بصل ۔ پیاز۔ گنڈہ Onion
15 بصل۔پیاز
تحریر:حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبویﷺکاہنہ نو لاہور پاکستان
ابوزیاد خیار بن سلمہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پیاز کے متعلق پوچھا کیا تو آپ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو آخری کھانا تناول کیا اس میں پیاز تھی۔تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 16068)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/89) ۔صحيح البخاري (1/ 170)سنن أبي داود (3/ 362)عن ابن عمر قال: “جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فشكا إليه قلة الولد فأمره بأكل البصل”.الآثار المروية في الأطعمة السرية لابن بشكوال (ص: 270)
پیاز۔بصل۔ONIONعضلاتی غدی مشہور چیز ہے ہر کھانے میں استعمال ہوتا ہے محلل،منفث،مقوی باہ،حابس و قابض۔خام حالت میں کسی قدر پیٹ میں ریاح پیدا کرتا ہے ۔تخم مولد حرارت عزیزی مدر حیض ہیں ۔ گرم کرکے سرخ رنگ کے پھوڑوں پر باندھتے ہیں جس سے دردناک پھوڑوے پھوڑ جاتے ہیں ۔مالیخولیا تبخیر کے مریضو ں کو نقصان دیتا ہے۔
«العلاج بالأعشاب» (ص55):
«و [شكا] قوم إِلَى عمر – رَضِي الله عَنهُ – وباء بأرضهم فَقَالَ: لَو تَرَكْتُمُوهَا؟ [قَالُوا] : هِيَ مَعَايِشنَا ومعايش عيالنا. فَأرْسل عمر عَن ذَلِك الْحَارِث بن كلّدة فَقَالَ: يَا أَمِير الْمُؤمنِينَ الْبِلَاد الوبيئة هِيَ ذَات [أنجال، وبعوض، وتريب] . والنجل: [هُوَ] الوباء، وَلَكِن لَو خرج أَهلهَا مِنْهَا قريب إِلَى أَن ترْتَفع الثريا وأكلوا بهَا البصل والكرّاث»
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جڑی بوٹیوں کا علاج” (صفحہ 55):”اور ایک قوم نے عمر رضی اللہ عنہ سے شکایت کی کہ ان کی زمین مصیبت میں ہے، اور آپ نے فرمایا: اگر تم اسے چھوڑ دیتے؟ انہوں نے کہا: یہ ہماری روزی اور ہمارے بچوں کی روزی ہے۔ چنانچہ عمر نے اس کے بارے میں حارث بن کلدہ کو خط بھیجا اور اس نے کہا: اے امیر المومنین، زمین ایک ہی ہے [فرشتے، مچھر اور تریب]۔ اور بیٹا: وبا ہے، لیکن اگر اس کے لوگ اسے چھوڑ دیں تو یہ اس مقام کے قریب ہو گا جہاں سے فانوس اٹھیں گے اور وہ اس کے ساتھ پیاز اور رس کھائیں گے۔……… ۔
طاعون وغیرہ وبائی امراض کے زمانہ میں پیاز کو باریک باریک کاٹ کر سرکہ میں ڈال کر یا لیموں کا رس شامل کرکے غذا کے ساتھ کھاتے ہیں۔ وباء سے حفاظت رہتی ہے۔ ہیضہ کے مریض کو پیاز کا رس اور چونے کا پانی ایک ایک تولہ ملا کر دو دو تین تین گھنٹے کے وقفہ سے پلانا مریض کو اس مہلک مرض سے بچاتا ہے۔لُو کے زمانہ میں پیاز کا استعمال ان کے خراب اثرات سے بچاتا ہے۔ اس کا سونگھتے رہنا بھی لُو سے حفاظت کے لئے مفید ہے
قدیم اطباء کا قول ہے کہ اگر بچھو یا بھڑ کاٹ لے تو پیاز کا پانی وہاں لگا دیں۔ درد دور ہو جائے گا اور زہر اپنا اثر نہ کرسکے گا۔
فرانس میں پیاز کا سوپ شوق سے پیا جاتا ہے، یہ ہی وجہ ہے کہ دوسرے یورپی ملکوں کے مقابلے میں فرانس میں دل کے امراض کم ہوتے ہیں۔
