You are currently viewing Watermelon is the guarantor of your health
Watermelon-is-the-guarantor-of-your-healthwww.dunyakailm.com_.jpg

Watermelon is the guarantor of your health

Watermelon is the guarantor of your health

Watermelon-is-the-guarantor-of-your-healthwww.dunyakailm.com_.jpg
Watermelon-is-the-guarantor-of-your-healthwww.dunyakailm.com_.jpg

تربوز آپ کی صحت کا ضامن۔

البطيخ هو الضامن لصحتك.

حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو

 

تربوز کے گودے کا پانی نچوڑ کر اس میں شکر۔چینی۔مصری جو بھی میسر ہو ملا کر شربت بنائیں اور گرمی کے امراض کے شکار مریضوں کو پلائیں بہت فایدہ ہوتا ہے،بالخصوص ایسے مریض جنہیں گرمی یا بلڈ پریشر ہائی کی وجہ سے سر درد ہورہا ہو۔بہت فائدہ کرتا ہے۔سرسام کے مریض تربوز کا نچوڑا ہوا پانی پلانا بہت مفید رہتا ہےایسے مریض جنہیں صفراوی امراض ہوں ۔
یا ہر وقت بولتے رہوتے ہوں۔انہیں غصہ زیادہ آتاہو۔انہیں تربوز کا پانی دیسی شکر میں ملا کر رات کے وقت چاندنی میں رکھ دیں صبح نہار منہ پلائیں مریض کو راحت ملتی ہے۔ہفتہ دس دن کرنے سے بہترین نتائج دیکھنے کو ملتے ہیں۔

رمضان میں قصیم کے میٹھے اور سرخ تربوز | Urdu News – اردو نیوز
امراض سر۔
سر کے امراض دور جدید میں بہت زیادہ دکھائی دیتے ہیں ۔عمومی طورپر اسباب میں ہائی بلڈ پریشر۔زیادہ تفکرات۔نیند کا نہ آنا۔سر کا جلتا ہوا محسوس ہونا۔بالخصوص گرمیوں یہ صفراوی علامات ہوتی ہیں۔
گرمی کے درد میں تربوز ٹھنڈا کرکے مناسب مقدار میں کھانا فائدہ دیتا ہے۔اسی طرح اگر پیروں میں جلن ہورہی تو تربوز کے چھلکے سے پائوں کی مالش کرنا فائدہ دیتا ہے۔

بالوں کے امراض میں تربوز کے فوائد

جلد کی صحت میں مدد مل سکتی ہے۔تربوز میں پائے جانے والے وٹامن اے اور سی جلد کی صحت کے لیے اہم ہیں۔وٹامن سی – جب کھایا جائے یا اوپری طور پر لگایا جائے – آپ کے جسم کو کولیجن بنانے میں مدد کرتا ہے، ایک پروٹین جو آپ کی جلد کو کومل اور آپ کے بالوں کو مضبوط رکھتا ہے۔ایک جائزے سے پتا چلا ہے کہ کھانے اور/یا سپلیمنٹس سے وٹامن سی کا زیادہ استعمال آپ کی جھریوں اور خشک جلد کے پیدا ہونے کے امکانات کو کم کر سکتا ہے

۔ وٹامن اے صحت مند جلد کے لیے بھی ضروری ہے کیونکہ یہ جلد کے خلیات بنانے اور مرمت کرنے میں مدد کرتا ہے۔ایک جائزے میں، وٹامن اے کی کمی والے جانوروں میں زخم بھرنے کا عمل ان لوگوں کے مقابلے میں کم ہوتا ہے جو غذائی طور پر مکمل خوراک کھاتے ہیں۔یاد رکھیں کہ تربوز پر مزید انسانی تحقیق کی ضرورت ہے۔

خلاصہ
تربوز میں موجود کئی غذائی اجزاء بالوں اور جلد کی صحت کو فروغ دیتے ہیں، حالانکہ مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

