مسواک کے پچاس فوائد
Miswak ky Pegas Benefits
خمسون فائدة لفرشاة الأسنان
مسواک کے پچاس فوائد
تحریر
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
حضرت علامہ سیّد احمد طحطاوی حنفی،نے مراقی الفلاح شرح نورالایضاح کے حاشیہ اَلطّحطاوی میں فرمایا کہ مسواک شریف کے وہ فضائل جو ائمّۂ کرام علیہم الرضوان نے حضرت علی، حضرت ابن عباس اور حضرت عطاء سے نقل کیے ہیں، وہ درج ذیل ہیں۔
فرماتے ہیں کہ عَلَیْکُمْ بِالسِّوَاکِ فَلَا تَغْفُلُوْا عَنْہٗ وَاَدِیْمُوْہٗ۔ ترجمہ: مسواک شریف تم اپنے اوپر لازم کرلو، اس سے غفلت نہ برتو اور اس پر ہمیشگی کرو؛ فَاِنَّ فِیْہِ کیوں کہ اس میں درج ذیل (فوائد) ہیں
: ۱۔ رِضَا الرَّحْمٰن، ربّ رحمٰن کی رضا ہے۔
۲۔ تُضاعف صَلَاتَہٗ اِلٰی تِسْعَۃٍ وَّتِسْعِیْنَ ضِعْفًا أَوْ اِلٰی اَرْبَعَ مِاٰئِۃِ ضِعْفٍ، مسواک نماز کے ثواب کو ۹۹ گنا سے ۴۰۰ گنا تک بڑھا دیتی ہے۔ ۳
۔ وَاِدَامَتُہٗ تُوْرِثُ السَّعَۃَ وَالْغِنٰی، اور مسواک کا ہمیشہ کرنا وسعت اور غِنیٰ (برکت) کا باعث ہوتا ہے۔ ۴
۔ وَتَیْسِیْرُ الرِّزْقِ، اور روزی میں آسانی کا باعث ہوتی ہے۔
۵۔ وَیَطِیْبُ الْفَمُ، اور منہ میں خوشبو پیدا ہوتی ہے۔
۶۔ یَشُدُّ اللِّثَّۃُ، مسوڑھے مضبوط ہوتے ہیں۔
۷۔ یَسْکُنُ الصُّدَاعَ وَعَرُوْقَ الرَّأْسِ حَتّٰی لَا یَضْرِبَ عِرْقُ سَاکِنٍ وَلَا یَسْکُنَ عِرْقُ جَاذِبٍ، سر کے درد کو آرام دیتی ہے اور سر کی تمام رگوں کو سکون بخشتی ہے، یہاں تک کہ کوئی ساکن رگ حرکت نہیں کرتی اور نہ حرکت کرنے والی ساکن ہوتی ہے۔
۸۔ وَیَذْھَبُ وَجْعُ الرَّأْسِ وَالْبَلْغَمُ، اور سر کا درد اور بلغم دور ہوجاتا ہے۔
۹۔ وَیَقْوَی الْاَسْنَانُ، اور دانت قوی ہوتے ہیں۔
۱۰۔ وَیَجْلُو الْبَصَرُ، آنکھیں روشن ہوتی ہیں۔
۱۱۔ وَیُصَحِّحُ الْمِعْدَۃ، اور معدہ صحیح ہوتا ہے۔
۱۲۔ وَیَقْوَی الْبَدَنُ، اور بدن مضبوط ہوتا ہے۔
۱۳۔ وَیَزِیْدُ الرَّجُلُ فَصَاحَۃً وَّحِفْظًا وَّعَقْلًا، اور آدمی کا حافظہ، عقل اور فصاحت زیادہ ہوتی ہے۔
۱۴۔ وَیَطْھُرُ الْقَلْبُ، اور قلب پاک ہوتا ہے۔
۱۵۔ وَیَزِیْدُ فِی الْحَسَنَاتِ، اور نیکیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