دوسری جنگ عظیم میں روسی ڈاکٹروں نے محاذ جنگ پر زخمی ہونے والے سپاہیوں کا علاج محض کچی پیاز سے کیا تھا۔ زخم پر پیاز باندھ دی جاتی اور ایک دو دن کے اندر اندر زخم خشک ہو جاتا۔
کیمیاوی تجزیہ
ماہرین غذائیت کے مطابق فاسفورس سے بھر پور پیاز کے 100 گرام میں 40 کیلوریز، 89 فیصد پانی، 1.1 گرام پروٹین، 9.3 گرام کاربز ، 4.2 گرام شوگر، 1.7 گرام فائبر اور 0.1 گرام فیٹ پایا جاتا ہے، منرلز اور وٹامنز کے اعتبار سے پیاز میں وٹامن سی، اینٹی آکسیڈنٹ جز پائے جاتے ہیں جو کہ جلد اور بالوں کے لیے نہایت مفید ہیں۔
منرلز اور وٹامنز کے اعتبار سے پیاز میں وٹامن سی ، اینٹی آکسیڈنٹ جز پائے جاتے ہیں جو کہ جلد اور بالوں کے لیے نہایت مفید ہیں۔
فولیٹ یعنی وٹامن B9 کی موجودگی سے میٹابالزم تیز، اور نئے خلیوں کو بننے میں مدد ملتی ہے، وٹامن بی9 کے سبب پیاز حاملہ خواتین کے لیے نہایت موزوں غذا ہے۔وٹامن B6 کی موجودگی خون میں لال خلیوں کی افزائش بہتر بناتی ہے اور کارکردگی بڑ ھاتی ہے۔
انسانی جسم کے لیے بنیادی منرل پوٹاشیم کے سبب بلڈ پریشر متوازن ہوتا ہے اور دل کی صحت بہتر بناتا ہے ۔
گٹھیا کے مرض میں پیاز کا پانی اور رائی کا تیل ملاکر جوڑوں پر مالش کریں، اس سے سب جوڑ کھل جائیں گے اور آرام آجائے گا۔ گلے کی سوزش کے لیے پیاز پیس کر دہی اور شکر ملاکر کھانے سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔
، اس کے استعمال سے چہرے پر دانے اور کیل مہاسوں سے نجات حاصل ہوتی ہے، پیاز کو ایکنی کا علاج بھی قرار دیا جاتا ہے۔
پیاز کے طبی فوائد:
پیاز کے مختلف فوائدپیاز کا ایک اہم ترین فائدہ یہ ہے کہ اس میں بڑی مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹس، quercetin اور flavonoids موجود ہوتے ہیں جو کہ جسم میں خلیات اور ٹشوز کو پہنچنے والے نقصان کو روکنے یا اسے کم کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔یہ معلوم ہوا ہے کہ پیاز میں موجود quercetin نامی مادے کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
جسم میں آزاد ریڈیکلز کی
یہ ایتھروسکلروسیس اور کورونری دل کی بیماری سے منسلک آکسیڈیٹیو عمل کو بھی روکتا ہے۔پیاز میں وٹامن ای بھی ہوتا ہے، جو اپنے آپ میں ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے، جو خون میں معدنیات کے نقصان دہ اثر کو بے اثر کرتا ہے۔
دور جدید میں ہارٹ فیل ہوجانا بے حد عام ہو چکا ہے، چناں چہ برطانوی اسپتالوں میں تجزیوں کے بعد معلوم کیا گیا ہے کہ پیاز کا مسلسل استعمال دل کے امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔ روم کے بادشاہ نیرو کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ اپنی آواز بہتر بنانے کے لیے پیاز کھایا کرتا تھا۔ پیازکا پانی سونگھنے سے نکسیر کا خون بند ہو جاتا ہے۔ سفید پیاز کوٹ کر کپڑے میں نچوڑ کر پانی نکال لیں اور اسے نیم گرم کرکے چند قطرے کان میں ڈالیں فوراً درد ٹھیک ہو جائے گا۔
