Ginger – ( حکیم قاری محمد یونس شاہد میو)
ادرک۔زنجبیل،دیسی ٹانک
تعارف :
ادرک کاپودا ایک سے اڑھائی فٹ تک لمبا ہوتا ہے اس کا قابل استعمال حصہ جڑ ہے جوکہ آلو،شکر قندی اور ہلدی کی طر ح زمین میں پیدا ہوتی ہے،جڑ کے ٹکڑے چپٹے ناہموار اور شاخ دار ہوتے ہیں۔لمبائی دو سے چاراینچ اور چوڑائی نصف اینچ سے تین اینچ تک ملتی ہے تازہ ادرک کا رنگ زردی مائل اور خشک کا سفیدی مائل ہوتا ہے،ادرک کاپودا سایہ اور نمی کوپسند کرتا ہے آب پاش علاقوں میں کامیابی سے کاشت کیا جاسکتاہے اس کے علاوہ جہاں کافی مقدار میں بارشیںہوتی ہوں وہاں پر بھی کاشت کیا جاسکتا ہے ،زرخیز بھری بھری ہوا دار رس بھری زمین موزوں ہوتی ہے،کلر اٹھتی شور ذدہ سیم والی زمین اس کے لئے مناسب نہیں ہوتی، میدانی علاقوں میں فروری مارچ اور پہاڑی علاقوں میں مئی کے آخر تک کاشت کی جاسکتی ہے، فی ایکڑ دس تا پندرہ من گٹھیاں کافی ہوتی ہیں بشرط کہ ہر گٹھی میں دوتین آنکھیں ہوں۔ عام طورپر دسمبر جنوری تک فصل تیارہوجاتی ہے۔اچھی فصل80تا 100 من فی ایکڑ تازہ ادرک حاصل ہوسکتا ہے۔
اثرات و فوائد میںغدی اعصابی ہے۔ ادر ک کے مختلف زبانوں میں نا م ہیں؛مشہور نام ادرک۔ہندی ادرک ، سنسکرت ادرکم،بنگالی سونٹھ،مرہٹی ایلم،کرناٹکی آل سونٹھی،گجراتی اوڈ،بنگال سینٹ عربی زنجبیل رطب۔انگریزی جنجر۔لاطینی زنجی بر کہتے ہیں۔
چینی لوگ اسے ہزاروں سال سے استعما ل کرتے آرہے ہیں،محرک و مقوی جگر ہے۔ گردوں کو تقویت دیتا ہے ،محلل غذا و سوزش عضلات ،مسکن اعصاب مولد صفراہے ،مقوی باہ مولد حرارت عزیزی ہے،جالی ، مشتہی،کاسر ریاح،مدر حار،قاتل کرم،دافع تعفن،مقوی جسم ہے مبہی اثرات رکھتا ہے ۔ ریاح و درد شکم۔درد سینہ میں مفید ہے ۔سنڈھ ۔ Ginger ’’گرم تر مزاج کی حامل ہے‘‘محمد زکریا رازی اپنی بے مثل کتاب الحاوی فی الطب 278/1 میں لکھتے ہیں’’ابن ماسویہ کہتے ہیں سنڈھ ان رطوبات کو ختم کرتی ہے جو معدہ میں مرطوب پھلوں کے کھانے سے پیدا ہوتی ہے۔ہاضم طعام معدہ سے غلیظ گیس کو خارج کرنے والی ہے طبعی حرارت کو بحال کرنے والی ہے۔ہندی طب میں ادرک کے خواص بہت مبالغے کے ساتھ بیان کئے گئے ہیں اسی لئے ادرک کو مہا اورشدبھی یعنی سب سے بڑی دوا کہا گیا ہے ۔ جالینوس اور یونان کے دیگر حکماء نے اسے عضلاتی امراض میں مجرب قرار دیا ہے۔اسلامی طب نے بھی اسکی تعریف کی ہے اور طب عربی میں اسے مقوی باہ ادویات میں شمار کیا ہے ۔ ہومیو پیٹھک بھی مخلتف علامات میں مختلف پوٹنسیاں بناکر استعمال کراتے ہیں۔عربوں کی اس کی ٹافیاں بناکر شوق سے کھائی جاتی ہیں۔
قانون:
کوئی بھی غذا ہو یا دوا وہ خاص قانون کے تحت کام کرتی ہے جب انسان قانون مؤثرہ کو پہنچان لیتا ہے تو اسے غذا و دوا کے استعمال میں دشواری پیش نہیں آتی ،تمام غذائیں اور مفردات کے بارہ میں اتنی بات یاد رکھیں کہ کسی ایک ہی عضو کو متاثر کرتی ہیں۔گرم تر غذا یا دوا جگر پر اثر کرتی ہے، جگر دو طرح سے کام کرتا ہے (1)اپنی خلط پیدا کرتا ہے اور اسے جسم کے اندر جمع رکھتا ہے یعنی کیمیاوی تحریک ہوتی ہے۔اس تحریک میں غیر طبعی حالت میں فاضل صفرا ء جمع ہوکر طبیعت پر گرانی پیدا کرتا ہے اور صفراوی علامت ابھر کر سامنے آتی ہیں ۔ اس کا علاج گرم تر (یعنی غدی اعصابی )تحریک پیدا کرنا ہے،ادرک گرم تر ہے جو صفرا کی بڑھی ہوئی کیفیت کو اعتدال پر لانے میں اول درجہ کی دوا ہے،اسی قبیل کی دیگر دوائیں ہیں ، ایک مزاج اور خواص رکھنے والی دوائیں ایک دوسرے کی جگہ کام آتی ہیں، اس مختصر کتاب میں ہم مزاج ایک دو دوائیں مذکور ہیں۔ ادرک دنیا میں کھائی جانے والی کثیر الاشیاء میں سے ایک ہے جسے کھانے میں ہر کوئی استعمال کرتا ہے۔اس سے کوئی باورچی خانہ خالی نہیں دنیا بھر کے باشندے اسے اپنے اپنے طریقے سے استعمال کرتے ہیں۔
تازہ ادرک کا کیمیائی تجزیہ:
تازہ ادرک کا کیمیائی تجزیہ بتاتا ہے کہ اسکے ایک سو گرام میں80.9 فیصدرطوبت۔ 2.3 فیصد پروٹین0.9فیصدچکنائی اور12.3فیصدکاربوہائیڈریٹس پائے جاتے ہیں، جب کہ اس کے معدنی و حیاتی اجزاء میں کیلشیم،فاسفورس،آئرن،کیروٹین،تھایا مین ، ریبوفلاوین اور وٹامنC شامل ہیں، اس کی ایک سو گرام کی غذائی صلاحیت67کلوریز ہے (شفا بخش جڑی بوٹیاںhkباکھرو)یہ معدہ و جسم کو گرم کرتی ہے۔کالی مرچ کی طرح کام کرتی ہے ، ھاضم ہے ، سدہ جگر کو کھولتی ہے۔فاضل رطوبات کو ختم کرتی ہے ،حافظہ بھی بڑھاتی ہے [الجامع لمفردات 2/193 ]امراض چشم اکتحالاََ مفید ہے۔جگر و معدہ کی ٹھنڈک کو ختم کرتی ہے [القانون ابن سینا2 /44 ] محلل ریاح ہے، معدہ میں اعتدال لاتی ہے۔معدہ و آنتوں کی غلیظ ریاح کو خارج کر تی ہے[الطب نبوی ابن قیم 1/265 ]
ادرک کا قدیم و جدید استعمال:
ادرک جسمانی طور پر اتنی اہمیت کی حامل ہے کہ صدیوں سے اطباء کے ساتھ ساتھ گھریلو طور پر بھی اس کا بکثرت استعمال ہوتا آیا ہے اور جدید تحقیقات نے ادرک کی افادیت پر مہر ثبت کردی ہے ،پسی ہوئی ادرک کے کیپسول بکثرت فروخت کے لئے مارکیٹ میں موجود ہیں ۔ کیونکہ ادرک نظام ہضم کے ساتھ جسمانی فضلات کو خارج کرنے میں بہت اہم کردار ادا کر تی ہے ۔ادرک کھانے سے جسم انسانی میں رُکے ہوئے فضلات کو پسینہ کی صورت میں خارج کر کے صحت کودوام بخشتی ہے ۔انسانی جسم میں فضلات کے اخراج کا غیرمعمولی نظام موجود ہے اگر ٹھیک انداز میں یہ کام کرتے رہیں تو انسان تندرست رہتا ہے اگر یہ نظام کام کرنا چھوڑدے تو سمجھو صحت سے تہی دامن ہوگئے۔ادرک نظام اخراج میں بہت معاونت کرنے والی انمول جڑ ہے جسے قدرت نے ہمیں تحفتاََ بخشاہے۔
سبزیوں کی اصلاح کرنا:
کچھ سبزیاں ہوتی تو مزیدار ہیں لیکن ان کے کھانے سے کچھ لوگوں کو گیس و اپھار کی کیفیت بن آتی ہے جیسے گوبھی،کچا پیاز،بینگن وغیرہ ادرک کو شامل کرنے سے ان کی اصلاح ہو جاتی ہے، بادی پیدا کرنے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے معدہ انہیں سہولت کے ساتھ ہضم کرلیتا ہے جسم میں جب غیر ضروری مواد رکتا یا ہضم ہونے سے بچ جاتا ہے تو یہی متعفن ہوکر بیماری کا سبب بنتا ہے۔ادرک کسی بھی رکے ہوئے مواد کو نکالنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
عضلات واعصاب کی تقویت کے لئے نسخہ
ہوالشافی۔زنجبیل،دار چینی، زراوند، شمر، بہمن، پودینہ ،بذر کرفس ہر ایک 10Gان تمام اشیاء کو شہد میں پکایئں، جب قوم ٹھیک ہوجائے توہر کھانے کے بعد آدھا چمچ کھالیں عضلات و اعصاب کو طاقت دینے والا نسخہ ہے [عن فوائد الاعشاب1/410]
عربی طبیب کا تجربہ
ایک طبیب کا تجربہ ہے کہ جسم کو قوی کرتی ہے ۔پیٹ کونرم کرتی ہے معدہ اور آنتوں سے اٹھنے والے گیس کو روکتی ہے۔ اگر کھانے سے پہلے کھائی جائے تونقرس میں فائدہ کرتا ہے حاملہ کی قے میں مفید ہے[موسوعۃ العلاج بالعشاب1/73]عمومی طور پر لوگ تبخیر کے مریض ہو تے ہیں گیس انہیں ستاتی ہے وہ بلڈ پریشر کی دوائیں کھانا شروع کردیتے ہیں۔ادرک اس گیس کو خارج کرکے بلڈ پریشر کو خاتمہ کرتی ہے،یہ معالج کی ذمہ داری ہے کہ اسباب امراض جاننے میں مہارت پیدا کرے۔
شعاعیں لگوانے والے حضرات کے لئے تحفہ۔
ادرک شریانوں کو کھولتی ہے۔التہاب وجود کو روکتی ہے جدید تجربات نے ثابت کیا ہے اگر کسی جانور یا انسا ن کو اگر شعاعیں لگوانے والے کو10mlوزن کے حساب سے فی کلو گرام کھلادیا جائے تو شعاعوں کے مضر اثرات سے کافی حد تک محفوظ رہتاہے (اعشاب وفوائد صحیحۃ)
جوڑوں کا درد
جدید انکشافات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ جوڑوں کے درد والے کو تازہ ادرک کا جوس پلایا جائے تو کافی افاقہ ہوجاتا ہے ،التہابی کیفیت کا کافی حد تک تدارک ہوجاتا ہے۔اگر کسی کو شعاعیں لگوانے کی ضرورت محسوس ہوتو اس سے پہلے ادرک کا ضرور استعمال کریں ،اس سے ہونے والے نقصان سے حفاظت رہتی ہے اس کا تناسب جسم کے وزن کے تناسب سے 10g استعمال کیا جانا چاہئے یعنی انسان کا جتنے کلو وزن ہو اس قدرکو دس سے ضرب دیکر فی کلو فی گرام ہونا چاہئے(اعشاب وفوائدہ 2./1)
