ہالون۔حب الرشاد۔GARDEN GRESS
38 الثقاء۔حب الرشاد۔
ہالون۔GARDEN GRESS
تحریر :حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبوی کاہنہ نولاہور پاکستان
۔الطب النبوي لأبي نعيم الأصفهاني (2/ 595)السنن الكبرى للبيهقي (9/ 582)أخرجه أبو داود فى المراسيل – كما فى تحفة الأشراف 13/ 342 عن قتيبة بن سعيد عن الليث به.
حضرت عبداللہ بن جعفر اور حضرت ابان بن صالح (رض)
سے روائت ھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا “بخروا بیوتکم بالشیح والمر والصعتر”
اپنے گھروں میں حب الرشاد، مر اور صعتر سے دھونی دیتے رہا کرو”( بیہقی)
حضرت عبداللہ بن عباس رض سے روایت ھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” ماذا فی الامرین من الشفا؟ الثفا و الصبر”
کیا تم نہیں جانتے کہ کن 2 کاموں میں شفا ھے؟ صبر (مصبر) اور الثفا (حب الرشاد)[ ابو داؤد]
۔ ہالون۔حب الرشاد۔GARDEN GRESSچمسُر۔ہالم۔اسپندان ۔بری و بستانی دو قسم کی ہوتی ہے۔اس میں تیل بھی پایا جاتا ہے عضلاتی غدی ہے ۔محرک و مقوی قلب،محلل اعصاب ۔ جازب رطوبات۔مخرج بلغم و سودا۔مخرش ۔ محمر ۔ مولد حرارت عزیزی ہے۔مقئی مقوی باہ،نعوط آور۔مقوی طحال و غدد ہے موٹاپا دور کرتی ہے ،دل ڈوبنے میں فوری الاثر ہے۔ذراسی مقدار میں کھانے سے پھپھڑوں کے بلغم کو خارج کرتی ہے،ورم کی جگہ پر لیپ کرنے سے مریض چند منٹوں میں راحت محسوس کرنے لگتا ہے ۔ ،مشتہی ،مدربول و حیض ،قاتل کرم شکم ،مخرج جنین مقوی ،و ممسک ۔۔۔بیرونی طورپر محمر،محلل۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عربی نام : حب الرشاد، الشیخ ، الثفا،انگلش نام : GARDEN CRESR.
نباتاتی نام:LEPIDIUM SATIVUM
دیگرنام۔
عربی میں حرف۔حب الرشاد ،فارسی میں تخم سپنداں تامل میں اڈیلی گجراتی میں اشے ہو بنگالی میں ہندی بالم سندھی میں ہالیو پنجابی میں تیزک سنسکرت میں میں چندرسور اور انگریزی میں گارڈن کریس Garden cress کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
ایک بوٹی کے تخم میں جو زردی مائل سیاہ اورمزہ میں تندو تیز ہوتے ہیں اس کی دو اقسام ہیں ۔۱۔بری ۲۔بستانی ۔
جس کے تخم سفید یا سرخ اور گول ہوتے ہیں اسے رائی کہتے ہیں جبکہ بری کے پتے سرخی مائل کسی قدرلمبےتخم ریحان کی مانند ہوتے ہیں اس کو حب الرشاد کہتے ہیں ۔
مقام پیدائش۔پاکستان و ہندوستان میں پنجاب یوپی وغیرہ میں خودرو ہے۔
پاکستان میں زرعی بیج کی دکانوں میں عام دستیاب ھے عرب اسکے سوکھے پتوں کا قہوہ ” الشیخ” بہت شوق سے پیتے ھیں. پاکستان کے بازار افغانستان کی ہالیوں کو “افغان قہوہ” کے نام سے جانتے ھیں جبکہ پاکستان میں صرف جانوروں کو بطور چارہ دیا جاتا ھے اور طبی خواص کو جانتا ھی کوئی نہیں
فوائد
دھونی
اسکی دھونی گھر میں دی جائے تو تمام جراثیم کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ھے.