پیاز کے دیگر اہم فوائد یہ ہیں
:1. کولیسٹرول کی سطح کو کم کرناپیاز میں کرومیم ہوتا ہے، جو خون میں خراب کولیسٹرول (LDL) کی سطح کو کم کرتا ہے اور اچھے کولیسٹرول (HDL) کی سطح کو بڑھاتا ہے، اس طرح دل کی بیماری، فالج، ہائی بلڈ پریشر اور ایتھروسکلروسیس کا خطرہ کم ہوتا ہے۔بعد میں، پیاز خون کو پتلا کرنے اور خون کے لوتھڑے کو تحلیل کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
زخموں میں جلن کم کرنے اور ایڑیوں کی تکلیف سے چھٹکارا پانے میں بھی پیاز کی افادیت صدیوں سے تسلیم شدہ ہے۔
اگر شہد کی مکھی کاٹ لے تو متاثرہ جگہ پر پیاز کا رس لگانے سے درد کی شدت میں بہت کمی واقع ہوجاتی ہے۔
۔2. ذیابیطس کی روک تھام پیاز میں سلفر کے مرکبات پائے جاتے ہیں جو خون میں انسولین کی سطح کو بڑھاتے ہیں اور اس میں شوگر کی مقدار کو کم کرتے ہیں پیاز میں موجود کیرم بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں کردار ادا کرتا ہے۔ان خصوصیات کی بدولت پیاز ذیابیطس کے مریضوں کی خوراک کا لازمی جزو بن چکا ہے ۔
.3مدافعتی نظام کو مضبوط بنائیںپیاز کو کئی سالوں سے قدرتی اینٹی بائیوٹک کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ پیاز آنتوں کے کیڑوں، مختلف وائرسوں اور سانس کی نالی میں انفیکشن، کھانسی اور جراثیم جیسے: سالمونیلا کی وجہ سے ہونے والے نزلہ زکام سے نمٹنے کی صلاحیت کے لیے مشہور ہے۔
پیاز دمہ کو بھی دور کر سکتا ہے اور جوڑوں کے درد کی وجہ سے ہونے والی سوجن کو کم کر سکتا ہے۔ ضرورت سے زیادہ بلغم اور آواز میں خراش کے علاج کے لیے پیاز کھانے کی بھی سفارش کی جاتی ہے۔متبادل ادویات کے نقطہ نظر سے پیاز کے فوائدقدرتی ادویات کے میدان میں پیاز کے مختلف قسم کے استعمال ہوتے ہیں ۔ قدرتی ادویات کے تناظر میں پیاز کو کئی
صحت کی حالتوں کے علاج کے طور پر پیش کیا گیا ہے، بشمول:عام سردی.کھردرا پنپریشان کن کھانسی۔
بواسیر (بواسیر)۔جلد کی جلن؛جنسی صلاحیت اور لیبڈو کو بہتر بنانا۔متبادل ادویات اور مغربی ادویات میں یکساں طور پر تجویز کیا جاتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ تنوع پیدا کیا جائے اور مینو میں سبز، سفید، پیلا اور بنفشی پیاز شامل کیا جائے کیونکہ ہر قسم کے اس شاندار پودے میں مختلف رنگوں کے مرکبات سے متعلق مختلف فوائد ہیں۔پیاز میں وٹامنزپیاز میں وٹامن سی، وٹامن بی اور وٹامن کے بڑی مقدار میں پائے جاتے ہیں، کیونکہ ان تمام وٹامنز میں بہت سے صحت کے فوائد ہوتے ہیں جو کہ مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں، کیونکہ یہ مختلف بیماریوں سے بچاؤ میں معاون ہوتے ہیں، اور یہاں تک کہ جسم کو اہم توانائی فراہم کرتے ہیں۔
جسمانی درد (کمر درد، کان درد، ہاتھ درد، گھٹنوں کا درد) میں پیاز بہت کارآمد ہے اس لئے روزانہ پیاز اگر آپ کھائیں گے تو آپ کو ان دردوں سے بغیر کسی دوائی کے ہی ریلیف مل جائے گا۔