کچھ مذہبی طور پر سنڈھ کے بارے میں معلومات ملاحظہ کیجئے۔
جنت میں جس درخت کے سائے میں 500سال گھوڑا دوڑانے کا کہا گیا کہ اس کا سایہ تمام نہ ہوگا۔اس درخت کا گوند زنجبیل ہوگا(الابانۃ عن شریعۃ الفرقۃ الناجیہ83/3 ۔ الدر المنثور 445/8 ۔جامع احادیث القدسیہ109/1)حضورﷺ کی خدمت اقدس میں رو م کے بادشاہ نے زنجبیل کا مربہ ہدیہ بھیجا تھا ابوسعد(روای کہتے ہیں)ایک ایک ٹکڑا سب کو دیا گیا میں نے بھی ایک ٹکڑا کھایا ( المستدرک للحاکم 241/4معجم الاعرابی175/1باب یاء،کنز العمال حرف الخاء 180/4 مجمع الزوائد و منبع الفوائد باب اکل الطین45/5الطبقات الکبری لابن سعد353/5)
جنتیوں کے مشروب کی ملاوٹ:
قران کریم کا اعجاز ہے کہ کسی بھی چیز کو اس انداز میں بیان کرتا ہے جو اس کی حقیقی قدر و منزلت کی عکاس ہو۔سورہ الدہر میں ارشاد باری تعالیٰ ہے ۔جنتیوں کو پیش کئے جا نے والے جاموں میں زنجبیل یعنی ادرک کی ملونی کی جائے گی۔کچھ ایسا ہی استعمال دنیا میں کیا جاتا ہے ،ادرک کے لاکھ فوائد صحیح لیکن اس کا استعمال ملونی جیسا ہی ہوتا ہے، انسان ادرک کو ایک خاص مقدار اور خاص انداز میں ہی کھا سکتا ہے ۔کسی بھی کھانے یا دوا میں اس کی مقررہ مقدار وہ اثرات پیدا کرتی ہے جو خالصتاََ حاصل نہیں ہو سکتے ،ادرک کی شمولیت کسی بھی چیز کے بخارات کو دماغ کی طرف چڑھنے سے روکتا ہے ،جن لوگوں کو کھانے کے بعد گیس و تبخیر کی وجہ سے سر میں تکلیف ہوتی ہو انہیں کھا نے کے ساتھ یا کھانے کے بعد ایک ٹکڑا ادرک کا کھانا چاہئے ،قران کریم کے سب سے پہلے مخاطب عرب لوگ تھے وہ شراب میں ادرک کی ملاوٹ کو بہترین خیال کر تے تھے ۔شراب ایک مضر صحت مشروب ہے جو گردوں کے افعال کو خراب کردیتا ہے عمومی طور اس سے پیشاب کے اخراج میں رکاوٹ پیدا ہوجاتی ہے ادرک کی خاصیت ہے کہ یہ پیشات کو کھول کر لاتی ہے۔
لعوق سونٹھ:
ہوالشافی:سفوف سونٹھ5تولے۔شہد1پاؤ ملاکر محفوظ کرلیں ۔فوائدجب گلے میں خراش کی وجہ سے بار بار کھانسی اٹھتی ہو اس معجون سے ٹھوڑاسا منہ میں رکھ کر چوسنے سے گلے کی خراش اور سوکھی کھانسی اٹھنا بند ہوجاتی ہے ،معمولی سی تیزی پیدا ہوکر کھانسی بند ہوجائے گی، یہ لعوق گلے کی خشکی ،نزلہ و زکام اور الرجی کے لئے بھی بہت مفید ہے جن لوگوں کو گرد وغبار کی وجہ سے کھانسی یا زکام کی شکایت ہوجاتی ہے سوتے وقت دودھ کے ساتھ ادرک کانصف چمچ کھانے سے شکایت دور ہوجاتی ہے ۔
قہوہ ادرک و شہد:
شہد میں شفائی اثرات مسلم ہیں ،قران کریم نے شہد کے بارہ میں کئی آیات موجود ہیں (سورہ النحل )ادرک کا قہوہ بنا کر اسے شہد سے میٹھا کرکے پیا جائے تو فوائد کثیرہ حاصل ہوتے ہیں یہ قہوہ خون میں حرارت پیدا کرکے پتلا کرتا ہے تاکہ شریانوں وریدوں سے آسانی کے ساتھ بہہ سکے۔سردی و خشکی کے امرا ض کو دور کرنے کا سبب بنتا ہے۔بھوک لگاتارنگت نکھارتا ہے گیس خارج کرکے معدے کے تعفن کو دور کرتا ہے، بند ناک کھولتا، خشک کھانسی میں فائدہ مند ہے ،امراض سوداوی و خشکی کو دور کرنے میں بے مثل ہے ،جسم میں پھرتی و چستی پیدا کر تاہے جو لوگ پیٹ کے گیس کی وجہ سے پریشان ہوتے ہیں ،بھوک کم لگتی ہے انہیں ادرک کا قہوہ ضرور پینا چاہئے۔
مربہ ادرک ڈالنے کی ترکیب
تازہ ادرک موٹی بے ریشہ لیکر صاف کرکے پانی میں ابالیں،بعد ازاں تھوڑا سا نمک شامل کر کے خوب جوش دیں جب نرم ہوجائے تو نکال کر خشک کریں ا سکے بعد چینی سفید کا قوام بنا کر اس میں ڈال دیں۔اگر قوام دوسرے دن پتلا ہوجائے تومعہ ادرک پکاکر قوام درست کر لیں فوائد میں گرم تر ہے، دوتولہ کی مقدار تک کھایا جاسکتا ہے ،یہ مربہ بلغم نکالنے۔پیٹ کی ریاح خارج کرنے، پیٹ اور کمر درد کو فائدہ دینے کے ساتھ گردوں کی کمزوری کو بھی رفع کرتا ہے پیٹ و کمر درد کے علاوہ گردوں کو طاقت دینے کے لئے مفید ہے
ادرک کے مربہ کے فوائد:
