عامل بنانے والی کتابعامل بنانے والی کتاب
عامل بنانے والی کتابعامل بنانے والی کتاب
عامل بنانے والی کتاب

عامل بنانے والی کتاب

ابتدائیه

الحمد للہ رب العالمین والصلوة والسلام على سیدنا ومولانا

محمد سید المرسلین و آله واصحابه اجمعین اما بعد

اس کتاب کی تصحیح کا ایک مشکل ترین مرحلہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے مکمل ہوا ہے، پہلے کمپوزنگ اس سے بھی مشکل کام تھا، جو کسی عام کمپوزر کے بس کی بات نہیں تھی مصنف نے اس میں بڑی محنت اور اخلاص سے مضامین کو جمع کیا ہے، جو لائق صد تحسین ہے، باوجود اس کے بہت ساری باتیں ایسی ہیں جن پر گفتگو ہونا چاہئے تھی ، البتہ بعض ضروری باتیں جن کا ذکر مناسب اور اہم ہے ان کو اللہ جل جلالہ کی مدد سے درج کرتا ہوں ،

عملیات کا معاملہ بہت ہی اہم ہے کہ اس کا ثبوت نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور دیگر تمام انبیاء کرام ورسل عظام صلوات اللہ علیہم اجمعین و التسلیمات سے ہے، مگر اس حوالہ سے انتہائی خطرناک صورت حال ہے کہ جادو گر بھی آج کل اپنے کو عامل کہہ کر دھوکہ دیتے ہیں، عام آدمی کے لئے پہچان مشکل ترین مرحلہ ہے،

صاحب کتاب نے اس پر کافی رہنمائی فرمائی ہے، عوام الناس چونکہ ضرورت مند ہوتے ہیں اس لئے منہ اٹھا کر ہر ایک کی طرف چل نکلتے ہیں کئی ایسے بھی ہیں جو انتہائی نالائق ہوتے ہیں اور نام اپنا عامل رکھ کر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہوتے ہیں : مثلا

(1 لاہور میں ایک جگہ بچی کو الرجی کی دوا کے لئے لے کر گئے تو ایک آدمی نے خود دعوت دی کہ آؤ اور دم کراؤ، جب اس کے پاس ایک دو بار جانا ہوا تو اس نے ایک آدمی سے اس کے وظائف لے کر پاؤں کے نیچے رکھے اور ان کے اوپر کھڑا ہو گیا،بواجیر محمد

صباح

بچی سمجھ دار تھی اس نے اسے ڈانٹا اور کہا کہ تو یہ کیا کر رہا ہے، یہ تو قرآن اگر نہیں تو پھر بھی اللہ تعالی جلا جلالہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ناموں کی توہین ہے اور تو دم کرنے کا ڈھونگ بھی رچائے ہوئے ہے افسوس ہے تجھ پر کہ تو نے پاکیزہ ناموں کی بے ادبی کی ہے، اس نے کچھ بد تمیزی کی تو بچی تو کچھ کر نہ سکتی تھی جتنی اس کی ہمت تھی اس نے شور مچایا اور کہا کہ میں تیرے جیسے نالائق سے دم نہیں کرواتی اپنے تا نا جان کے ساتھ دم کے لئے گئی تھی وہ باہر نماز کے لئے تشریف لے گئے تھے اس لئے وہ ظالم بچ گیاور نہ اس وقت کچھ ہو جاتا۔ وہاں پر موجود تمام لوگوں نے جو اس حادثہ کے عینی گواہ تھے، اور اپنی حاجت روائی کے لائق اس نالائق کو سمجھے مد ہے تھے جو اس عمل کے ہی سرے سے خلاف تھا ، سب نے اس کا بائیکاٹ کیا اور کسی نے اس سے -دم نہیں کروایا، اس طرح اس ظالم کی مذمت ہوئی۔ کاش اب بھی لوگ ایسے نالائق پیر کو دیکھ کر اس کی مذمت کر سکیں اور اس سے نفرت کا اظہار کریں تا کہ عام لوگ اپنی عقیدت ایسے نا ہنجار سے نہ رکھیں۔

یہ بھی مطالعہ کیجئے

ہدایات برائے عاملین،روحانیات

یوں ہی فاروق آباد کی طرف کسی گاؤں میں سنا ہے کہ لوگ دم کرانے کے لئے جاتے ہیں اور وہ آدمی پہلے کچھ دیر تقریر جھاڑتا ہے اور داتا صاحب وغیرہ اولیاء کے پاس جانے سے روکنے کی تلقین کرتا ہے پھر لوگ ایک ڈرم سے پانی لیتے ہیں اور م بھی کرواتے ہیں اس طرح اپنی حاجت کے لئے ایک ایسے شخص کے پاس جاتے میں اور اسے اپنا حاجت روا سمجھ لیتے ہیں جب کہ وہ اللہ کے حاجت روا بندوں سے وکتا ہے اور خود حاجت روائی کا ڈرامہ رچائے ہوئے ہے، معاذ اللہ تعالی من ذالک یران کن بات یہ ہے کہ خود جس کام سے روکتے ہیں اسے ہی اپنی روٹی کا ذریعہ ائے ہوئے ہیں۔ مگر سمجھے اور سمجھائے کون؟

یہ باتیں میں نے دیکھی نہیں مگر کچھ لوگ دینی سمجھ بوجھ رکھنے

والے بھی بندہ

کتاب یہاں سے حاصل کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Instagram