Is it possible to increase the value
کیاقد میں اضافہ ممکن ہے؟
Is it possible to increase the value
هل من الممكن زيادة القيمة؟
حکیم المیوات۔قاری محمد یونس شاہد میو
قد انسانی شخصیت کو اجاگر کرتا ہے لیکن کچھ ضروری تو نہیں کہ جو لمبے قد والا ہو وہ بہتر ہو۔قدکا مسئلہ بہت پرانا ہے کچھ لوگوں نے کچھ مثالیں بھی بنائیں اور ضرب المثل کے طور پر پھیلا دیں کہ لمبے آدمی کی عقل گھٹنوں میں ہوتی ہے
ٹھگنے قد اور لمبے قد کی عقل دانش بیوقوفی جداگانہ مباحث ہیں
مثلا دراز قد کے بارہ میںایک روایت پڑھی ہے۔ یہ تو نہیں کہتا ہے کوئی حدیث ہے لیکن ایک محاورہ ہم کہ سکتے ہیں اور اگر حدیث بھی ہے تو مجھے اس بارے میں ابھی تک کوئی شرح صدر نہیں ہے یا میرے سامنے و حوالہ جات نہیں ہیں۔ کہ ہر لمبا آدمی بے وقوف ہوتا ہے سوائے عمر کے اورہر ٹھگنا آدمی چلا ک دھوکے باز ہوتا ہے سوائےعلی کے یعنی حضرت علی عمرکی نسبت ذرا کم قد کےتھے ۔حضرت عمر درازقد تھے۔ آج بھی اگر لمبا قد ہو تو اس کا رعب داب۔ شکل و صورت وجاہت اس سے لوگ مرعوب ہوتے ہیں ٹھگنا آدمی بیچارہ کیسا بھی ہو لیکن پھر بھی اس کو اس انداز میں عزت و تکریم نہیں دیتے جس کا وہ مستحق ہوتا ہے
قد میں اضافے کے متمنی لوگ
بہت سارے لوگ قد بڑھانے کے متمنی ہوتے ہیں لیکن ایک بات یاد رکھیں قدبڑھنے کی ایک خاص عمر ہوتی ہے، خاص لمٹ ہوتی ہے 21،22۔سال حد 24 سال تک انسانی جسم میں بڑھوتری ممکن ہوتی ہے، اس کے بعد بڑھوتری ختم ہوجاتی ہے ۔جو لوگ اس بارے میں کہتے ہیں کہ جناب جس عمر میں بھی ہو۔انسان کا وقت بڑھ جاتا ہے۔ جس عمر میں بھی یہ دوا استعمال کرو ۔یہ نسخہ استعمال کرو۔
یا یہ خوراک استعمال کر وقد بڑھ جائے گا ۔ایسا نہیں ہوتا۔قد بڑھنے کی ایک حد ہوتی ہے۔ ہاں اگر کسی آدمی کو اپنے قد بڑھانے کے لیے کوئی دوا کوئی نسخہ غذا کو خوراک دینی ہے تو 24 سال سے پہلے پہلے دے دیں یعنی اگر آپ بچپن سے قدآور ہونے کی تمنا ہے تو بہتر
بہتر غذا تجویز کریں بچے کا قد کاٹھ اچھا ہو سکتا ہے ۔کچھ لوگ پیدائشی طور پر ہی ایسے ہوتے ہیں کہ وہدراز قد ہوتے ہیں لیکن بہرحال
آپ قد میں اضافہ کر سکتے ہیں
ہم نے یہ چیز دیکھی کہ جن گھروں میں عمومی طور پر غذائی قلت ہوتی ہے ان کے بچے قد میں چھوٹے رہ جاتے ہیں اور جن گھروں میں کھانے پینے کی افراط ہوتی ہے ان گھروں کے بچے جلد جوان ہوتے ہیں اور جلد بالغ بھی ہو جاتے ہیں ۔
یہ معاملہ ہم کسی دوسرے وقت کے لئے رکھ دیتے ہیں اب صرف یہاں ہم دو تین نسخہ جات بیان کرتے ہیں ،اگر انہیں مناسب وقت پر یعنی بیس سال بیس بائیس سال کے عرصے میں استعمال کر لیا جائے تو عمومی طور پر آدمی وزن اورقد میں اضافہ ممکن ہے۔
ذیل کے دونوں نسخے ہماری کتاب۔۔دست شفائی مسخہ سہ اجزائی۔۔سے ماخوذ ہیں۔
پہلا نسخہ۔
قدبڑھانے کانسخہ۔
نسخہ:۔اسگندھ پوڈر۔ 15 گرام۔تل سفید پوڈر۔ 25 گرام۔تخم کونچ پوڈر۔ 50 گرام ۔اونٹ کے خشک دودھ کا پوڈر۔ 150 گرام۔
تمام اجزا کے پوڈر ایک جگہ ملا کر گہرے شریتی رنگ کے جار میں محفوظ کر لیجئے۔ بوقت ضرورت اس چارٹ کےمطابق حسب عمر دوا دیں،
(1) 12سے 15 سال تک (1) ٹی سپون روزانہ دوبار
(2) 16 سے 23 سال تک (1.5) ڈیڑھ ٹی سپون روزانہ دو بار
(3) 24 سے 35 سال تک (1) ٹیبل سپون روزانہ دو بار
یہ دوا45 دن تک لگاتار استعمال کی جائے۔جس سے قد و صحت میں خواطر خواہ اضافہ ہوگا۔(الطب الکیمیا)
دوسرا نسخہ
۔ قد میں اضافہ کے لئے۔
اسگندھ ناگوری پوڈر 2 ٹیبل سپون)گڑدیسی (ایک ٹیبل سپون)خالص دودھ (ایک گلاس)۔اسگندھ ناگوری کو پوڈر کر کے رکھ لیں، 100 گرام پوڈر ہو. کسی بند ڈبے میں محفوظ کر لیں روزانہ رات سونے سے قبل ایک گلاس دودھ میں 2 ٹیبل سپون اسگندھ کے ساتھ ایک ٹیبل سپون گڑ ملائیے اور پی لیجئے۔مدت کورس 45 دن ہے۔ انشاء اللہ قد میں اضافہ ہوگا.دوستو، قد بڑھنے کی ایک عمر ہوتی ہے اس کے بعد زیادہ توقع نہیں رکھی جاسکتی . نو خیز نوجوان بہر حال اس سے مستفید ہو سکتے ہیں، 6 سال سے 16 سال تک قد تیزی سے بڑھتا ہے۔ورزش کو بھی معمول بنا ہے۔اس سب عمل سے ایک دو انچ قد بڑھ سکتا ہے)۔نوٹ :ان حالات میں یہ نسخہ استعمال کرنا مناسب نہیں۔