ادرک کا مربہ غدی اعصابی اثرات کا حامل ہوتا ہے، بھوک کی کمی۔پیٹ کی گڑ بڑ،بدن کا کھنچاؤ ۔آماس و تہوج آنت اترنے کے لئے مفید ہے(تاج العقاقیر ہندستانی جڑی بوٹیاں 63/1 ) عربوں میں مشہور ہے’’ الزنجبیل صدیق فی لیالی الشتاء‘‘ کہ ٹھنڈی راتوں میںسنڈھ بہترین ساتھی ہے(اعشابہ وفوائد صحیۃ)اگر اس کا مربہ کھاجائے تو شہوت جماع میں مفید ہے [معین علی الجماع)ادرک کی خاصیت کے خون کے گاڑھا پن کوختم کرکے اعتدال پر لاتی ہے جب خون کی روانگی میں اعتدال ہوتا ہے تو ہر عضو بہتر انداز میں اپنے فرائض سر انجام دیتا ہے ادرک کا اچارـ:
ادرک کا استعمال اس کے فوائد کے لحاظ سے گوناگوں طریقوں سے کیا جاتا ہے ،تازہ حالت میں مرچ ڈال سالن میں شامل کرکے، اور اچار ڈال کرکھایا جاتا ہے، ادرک جسمانی فضلات کو خارج کرنے کا مؤثر ذریعہ ہے، بدن کو گرم اور چست کرتا ہے، اس جگہ ادرک کے فوائد کے حصول کے لئے ایک طریقہ اچار ڈالنے کا بھی لکھ دیتے ہیں، تاکہ دستر خوان کی لذت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ فوائد سے مالا مال ہوا جاسکے:ایک کلو ادرک بغیر ریشہ لیکر صاف کر کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں لہسن 40g سرخ مرچ60gرائی 40g نمک 20g سبز مرچ ایک چھٹانک۔سیاہ مرچ آدھا چمچ سب مصالحہ جات کو باہم ملا کر ادرک میں شامل کرلیں اور دوکلو سرکہ انگوری ملاکر 4، 5 دنو ں کے لئے رکھ دیںعمدہ لذیذ اچار تیار ہو جائے گایہ اچار جگر کو تحریک دیتا ہے، معدہ کو گرم کرکے بھوک بڑھاتا ہے ،چہرہ کی رنگت نکھر آتی ہے ،پٹھوں کے کھچاؤ میں فائدہ دیتا ہے ۔مسامات کو کھول کر پسینہ لاتاہے، جس سے جسم کے فضلات خارج ہوکر جسم کا گدلا پن اور سیاہی ختم ہوجاتی ہے ،جوڑوں کے درد والے اس اچار سے اپنا علاج کرسکتے ہیں، جن لوگوں کے ہاتھ پاؤں سفر یا زیادہ دیر بیٹھنے کی وجہ سے سوج جاتے ہیں انہیں یہ مربہ کھانا چاہئے جب اس اچار کو کھائیں تو کوشش کریں پانی کا استعمال نہ کریں، سردیوں میں نہایت عمدہ چیز ہے، بڑھاپے میں جسم کو گرم کرنے کا ذریعہ ہے
کیل مہاسوں کے لئے
کیل مہاسے عمومی طورپر ابتدائے بلوغت میں زیادہ زور دیتے ہیں، یہ وہ رطوبتیں ہوتی ہیں جو قوت نمو اور بڑھوتری کے عمل کو تیز کرکے نشوونما میں معاونت کرتی ہیں ،جب انسان بالغ ہوتا ہے تو اس کے جسم میں غیر معمولی تغیرات رونما ہوتے ہیں، نرمی کی جگہ سختی پیدا ہونے لگتی ہے، یہی عمل اخراج فضلات کو روکتا ہے، اگر کسی ذریعہ سے فضلات کے اخراج کو ممکن کردیا جائے تو کیل مہاسے خود بخود ختم ہوجائیں گے، سردی سے اشیاء سکڑتی ہیں اور گرمی سے پھیلتی ہیں،ادرک کا کمال ہے۔ ایک نسخہ حاضر خدمت ہے۔ سنڈھ تین تولے، زیرہ سیاہ تین تولے کالی مر چ ڈیڑھ تولے۔خشک پودینہ تین تولے، تمام اشیاء کو کوٹ کر سفوف بنا لیں اور3ماشہ کی مقدار میں دن میں بار پانی سے کھا لیں ۔
ادرک کے ساتھ غسل کے فوائد
جاپان کے ایک معروف ڈاکٹر نے اعصابی اور جوڑوں کے دردوں کے مریضوں کو ادرکی غسل تجویز کیا تھا ،جس کے اچھے نتائج سامنے آئے ۔جاپانی ڈاکٹر کوجی پوموڈاجو آ ف ٹوکیوکا فارمولا کچھ اس طرح ہے۔ادرک کے ڈیڑھ اینچ کے ٹکڑے چھلکے اتار کر ململی تھیلی میں ڈالدیں، اس تھیلی کو ایک گیلن ابلتے ہوئے پانی میں اس انداز میں لٹکا ئیں کہ ابال کے ساتھ ہلتی رہے۔اسے سخت بند نہ کریں بلکہ ایسا ہو کہ اندر ڈالے گئے ٹکڑے ہلتے رہیں جب ادرک گل کر اس کا سارا اثر پانی میں چلاجائے اور تھیلی میں صرف پھوک بچے تو نچوڑ کر باہر نکال دیں ،یہ پانی پیلا رنگ اختیار کرچکا ہوگا،اس پانی کو نہانے کے ٹپ میں ڈالیں اور غسل کریں اس طریقہ سے اعصابی دردیںپٹھوں کاکھچاؤ۔جوڑوں کی سخی اور درد تھکاوٹ میں آرام آجائے گا۔
صحت ادرک کی پھاپ کے ساتھ۔
آج کل پٹھوں کے کھچاؤ جسمانی دردیں۔معدہ کی خرابی ایڈیوں کے درد فالج۔اکڑاؤ وبا کی طرح لوگوں کو اپنی گرفت میں لے رہے ہیں۔بنیادی طور پر یہ علامات اس وقت پیدا ہوتی ہیں جب فضلات جنہیں جسم سے خارج ہونا ضروری تھا، رک جاتے ہیں۔اگر مناسب مقدار میں تازہ ادرک لیکر اسے گرائینڈ کرکے اس قدر پانی میں ابالیں کہ کثیر مقدار میں بھاپ پیدا ہوسکے۔ایسا انتظام کریں کہ یہ بھاپ براہ راست جسم کو پہنچے دردناک حصے اس بھاپ سے گرم ہوں اوپر کمبل وغیرہ ڈھانپ دیں۔کام تو مشقت طلب ہے لیکن دردیں ایسے بھاگ جائیں گی جیسے کبھی تھی ہی نہیں۔