۱۶۔ وَیَفْرَحُ الْمَلَآئِکَۃُ وَتُصَافِحُہٗ لِنُوْرِ وَجْھِہٖ، اور ملائکہ خوش ہوتے ہیں اور اُس (مسواک کرنے والے) کے چہرے کے نور کی وجہ سے اُس کے ساتھ مصافحہ کرتے ہیں۔ ۱۷۔ وَتُشَیِّعُہٗ اِذَا خَرَجَ اِلَی الصَّلوٰۃِ، اور جب وہ (مسواک کرنے والا) نماز کے لیے نکلتا ہے تو ملائکہ اُس کے ساتھ جاتے ہیں۔ فائدہ: تَشْبِیْعًا کا معنیٰ ہے کسی کے ساتھ جانا، یہاں تک کہ منزلِ مقصود کو پہنچ جائے۔ پس پتا چلا کہ ملائکہ مسواک کرنے والے کو جائے نماز یا مسجد تک چھوڑنے جاتے ہیں۔
۱۸۔ وَتَسْتَغْفِرُ حَمَلَۃُ الْعَرْشِ لِفَاعِلِہِ اِذَا خَرَجَ مِنَ الْمَسْجِدِ، اور جب وہ (مسواک کرنے والا) مسجد سے نکلتا ہے تو عرش کو اُٹھانے والے (ملائکہ) اُس کے لیے مغفرت طلب کرتے ہیں۔
۱۹۔ وَتَسْتَغْفِرُ لَہُ الْاَنْبِیَاءُ وَالرُّسُلُ، اور اس (مسواک کرنے والے) کے لیے انبیا و رسلِ کرام علیہم السلام بھی دُعائے مغفرت فرماتے ہیں۔
۲۰۔ وَالسِّوَاکُ، اور مسواک سَکَطَۃُ لِلشَّیْطَانِ،شیطان کو ناراض کرنے والی ہے۔ مِطْرَدَۃً لَّہٗ، شیطان کے لیے نیز ہ ہے۔ مِصْفَاۃُ لِلذَّھْن، ذہن کو صاف کرنے والی ہے۔ مِھْضَمَۃٌ للِّطَعَامِ، کھانے کو ہضم کرنے والی ہے۔ مُکْثِرِۃٌ لِّلْوَلَدِ، افزائش نسل کرنے والی ہے ۔
۲۱۔ وَیُجِیْزُ عَلٰی الصِّرَاطِ کَالْبَرْقِ الْخَاطِفِ، پُلِ صراط سے اچک لے جانے والی بجلی کی مثل تیزی سے گزر جائے گا۔
۲۲۔ وَیُبْطِیءُ الشَّیْبَ، اور بڑھاپا دیر سے لاتی ہے۔
۲۳۔ یُعْطَی الْکِتَابُ بِالْیَمِیْنِ، نامۂ اعمال داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا۔
۲۴۔ وَیَقْوَی الْبَدَنُ عَلٰی طَاعَۃِ اللہِ عَزَّوَجَلَّ، اوراللہ تعالیٰ کی اطاعت کے لیے بدن قوی ہوجاتا ہے۔
۲۵۔ وَیَذَھَبُ الْحَرَارَۃُ مِنَ الْجَسَدِ، اور بدن سے حرارت دور ہوجاتی ہے۔
۲۶۔ وَیَذَھَبُ الْوَجْعُ، اور درد دور ہوجاتا ہے۔
۲۷۔ وَیَقْوَی الظَّھْرُ، اور کمر مضبوط ہوجاتی ہے۔
۲۸۔ وَیُذَکِّرُ الشَّھَادَۃَ، اور (مسواک) کلمۂ شہادت یاد دلاتی ہے۔
۲۹۔ وَیَسْرَعُ النَّزْعَ، اور (مسواک) نزع میں جلدی کرتی ہے۔
۳۰۔ وَیَبِیْضُ الْاَسْنَانُ، اور دانت سفید ہوتے ہیں۔
۳۱۔ وَیَطِیْبُ الْنَکْھَۃُ، اور منہ کی بُو کو ختم کرتی ہے۔
۳۲۔ وَیُصْفِی الْحَلْقَ، اور حلق کو صاف کرتی ہے۔
۳۳۔ وَیَجْلُو الْلِسَانُ، اور زبان ستھری ہوتی ہے۔
۳۴۔ وَیُزَکِّی الْفِطْنَۃُ، اور سوچ پاک ہوجاتی ہے۔
۳۵۔ وَیَقْطَعُ الرُّطُوْبَۃ، اور رطوبت ختم ہوتی ہے۔
