جنات کی خوراک

جنات کی خوراک

 

Food of giants

 

جنات کی خوراک

حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو

جناتی خوراک کے بارہ میں بتاتے چلیں اس کے بغیر ہمارا موضوع تشنہ لب رہیگا۔ زیادہ صحیح بات تو ہمیں احادیث مبارکہ سے ملے گی ،ایک روایت ہے حضرت زید بن ثابت ایک مرتبہ اپنے باغ میں تشریف لے گئے،انہوں نے کسی کی آہٹ سنی،پوچھا کون ہے؟
۔جواب ملا کہ میں میں ایک جن ہوں،ہم قحط سالی میں مبتلاء ہیں کیا ہم تمہارے پھلوں سے کچھ لے سکتے ہیں؟میں نے کہا لے لو
۔دوسری رات پھر ایسا ہی واقعہ ہوا۔میں نے ان سے پوچھا:ہم تمہارے شر سے کس طرح محفوظ رہ سکتے ہیں؟اس نے کہا آیۃ الکرسی پڑھ لیا کرو۔۔۔
اسی طرح جب حضرت معاذ بن جبل کو صدقات کے کھجوروں پر نگران مقرر کیا ،ایک جن چوری سے کھجوریں کھایا کرتا تھا
اس صحابی رسول نے اسے پکڑ لیا۔تواس جن نے جو الفاظ کہے وہ ہمارے موضوع سے تعلق رکھتے ہیں”مجھ کو نہ مارئے میں کثیر العیال اور فقیر و محتاج ہوں” یعنی جنات بھی انہیں اشیاء کو بطور خوراک استعمال کرتے ہیںجو چیزیں انسانوں کی خوراک ہیں۔سلسلہ احادیث صحیحہ ترقیم البانی: 2658،3134

البتہ عاملین کے اپنے تجربات بھی ہیں۔جنات کی دو قسمیں ہیں ایک مسلمان ۔دوسری غیر مسلم۔جس طرح حرام و حرام کی تمیز ہر دو میں پائی جاتی ہے اسی طرح جنات میں بھی یہ تقسیم موجود ہے۔اہل علم لکھتے ہیں مسلم جنات تو وہی چیزیں کھانے پینے میں استعمال کرتے ہیں جو انسان مسلمان استعمال کرتے ہیں۔البتہ غیر مسلم جنات کی خوارک کے بارہ میں ذیل کی آحادیث راہنمائی کرتی ہیں۔ہماری دوسری کتاب “حضورﷺ اپنے گھر میں “سے اقتباس پیش کرتے ہیں۔
۔”غسل اوربول و براز کے وقت، استقبال قبلہ سے خصوصی پرہیز فرمایا کرتے تھے [ترمزی] جب بيت الخلاء جاتے، تو یہ پڑھا کرتے تھے “اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ”[بخاری ص٢٦ج١] مٹی کے تين ڈھیلے استعمال فرماتے تھے، ہڈی گوبر لید وغيرہ سے منع فرماتے،
[ ترمزی] کی روايت ہے،فقال کل عظم لم یذکراسم اللہ علیہ یقع فی ایدیکم اوکافرا ماکان لحما ۔ کہ جس پر اللہ کا نام نہ لیا جائے، تو کافر جنات کی خوراک کے لئے، اللہ ان پر گوشت پیدا کردیتا ہے ۔ جانوروں کافضلہ، لید گوبر، جنات کے جانورو کا کھانا ہوتا ہے [العرف الشذی ص٤٧] پر یوں درج ہے، جنات مسلم اور کافر دونوں ہیں ،
جس ہڈی سے گوشت نوچنے کے لئے بسم اللہ پڑھی جائے، وہ مسلمان جنات کی خورا ک ،اور دوسرں کے لئے جس پر بسم اللہ نہ پڑھی جائے ،اللہ اس ہڈی پر گوشت پیدا فرمادیتا ہے [مسلم ص١٨٤ج١۔ترمزی ١٥٨ج٢]
اور گوبر و مینگنیاں ،انکے چوپائیوں کی خوراک ہے ۔ جب حاجت ضروریہ سے فارغ ہوتے، تو کہتے غفرانک [ترمزی] اللھم اذہب عنی الاذا وعافانی ۔پانی کا استعمال آج کل ضروری ہے،۔
۔امام شافعی کے نزدیک ان چیزوں سے استنجا نہیں کرنا چاہئے اگر کسی نے ایسا کیا تو اس پر دوبارہ استنجا کرنا لازم ہے
۔حضرت ابی ہریرہ سے سے مروی ہے رسول اللہﷺنےگوبر اور ہڈی سے استنجا کرنا ممنوع قرار دیا ہے فرمایا ان سے پاکی حاصل نہیں ہوتی.

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.

This Post Has 2 Comments

  1. The next time I read a blog, I hope that it does not disappoint me as much as this particular one. After all, Yes, it was my choice to read, nonetheless I truly thought you would probably have something helpful to talk about. All I hear is a bunch of whining about something that you could fix if you werent too busy looking for attention.

  2. Wow, awesome blog layout! How long have you been blogging for? you make blogging look easy. The overall look of your web site is fantastic, let alone the content!

Leave a Reply