The need and importance of communication in Mayon
میون میں آپس کا رابطہ کی ضرورت و اہمیت
The need and importance of communication in Mayon
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میو قوم شروع دن سو ای بکھیر دی گئی ہی
اورکچھ انفرادی سوچ کی وجہ سے یکجا نہ رہ سکی
میون میں رابطہ اور لیڈر نہ ہونا کی وجہ سو
میو قوم کنک کا دانان کی طرح کھنڈ منڈ ہوگیا
پاک و ہند کی تقسیم کے وقت ہی ایک تھاں میں
بسنو چاہے ہو۔لیکن گیا وقت واپس نہ آواہاں
میو قوم کو فردجہاں ہو۔ہونی کو ہوکے رہ گئیو
آج میو قوم میں بیداری کی لہر دوڑ ری ہے
سوشل میڈیا نے میون کا اکھٹا ہونا میں بہتر کردار ادا کروہے
حیرت انگیزطورپے آج میو بہتر انداز میں
بھلا بُرا کی تمیز کرکے اپنو راستہ نکال رہ ہے۔
اللہ نے ایسا مواقع دیا ہاں،
کہ ہر کوئی اپنی بات کہہ سکے ہے
کال کی بات ہے
کراچی میں ہون والا میو گیدرنگ پروگرام
کا منتظمین سو بات چیت ہوئی۔
میو گیدرنگ کامقاصد اور پروگرام کرن کی
ضرورت کیوں محسوس کری گئی،پے تفصیلا بات چیت ہوئی۔
بات چیت خوشگوار رہی۔
عقیل احمد صاحب نے بتائیوکہ
ہم نےحتی الوسع پاکستان میںبسن والا میون کو دعوت دی۔
لوگن نے بہترین ریسپونس دئیو
مقصد میون کو ایک دوسرا سو رابطہ قائم کرنو ہو
یامیں شک نہ ہے،انتظامی معاملات میں
کچھ ناپسندیدہ امور سے پیش آسکا ہاں۔
کدی مدی ایسو بھی ہووے ہے
کہ جو بات بہتر نکتہ نگاہ سوپیش کری جاوے ہے
دوسرا لوگن کی نگاہ میں واکی حیثیت
الگ دکھائی دیوے ہے۔
فیملی گیدرنگ میں انتظامی لحاظ سے بات کری جاسکے ہے
منجملہ ان میں خواتین اور جوان بچین کو روایتی لباس کے بجائے
جدید فیشن اپنانو ہے۔
اگر میون والی سادگی اور پہناواکا مہیںدھیان دئیو جاتو ،
گیدرنگ میں میواتی تمدن کی زیادہ جھلک ہوتی۔
بیاہ بدون میں یا پھر اکھٹا ہونا کی جگہ پے بیر بانین کو اکھٹو ہونو
نئی روایت کو جنم ہے۔
جو بات بیربانی آپس میں بتلالیوا ہاں
مردن کی ہمت نہ پڑے ہے۔
مرد تو وضع داری۔چوہدر اور ناک کوپچا ہاں۔
لیکن بیربانین جب تک بتلا نہ لیواہاں،اُن کے گلو
نیچے نہ اترے ہے۔
ای اللہ کی ایسی مخلوق ہے۔اگریائے بول چُپالی کردیو
تو یاکو دَم گھٹ جاوئے گو۔
یاکو کھان پین کو دئیو یا مت دئیو۔
بات کرن کو موقع ضرور دئیو
امید ہے میوگیدرنگ کی انتظامیہ عقیل بھائی دیگرممبران نے
جو ای سلسلہ جاری کرو ہے۔بہتر انداز میں چلتو رہوتو
میو محلفن تک نہ رہینگا۔
بلکہ ایک دوسران کا گھرن تک رسائی حاصل کرلینگا۔
نیا نیا خاندان ایک دوسرا کے پئے آنگا۔
بچان کا نیا رشتہ جنم لینگا۔
رابطہ پکا ہونگا۔اگر ایس سلسلہ آگے بڑھو
تو ممکن ہے باچیت کی صورت میں
جہیز کی وباء بھی دن توڑ جائے گی۔
کیونکہ رشتہ ناطہ بند کمران کی جگہ
کھلا میدانن میں طے پانگا۔
مطلبی اور لالچی لوگ پوری برادری کے آگے
اپنامانگنا والا اپنا بھیک کاکٹورہ نہ کر سکنگا۔
جو رشتہ ناطہ لین دین کی بنیاد پے خراب ہوراہاں
ان کے مارے نیا راستہ کھل جانگا۔
میو گیدرنگ میو ثقافت کو حصہ نہ ہے
لیکن میون نےمیلان کو بہتر انداز ہے۔
اگر اانتظامیہ مالی شفافیت برقرا راکھن میں کامیاب رہی
جیسا کہ موکو بتائیو گئیو ہے میو گیدرنگ چند باہمت میون کی
محنت کو نتیجہ ہے۔جنن نے چندہ کرن کے بجائے
اپنی مدد آپ کے تحت ای پروگرام کرو ہے۔
تو لائق تحسین ہے۔ایک اچھو قدم ہے۔
اگر میو قوم کا نام پے بنن والی تنظیمن میں مالی لحاظ سو
شفافیت پیدا ہوجائے تو انقلاب پیدا ہوجائے
کوئی بھی پروگرام سو جو قوم کا نام پے کرو جائے
اگر مالی بے ضابطگی اور بدعنوانین سو پاک ہوئے
میو قوم کی تاریخی خدمت ہے۔
میو قوم کی منتشر قوت یکجاہوجائے واکے مارے
کوئی بھی ممکنہ صورت اختیار کری جاسکے ہے
بہت ہمت اور دل گردہ کو کام ہے۔
عقیل صاحب نے بتائیو کہ میو گیدرنگ کو پروگرام
کا موقع پے بہت سا نامور لوگن نے اپنی بھڑانس بھی نکالی
اور مہمان خصوصی پے سوال کھڑو کرو
ان کو کنہو ہے مہمان خصوصی کو اعزاز ایسا کو
دئیو گئیو ہو جو ختم نبوت پے بہترین کام کررو ہے
جب ختم نبوت کی نمائیدگی کرسکے ہے تو
میو گیدرنگ کی صدار ت کو مسحق بھی ہوسکے ہے