موسم گرما کا خاص پھل ۔تربوز کے طبی فوائد و نقصانات

امراض معدہ اور تربوز۔

ہاضمہ بہتر کر سکتا ہے۔تربوز میں وافر مقدار میں پانی اور تھوڑی مقدار میں فائبر ہوتا ہے، یہ دونوں ہی صحت مند ہاضمے کے لیے ضروری ہیں۔فائبر آپ کے آنتوں کو باقاعدہ رکھنے میں مدد کرتا ہے، جبکہ پانی آپ کے ہاضمے کے ذریعے فضلہ کو زیادہ موثر طریقے سے منتقل کرتا ہے حکیم زکریا رازی لکھتے ہیں:
«ابن ماسويه: متى أكل ‌البطيخ على الريق أطفأ لهيب المعدة وحرارتها»«الحاوي في الطب» (2/ 190):
ابن ماسویہ: تربوز کو خالی پیٹ کھانے سے معدے کی آگ اور گرمی کو بجھا دیتا ہے۔
۔4,561 بالغوں میں ہونے والے ایک سروے سے پتا چلا ہے کہ کم سیال اور کم فائبر والے افراد میں قبض کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ بہر حال، دیگر عوامل نے کردار ادا کیا ہو سکتا ہے

خلاصہ
تربوز میں موجود فائبر اور پانی کا مواد آپ کے ہاضمے کی صحت کو باقاعدگی سے آنتوں کی حرکت میں مدد دے سکتا ہے۔نیچے کی لکیرتربوز ایک لذیذ، پیاس بجھانے والا پھل ہے جس سے بہت سے لوگ گرمی کی گرمی میں لطف اندوز ہوتے ہیں۔اس میں پانی کی مقدار بہت زیادہ ہے اور یہ لائکوپین، سائٹرولین اور وٹامن اے اور سی جیسے غذائی اجزاء فراہم کرتا ہے۔مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ میٹھا، سرخ خربوزہ دل کی صحت کو بھی بڑھا سکتا ہے، پٹھوں کے درد کو کم کر سکتا ہے، اور سوزش کو کم کر سکتا ہے، حالانکہ مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
کسیر ہاضمہ تربوز ایک شیریں اور لذیز پھل ہے۔ تاہم اگر اس پر مرچ سیاہ، زیرہ اور نمک پیس کر چھڑک کر کھایا جائے تو نہ صرف اس کی لذت میں اضافہ ہوجاتا ہے بلکہ یہ ہاضمہ کی بہترین دوا بن جاتا ہے۔ اس کے کھاتے ہی ڈکار مسلسل آکر بھوک چمک اٹھتی ہے۔

 

صفراوی قے

وہ ایک چیز جس کی آپ کے جسم میں زیادتی گردوں میں پتھری کا باعث بن جاتی ہے جانئے اور محفوظ رہیے

اگر کھانے کے بعد کلیجہ جلنے لگتا ہو اور پھر قے ہوجاتی ہو اور قے میںکھانا وغیرہ کے ساتھ زردی مائل ہوکے نکلتاہے اس کے لئے تربوز کا استعمال بہترین چیز ہے۔روزانہ ایک پائو تربوز کا گواد ٹھندا کرکے اگر دیسی شکر مل جائے تو ساتھ لگا کر کھالیں امید ہے معدہ کی صفراوی علامت دور ہوکے قے بند ہوجائے گی(خواص تربوز13

قدیم حکماء تربوز کی جڑ کو بطور مقئی استعمال کیا کرتے تھے۔اس کی مختلف تراکیب کتب میں طب میں لکھی ہوئی ملتی ہیں ان میں سے ایک ترکیب امام زکریا رازی نے الحاوی فی الطب میں لکھی ہے۔
«من تذكرة عبدوس: يقيأ المحرور بماء الشعير مع سكنجبين والملح والسرمق مع أصول ‌البطيخ المجفف مدقوقه وعسل أو بأصول ‌البطيخ مع ماء وسكر والبلغمي بفجل مطبوخ مع شبث وملح وحرف وبزر السرمق مع سكنجبين»«الحاوي في الطب» (2/ 357):

تذکرہ عبدوس میں لکھا ہے: گرم مواد کو قے کے ذریعہ سے خارج کرنے والاہے جو کے پانی کے ساتھ سکنجبین، نمک اور سرمق کو پسے ہوئے خشک تربوز کے چھلکے اور شہد کے ساتھ، یا خربوزے کی جڑ پانی اور چینی کے ساتھ، قہوہ بنا کر دیا جائے

عرق تربوز :

یہ نسخہ حرارت جگر اور خفقان کے لیے از حد مفید ہے۔ صرف سات روز کے استعمال سےیرقان وغیرہ دور ہو کر جگر میں خوب طاقت پیدا
ہو جاتی ہے۔