قوت باہ کے لئے گھریلو نسخہ
ادرک کا جس انداز میں بھی استعمال کیا جائے مفید اثرات پیدا کرتا ہے ،کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ گھریلو انداز کا نسخہ ملے جسے بوقت ضرورت کام میں لاسکیں۔قوت باہ کے لئے گھریلو نسخہ حاضر خدمت ہے۔دو چمچ ادرک کا رس۔دو چمچ شہد ،انڈہ ایک عدد پھینٹ کر نیم گرم دودھ کے ساتھ پی لیں۔منجمد خون رگوں میں ڈوڑنے لگے گا۔انگ انگ سے بجلی کوندتی محسوس ہوگی۔اسے شوگر کے مریض بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
امراض نسواں:
ایام مخصوصہ کی بے قاعدگی درد ۔جسم کا ٹوٹنا، نقاہت کا محسوس ہونا میں ادرک کا ایک ٹکڑا کچل کر پانی میں ابالیں، جب اچھی طرح عکس نکل آئے تو نیم گرم حسب ذائقہ نمک میٹھا وغیرہ یا خالص حالت میں ہی پی لیا جائے عوارضات سے چھٹکارے کی ایک صورت نکل آئے گی۔
انطاکی
یہ نسخہ ہم نے عربوں کے لکھی ہوئی طبی کتب میں بارہا پڑھاتھا ،اسے بناکر آزمایا بہت مفید نتائج دیکھنے کو ملے۔یہ حکیم داؤو انطاکی نے ترتیب دیا تھا، جسے سدا جوانی کا نام دیا گیا تھا، ہم نے اسے داؤد انطاکی مرحوم کی نسبت سے ’’انطاکی‘‘ کے نام سے ہی منسوب کردیا ،آج بھی انطاکی کے نام سے پہچانتے ہیں۔اجزاء یہ ہیں۔سنڈھ۔ خولنجان۔ فستق ۔ برابر وزن میں ملاکر باریک کرکے رکھ لیں سوتے وقت چھ ماشہ دودھ کیساتھ کھالیا کریں۔ہم نے فستق کی جگہ آملہ شامل کیا تھا جس کے اچھے نتائج دیکھنے کو ملے جسم کی طاقت اور پھرتی کو بحال کرتا ہے جسمانی دردوں کو فائدہ دیتا ہے۔ایسے مریض جنہیں ہاضمہ کا عارضہ اسے ضرور استعمال کریں، ہمارے فری غذائی کیمپوں میں اسے بہت زیادہ استعمال کرایا جاتا ہے۔جن لوگوں کو کھایا پیا نہیں لگتا وہ ضرور اسے بناکر آزمائیں۔بڑی عمر میں جوانی کی سی بہاریں دیکھنے کو ملتی ہیں۔
ادرک کولسٹرول کی دشمن
کچھ لوگوں کولسٹرول سے اس قدر ڈر لگتا ہے کہ ہر وقت خائف رہتے ہیں ایسے لوگوں کو چاہئے کہ ادرک کا استعمال زیادہ کریں کیونکہ ادرک خون کو پتلا کرکے شریانوں میں جمے ہوئے خون کو بہانے کے قابل بناتی ہے ،یہ خون کے قوا م کو پتلا کرکے جوڑوں کے دردوں کرتی ہے اس کے علاوہ دیگر سوداوی امراض کے لئے اعلی چیز ہے۔
بند آواز کو کھولنا
علامہ حکیم نجم الغنی رامپوری صاحت ’’خزائن الادویہ‘‘ میں لکھتے ہیں :ادرک ساڑھے دس ماشہ پرانا گڑ ساڑھے سترہ ماشہ ملاکر نہار منہ کھانے سے بند آواز کھل جاتی ہے، یہ عمل کئی دنوں تک دہرائیں(خزاین الادویہ211/1)ادرک کے ٹکڑوں پر نمک چھڑک کر کھانے سے زبان و گلا صاف ہو جاتے ہیں اور بھوک کھل جاتی ہے۔اگر کسی جگہ پر خار ش ہو یا کوئی جگہ سن ہوجائے تو ادرک کا پانی لیکر اس جگہ مالش کرنے سے سن جگہ دوبارہ سے اصلی حالت پر آجاتی ہے اگر کہیں خون کی روانگی کم ہوجائے تو ادرک پیس کر لیپ کردیںآرام آجائے گا۔
مہروں کا درد
اگر کسی کے کمر کے مہروں میں تکلیف ہو یا کسی جوڑ میں درد ہو تو ادرک کا ایک ٹکڑا کاٹ کر درد والی جگہ پر رکھ کر باندھ دیںاگر جلن محسوس ہوتو باریک سا کپڑا درمیان میں رکھ کر باندھ دیں انشا للہ کمر درد سے آرام مل جائے گا۔ہنڈیا میں ادرک کا زرا معمولی سازیادہ استعمال دردوں میں60فیصد تک افاقہ کا سبب بنتا ہے۔جسم میں جب حرارت اعتدال سے کم ہو جائے تو جسم اکڑاؤ کا شکار ہوجاتا ہے ادرک سے اس کا تدارک کیا جاسکتا ہے۔ اسی طرح آدھا چمچ ادرک کا رس مکس کرکے صبح و شام پینے سے کمر درد ختم ہوجاتا ہے اس گھریلو ٹوٹکے سے دردناک مرض کا علاج کریں اللہ فائدہ دے گا۔ادرک ایک قدرتی ٹانک ہے جو انسانی جسم کی حرارت طبعی کو بحال کرتی ہے۔
پرانی کھانسی کے لئے
