Read more about the article انسانی جسم میں پانی کے مواد کی اہمیت و افادیت
انسانی جسم میں پانی کے مواد کی اہمیت و افادیت

انسانی جسم میں پانی کے مواد کی اہمیت و افادیت

انسانی جسم میں پانی کے مواد کی اہمیت و افادیت Importance and usefulness of water content in human body حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو خلاصہ مضمون تعارف انسانی…

Continue Readingانسانی جسم میں پانی کے مواد کی اہمیت و افادیت
Read more about the article میو قوم کی محسن کُش پالیسی
میو قوم کی محسن کُش پالیسی

میو قوم کی محسن کُش پالیسی

میو قوم کی محسن کُش پالیسی میو قوم کی محسن کُش پالیسی حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو انسانی زندگی کو خلاصہ موت ہے۔دنیا کی ہر چیز میں شک…

Continue Readingمیو قوم کی محسن کُش پالیسی
Read more about the article مراقبہ والی نیند۔
sleep meditation

مراقبہ والی نیند۔

sleep meditation
مراقبہ والی نیند۔

sleep meditation
sleep meditation

حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو

عملیات میں یکسوئی(مراقبہ) کی اہمیت

انسانی خفیہ صلاحیتوں سے کام لینے کے لئے ذہن و جسم کو سکون دینا ہوتا ہے۔پرسکون حالت میں مخفی قوتیں بہتر انداز سے کام کرتی ہے۔جو لوگ یکسوئی۔ارتکاز توجہ کی اہمیت سے باخبر ہیں وہ بہت کم پریشانیوں سے متاثر ہوتے ہیں ایسا نہیں کہ ان لوگوں کو پریشانیاں نہیں آتیں ۔ضرور آتی ہیں لیکن ان لوگوں کو کم متاثر کرتی ہیں۔
مراقبہ کسی نہ کسی انداز میں عالم معمورہ کے باسیوں کا معمول رہا ہے فراعنہ مصر سے لیکر فغفور چائنہ تک راجگان ہند سے لیکر عرب کے تپتے صحرا نشینوں تک سب ہی کسی نہ کسی انداز میں مراقبہ کی اہمیت سے باخبر رہے ہیں۔اس مصروفیت کے دور میںجب سکون کمیاب ہوچکا ہے مراقبہ کی اہمیت بہت زیادہ ہوگئی ہے۔مذہبی عبادات اور شعائرات میں شاید اسی چیز کو ملحوظ رکھا گیا ہے۔
یاد رکھئے کچھ چیزیں کسی مذہب و ملت سے وابسطہ نہیں بلکہ قدرے مشرتک ہوتی ہیں۔یعنی ایسی باتیں جنہیں مختلف اقوام و مذاہب کے لوگ اپنائے ہوئے ہوتے ہیں۔مسلمان وکافر کا کوئی تصور نہیں ہوتا۔ان میں سے مراقبہ بھی ہے۔اسے جو بھی کرے فوائد سمیٹ لیتا ہے

مراقبہ کرنے کا طریقہ سیکھیں۔

مراقبہ کی ہدایات
مراقبہ ہر ملک و قوم اور مذہب کا الگ الگ ہوتا ہے جس مین مذہنی عنصر شامل کیا جاتا ہے۔کچھ لوگ میوزک کا استعمال کرتے ہین کچھ قدرتی اشیاء کی آوازوں پر توجہ دیتے ہیں تو کچھ لوگ مذہبی عبارات و مقدسات کو شامل کرلیتے ہیں۔مذہبی عبارتوں سے انسانی نفیسات میل کھاتی ہے اس لئے مراقبہ سے حاصل ہونے والے نتائج کو مذہبی عبارات اور منتر جنتر کا صلہ قرار دیا جاتا ہے۔
اندرونی امن فیلوشپ مراقبہ (آئی پی ایف مراقبہ) ہندوستان کی ویدک روایت سے آتا ہے، جو 3,000 سال سے زیادہ پرانی ہے۔ آئی پی ایف مراقبہ انہی سنسکرت منتروں کا استعمال کرتا ہے جو ہندوستان میں یوگی ہزاروں سالوں سے استعمال اور ان کو بہتر بنا رہے ہیں۔ آئی پی ایف مراقبہ سیکھنا بہت آسان ہے، اور آپ اس پر عمل کرنے سے بہت سے قیمتی فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ 235 ممالک اور دائرہ اختیار میں لاکھوں لوگوں نے مراقبہ کی ان ہدایات کو استعمال کیا ہے۔