Ramazan special Watermelon juice does not dehydrate your body during fasting in ramazan ul mubaralk know how to make it snm - روزے میں آپ کے جسم میں پانی کی کمی نہیں
ھوالشافی : ایک بڑا تربوز لے کر منہ کی طرف سے ایک ٹکڑا کاٹ لیں۔ اور اس میں مصری پندرہ تو لے تین چھٹانک لوہے کا برادہ مجیٹھ 15گرام ڈال کر وہی ٹکڑا اوپر دے دیں اورتر بوز کو کسی برتن میں بند کر کے گیہوں کے ڈھیر میں پندرہ روز دفن کر کے نکال لیں ۔ اور عرق کو جو اس تربوز کے اندر سے نکلے صاف کپڑے میں چھان کر شیشی کے اندر محفوظ رکھیں ۔ اور اس تمام عرق کو سات روز میں پلا دیں ۔ از حد نفیس اور فائدہ رساں چیز ہے ۔ یہ قان کو ختم کرتا اور جگر کی گرمی کو دور کرتا ہے۔

امراض دل۔

امریکی یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق کے نتائج کے مطابق روزانہ صبح ناشتے میں تربوز کی ایک قاش کے استعمال سے دل کی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق تربوز میں موجود قدرتی اجزا ء نہ صرف بلڈ پریشر کی سطح برقرار رکھتے ہیں بلکہ دل کے دورے کی صورت بھی موثر ڈھال کا بھی کام کرتے ہیں

خفقان دل کے لئے۔
ه
ہو الشافی:
تربوز کا مغز ایک تولہ پانی میں گھوٹ چھان کر مصری یا کھانڈ سے میٹھا کر کے سردائی کے طور پر دن میں دو تین مرتبہ پلائیں۔ ان شاء اللہ آپ کو دن بدن اس کا فائدہ معلوم ہوتا جائے گا۔ اس سے دل کی دھڑکن اور دل کی کمزوری کو قطعی آرام ہو جاتا ہے ۔ایک مریض جو کہ دن میں دو تین مرتبہ بے ہوش ہو کر گر جایا کرتا تھا۔ وہ بفضلہ اس دوا سے تندرست ہو گیا ۔آز مائیے کیسی مفید اور لاثانی دوا ہے۔

ہونٹو ں کا پھٹنا۔

سردیوں میںیاسوداوی خلط کی کثرت کی وجہ سے ہونٹ پھٹ جاتے ہیں ۔بہت تکلیف دہ مرحلہ ہوتا ہے۔انسان کھاسکتا ہے نہ ہنس سکتا ہے۔یہ آسان سی ترکیب حاضر خدمت ہے۔
ہوالشافی۔تربوز کے بیجوں کے مغز حسب ضرورت لیکر اپنی کی مدد سے اچھی طرح کھرل کریں۔سوتے وقت ہونٹوں پر لگائیں صبح نیم گرم پانی سے دھولیں۔ان شا ءاللہ بہت جلد اس تکلیف سے نجات دےگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔

امراض پھیپھڑہ

خون تھوکنا

تھوک میں خون آنا بہت بری بیماری ہے۔ اور اس کی بہت سی وجوہات ہیں ۔ اگر بھی پڑے میں نہ خم کی وجہ سے خون آئے تو اس کو سل کہتے ہیں اس کے بعد نیچے لکھا ہوا نسخہ فائدہ مند ہے ۔ اس کے لیے جناب علامہ نجم الغنی صاحب مرحوم لکھتے ہیں کہ میرے ماموں صاحب جناب حکیم اعظم خاں صاحب نے جن کا نام نامی داسم گرامی دنیائے طب میں سو رج کی طرح روشن ہے۔
ایک مریض جو خون تھور کہتا تھا۔ تربوز کا مربہ استعمال کرایا اور وہ خدا کی مہربانی سے تندرست ہو گیا ۔ تربوزہ کو چھیل کر اور ٹکڑے بنا کر بدستور مربہ بنائیں۔ جو ہمارے تجربات آگے لکھے جائیں گے