• نیند نہ آنے کی شکایت ہے اگر تو پیاز کو نہ بھولیں یہ آپ کو آرام و سکون فراہم کرنے کا اہم ذریعہ ہے اور یہ آپ کی نیند کے ہارمونز کو فعال کرتی ہے تاکہ نیند مکمل ہوسکے۔
• دورانِ خون کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو پیاز کا رس آپ کی مدد کرسکتا ہے۔ یہ ہماری شریانوں میں موجود خون کو صحیح طرح سے گردش کروانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔• پیٹ کے عام مسئلے (پیٹ درد، بدہضمی، کھٹی ڈکاریں) سے لے کر پیٹ کے کینسر تک کے امراض میں پیاز ایک اہم دوائی کے طور پر کام کرتی ہے۔
ٹانگوں کی سوجن میں پیاز کو چبا کر کھانا جسم میں ایسے متحرک مادے پیدا کرتے ہیں جو سوزش کو جسم سے نکالنے میں مدد دیتی ہے۔
• جلد کے تمام مسائل (چہرے کی خوبصورتی ہو یا بالوں کی) میں یہ آپ کی مدد کرسکتی ہے
پیاز کا رس، شہدخالص ، گھی ‘ہر ایک پچیس، پچیس گرام ‘دو انڈوں کی زردی‘ ان سب اشیاء کو ایک پیالہ میں ڈال کر چمچ سے اچھی طرح پھینٹیں اور کچھ دیر چولہے پر پکا کر نہار منہ کھائیں۔ اعلیٰ درجہ کی مقوی غذائی دوا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیاز کے استعمال سے صحت اور خوبصورتی پرجادوئی فوائد
پیاز ایک ایسی سبزی ہے جس کے بغیر ایشیائی کھانوں کا تصور بھی ممکن نہیں ، دنیا بھر میں اس کو سلاد کے طور پر بھی کھایا جاتا ہےاور کھانا بنانے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر آپ کے گھر میں پیاز موجود ہے تو معمولی زخم میں اسے بطور جراثیم کش استعمال کیا جا سکتا ہے
فاسفورس سے بھر پور غذا پیاز کو اگر قدرت کا انسان کے لیے بہترین تحفہ قرار دیا جائے تو یہ غلط نہ ہوگا، پیاز کے استعمال سے صحت سمیت خوبصورتی پر حیرت انگیز فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں جن سے متعلق جاننا اور اس کا کارآمد طریقوں سے استعمال بڑھانا لازمی ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق موسمِ گرما کے دوران پیاز کا استعمال بطور سلاد ضرور کرنا چاہیے، پیاز کھانے کے نتیجے میں انسان موسمی انفیکشن اور متختلف وائرسز کے اٹیک سے بچ جاتا ہے، پیاز میں فائبر اور پری بائیوٹک کی خاصی مقدار پائے جانے کے سبب یہ معدے اور آنتوں سے جڑی متعدد بیماریوں میں مفید ہے جبکہ اس سے گرمی کی شدت میں بھی کمی بھی آتی ہے۔
طبّی ماہرین کے مطابق پیاز کے استعمال سے ہائی بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے، اس میں موجود پوٹاشیم بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، کولیسٹرول کی سطح متوازن سطح پر لاتا ہے اور پیاز کا گلیسیمک انڈیکس 10 سے کم ہوتا ہے جو کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہترین قرار دیا جاتا ہےْ،پیاز کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر ہانڈی میں تو ہوتا ہی ہے مگر پیاز بطور سلاد استعمال کر کے خوبصورتی میں بھی اضافہ کیا جا سکتا ہے جبکہ اس کے مختلف طریقوں سے استعمال سے جھرتے بالوں کا شرطیہ علاج ممکن ہے۔
