میواتی زبان، ایک اہم بیٹھک
میواتی زبان، ایک اہم بیٹھک
لغة المواتي مقعد مهم
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی۔1۔سعد طبیہ کالج۔2۔سعد ورچوئل سکلز
میواتی ماں بولی کا حوالہ سو کال جناب سکندر سہراب میو۔مشتاق احمد میو امبرالیا۔شکر اللہ میو۔۔فاروق جان میو۔ڈاکٹر فاروق میو۔حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو نے ایک بیٹھک کری۔جامیں میواتی جبان کا بارہ میں بات چیت ہوئی۔مختلف مشاورت اور ادارہ کرا گیا کہ میواتی جبان کے مارے جو کچھ بن پڑے کرنو چاہئے۔
سکندر سہراب میو صاحب نے ایک نظم لکھی اور مشتاق احمد میو امبرالی نے پڑھی اورسعد ورچوئل سکلز (ادارہ)میں اڈیٹنگ کری گئی۔
آج 22 فروری کے دن :میواتی ماں بولی”کا حوالہ سو نیٹ پے اپلوڈ کردی جائے گی۔۔
سکندر سہراب نے کہو”۔۔۔۔
ایک جمانو ہو جب دلی پے میون کو جھنڈو لہراوے ہو
تاریخ بتاری ہے کہ دلی اڑنگ پال تومر میو نے بسائی ہی،
میرا خیال میں نہ ای دلی ہے اور نہ ای دہلی ہے
بلکہ ای نام ہو دَہِیلی۔جاسو فارسی اور میں دہلیز کہوا ں ہاں
یعنی آج کی دلی ہندستان کی دہیلی ہی جاکو مطلب “دار الخلافہ” ہو
مطلب ای سہر ہندستان کو دروجو ہو۔ای کئی بَر اُجڑی اور کئی بَر بسی۔
یاکو آخری میو راجہ اڑنگ پال تومر میو ہو۔
یاکو بیٹو کوئی نہ ہو۔پرتھوی راج (اجمیر کو راج کمار)اڑنگ پال کو نواسو ہو۔
نوں تو مہاراجہ اڑنگ پال تومر میو کے کئی چھوری ہی۔
لیکن اَپر واہے اجمر کو پرتھوی بھائیو۔
آخری عمر میں راج گدی پرتھوی راج کے حوالے کرگو۔
دلی کی گدی پے بیٹھے ای پرتھوی تور ای بدل گیا۔
واجمانہ میں دلی میں ای میو ہا۔
اور تومرن کو راج ہو یامارے ان کی تعداد گھنی ہی۔
تومر پال نےیاپے اعتراض کرو ہو
تو مہاراجہ اڑنگ پال نے پرتھوی راج سو کہی
۔ “بیٹا میری پال ناراج ہے۔کہ تومر کی گدی تومر پے رہنی چاہئے۔
تو یاہے ہیٹی دیدے۔پرتھوی نے پنس کے کہی۔”نانا راج پاٹ لیکے کون ہلٹو دیوے ہے”۔
یابات پے تومر دلی چھوڑ کے باہر پہاڑن پے جابسا۔
ای تو ایک زرا سی بات ہہی نہیں تو سچی بات ای ہے کہ
مہابھارت میون کے بہچ ہوئی مطلب ای کہ کورو پانڈو دونوں دھڑا میو ہا۔
آپس میں ٹکرانیا دونوں میو ہا۔
اور تاریخ اٹھا کے دیکھو ہندستان پے میون نے ہجاروں سال حکومت کری ہے
رگو پتی راجہ، رام مہارا ج رام چندر جی کی نسل (سورج بنسی کی)سات پال ہاں ۔
بات لمبی ہوجائے کائی وقت پھر یاموضع پے لکھو جائے گو
میوانی جبان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔1۔۔۔۔۔۔
میں بولی برج بھیانہ کی
میں پالی راج گھرانہ کی
میں رانی ایک جمانہ کی
موئے عادت نائے سہانا کی
میں بولی برج بھیانہ کی
۔۔۔۔۔۔۔2۔۔۔۔۔۔
میں راتن میں دیوالی ہوں
میں ساون کی ہریالی ہوں
میں راج محل کی پالی ہوں
میں سو بھا، راج گھرانہ کیا
میں بولی برج بھیانہ کی
۔۔۔۔۔3۔۔۔۔۔۔۔
میں پیاری بارے پالن کی
میں لاڈو باون گوتن کی
میں بولی محل مینارن کی
موئے عادت راج گھرانہ کی
میں بولی برج بھیانہ کی
۔۔۔۔۔4۔۔۔۔۔۔
میں الور ،جود، بھرت پور میں،
میں ہوں میوات کا گھر گھر میں،
میر و ڈنکوبا جو جگ بھر میں
موئے کھا گی نجر جمانہ کی
میں بولی برج بھیانہ کی
۔۔۔۔5۔۔۔
میں بولی رام کنہیا کی
میں بولی بیر سپیا کی
میں بکرماجیت کی بولی ہوں
میں بولی کا کورانا کی
میں بولی برج بھیانہ کی
۔۔۔۔۔6۔۔۔۔۔۔
اب اپنا مو ہے چھوڑ گیا
کیں جانےوے منہ موڑ گیا
کیں میرا مان ہے تو ڑگیا ۔
موئے پڑ گی جان بچانا کی
میں بولی برج بھیانہ کی
۔۔۔۔7۔۔۔۔۔۔
میں بولی اونچی جاتی کی
اونچو جھنڈو لہراتی کی
میں یاد ہو آتی پاتی کی
یہ ناہاں بات بتانا کی
میں بولی برج بھیانہ کی
…..8……….
جب چرچا رہی بناتی کی۔
گونج ہی آتی پاتی کی
اورچھب میلالے جاتی کی
میں رانی گیا جمانہ کی
میں بولی برج بھیانہ کی