کھانسی اور دیگر بیماری کے لیے فائدہ مند

جس طرح تربوز کا بیج مندرجہ بالا مسائل کو حل کرتا ہے اسی طرح کھانسی اور دیگر بیماریاں بھی اس سے دور ہوسکتی ہیں۔ بیج کے پاؤنڈر کو گرم پانی اور دودھ میں ملا کر استعمال کرنے سے فرق پڑے گا، کھانے سے پہلے ایک دن میں ایک ہی بار ایک چوتھائی کپ لینا ضروری ہے۔

آنکھوں کے امراض

آنکھوں کے امراض کو کم کرنا تربوز میں موجود لائکوپین کی اینٹی آکسیڈنٹ خاصیت آنکھوں کی صحت میں مدد دیتی ہے اور فری ریڈیکلز سے لڑتی ہے۔ یہ فری ریڈیکلز میکولر بیماری کا سبب بنتے ہیں ۔ میکولا، یا “میکولر ڈیجنریشن” آنکھوں کی ایک بیماری ہے جو عمر کے ساتھ بدتر ہوتی جاتی ہے۔ یہ بیماری ایڈوانس سٹیج میں ہے۔

گرمی کی وجہ سے آنکھوں میں جلن ہونے لگے۔آشوب چشم کی وجہ سے تکلیف ہورہی ہوتو تربوز کھانے اور اس کا چھلکا پیسٹ بناکر لیپ کرنے سے راحت ملتی ہے۔جب گرمی کی وجہ سے آنکھیں دُکھتی ہیں تو پلک جھپکنے سے رڑکائو محسوس ہوتا ہے۔آنکھیں کھولنے اور بند کرنے سے درد ہوتا ہے۔مریض آنکھ سیلانے کی کوشش کرے تو آنکھوں کی سرخی بڑھ جاتی ہے۔ایسے مریضوں کے لئے تربوز کسی خاص نعمت سے کم نہیں ہے،
۔۔۔۔
شوگر کے مریض اور تربوز کے پھل کا استعمال

کسی بھی پھل میں میٹھاس سے زیادہ اس میں موجود گلیسمیک انڈکس جی آئی شوگر کے مریضوں کے لیے خطرناک ثابت ہوتا ہے۔ اس بات کا مطلب یہ یہ کہ کاربوہائیڈریٹس والی غذا کا کتنا حصہ کھانے سے گلوکوز آپ کے خون میں کتنے وقت میں جذب ہو سکتا ہے، اسے گلیسمیک
انڈکس کہتے ہیں اور شوگر کے مریضوں کے لیے یہ مفید ہے، لیکن ایسا ہر گز نہیں ہے کہ شوگر کے مریض کوئی بھی میٹھی چیز نہیں کھا سکتے۔
اگر اس صورت میں شوگر لیول ڈاؤن ہو تو میٹھے پھل وغیرہ کا استعمال کرنا ہی پڑتا ہے لیکن شوگر کے مریضوں کے لیے صرف 15 گرام کاربوہائیڈریٹس کسی بھی پھل کے ذریعے سے جسم میں حاصل کرنا نقصان دہ نہیں ہے لیکن اگر اس سے زیادہ مقدار لی جائے تو یہ خطرناک بھی ثابت ہو سکتی ہے۔

اگر ہم تربوز پھل کو دیکھیں تو اس کے سو کپ تربوز میں 15 گرام کاربوہائیڈریٹس موجود ہوتی ہے اس کے علاوہ ذیابطیس کے مریض بھی اسی مقدار میں تربوز کو کھا سکتے ہیں لیکن ایک خاص مقدار سے تجاوز کر جانا ان امراض کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ تربوز میں گلیسمیک انڈیکس موجود ہوتا ہے لیکن گلیسمک لوڈ بہت کم ہوتا ہے، اس لیے اگر سوا کپ کے قریب ہی شوگر کے مریض تربوز کھائیں تو یہ ان کی صحت کے لیے قابل قبول ہے۔

تربوز کا بیج انسانی طاقت کے لیے مفید

بیج کا خشک پاؤڈر صبح خالی پیٹ اور سونے سے پہلے لینے سے انسانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے اور اگر ایک چمچ شہد کے ساتھ اس کا استعمال کیا جائے تو زیادہ مفید رہے گا۔ اسی طرح اگر ایک گلاس دودھ میں ایک چمچ تربوزے کے بیج کا پاؤڈر ڈالا جائے تو پروسٹیٹ غدود کی بیماری دور ہوسکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.

Leave a Reply