پیاز کی مدد سے جھڑتے بالوں کا علاج
بالوں کی صحت کے لیے اس کا رس نکال کر بالوں پر اسپرے کرنے سے بالوں کی صحت اور افزائش میں حیرت انگیز طور پر اضافہ ہوتا ہے اور بال نئے سرے سے نکلنا شروع ہو جاتے ہیں، بالوں کو گھنا بنانے کے لیے پیاز کا استعمال مفید ہے۔
پیاز کے تیل کو بنانے کے لیے کھوپرے یا سرسوں کا تیل لے لیں، تیل کا خالص ہونا لازمی ہے۔
تیل کو فرائنگ پین میں گرم کر لیں، تیل کے گرم ہو جانے کے بعد اس میں باریک کٹی ہوئی پیاز اور چند ٹہنیاں کڑی پتے کی شامل کر لیں، کڑی پتہ بھی گرتے بالوں کو روکنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
پیاز اور کڑی پتہ جب مکمل طور پر براؤن ہو جائیں تو چولہا بند کر دیں، تیل ٹھنڈا ہونے پر اسے چھان لیں اور کسی شیشے کی ایئر ٹائٹ بوتل میں ڈال کر محفوظ کرلیں۔
اب اس تیل کو بالوں کی جڑوں سے سروں تک لگائیں اور 6 سے 8 منٹ تک ہلکے پوروں سے مساج کریں، تیل کو چند گھنٹے لگا رہنے دیں یا پھر رات میں لگا کر صبح بال دھو لیں۔
یہ ایک مکمل دیسی علاج ہے جس کا کوئی نقصان نہیں، بہترین نتائج کے لیے ہفتے میں 2 سے 3 بار اس تیل کا استعمال کیجئے اور حیرات انگیز فوائد حاصل کریں
۔ گنج کے مقام پر پیاز کا پانی ملتے رہنے سے بال گرنا بند ہو جاتے ہیں اور گرے ہوئے بال دوبارہ اُگ جاتے ہیں۔ پیاز کا رس جوئوں والے سر پر ملنے سے جوئیں مر جاتی ہیں۔
پیاز کے چھلکوں کا پانی بالوں کو نرم و ملائم بنانے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے، اس پانی سے سر دھوئیں،اس کے علاوہ چھلکوں کو پانی میں ڈال کر ابالیں اور پھر اس میں ایک چائے کا چمچ شہد ڈال کر صبح استعمال کریں، روزانہ ایک چمچہ پینے سے جسم توانا رہے گا اور تھکن کا احساس بھی کم سے کم ہوگا۔
سفید کے طبی فائدے
سفید پیاز کے اتنے زیادہ فائدے کہ آپ حیران رہ جائیں،آپ پیاز کا پانی اور اس کا پوڈر بناکر فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔
سفید پیاز ہر قسم کی مردانہ کمزوری کے مریضوں کیلئے قدرت کا انمول تحفہ ہے۔ پیاز کا باقاعدگی سےاستعمال مادہ تو لید کی افزائش کر کے جسمانی طاقت اورقوت باہ میں اضافہ کر تا ہے اور یہ آپ کی آواز کو دلکش اور سریلی بنا کر آپ کو خوبصورت، سمارٹ بنا دیتا ہے۔ زردی مائل چہرے کی رنگت ختم کر کے، اسے سرخی مائل بنا دیتا ہے۔ سفید پیاز کو مردانہ کمزوری دور کرنے کے لئے بے شمار طریقوں سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ صحت کے لئے انتہائی مفید غذائیت سے بھر پور اورطبی خصوصیات سے مالا مال پیاز کےاتنے فوائد ہیں کہ اس پر پوری کتاب مرتب کی جا سکتی ہے۔
مقوی اعصاب
پیاز اعصاب کو طاقت بخشتا ہے۔ اس میں موجود سیلینیم ، انسانی مزاج کودرست رکھتاہے۔ آپ کو تفکرات، ڈپریشن اور تھکاوٹ کا شکار نہیں ہونے دیتا۔
۔ پیاز میں پایا جانے والا ایک جوہر سلفائیڈ، خون کو پتلا رکھتا ہے۔
