پتہ

لاہور کاہنہ نو

کال کریں

+92 3238537640

ناشکری کے نفسیاتی/طبی اثرات
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو

ناشکری کے نفسیاتی/طبی اثرات

  ناشکری کے نفسیاتی/طبی اثرات حکیم قاری محمد یونس شاہد میو اِنَّ الْاِنْسَانَ لِرَبِّهٖ لَكَنُوْدٌۚ(۶)وَ اِنَّهٗ عَلٰى ذٰلِكَ لَشَهِیْدٌۚ(۷العدیات)بے شک آدمی اپنے رب کا بڑا ناشکر ہےاور بے شک وہ اس پر خودگواہ ہے۔یہ ایک طرح کی ناشکری ہے اور خدا کو ناشکری پسند نہیں۔ حضرت امیرالمومنین علی (رضی اللہ

گرمی کو ٹھنڈ سے کمزور کرو۔
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو

گرمی کو ٹھنڈ سے کمزور کرو۔

طب نبویﷺ گرمی کو ٹھنڈ سے کمزور کرو۔ حکیم المیوات ۔قاری محمد یونس شاہد میو نظام کائنات میں کوئی بھی چیز بے کار و لایعنی نہیں بےکار محض سمجھی جانے والی اشیاء ہماری ضروری کے اعتبار سے بےکار سمجھی جاتی ہیں،جس چیز کی ضرورت ہوتی ہے اسے کار آمد سمجھا

بچہ /بچی میں والدین کی مشابہت
Tibb Information طبی معلومات

بچہ /بچی میں والدین کی مشابہت

بچہ /بچی میں والدین کی مشابہت بچہ /بچی میں والدین کی مشابہت احادیث و طب کی روشنی میں حکیم المیوات۔۔قاری محمد یونس شاہد میو انسانی سوچ میں کجی پیدا ہوجائے تو سیدھی بات بھی ٹیڑھی دکھائی دیتی ہے ایک ملحد کا اعتراض ہے کہ اس حدیث کے مطابق اگر مرد

احتلام کے اسباب اور اس کا تدارک۔
Tibb Information طبی معلومات

احتلام کے اسباب اور اس کا تدارک۔

احتلام کے اسباب اور اس کا تدارک۔ ۔۔۔۔۔۔۔ احتلام کے اسباب اور اس کا تدارک۔طب نبوی ﷺ کی روشنی میں۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم ایک سفر میں نکلے، تو ہم میں سے ایک شخص کو ایک پتھر لگا، جس سے اس کا سر پھٹ گیا،

. جہنمیوں کا خون کے آنسو رونا ایک طبی قانون کی وضاحت۔
نوادرات

. جہنمیوں کا خون کے آنسو رونا ایک طبی قانون کی وضاحت۔

. جہنمیوں کا خون کے آنسو رونا ایک طبی قانون کی وضاحت۔ . جہنمیوں کا خون کے آنسو رونا۔۔۔ایک طبی قانون کی وضاحت۔ حکیم قاری محمد یونس شاہد میو -” إن اهل النار ليبكون حتى لو اجريت السفن في دموعهم لجرت، وإنهم ليبكون الدم. يعني مكان الدمع”. سیدنا عبداللہ بن

غسل جنابت کی حکمت۔۔۔
Tibb Information طبی معلومات

غسل جنابت کی حکمت

غسل جنابت کی حکمت غسل جنابت کی حکمت۔۔۔ حکیم قاری محمد یونس شاہد میو ﴿ وَإِن كُنتُم جُنُبًا فَاطَّهَّروا…﴿٦﴾… سورةالمائدة ’’اگر جنابت کی حالت میں ہو تو نہا کر پاک ہو جاؤ۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ : “رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس وقت