۳۶۔ وَیُحِدُّ الْبَصَرَ، اور نگاہ کو تیز کرتی ہے۔
۳۷۔ وَیُضَاعِفُ الْأَجْرُ، ثواب کو دگنا کرتی ہے۔
۳۸۔ وَیُنْمِیِ الْمَالُ وَالْاَوْلَادُ، اور مال اور اولاد بڑھتی ہے۔
۳۹۔ وَیُعِیْنُ عَلٰی قَضآءِ الْحَوَائِج، اور حاجات پوری کرنے میں مدد کرتی ہے۔
۴۰۔ وَیُوْسِعُ عَلَیْہِ فِیْ قَبْرِہٖ، اُس (مسواک کرنے والے) پر قبر فراخ ہوتی ہے۔
۴۱۔ وَیُؤْنِسُہٗ فِیْ لَحْدِہٖ، اور وہ اپنی لحد میں اُنس پاتا ہے۔
۴۲۔ وَیُکْتَبُ لَہٗ أَجْرٌ مَّنْ لَّمْ یَسْتَکْ فِیْ یومِہٖ، جس دن مسواک نہ کرے اُس دن بھی اُس کے لیے اجر (ثواب) لکھا جاتا ہے۔
۴۳۔ وَیُفْتَحُ لَہٗ اَبْوَابُ الْجَنَّۃِ، اور اُس (مسواک کرنے والے) کے لیے جنّت کے دروازے کھولے جاتے ہیں۔
۴۴۔ وَتَقُوْلُ لَہُ الْمَلَائِکَۃُ ھٰذَا مُقْتَدِیٌّم بِالْاَنْبِیَآءِ یَقْفُوْ آثَارَھُمْ وَیَلْتَمِسُ ھَدْیَھُمْ فِیْ کُلِّ یَوْمٍ، ملائکہ اُس (مسواک کرنے والے) کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ انبیاء کا پیروکار ہے۔ اُن (انبیاء) کے طریقے سے واقف ہے اور ہر روز اُن کی رہنمائی طلب کرتا ہے۔
۴۵۔ وَیُغْلَقُ عَنْہُ اَبْوَابُ جَھَنَّمَ، اور اُس سے جہنم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں ۔
۴۶۔ وَلَا یَخْرُجُ مِنَ الدُّنْیَا اِلَّا وَھُوَ طَاھِرٌ مُّطَھَّرٌ، مسواک کرنے والا دنیا سے پاک و صاف ہوکر رخصت ہوگا۔
۴۷۔ وَلَا تَأْتِیْہِ مَلَکُ الْمَوْتِ عِنْدَ قَبْضِ رُوْحِہٖ اِلَّا فِیْ الصُّوْرَۃِ الَّتِیْ یَأتِیْ فِیْھَا الْاَوْلِیَآءُ، ملک الموت (موت کا فرشتہ) مسواک کرنے والے کے پاس دوستوں کی شکل میں اُس کی روح قبض کرنے کے لیے آئے گا۔
۴۸۔ وَفِیْ بَعْضِ الْعِبَارَاتِ الْاَنْبِیَآءُ، اور بعض عبارات میں آیا ہے کہ انبیاء کی صورتِ مبارکہ میں آئے گا۔
۴۹۔ وَلَا یَخْرُجُ مِنَ الدُّنْیَا حَتّٰی یَسْقِیَ شَرْبَۃً مِّنْ حَوْضِ نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ ﷺ، وہ (مسواک کرنے والا) دنیا سے اُس وقت تک نہ جائے گا جب تک ہمارے نبیِّ کریم کے حوضِ کوثر سے سیراب نہ ہوجائے۔
۵۰۔ مُطَھِّرَۃٌ لِلْفَمِ وَمِرْضَاۃٌ لِلرَّبِّ، (مسواک) منہ کو پاک کرنے والی اور ربِّ قدوس کو راضی کرنے والی ہے۔
(’’حاشیہ الطحطاوی‘‘، کتاب الطہارۃ، فعل فی سنن الوضوء، ص۴۵)