ہوالشافی:میتھی دانہ کھانے کا ایک چمچ۔ادرک کا رس ایک کھانے کا چمچ۔شہد ایک چائے کا چمچ پانی ایک پاؤ۔کسی برتن میں پانی ڈال کر میتھی دانہ ڈال کر اُبالیں،جب آدھا رہ جائے تو چھان کر پانی الگ کرلیں پھر اس میں ادرک کا اور شہد ڈال کر اچھی طرح ملالیں اور نیم گرم پی لیں ۔دن میں کسی بھی وقت پی سکتے ہیں ،چار دن کے مسلسل استعمال سے پرانی کھانسی بھی جڑ سے ختم ہوجائے گی۔زبردست ٹوٹکہ ہے۔آزمائیں دعائیں دیں۔
چپاتیاں نرم رکھنے کا فامولہ
چپاتیوں کو زیادہ دیر نرم رکھنے کے لئے ائیر ٹائٹ جار میں بند کریں ان کے ساتھ چھوٹا سا ادرک کا ٹکڑا بھی رکھ دیں، چپاتیاں تازہ رہیں گی اس کے بعد انہیں فریج میں رکھ دیں روٹی نرم ہی رہیں گی۔شاید اس کی یہ وجہ ہے کہ ادرک سے اٹھنے والے لطیف ذرات اصلی حالت میں رکھنے میں معاونت کرتے ہونگے۔
سر درد کا نسخہ
ایک حکیم صاحب ہمارے اچھے دوستوں میں سے ہیں وسیع الظرف و سخی ہیں وہ نسخہ جات کے بتلانے اور اپنے مطب سے اوقات بچا کر مہمانوں پاسداری کرتے ہیں، ایک دن ان سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے ایک پلاسٹک کی ڈبی دکھائی اس میں سفوف تھا کہنے لگے یہ سردرد اور معدہ کے امراض میں لاجواب چیز ہے ساتھ انہوں نے نسخہ عنائت فرمادیا کہ یہ تین چیزیں ہیں۔کالی مرچ۔فلفل دراز اور سنڈھ ہموز ن کا سفوف بنایا ہوا ہے۔ایک ماشہ تازہ پانی سے کھالیں فورا اثر دکھاتا ہے۔اللہ معطی کو جزائے خیر نصیب فرمائے۔
کثیر الفوائد قہوہ
ادرک پچاس گرام لیکر باریک کرلیں۔اس میں دو کلو پانی ملاکر آگ پر چڑھا دیں بیس منٹ ابالیں پھر دو بڑے چمچ شہد ملاکر محفوظ کرلیںدن میں چار بار چسکیاں لیکر پی لیں۔ معدہ میں پیدا ہونے والے تبخیر،اپھارا،بوجھ جلن کے لئے بہترین ہے۔بڑھے ہوئے پیٹ توند کا کم کرتا ہے۔معمولی نزلہ زکام ،موسمی تبدیلی،ہلکے بخار میں اعلی درجہ کا نسخہ ہے۔جو کھانا کھانے کے بعد سستی کا شکار ہوجاتے ہیں ،یا پیٹ میں گرانی محسوس کرتے وہ اس نسخہ سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔اگر ادرک کا قہوہ بغیر میٹھے کے بناکر ایسے مقامات کی ٹکور کی جائے جہاں خارش یا درد ہورہا ہو فورا تسکین ملتی ہے۔
موٹی کھال کا علاج
کئی افراد کی مختلف مقامات سے جلد سیاہ اور موٹی ہوجاتی جیسے بھینس کا چمڑہ اس یہی قہوہ نیم گرم حالت میں اس جگہ پر لگایا جائے مساج کیا جائے تو وہ جگہ نرم ہوکر ملائم ہوجاتی ہے کچھ دنوں میں اس جگہ پسینہ آنے لگتا ہے جب پسینہ آنے لگ جائے تو سمجھو جسمانی غدد نے کام کرنا شروع کردیا ہے ،جلد کی سیاہی اور سختی کو ختم کرکے نرمی پیدا کردیگا۔جلد اپنی اصلی حالت پر آجائے گی۔
راقم الحروف کی طبی زندگی میں بہت سے ایسے مریض بھی آئے جنہیں ڈاکٹروں نے انجیکشن لگائے اور وہ پک کر پھوڑا بن گئے یا اس جگہ سے رگیں ماری گئی اور اعصابی نظام میں خلل آگیا راقم نے ادرک کا قہوہ کی ٹکوڑ کرائی اللہ نے انہیں شفاء دی۔
اس قہوہ کے استعمال سے کولسٹرول اور چربی کم ہوجاتی ہے ،ایسے مریض جنہیں سانس چڑھتا ہو اس صبح و شام پی لیں انشا للہ پھپھڑوں کی اکڑن ختم ہوکر سانس کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔
جولوگ قہوہ بار بار بنانے کی زحمت سے بچناچاہتے ہوں انہیں چاہئے کہ ادرک کا پانی نکال کر اس میں گڑ ملاکر پکالیںچائے والا نصف چمچ دودھ کھالیا کریں جوڑوں کے درد میں لاجواب ٹانک ہے۔سردیوں میں ادرک سوجی اور گھی کا حلوہ بنایا جاتا ہے جوسردی سے بچاتا ہے گلے بیٹھنے میں فائدہ پہنچاتاہے ۔وجود کو گرم رکھتا ہے۔
کچھ لوگ جگر کی خرابی کی وجہ سے ہر وقت ہلکے ہلکے بخار میں مبتلاء رہتے ہیں بے چینی رہتی ہے منہ کا ذائقہ بخار جیسا رہتا ہے ایسے لوگ ادرک کا قہوہ بناکر پیتے رہیں تو یہ کیفیات دور ہوجاتی ہیں۔
جوڑوں کے درد کے لئے بہترین نسخہ
