طب کی تعریف
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبوی @ﷺکاہنہ نولاہور پاکستان
العلم علمان علم الأبدان وعلم الأديان
(تفسير النسفي = مدارك التنزيل وحقائق التأويل (1/ 564)
طب :طب کا معنی لغت عرب میں علاج کرنا یا جادو کرنا لیکن اصطلاح میں اس علم کو کہتے ہیں جس ےکے ذریعے سے
جسم انسانی کی حالت صحت و مرض معلوم ہو غرض اس علم سے حفظ صحت ہےیعنی صحت کو بحال
یا محفوظ رکھنا جب کہ وہ حاصل ہو اور اس کو واپس لوٹانا جب کہ وہ زائل ہوگئی ہو(تاریخ الطباء)
الطبيب في الأصل: الحاذق بالأمور العارف بها، وبه سمي الطبيب الذي يعالج المرضى ونحوه۔
طبیب دراصل ان امور میں مہارت رکھنے والے کو کہتے ہیں جو مریضوں کے علاج میں درکار ہوتی ہے۔
الصحاح ولسان العرب، والمصباح المنير مادة: ” طبب۔۔الموسوعة الفقهية الكويتية (12/ 135). أبو محمد عز الدين عبد العزيز بن عبد السلام بن أبي القاسم بن الحسن السلمي الدمشقي، الملقب بسلطان العلماء (المتوفى: 660هـ)لکھتے ہیں
طب ایک قانون کی حیثیت کی مالک ہے جس میں تندرستی اور حفظان صحت کے مفادات کا تحفظ کیا جاتا ہے
اور بیماریوں اور کمزوریوں سے حفاظت کا خیال رکھاجاتا ہے۔قواعد الأحكام في مصالح الأنام (1/ 6)
امام ذہبی لکھتے ہیں:طب کا موضوع روح نفس اور عقل کا علاج ہے(طبقات الاطباء والحکماء ص57)
جالینوس کا قول ہےحفاظت صحت اور ازالہ مرض کانام طب ہے(مفتاح السعادۃ1/303)
علامہ طیبی لکھتے ہیں:طب ہر اس چیز کو کہا جاتا ہے کو صحت کو لوٹانے اوراس کی حفاظت کو یقینی بنائے
یعنی طب جسمانی وہ طریقہ ہے جو صھت کو لوٹانے کا ذریعہ ہے اس کا کوئی بھی طریقہ ہوسکتا ہے
جیسے جڑی بوٹیاں دیگر ادویات کے ذریعہ صحت کی حفاظت کرنا اور کھانے پینے اور غذا کی ترتیب بنانا وغیرہ(فتوح الغيب في الكشف عن قناع الريب (حاشية الطيبي على الكشاف) (9/ 364)
امام الطب شیخ الرئیس بوعلی سینا لکھتے ہیں:إِن الطِّبّ علم يتعرف مِنْه
ُ أَحْوَال بدن الْإِنْسَان من جِهَة مَا يَصح وَيَزُول عَن الصِّحَّة ليحفظ
الصِّحَّة حَاصِلَة ويستردها زائلة»القانون في الطب» (1/ 13):
طب ایک ایسا علم ہے جس کے ذریعے انسانی جسم کے حالات کو اس نقطہ نظر سے معلوم کیا جاتا
ہے کہ کیا صحت مند اور صحت سے خالی ہے؟ تاکہ صحت کو برقرار رکھا جا سکے اور اس کے گزرتے ہی اسے بحال کیا جا سکے۔
طب اعلی ترین مہارت طب فن ہے عوام ہی نہیں بادشاہوں میں بھی اس کی اہمیت رہی ہے
۔فارغ و نکمے لوگ اس کی اہمیت نہیں سمجھتے لیکن تاریخ میں کئی بادشاہوں کے حالات میں لکھا ہے
کہ وہ لوگ طب سے دلچسپی رکھتے تھے۔بلکہ مہارت کے لئے بھی کوشاں رہتے تھے۔
پرویز جوکہ ایران کا بہت برا بادشاہ گزرا ہے کلیلۃ ودمنۃ میں لکھا ہے:««ونظرت
في العلم، فكان أول ما ابتدأت به وحرصت عليه، علم الطب: لأني
كنت عرفت فضله. وكلما ازددت منع علماً ازددت فيه حرصاً»كليلة ودمنة» (ص74)
Pingback: میدان طب میں خدمات کا نیا انداز - Dunya Ka ilm
Pingback: اکثر بیماریوں کی بنیادی وجہ قبض - Dunya Ka ilm