Do such a thing against the people
Which will give better results.
میوقوم کے مارے ایسا کام کرو
جن کا بہترنتیجہ نکلاں۔
Do such a thing against the people
Which will give better results.
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میو قوم کو ہر فرد قوم کے مارے کچھ نہ کچھ کرنو چاہے
اور بساط بھر کام کر بھی رہو ہے۔
میو قوم کو فردہر فرد مخلص ہے۔
شک کی کوئی گنجائش نہ ہے
لیکن ہر کام کی سوچ کو یکجا ہونو ضروری نہ ہے
جب سوچ الگ الگ ہاں تو
کام کرن کا طریقہ بھی الگ الگ ہونگا
جو بھی قوم کا بارہ میں بہتر سوچے گوبہتر کرے گو،
کائی بھی میدان میںقوم کو فائدہ دیئگو
کوئی کائی کی سوچ کو پابند تھوڑو ہو؟
ہر کوئی آزاد ہے خود سوچ سکے ہے۔
کائی کو ای حق نہ ہے کہ وائے
اپنی سوچ کا ٹوکرہ کے نیچے دبوچے
لیکن ہر کام اے کرن والو کام سو پہلے
اتنو ضرور سوچے کہ جو کام کرن لگو ہوں
یاکا فوری طورپے اور بعد میں قوم کے مارے
مثبت یا منفی اثرات کہا قسم کا مرتب ہوسکاہاں۔
اگر قوم کے مارے کوئی بہتری نہ ہوسکے ہے
تو کام کرن والان نے غور کرنوچاہے کہ
جاکام سو قوم کو فائدہ نہ پہنچے واکا کرن سو کہا فائدہ
مثلا ایک پروگرام کرو ۔قوم کا نام سو لوگ اکھٹا ہویا
جیسے کراچی میں سوشل گیدرنگ کا نام سو اکھٹاہویا ہاں
یا دوسری میو قوم کا نام پے بنن والی تنظیمن کا پروگرام ہاں
مختلف موضوعات پے ہون والا پرگرامز۔
میوقوم کا سپوت جا انداز میںمتحرک ہاں
میرو خیال ہے کوئی دن ایسو نہ گزرے ہے
جا دن میو قوم کا بارہ میں کوئی جلسہ جلوس
میٹنگز اور بات چیت نہ ہوتی ہوواں
سبن سو بڑی بات ای ہے میو قوم کانام پے
بنن والاواٹس ایپ گروپن میں جتنی گپوڈ ہووے ہے
چاہے کام کا مہیں سو نکما ہوواں۔
لیکن گچوڑ اور کچود میں پیچھے نہ ہاں۔
ان سب باتن پے غور کرن کی ضرورت ہے کہ
ان کاکرن سو قوم کے مارے کونسا نتائج نکلا ہاں؟
پچھلا سال جو پروگرام کرو ہے قوم نے کہا تاثر لئیو؟
یا پھر ہم نے جا بارہ میں کوشش کری ہی۔
وامیں کہاں تک پورا اترااگر کائی پروگرام کا
مطلوبہ نتائج سامنے نہ آیا تو کونسی کمی باقی رہ گئی ہی
اگر روایتی سوچ سو ہٹ کے کچھ نئیو سوچو گا تو
نتیجہ بھی کچھ نیا سامنے آنگا۔
پاکستان بھر میںہون والی سرگرمین سو
کوئی بہتر نتیجہ نہ نکل سکاہاں تو سوچنو پڑے گو
بہتر ہے دوسران سو نہ سہی اپنا اپنا سو ای سیکھ لئیو۔
ایک جیسی خامی کوتاہین نے بار بار مت کرو
ایک کام کی بات ای بھی ہے اگر کوئی تنقید کرے ہے
تو واکی بات ضرور سن لئیو۔آخر کوئی تو بات ایسی ہے
جو کمزور اور بودی سمجھ کے تنقید کو سبب بنی ہے۔
اگر تنقید برائے تنقید ہے تو خوشی کی بات ہے۔
تہاراکام کا میں لوگ متوجہ ہویا۔
ای بھی کامیابی کی ایک صورت ہے
دوسری بات ای ہے کہاگر کہیں بہتری کی گنجائش موجود ہے تو
توجہ ولانا پے ضرور کان دھرنا چاہاں۔
تنقید کرن والان کو شکریہ ادا کرنو چاہے
کہ اُنن نے غلطی کی نشاندہی کری
کوشش کرو کہ وا غلطی اے مت دُہرائو۔
خامی دور کرو۔یاطرح سوچن سو جاسے کچھ نہ
لیکن بہتری کا بہت سا راستہ کھل سکاہاں۔
ایسو سوچنو کام کرن والا ن کے مارے تو بہتر ہوئے گو
لیکن قوم کے مارے بھی یامرے صحت مند رجحان پیدا ہوجائے گو
دن رات کا جلنا بھننا سو جان چھوٹ جائے گی۔
جب ہم اپنی قوم اور میو برادری کے مارے کچھ کرنو چاہواہاں
تو کچھ اچھو کراں ۔جاسو ہماری محنت یاد راکھی جاسکے
میو قوم کی بہتری کے مارے کوئی بھی کام کرے واکو
شاباشی ملنی چاہے واکو حق ہے۔
جو محنت کرے خرچہ کرےواکو حق پہنچے ہے
کہ اُو اپنی سوچ اور مرضی کے مطابق کام کرے
جو لوگ صرف گپوڑاہاں ،کام کاج کا بلکہ دشمن اناج کا ہاں
اُنن نے گپوڈن دئیو۔کہا کام کو ای صلہ کم ہے کہ تم نے
قوم کا بارہ میں سوچو ۔کچھ کرن کی ہمت کری۔
جو ہمت کرے گو قوم واکو مان سمان دئے گی۔
واکا نام اے کوئی مٹا سکے ہے۔نہ وائے بھول سکے ہے
کام کرو نام کمائو۔میو قوم کی آنکھن کو تارہ بن جائو۔