تلی کا ورم
بیرونی طور پر برص ،جھائیں اور چھیپ وغیرہ میں زائل کرنے اور بعض ورموں کو تحلیل کرنے کیلئے اس کا طلاء یا ضماد کرتے ہیں ۔
شہد میں ملا کر لیپ کیا جائے تو تلی کا ورم دور کرتی ھے
ہالوں کو زمانہ قدیم سے مسکن درد کیلئے استعمال کرتے ہیں ۔آج بھی ریحی دردوں کی مشہور دوا ہے۔امراض معدہ اور آمعاء میں خصوصاًسنگرہنی،اسہال اور کمی بھوک میں بے حد مفید ہے ۔اور قاتل کرم شکم میں بھی ہے ۔
بال گرنا
اسکے جوشاندہ سے سر دھویا جائے تو بال گرنا بند،
برص اور چھیپ کیلئے مفید،
بلغمی امراض
اسکا مزاج گرم ھے چناچہ سرد بیماریوں کو ختم کرتی ھے. مہندی کے پتے اور ھالیوں کا جوشاندہ بناکر پینا سینہ اور پھیپھڑوں کی بلغم نکالتا ھے. سانس کی نالیاں کھولتا ھے.
تخم حرف کو منفث بلغم ہونے کی وجہ سے تنگی تنفس اور کھانسی میں استعمال کرتے ہیں ۔یہ دافع بلغم دواء ہے اورمقوی معدہ ہونے کی وجہ سے ہچکی میں بھی استعمال کرتے ہیں اسکے پتے کترواں اور کھالے چرپرے رائی کے ذائقہ والے ہوتے ہیں اسکی چٹنی بناکر کھاتے ہیں
اس کے بیجوں کو مبہی اور ممسک کے طور پر استعمال کرتے ہیں ۔
نسخہ۔۔دوتولہ ھالیوں اور صرف چار گرام ملٹھی کو تین پاؤ پانی میں ابال کر جوشاندہ بنالیں
فوائد:،،کھانسی، دمہ، بواسیر کا خون، معدہ کا درد، معدہ کو قوی کرتا ھے، بلغم نکالتا ھے ورموں کو تحلیل کرتا ھے. پیٹ اور آنتوں کے کیڑے نکالتا ھے
[یاد رھے کہ حاملہ عورت کو ھالیوں کا استعمال منع ھے]
قوت باہ اور مغلظ
انڈیا میں اترپردیش کے لوگ ھالیوں پچاس گرام+ گندم کا آٹا یا سوجی آدھا کلو+ الائچی خورد بیس دانے+ اور اگر جیب اجازت دے تو زعفران تین گرام کو تین کلو گرام دودھ میں پکا کر اور چینی ملا کر کھویا بناکر اسکی برفی کی طرح ڈلیاں بنالیتے ھیں. سردیوں میں اسکو کھانا قوت باہ، ضعف باہ، قلت انتشار کو مفید ھے.
موٹاپا
حب الرشاد یعنی ہالیوں کے پتوں کا قہوہ موٹاپا کم کرتا ھے. یہ مصدقہ نسخہ ھے اور ذرا سا تردد کرکے اسکو گملے یا لان میں اگایا جا سکتا ھے. پاکستان میں عام کاشت ھوتا ھے۔
حب رشاد ان بیجوں میں سے ایک ہے جو قدیم تہذیبوں میں مختلف علاج کے مقاصد کے لیے استعمال کی جاتے تھے اور حالیہ تحقیق نے کئی بیماریوں کے علاج میں ان بیجوں کی تاثیر ثابت کی ہے۔
شوگر
حب رشاد ایک مختلف بیماریوں کے علاج کے لئے استعمال ہونے والے پودوں میں سے ایک ہے، اور اس نے بہت سے تحقیق کے فوائد اور جسم پر ان کے اثرات ثابت کیے ہیں، کیونکہ حب رشاد: وٹامن ای میں ایک بہترین ذریعہ. شوگر کے علاج میں مدد ملتی ہے، جہاں خون کی شکر کی سطح کو کم کر دیتا ہے.
ہائی بلڈ پریشر کے علاج میں مدد ملتی ہے.
امراض جگر
جگر کی صحت کو برقرار رکھتا ہے، اور اس کی چوٹ کو روکتا ہے. آرتھوپیڈیازم کو مضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے، اور فرائضوں کی تیزی سے وصولی.
حب رشادکے سب سے اہم فوائد میں سے ایک دمہ اور نیومونیا کا علاج کرنے میں مدد ملتی ہے. ماہانہ سائیکل کو منظم کرنے میں مدد ملتی ہے، اور حیض کو حوصلہ افزائی کر سکتا ہے، اور مختلف ہارمون کو منظم کرسکتا ہے. جسم کو بہت سے بیماریوں سے بچانے میں مدد ملتی ہے، جہاں ایک فعال اینٹی آکسائڈنٹ سمجھا جاتا ہے. ماں کے بچے کی پیدائش کے بعد میں اضافہ، جہاں یہ پروٹیکٹین کے ہارمون کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے، دودھ کے سستے کے ذمہ دار ہارمون. جستجوؤں کو صاف کرنے اور بھوک کی حوصلہ افزائی کرنے میں مدد ملتی ہے.