پیاز کلیسٹرول کی مقدار کو متوازن رکھتا ہے جس کی وجہ سے بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے اور آپ دل کی امراض سے محفوظ رہتے ہیں اور آپ کا دل صحت مند ، تندرست و توانا اور متحرک رہتا ہے ۔
پیاز استعمال کرنے سے جریان دور ہو جاتاہے۔ پیاز میں فینول اور فلیونائیز ہوتا ہے، جو آپ کو آنت کے کینسر سے محفوظ رکھتا ہے۔ چالیس سال سے زائدعمر افراد کو پروسٹیٹ غدود بڑھنے کی وجہ سے پیشاب میں رکاوٹ پیدا ہونے کی تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ا یسے مریضوں کے لئے پیاز کا استعمال بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ پیاز پیشاب آور، اور جراثیم کش بھی ہے۔ ہے اس سے پیشاب بکثرت آتا اس کے علاوہ پیاز کےاینٹی بیکٹریل خواص ، پیشاب کی نالی کے انفیکنش کو کنٹرول کر کے، مثانے کی سوزش کو ختم کر کے پیشاب کے فاسد مادوں اور جراثیم کو باہر نکالنے میں بھی معاونت کرتے ہیں ۔
پیاز کا استعمال جراثیم اور کیڑوں کو ہلاک کرتا ، پیاز نظام انہضام کی اصلاح کرتا، فوڈپوائرزننگ سے بچاتا، قبض اور بواسیر کو کنٹرول کرتا ہے۔ موسم گرما میں پیا ز کا استعمال گرمی کی شدت سے محفوظ رکھتا ہے اور لو سے بچاؤ کا موثر ذریعہ ہے، پھیپھڑوں کے افعال کو بہتر کر کے بلغم ، کھانسی اور دمہ کے مریضوں کو صحت عطا کرتا ہے۔ امراض چشم کے مریضوں کے لئے پیاز کا استعمال انتہائی مفید ہے۔ نہار منہ پچیس گرام پیاز کا پانی پینے سے گردہ مثانہ کی پتھری ریزہ ریزہ ہوکر خارج ہوجاتی ہے۔ پیاز میں سلفر بھی پایا جاتا ہے، جو بالوں کی افزائش کے لئے بہت مفید ہوتا ہے اس لئے گنجے سر پر دوبارہ بال اگانے کے لئے اور سر کی جوئیں مارنے کے لئے پیاز کے پانی سے لیپ کو بہت مفید خیال کیا جاتا ہے۔
اگر نکسیر بند نہ ہوتو ناک میں دو یا تین قطرے پیاز کا پانی ڈالنے سے ناک سے خون بہنا رک جائے گا۔ خونی پیچش میں مبتلا مریض کو ، دہی میں پیاز کا پانی ملا کر کھلانے سے فوری افاقہ ہوتاہے۔ الرجی، سوزش، برص اوردانتوں کے درد کے مریض بھی اس کو کھا کر شفاء حاصل کر سکتے ہیں۔ ہم یہ کہہ سکتے ہیں صرف ایک پیاز کے ذریعے سینکڑوں بیمارویوں کا علاج ممکن ہے۔
سرخ پیاز کا مزاج گرم درجہ سوم‘ خشک درجہ اول مانا جاتا ہے لیکن کچھ حکماء اس کے مزاج کوگرم تر کہتے ہیں جبکہ سفید پیاز کا مزاج خشک و سرد ہوتا، کچی پیاز کی مقدار خوراک، دس گرام تا تیس گرام تک ہے.
پیاز کو خشک کر کے پاؤڈر بنانے کا طریقہ
پیاز کو اوون میں 150 ڈگری فارن ہائیٹ پربھی خشک کر سکتے ہیں ۔ ڈی ہائیڈریٹر کے ذریعے بھی پیاز خشک کیا جا سکتا ہے۔ شیشے سے بنے سولر ڈرائیر میں پیاز ٹکڑے رکھنے سے بھی پیاز خشک ہو جاتا ہے لیکن میں آپ کو پیاز خشک کرنے کا اپنا آزمودہ طریقہ بتا دیتا ہوں یہ آسان بھی ہے اور اس طریقہ سے پیاز کی افادیت بھی متاثر نہیں ہوتی ۔
