گنجینہ طبیب
عرض
الحمد لله رب العالمين والصلوة والسلام على رسوله محمد وآله واصحابه اجمعين
اما بعد مخفی نہ بنے کو فقیر حقیر سراپا تقصیر احقر العباد محمد اصغرعلی خلف حاجی جھنڈ و لودیانوی کا مدت سے ارا دہ تھا کہ ایک طب کی ایسی مختصر کتاب چھپوائی جائے جس میں ہر مرض کا علاج مرد عورت بچہ کا پورا پورا درج ہو اور ہر قسم کے شربت معجون جوار شوں اور دھاتوں کے کشتہ وزندہ وجو ہر اڑانے کے نسخے اور شعبدات و عملیات وغیرہ کے علاوہ ساتھ ہی ایک مخزن الادویہ بھی ہو۔ اور جو کچھ اس میں درج ہو وہ نہایت مجرب ہوتا کہ اس کتاب کے بعد اور کسی کتاب کے مطالعہ کی ضرورت نہ ہو
لہذا1904 میں دل کو مجبو رکر کے آمادہ کیا کہ ضرور بضر و ر ایسی کتاب کہ ایک کو فائدہ پہنچانا۔ اور اپنی ایک یادگار دنیا میں چھوڑنا چاہئے۔ لیکن چونکہ میں نے نسخہ جات وغیرہ بڑی جانفشانی اور طرح طرح کی مصیبت اُٹھا کر اور لوگوں کی خدمتیں کر کے حاصل کئے ہوئے تھے۔
2
طبیعت کو اُن اسرار بر سینہ کا اظہار بہت کچھ گراں بار معلوم ہوتا تھا لیکن کچھ خدا کی عنایت سے اسوقت یہی دل میں بسا کہ ملک کو فائدہ ضروری پہنچانا چاہیئے ؟