین ہے۔اس میں پوٹاشیم موجود ہوتا ہے۔انار میں موجود پوٹاشیم کرسٹلز کی تشکیل کو روکتا ہے۔اس کے استعمال کی وجہ سے پیشاب میں تیزابیت کی سطح کم ہوجاتی ہے۔اس کی مدد سے گردوں سے ٹاکسن کا بھی اخراج ہوتا ہے۔ لوبیا-    ہم لوبیا کی مدد سے بھی گردے کی پتھری  کا علاج کرسکتے ہیں۔اس میں بہت زیادہ ریشہ موجود ہوتا ہے۔اس کے علاوہ اس میں وٹامن بی اور بہت سے معدنیات موجود ہوتے ہیں۔جو گردوں کی صفائی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اس کے علاوہ یہ پیشاب کی نالی کو بھی بہتر بناتا ہے۔ہمیں اس کو ابال کر  اس کا استعمال بھی کرنا چاہیے۔ لیموں کا استعمال-  اس میں بھی سٹرک ایسڈ موجود ہوتا ہے جو گردوں کی صحت اور صفائی کے لئے موئثر ہے۔اس میں سائٹریٹ کی اچھی مقدار موجود ہوتی ہےجو گردے کی پتھری کی تشکیل میں کمی لاتی ہے۔ تربوز-  اس میں بھی پوٹاشیم موجود ہوتا ہے۔جو پیشاب سے تیزابیت کو کم کرنے کے لئے معاون ہے۔اس میں پانی کی بھی اچھی مقدار موجود ہوتی ہے جو جسم کو ہائیڈریٹ کرتی ہے۔اس کے استعمال کو بھی یقینی بنائیں۔ پرہیز-  سافٹ ڈرنک سے پرہیز کریں۔کیونکہ یہ پانی کی کمی کاسبب بنتے ہیں۔اس لئے ان کا استعمال اس حالت میں بلکل ترک کریں۔  کیلشیم کی کم مقدار کا استعمال کریں۔  چربی والے گوشت کا کم استعمال کریں۔  جوکھانے تیزابیت کریں ان کا بھی کم استعمال کریں۔  اپنے کھانوں میں نمک کا استعمال کم کریں۔

اس میں بھی سٹرک ایسڈ موجود ہوتا ہے جو گردوں کی صحت اور صفائی کے لئے موئثر ہے۔اس میں سائٹریٹ کی اچھی مقدار موجود ہوتی ہےجو گردے کی پتھری کی تشکیل میں کمی لاتی ہے۔
تربوز

اس میں بھی پوٹاشیم موجود ہوتا ہے۔جو پیشاب سے تیزابیت کو کم کرنے کے لئے معاون ہے۔اس میں پانی کی بھی اچھی مقدار موجود ہوتی ہے جو جسم کو ہائیڈریٹ کرتی ہے۔اس کے استعمال کو بھی یقینی بنائیں۔
پرہیز-

سافٹ ڈرنک سے پرہیز کریں۔کیونکہ یہ پانی کی کمی کاسبب بنتے ہیں۔اس لئے ان کا استعمال اس حالت میں بلکل ترک کریں۔

کیلشیم کی کم مقدار کا استعمال کریں۔

چربی والے گوشت کا کم استعمال کریں۔

جوکھانے تیزابیت کریں ان کا بھی کم استعمال کریں۔

اپنے کھانوں میں نمک کا  مناسب استعمال  کریں۔

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.

Leave a Reply