ہوالشافی،سنڈھ کے ساتھ برابر وزن میں جائفل اور اسگندھ ملاکر تیل میں پکالیں اگر زیتون کا تیل مل جائے تو اعلی ہے ورنہ تلوں کے تیل میں پکا سکتے ہیں پانچ منٹ ابال کر رکھ لیں چھان کر مالش کے لئے استعمال کریں بہت مفید چیز ہے۔راقم کا تجربہ کچھ یوں ہے کہ ادرک کو گرائیڈر میں باریک کرکے اسے پانی میں ڈال کر پکاتا ہوں جب پانی کی رنگت بدل جاتی ہے تواتار لیتا ہوں اب باریک کپڑے میں چھان کر ادرک کے پھوک کی پوٹلی بناکر بار بار اس نیم گرم پانی میں ڈبوکر درد والی جگہ پر پھیرتا ہوں ۔دس سے پندرہ منٹ کافی ہوتے ہیں ا س کے بعد کوئی بھی تیل مساج کی جگہ پر مل دیتا ہوں اس سے اکڑی ہوئی رگیں نرما کر صحت مند ہوجاتی ہیں دو چار دن کے عمل سے بہت فائدے ہاتھ لگتے ہیں۔
ادرک کے ہمہ گیر فوائد
سربھاری،چکر متلی کی کیفیت والے مریضوں کے لئے ادرک مفید ہے ایسے مریض جنہیں دستوں کی وجہ سے آپریشن کے بعدیا صبح سوکر اٹھتے وقت کی کمزوری محسوس ہوتی ہے،طبیعت قے کی طرف مائل ہوتی ہے وہ ادرک کے سفوف کے کیپسول استعمال کرکے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں،امریکی ماہرین کے تجربہ کیا ہے کہ۷۲ فیصد لوگوں میں قے کے رجحان اور کمزوری کو ختم کردیتا ہے اور دیگر دواؤں کی طرح اس کے ما بعد اثرات بھی کوئی نہیں ہوتے جن مریضوںکو آپریشن کے دوران بے ہوش کرنے کی وجہ سے طبیعت خراب ہوجاتی ہے وہ اس کیپسول کے استعمال سے تندرست ہوجاتے ہیں۔قے روکنے والی ادویات کے مقابلہ میں ادرک کے کیپسول زیادہ مفید و موثر ہوتے ہیں۔اسی طرح اگر کسی کے پیٹ میں درد ہوجائے اس کے لئے ایک چمچ ادرک کا پانی،ایک چمچ پیاز کا پانی لیکر تھوڑے سے پانی میں ملاکر پی لیں کچھ دیر آرام کریں پیٹ درد متلی قے سب ختم ہوجائیں گے۔
ادرک سے سنگ رہنی کا علاج
ادرک کو گھی میں بھون کر چھاچھ کے ساتھ کھانے سے سنگ رہنی والے مریض کو بہت فائدہ ہوتا ہے اسی طرح بلغمی امراض اور پیٹ کی گرانی بھی اس سے دور ہوجاتی ہے بھوک کھانے پینے کی اشتہا میں بھی اضافہ ہوتاہے۔
انفلوئنزا میں آب ادرک کے فوائد۔
سردی کے دنوں میں ادرک سے فائدہ اٹھائیں چائے کہ جگہ ادرک کا قہوہ پینا موسمی اثرات سے محفوظ رکھتا ہے ۔اگر ایک کپ میٹھی کے جوشاندہ میں آب ادرک ایک چمچ دال کر پی لیں تو پسینہ خوب آئے گا۔انفلونئزا کا بخار کم ہوجائے گا۔پرانی کھانسی۔دمہ،کالی کھانسی اور تپ دق میں بھی مفید ہے۔
ہندو ویدک کا بہترین نسخہ۔برائے نظام ہضم۔
پرکاش بوٹی نامی کتاب میں لکھا ہے۔ایک سیرادرک کو ابال کرصاف کرکے پیس لیں اس میں ہلدی دو چھٹانک گھی میں بھون کر شامل کریں جب اچھی طرح یکجان ہوجائیں تو ایک کلو گڑ لیکر دوبارہ ملائیں سب مکس ہوجائیں تو کسی برتن میں حفاطت سے رکھ دیں یومیہ ایک تولہ کھانے سے بھوک کی کمی،کھانسی دور ہوگی نظام ہضم درست ہوگا۔سانس کی تنگی دور ہوگی قبض رفع ہوگی(پرکاش بوٹی)گڑُفاضل اور رکے ہوئے مواد کا اخراج کرنے میں بہت موثر ہے ۔گڑ اور ادرک دونوں جسمانی درجہ حرارت کے اعتدال کو برقرار رکھتے ہیں۔گلے بیٹھنے سے نجات مل جاتی ہے۔
پیٹ کی فالتو چربی ختم کرنا
ادرک کا سفوف ایک چمچ۔لونگ تین دانے،دارچینی کا سفوف ایک چمچ شہد حسب ذائقہ ایک گلاس پانی میں ابالیںجب ایک چوتھائی پانی خشک ہوجائے اتار کر نوش جان کریں۔دنوں میں پیٹ ک فالتو چربی ختم ہوجائے گی بڑھا ہوا بڑھا پیٹ اپنی جگہ پر آجائے گا۔
کمر درد کا چٹکلہ۔
یومیہ ایک چمچ ادرک کا پانی لیکر دیسی گھی ایک چمچ میں ملاکر کھالیا کریں مکھن میں بھی ملاسکتے ہیں۔صبح و شام چند دنوں میں کمردرد بھاگ جائے گا۔
کھانسی اور دم کشی کے لئے
تازہ ادرک پانچ تولہ۔لہسن پانچ تولہ ایک کلو پانی میں ڈال کر آگ پر رکھیں جب نصف پانی جل جائے تو ایک پاؤ چینی میں اس کا قوم بنا لیں،بس تیار ہے ایک تا دو چمچ۔وبائی کھانسی ۔ دم کشی۔دو قدم چلنے سے سانس چڑھنا وغیرہ میں کامیاب نسخہ ہے۔
برائے ہڈی کا درد
سنڈھ ایک پاؤ۔مالکنگنی پانچ تولے،رتن جوت پانچ تولے تلوں کا تیل پانچ تولے۔ تمام اشیاء کو درادرا کوٹ کر تیل میں اس قدر پکائیں کہ دھواں نکلنا شرووع ہوجائے۔اس کے بعد آگ سے اتار لیں اشیاء کو تیل میں پڑا رہنے دیں نیم گرم جن ہڈیوں میں درد ہوتا ہو اُن پر مالش کریں اگر گرم نہ کرسکیں تو تمام اشیاء کو ہلاکر پھر تیل کی مالش کریںانشا اللہ ہڈیوں میں ہونے والا درد ختم ہوجائے گا۔