انمیا کا علاج کرنے میں مدد ملتی ہے، کیونکہ یہ فولاد سے بھرپور ہے، جو ایک آسان جذب عنصر ہے.یادداشت کو مضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے. پروٹین اور لوہے کے ذرائع کی توثیق کرنے میں مدد ملتی ہے.
آنکھوں کے امراض
آنکھوں کی صحت میں اضافہ میں مدد ملتی ہے کیونکہ ان میں وٹامن اے شامل ہیں. جنسی خواہش میں اضافہ میں مدد ملتی ہے.
کچھ کھانسی، وٹامن سی کی کمی کا علاج، اور قبض کے علاج میں، مدافعتی نظام کی کمزوری کا علاج، مائع، لیکن ان میں سے کچھ فوائد غیر یقینی ہیں اور مزید تحقیق کی ضرورت ہے.
عربوں میں حب رشاد کا استعمال
جس کا سائنسی نام لیپیڈیم سیٹیوم ہے، ایک پودا ہے جو قدیم زمانے سے اپنے مختلف صحت کے فوائد اور استعمال کے لیے جانا جاتا ہے۔اس پودے کے سب سے مشہور حصے اس کے بیج ہیں، اور اس کے تیل کے بہت سے دواؤں کے استعمال ہیں۔ حب رشاد کے بڑھتے ہوئے فوائد اس کے غذائی اجزاء سے بھرپور ہونے کا نتیجہ ہیں، کیونکہ اس میں وٹامنز، اور آئرن اور فولک ایسڈ کی اچھی مقدار ہوتی ہے۔لیکن سائنسی علوم جو اس سے متعلق ہیں وہ ان تمام فوائد کو سائنسی طریقے سے دستاویزی متب کرنے کی ضرورت ہے، اس لیے ہم ذیل میں حب رشاد کے چند ممکنہ فوائد کا ذکر کریں گے۔
سانس کے انفیکشن کا علاج۔ اینٹی ہائی بلڈ پریشر۔ بلڈ شوگر کی سطح کو منظم کرنا۔ جلد کی بعض بیماریوں کا علاج۔
قدرتی جلاب۔ حیض اور حیض کو منظم کرنا۔ بیکٹیریا کے خلاف مزاحمت کرتا ہے۔
پانی برقرار رکھنے کا علاج۔ کینسر کی روک تھام۔ جنسی خواہش میں اضافہ۔
رشاد کا نقصان
اس کے بے شمار فوائد کے باوجود اس کے استعمال سے کچھ نقصانات ہوسکتے ہیں جن میں سے اہم درج ذیل ہیں:
حیض کشاء۔حاملہ کے لئے نقصان دہ
حمل کے لئے خطرناک حب رشاد رحم سمیت بعض اعضاء میں سکڑاؤ اور سکڑاؤ کا باعث بنتی ہے، لہٰذا حمل کے دوران اس سے بچنا افضل ہے، تاکہ خون نہ آئے اور نہ ہی اسقاط حمل کے خطرات بڑھ جائیں۔عام طور پر حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کے لیے
حب رشاد سے بچنا افضل ہے، کیونکہ یہ ثابت نہیں ہوا کہ ان ادوار میں اس کا استعمال محفوظ ہے یا یہ جنین یا شیر خوار بچے کو خاص طور پر متاثر کرتا ہے، اور اس کا اطلاق دیگر دواؤں کی جڑی بوٹیوں پر ہوتا ہے، لہذا آپ کو ان میں سے کسی کو لینے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہئے۔
خون کی شکر کو کم کرنا۔
گارڈن کریس کے فوائد کا ذکر پہلے کیا جا چکا ہے جس میں بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنا بھی شامل ہے، لیکن یہ فائدہ صحت مند لوگوں کے لیے ہے۔جیسا کہ شوگر کے مریض جو شوگر کی شرح میں اتار چڑھاؤ کا شکار ہوتے ہیں اور ریگولیٹڈ ادویات لیتے ہیں، باغیچے کا اثر جسم پر خطرناک ہو سکتا ہے۔
شوگر،بلڈ پریشر
، یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے الرشاد کے استعمال سے ہوشیار رہیں، اور اسے ڈاکٹر کی اجازت کے بغیر اور حسابی مقدار میں نہ لیں۔ جیسا کہ شوگر کو کم کرنے کا مسئلہ ہے، بلڈ پریشر کو کم کرنا گارڈن کریس لینے کے مطلوبہ اثرات میں سے ایک ہو سکتا ہے، لیکن گارڈن کریس ان لوگوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے جو بلڈ پریشر کے مسائل یا بیماریوں میں مبتلا ہیں، خاص طور پر لو بلڈ پریشر (Hyoptention)۔لہٰذا، یہ سفارش کی جاتی ہے کہ کسی بھی طے شدہ سرجری سے کم از کم دو ہفتے قبل الرشاد محبت سے گریز کریں تاکہ کسی بھی ناپسندیدہ نقصانات یا اثرات سے بچا جا سکے، جیسے: کم بلڈ پریشر اور کم شوگر لیول۔
تھائراڈ کا نقصا ن ۔
رشاد کی محبت سے تھائیرائیڈ کے مریضوں کے لیے نقصانات ہو سکتے ہیں، اس لیے اسے ہائپوتھائیرائیڈزم یا ہائپر ایکٹیویٹی کے معاملات میں استعمال کرنے کی سفارش نہیں کی جاتی ہے، اور عام طور پر، نقصانات سے بچنے کے لیے طویل عرصے تک گارڈن کریس کی بڑی خوراک لینے سے احتیاط برتی جائے۔ پوٹاشیم کی سطح کو کم کرنا
حب رشاد میں پیشاب کنٹرول اثرات ہوتے ہیں اور اس کی ضرورت سے زیادہ یا بے حساب مقدار کھانے سے پوٹاشیم جسم سے سیالوں اور پیشاب کے ساتھ خارج ہو سکتا ہے جس سے جسم میں پوٹاشیم کی کمی واقع ہو سکتی ہے، رشاد اور اسے ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کے بعد ہی لیں۔
. diuresisکریس ڈائیوریسس کو بڑھاتا ہے، اور یہ ان لوگوں کے لیے مسائل اور نقصان کا باعث بن سکتا ہے جو گردے کے مسائل میں مبتلا ہیں یا جو ان کی صحت کے لیے خطرہ ہیں، ان صورتوں میں کریس سے گریز کرنا چاہیے اور دواؤں کی جڑی بوٹیوں کے استعمال کے بارے میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔پیشاب کی رکاوٹ کا شکار افراد کے لیے ڈیوریسس بھی حب رشادکا ایک فائدہ ہے۔
حب رشاد کے استعما ل گارڈن کریس کی شہرت اور فوائد صرف عرب دنیا تک ہی محدود نہیں ہیں۔ اسے ہندوستان میں دواؤں اور غذائیت کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ دنیا کے کئی حصوں میں بھی اگتا ہے، اور اسے کالی مرچ جیسا ذائقہ دینے کے لیے کھانا پکانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اور رشاد کے سب سے زیادہ استعمال ہونے والے حصے درج ذیل ہیں:
رشاد کے پتے، کھانے اور علاج کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
کریس سیڈز، جو عرب دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہوتے ہیں، عام طور پر بیجوں کو ابلتے ہوئے پانی میں بھگونے کے بعد بطور مشروب لیا جاتا ہے۔
رشاد کے لیے صحیح خورا ک گارڈن کریس کی مناسب خوراک بہت سے عوامل پر منحصر ہے، بشمول درج ذیل: عمر صحت کی حالت۔ قسم اور دیگر.ماہرین کی طرف سے آج تک کوئی تجویز کردہ خوراک نہیں ہے، لیکن جب گارڈن کریس لیتے ہیں اور کوئی پریشانی ہوتی ہے تو اسے بند کر دینا چاہیے ۔رشاد کھانے کے بارے میں عمومی مشور ہ محفوظ خوراک کا تعین کرنے کے لیے مزید مطالعات کی ضرورت ہے، اس لیے: ہوشیار رہیں کہ اسے زیادہ نہ کریں۔ اسے اپنی خوراک کا حصہ بنانے سے پہلے اپنے ڈاکٹر اور غذائیت کے ماہر سے ضرور مشورہ کریں۔مندرجہ بالا تجاویز پر عمل کرنے سے آپ کو گارڈن کریس کے نقصانات سے بچنے اور کریسس کے بہترین فوائد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