دو کلو سفید پیاز سے 340 گرام پاؤڈر حاصل ہوتاہے۔ سفید پیاز کو چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر سٹیم کر لیں، سٹیم کرنے سے پیاز خراب نہیں ہوتا، پیاز کو پانچ منٹ سے زیادہ سٹیم نہیں کرنا ورنہ اس کا فالودہ بن جائے گا اور خشک ہونے میں دس دن بھی لگ سکتے ہیں۔ سفید پیازکے ٹکڑوں کو پانچ منٹ تک سٹیم کرنے کے بعد کسی پرات وغیرہ میں ڈال کر دھوپ میں خشک ہونے کے لئے رکھ دیں، پہلے دن تھوڑے تھوڑے وقفے سے اسے ہلا دیں تکہ ہوا اور دھوپ سے نمی خشک ہو جائے۔ پیاز کو خشک ہونے میں پانچ تا سات دن کا وقت درکار ہوتا ہے۔ جب پیاز خشک ہو جائے تو اس کو گرینڈ کر کے اس کا پاؤڈر بنا لیں۔ پھر اس پاؤڈر کو بھی دو دن تک دھوپ میں رکھیں تا کہ نمی بالکل ختم ہو جائے۔ پاؤڈر کو کسی شیشے کے جار میں محفوظ کر لیں۔
سفید پیاز آسانی سے تو نہیں ملتا لیکن مل جاتا ہے۔ اس کے لئے کسی دن سبزی منڈی کا چکر لگا لیں وہاں پر پیاز بیچنے والوں سے رابطہ کر کے سفید پیاز حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اگر سرخ پیاز 50 روپے کلو مل رہا ہے تو سفید پیاز بیس، تیس روپے مہنگا مل جائے گا کوئی اس کے بہت زیادہ پیسے بھی مانگ سکتا ہے، بحرحال سودے بازی سےآپ اس کو مناسب قیمت میں خرید سکتے ہیں ۔آج کل سفید پیاز کم آتا ہے جبکہ جون میں کابلی پیاز کی فصل منڈی میں آ جائے گی اس میں سفید پیاز بہت زیادہ ہو تا ہے۔
پیاز کے سفوف کے طبی فوائد
سفید پیاز کے پاؤڈر کو شہد میں مکس کر کے اس کی معجون بنا لیں دس گرام معجون روزانہ دوپہر کے وقت، نیم گرم دودھ کے ساتھ استعما ل کریں، صرف دو ماہ استعمال کر لیں اور سال میں ایک مرتبہ یہ معجون ضرور استعمال کر لیا کریں ہر قسم کی مردانہ کمزوری دور کرنے کے لئے یہ نسخہ بہت فائدہ مند ہے۔ اگر آپ اس کو مزید پاور فل بنانا چاہتے ہیں تو ۔ ۔ ۔ ۔ میں آپ کو بہت سی جڑی بوٹیاں لکھ دیتا ہوں لیکن اس سے یہ معجون چوں چوں کا مربہ بن جائے گی۔ ہاں تیس سال سے زائد عمر کے افرد اس میں تخم کونچ مدبر کر کے ڈال لیں اور ساتھ لونگ کی کیپ شامل کر لیں تو یہ معجون آپ کے ارمان پورے کر دے گا۔
سفید پیاز کی معجون میں تمام اشیاء کی مقدار درج ذیل رکھ لیں۔ سفید پیاز کا پاؤڈر 200 گرام، تخم کونچ مدبر 100 گرام، لونگ کیپ 100 گرام، شہد 500 گرام۔تخم کونچ مدبر کرنے کے لئے انہیں مقدار سے چار گنا زیادہ دودھ میں ابال کر چھلکا نرم کر لیں جب چھلکا آسانی سے اتارنا ممکن ہو دودھ کو آگ سے اتار کر ٹھنڈا کر لیں۔ چھلکا اتار کر مغز تخم کونچ دھوپ میں خشک کرنے کے بعد گرینڈ کر کے استعمال کر لیں۔ تخم کونچ کا چھلکا اور دودھ ضائع کر دیں اسے استعمال نہ کریں۔
کمرشل بنیادوں پر بھی سفید پیاز کا پاؤڈر مل جاتا ہے لیکن اگر آپ خود تیار کر لیں تو یہ سب سے بہتر ہے اگر اس کو اچھی طرح خشک کیا گیا ہو تو اس کی شیلف لائف ایک سال تک ہوتی ہے۔ زیادہ بہتر یہ ہے کہ اتنی مقدار تیار کی جائے جو چھ ماہ کے لئے کافی ہو چھ ماہ کے بعد دوبارہ تیار کر لیا جائے۔ اگر آپ اس کو شہد میں مکس کر کے رکھیں گے تو اس کے خراب ہونے کے چانسز بہت کم ہوں گے ۔