مشہور مرکبات۔
جوارش زنجبیل،معجون زنجبیل،،جوار جالینوس،جوارش بسباسہ،معجون نانخواہی،سفوف نانخواہی جواہر ہاضم۔
جگر کا مفت علاج۔
جگر کا مفت علاج۔
ایک لیموں کے چار ٹکڑے کردیں لیکن الگ نہ کریں ساتھ میں جڑے رہیں۔ایک ٹکرے میں ہلکا سا نمک۔ایک میں کالی مرچ پسی ہوئی،ایک میں ادرک کا ٹکڑا،چوتھے میں مصری یا چینی لگائیں رات کو محفوظ جگہ پر رکھ دیں صبح توے پر گرم کرکے چوسیںجگر ٹھیک ہوجا ئے گا ۔ جگر کے مریضوض کے لئے اکسیری علاج ہے بہت جلد جگر توانا ہوکر ڈیروں خون بنانے لگ جائیگا۔
کان درد کے لئے آسان ٹوٹکہ۔
سردی لگنے،کان میں میل جمنے،پھنسیاں نکلنے،چوٹ لگنے سے کان درد ہونے لگے تو ادرک کے رس کو کپڑچھن کرکے نیم گرم کرکے تین چار بوندیں کان میں ڈالدیں کان کا درد بہت جلد دور ہوجائے گااگر کچھ باقی ہوتو آدھا گھنٹہ بعد دوبارہ ڈال دیں۔
سفوف ہاضم و مشتہی طعام
جس قدر ضرورت ہو سنڈھ باریک پیس لیں اسکے بعد اسے لیموں کے رس میں بھگودیں اور سایہ میں خشک کرلیں اسی طرح سات بار تر اور خشک کریں اس کے بعد حب ذائقہ کالا نمک شامل کرکے سفوف بناکر محفوظ کرلیں،بوقت ضرورت یا بعد از طعام ایک سے تین چٹکیاں کھالیں۔ہیضہ،بدہضمی،پیٹ درد،باؤگولہ سب کے لئے لاثانی اثرات رکھنے والا نسخہ ہے ۔ تلی پر سرسوں جمانے والا فارمولا ہے بنائیں اور فائدہ اٹھائیں(طب نفیسی) بنیادی طور پر یہ اپھارا اور پیٹ کی گرانی میں مفید ثابت ہوا ہے۔
داڑھ کا درد۔
دانت یا داڑھ کے درد کے لئے ادرک کا چھوٹا سا ٹکڑا لیکر اس پر نمک لگاکر درد ناک دانت کے نیچے رکھ کر دبالیں،کچھ ہی دیر میں داڑھ درد میں افاقہ ہوجائے گا۔
بدن کے کسی حصے کا پھڑکنا۔
جسم کے کسی حصے کا پھڑکنا اس جگہ خون کے بہاؤ کے کم ہونے کی علامت ہوتا ہے ،قدیم حکماء نے اس بارہ لکھا ہے کہ اگر جسم کا کوئی حصہ مسلسل پھڑکے تو سمجھو اس حصہ میں فالج ہونے کے واضح آثار ہیں،اگر جسم کا کوئی حصہ پھڑکنے لگ جائے تو اس حصہ پر ادرک پیس کر لیپ کردیں یا اس کا پانی تیل میں ملاکر مالش کردیں فائدہ تامہ ہوگا۔
پاؤں میں کڑل پڑنا۔
اگر چوٹ کیے باعث جوڑوں ی ا ہڈیوں درد رہتا ہو یا دیر تک کھڑے ہوکر کام کرنے،پاؤں لٹکانے سے ورم آجاتا ہو۔کچھ لوگوں کو سفر کرنے سے پاؤں پر ورم ہوجاتا ہے۔یا جن افراد کا دوران خون کم ہونے کی وجہ سے کڑل پڑ جائے پنڈلیوں درد ہونے لگ جائے ان صورت میں پانی میں نمک ڈال کر گرم کرکے ٹکور کریں اس کے بعد ادرک پیس کر برابر تیل ملاکر خوب گرم کریں پھر اس ادرک ملے تیل کی مالش کریں انشا اللہ تڑپتا ہوا مریض سکھ کا سانس لے گا اگر اسے روزانہ کا معمول بنا لیں تو ان دردوں سے چھٹکارا مل جا ئے گا۔
ادرک کو تازہ رکھنا
اگر ادرک کو تازہ رکھنا ہو تو مٹی کے گملے میں دبا دیا جائے اور ضرورت کے وقت ٹکڑا نکال کر کام میں لایا جائے۔
روحانی عمل برائے درد ہر قسم۔
ان اعمال میں کوئی شک نہیں اگر خدانخواستہ مطلوبہ نتائج سامنے نہیں آتے تو دوبارہ توجہ اور یکسوئی کے ساتھ کوشش کرے یہ فوائد وہ ہیں جو اللہ نے ان الفاظ میں پنہا کردئے ہیں۔
حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ سے مروی ہے میں رسول اللہﷺ کے پاس اس حالت میں آیاکہ درد نے مجھے بے حا ل کیا ہوا تھا میں مرنے والا ہوگیا تھا میں نے اپنی تکلیف رسول اللہ ﷺسے کہی تو آپنے فرمایا درد کی جگہ اپنا دست مبارک رکھا اور سات بار یہ دعا پڑھی’’اعوذبعزۃ اللہ وقدرتہ من شر مااجد‘‘مجھے اسی وقت ایسا محسوس ہوا گویا مجھے کبھی درد تھا ہی نہیں۔دوسری جگہ ان الفاظ کے ساتھ یہ دعا مروی ہے جب تم میں سے کوئی بیمار ہوجائے یاتکلیف ہو تو درد کی جگہ پر ہاتھ رکھ کر یہ دعا پڑھو اعوذ بعزۃ اللہ وقدرتہ من شرمااجد واحاذر۔(مسلم ترمذی،ابوداؤد)
Pingback: جذبات آ پ کوبیمار کرسکتے ہیں۔۔ - Dunya Ka ilm