What Are The Health Benefits Of Meditation – Sundried Activewear

آپ مراقبہ کر کے مراقبہ کرنا سیکھتے ہیں۔
آپ غور کریں دنیا بھر میں بسنے والے لوگ مراقبہ میں جہاں بہت ساری چیزیں شامل کرتے ہیں وہیں پر ایک بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ توجہ یکسوئی۔ تنہائی و کاموشی مراقبہ کی جان ہوتے ہیں۔یہی شرط سب سے بنیادی ہے۔
مراقبہ میں آپ جس خاموشی اور خاموشی کا تجربہ کرتے ہیں اور مراقبہ کے باہر آپ جس خوشی اور کم ہونے والے تناؤ کا تجربہ کرتے ہیں وہ اتنا پرکشش اور خوش آئند ہے کہ آپ فطری طور پر اپنے آپ کو سکھاتے ہیں کہ ہر بار جب آپ مراقبہ کرتے ہیں تو اس خاموشی اور خاموشی کی گہرائی میں کیسے جانا ہے۔

آپ کا پہلا مراقبہ

مراقبہ اور سائنس - ! کچھ نیا سیکھیں ہر روز

مراقبہ شروع کرنے کے لیے، ایسی جگہ تلاش کریں جہاں آپ آرام سے اور خاموشی سے بیٹھ سکیں۔ پھر اپنی آنکھیں بند کریں اور ایک منٹ یا اس سے زیادہ کچھ نہ کریں۔ اس وقت کے دوران خیالات آ سکتے ہیں، اور یہ ٹھیک ہے۔
اس کے بعد اپنے مذہبی عقیدہ کے مطابق کوئی آیت ۔اشلوک۔منتر ۔مخصوص عبارت پڑھ سکتے ہیں۔یہ مذہبی طورپر مقرر نہیں ہوتے بلکہ مذہبی لوگ ان عبارات کو اپنی مرضی کے مطابق شامل کرتے ہیں تاکہ برآمد ہونے والے نتائج کو خاص رنگ دیا جاسکے۔۔
مراقبہ کے وقت اندرونی طورپر ایک مراحمتی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔اس مزاحمتی قوت کو دبانے کے لئے مذہبی عقیدت یا مخصوص عبارات کو دہرایا جاتا ہے یا ریکارڈنگ سنی جاتی ہے۔۔مراقبہ کا وقت بہت آہستہ آہستہ بڑھایا جاتا ہے۔کیونکہ نئے آنے والوں کو خیالات کے ہجوم سے نبرد آزما ہونا پڑتا ہے۔
مراقبہ کے ماہرین اپنے تجربات سے لوگوں کو استفادہ کا مقع دیتے ہیں۔ان تجربات کی اونچ نیچ کو وہ حقیقی قرار دیتے ہیں انکا ناداز بیان ایسا ہوتا ہے کہ جو بھی مراقبہ کریگا۔لامحالہ اسے ای قسم کی مزاحمت سے گرزنا ہوتاہے۔جب کہ یہ حقیقت سے بعید تر ہے۔
مراقبہ کے دوران ہر راقب کو الگ الگ مزاحمت سے نبرد آزما ہونا پڑتا ہے۔اور ہر ایک مشاہدات برابر ہوتے نہیں ہوسکتے ۔اس لئیے کسی بھی چیز کو حتمی سمجھنا غیر ضروری ہے۔جبتک ہمیں مراقبہ کے اغراض ومقاصد معلوم نہ ہوں اور برآمد ہونے والے نتائج کا تجزیہ نہ کریں۔حقیقی فوائد سے محروم رہیں گے۔ (more…)

Continue Readingمراقبہ والی نیند۔