آپ کے پاس سفید پیاز کی معجون بنانے کے لئے وقت نہیں ہے تو اس کا حل بھی ہے روزانہ چھوٹے سائز کا آدھا پیاز دوپہر کے وقت کھانے کی عادت ڈال لیں۔ جب تک سفید پیاز نہیں ملتا اس وقت تک سرخ پیاز استعمال کر لیں یہ بھی بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ جب سفید پیاز لے آئیں تو اس کو دوپہر کے کھانے کا حصہ بنا لیں ساری زندگی مردانہ کمزوری کی شکایت نہیں ہو گی اور دیگر سینکڑوں بیماریوں سے بھی محفوظ ہو جائیں گے۔ پیازکو صبح یا شام کے اوقات میں کھانے کو مردانہ صحت کے لئے نقصان دہ خیال کیا جاتا ہے اس لئے پیاز کو ہمیشہ دوپہر کے وقت استعمال کریں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیاز کے چھلکوں کے بےیش قیمت فوائد
پیاز کے فوائد ہم سب جانتے ہیں اور اس کو روزانہ استعمال بھی کرتے ہیں۔ صرف پیاز ہی فائدہ مند نہیں ہے بلکہ اس کے چھلکے بھی بہت فائدہ دیتے ہیں۔ امریکن جنرل آف فولکلور سوسائٹی فار ہیلتھ میں شائع ہونے والی یونانی تحقیق کے مطابق” پیاز میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس ہماری صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں وہیں اس کے چھلکوں میں موجود وٹامن سی اور اینٹی انفلامیٹری خواص مختلف بیماریوں کے مسائل جو حل کرنے میں مددگار ہیں۔” 1941ء میں طبی ماہر ایڈی ولسن نےپیاز کے چھلکوں کو جلا کر استعمال کرنے سے متعلق بتایا کہ : چھلکے وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں ان کو جلا کر آکسیڈائز کرنے کے بعد یہ مختلف بیماریوں میں دوائی کا کام کرتے ہیں۔ آج ہم بتا رہے ہیں پیاز کے چھلکوں کو جلا کر استعمال کرنے سے آپ کو کیا فائدہ ہوسکتا ہے۔
فوائد: • بدہضمی:
کھانا ہضم نہ ہونے کی شکایت اکثر لوگوں کو ہو جاتی ہے ایسے میں پیاز کے چھلکوں کو جلا کر انہیں ایک چمچ شہد میں ڈال کر کھا لیں اور ساتھ میں نیم گرم پانی پی لیں یہ کھانے کو فوری ہضم کرنے میں آپ کی مدد کرسکتی ہے۔ • زخم: جلد پر زخم ہونے کی صورت میں پیاز کے چھلکے کو جلا کر زخم پر لگائیں اور پٹی باندھ لیں کہ ہوا نہ لگے اور ایک سے دو گھنٹے لگا رہنے دیں، اس طرح روزانہ استعمال کریں، آپ دیکھیں گے کہ جلد ہی زخم بھر جائے گا۔ •
پٹھوں میں درد:
اگر آپ کے پٹھوں میں درد ہے یا کمر درد ہے تو ان چھلکوں کو جلا کر سرسوں کے تیل میں ڈالیں اور اس کی مالش کریں۔ چونکہ پیاز ایک قدرتی ریلیکسنٹ ہے اور اس مسئلے میں بہت فائدہ مند بھی ہے۔ • فنگس: جسم میں کسی جگہ فنگس ہوگئی ہے تو بھی آپ ان چھلکوں کو جلائیں اور منٹ آئل کے ساتھ مکس کر کے فنگس والے حصوں میں لگائیں اس سے جلد کے اندر موجود تمام مواد جلد ہی خارج ہونے لگے گا اور آپ کو سکون محسوس ہوگا کیونکہ پیاز اینٹی بیکٹریل ہے۔ •
ایکنی: پیاز میں فلاوینوائڈ ہوتا ہے جو اینٹی ایکنی ہوتا ہے اور ایکنی کا مسئلہ عموماً لوگوں کو رہتا ہے، وہ اس مسئلے میں پیاز کے چھلکوں کو جلا کر گلاب کے عرق میں ڈالیں اور پھر ان چھلکوں کو ایکنی کی جگہ پر لگائیں، اس سے کچھ دیر جلن ہوگی لیکن ایکنی جلد ہی ختم ہو جائے گی