Desire for an unfulfilled dream.4
ایک ادھورو سپنا پورو کرن کی خواہش قسط
4
Desire for an unfulfilled dream.4
سعد میو میموریل ورچوئل سکلر
Saad Virtual Memorial Skills.
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میو قوم کو اپنی خدمت دان کرو۔۔یاد راکھاجان والا کام کرو
زندگی جینا کے مارے زیادہ عمر کی ضرورت نہ رہوے ہے
ظاہری زندگی کم بھی ہوئے تو کام چل سکے ہے
بشرط کہ کام ایسا کراہوواں جن میں بھلائی ہوئے۔
انسان کی مرضی ہے چاہے تو لمبی زندگی جی لیئے
یا پھر جلدی مرجائے کہ وائے اولاد بھی بھلادئے
زندگی موت انسان کی اپنی سوچ پے نِربھل کرے ہے
جو صرف اپنا کدا کی فکر راکھے ہے
وائے کون یاد کرے ہے۔جو بٹاکے کھائے گو وائے
سب یاد راکھنگا۔
بٹوارو صرف مال دولت روٹی روزی مین ای نہ رہوے ہے
بٹوارہ کا بے شمار پہلو ہاں۔قوم کے مارے کوئی بھلائی کو کام
کائی غریب کی مدد۔کائی بھوکا کو کھانو کھلانو
کائی بے آسراکو سہارا دینو۔اپنا تجرباتن نے بانٹنو
ہر او کام جاسولوگن کی ضرورت پوری ہوتی ہوواں۔
سب یاد راکھا جان والا کام ہاں۔
علم و ہنر مال دولت۔کِسب۔نوکری۔کاروبار
کچھ بھی ہوسکے ہے۔میو قوم دان دین والی قوم ہے
یاکا در سو کوئی خالی ہاتھ نہ جاوے ہو۔
یاکی جب راس اٹھے ہی تو پہلی دھڑی مسجد کی رہوے ہی
آکری دھڑی بالکن کی ریڑی کی رہوے ہے۔
مانگن والا یاکا در سو کدی کالی ہاتھ نہ جاوے ہا
بہت سا لوگن کی روزی روٹی کو بندوبست
میو قوم کا تمدن کی پہچان ہی۔ان کی ثقافت ہے
میو تو ۔نوالہ منہ مین گیرن سو پہلے ھلہ کتا کو گیرو ہو
آج بھی یا کا دان پن کی صفت کمزور نہ ہوئی ہے
اگر انن نے یقین آجائے کہ کوئی میو قوم کے مارے
یا عمومی طورپےکوئی بھلو کام کررو ہے تو یہ کائی بھی طرح
واسو پیچھے نہ ہٹا ہاں۔لیکن ایک اجتماعی سوچ کی ضرورت ہے
ایسا زرخیز ذہنن کی جو قوم کی رہنمائی کرسکاں۔
یا وقت سبن سو گھنی جا چیز کی ضرورت ہے او جدید ٹیکنالوجی
اور جدید علوم و فنون میں مہارت ہے۔
ہم نے کچھ ایسو سوچنو پڑے گو جو لگا بندھا طریقہ سو کچھ الگ ہوئے
مثلاََ مروجہ تعلیمی نصاب وے سکول یا کالجز ہوواں یا پھر مدارس عربیہ
ان کا نصاب اتنا فرسودہ ہاں کہ ان پے اعتبار کرنو بہت مشکل ہے
یہ نظام مخصوص طرز زندگی کا عادی ہاں۔جو وقت کی رفتار سو
بہت پیچھے ہاں۔قران و حدیث گردش ایام سو محفوظ ہاں
لیکن ان کا بارہ مین طرز تعلیم افسوس ناک ہے۔
یہ دونوں طریقہ تعلیم ایسا جوہڑ ہاں جن میں پانی کے بجائے
کیچڑ بھرو ہوئیو ہے۔جاسو کوئی پیاسو سیراب نہ ہوسکے ہے
جب کہ مختصر اور جامع کم وقت میں مکمل ہون والا
ہنر اور سکلز موجود ہاں۔جن میں تھوڑا سا د،نن میں مہارت
پیدا کری جاسکے ہے۔
جو لوگ مروجہ بڑی ڈگرین نے تعلیم سمجھاہاں
بنیادی طورپے یہ ڈگری عملاََ بے کار ہاں
اگر کائی کو نوکری مل گئی تو کام کی نہیں تو دس بیس سال میں
خرچ ہون والا اخرجات کی رسید ہاں۔کہ اتنی رقم فیس کی
مد میں خرچ کرچکا ہو۔یاکے علاوہ کچھ بھی ہے
جدید ٹیکنالوجی نے دنیا کہیں سو کہیں پہنچا دی ہے
ہم ابھی تک اتنی بات نہ سمجھ سکا جو لوگ اینڈ رائیڈ ۔آئی فون
جیسے جدید ڈیوائسز نے مہارت سو چلالیواہاں
ان کے مارے فری لانسسنگ سو کمانو کونسو مشکل ہے
ہم نے سعد میوموریل سکلز میں یاکو بندو بست کرو ہے
کہ معمولی پڑھا لکھا لوگن کو بھی ایسی سکلز دینگا
جا کی مدد سو گھر بیٹھے دس بیس ہزار سو لیکے لاکھ سو بھی اوہر
ماہانہ بنیاد پے کمانا کو اہل ہوجائے گو۔جتنی محنت اتنو پیسہ
ای سب کچھ آن لائن ہوئے گو۔ہم ہنر دینا کے
مارے تیارہاں ۔جو بھی سیکھنے چاہے۔
کائی بھی خاندان قبیلہ سو ہوئے۔کائی بھی شہر و بستی سو ہوئے
اپنے گھر میں بیٹھ کے ہم سو ہنر سیکھے۔اور عزت مندانہ طریقہ سو
روزی کمائے۔جب کمان لگا جائے تو میو قوم اے مت بھولے
جیسے سیکھو ہے آگے بھی سکھائے۔دیا سو دیا جلائے
آج دھیرے مین ہم نے مکمل شیڈول کو اشتہار بناکے
اپ لوڈ کردینگا۔میں امید کروہوں میری قوم کا
لوگ یامہیں ضرور توجہ کرنگا۔
کائی سو کوئی چندہ نہ۔کائی سو کوئی فیس نہ۔سب کچھ فری
بالکل مفت۔ممکن ہے ای قدم موئے میری میو قوم مین زندہ
راکھن کو سبب بن جائے۔کائی کونہ میں موکو بھی جگہ مل جائے
میری مہارت میو قوم کی امانت ہے۔
جاری ہے