قدرت کا انمول تحفہ پانی۔۔۔
بسم اللہ پڑھنے سے ۔
پانی میں کیمیائی تبدیلی
قدرت کا انمول تحفہ پانی۔۔۔
بسم اللہ پڑھنے سے ۔پانی میں کیمیائی تبدیلی
تحریر
حکیم قاری محمد یونس شاہد
صحت مند زندگی کے لئے پانی پینے کی اہمیت
وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَاءِ كُلَّ شَيْءٍ حَيٍّ ۖ أَفَلَا يُؤْمِنُونَ (الأنبياء – 30)
اور ہم نے ہر چیز کی پیدائش کا سبب پانی بنایا ہے
﴿وَهُوَ الَّذِي يُرْسِلُ الرِّيَاحَ بُشْرًا بَيْنَ يَدَيْ رَحْمَتِهِ حَتَّى إِذَا أَقَلَّتْ سَحَابًا ثِقَالًا سُقْنَاهُ لِبَلَدٍ مَيِّتٍ فَأَنْزَلْنَا بِهِ الْمَاءَ فَأَخْرَجْنَا بِهِ مِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ كَذَلِكَ نُخْرِجُ الْمَوْتَى لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ (٥٧) ۔
اور وہی ہے جو مینہ سے پہلے خوشخبری دینے والی ہوائیں چلاتا ہے، یہاں تک کہ جب ہوائیں بھاری بادلوں کو اٹھا لاتی ہیں تو ہم اس بادل کو مردہ شہر کی طرف ہانک دیتے ہیں پھر ہم اس بادل سے پانی اتارتے ہیں پھر اس سے سب طرح کے پھل نکالتے ہیں، اسی طرح ہم مُردوں کو نکالیں گے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو۔
وَهُوَ الَّذِي خَلَقَ مِنَ الْمَاءِ بَشَرًا فَجَعَلَهُ نَسَبًا وَصِهْرًا وَكَانَ رَبُّكَ قَدِيرًا (٥٤الفرقان)
أَفَرَأَيْتُمُ الْمَاءَ الَّذِي تَشْرَبُونَ (٦٨الواقعہ)
بھلا وہ پانی جسے تم پیتے ہو
ا
َٔأَنْتُمْ أَنْزَلْتُمُوهُ مِنَ الْمُزْنِ أَمْ نَحْنُ الْمُنْزِلُونَ (٦٩)
کیا اسے تمنے بادل سے اتارا ہے یا ہم اتارتے ہیں۔
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” ٹھہرے ہوئے پانی میں کوئی شخص ہرگز پیشاب نہ کرے “۔
تخریج دارالدعوہ : «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٧٤٩٣، ومصباح الزجاجة : ١٤٢) (ضعیف) (سند میں اسحاق بن عبداللہ أبی فروہ متروک ہیں، لیکن ابوہریرہ (رض) سے یہ «الماء الدائم» کے لفظ سے صحیح اور متفق علیہ ہے، کماتقدم، نیز ملاحظہ ہو : سنن ابی داؤد : ٦٩ -٧٠ )
بسم اللہ پڑھنے سے ۔پانی میں کیمیائی تبدیلی
”عام پانی کے کسی بھی قطرے پر جب قرآنی آیات کا دم کرکے ‘طاقتور خور دبین سے اس کا معائنہ کیا جاتا تو وہ خوش نما شکل اختیار کرلیتا۔ شیطانی الفاظ پڑھ کر دم کرنے سے پانی کے قطرے ڈرائونی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔ زم زم کا ایک قطرہ تمام پانی کو اپنی طرح بنالیتا ہے۔ ہر قرآنی آیت کا پانی پر جدا اثر ہوتا ہے۔”
(پروفیسر ”مساروایموتو” کے انکشافات)
معروف جاپانی تحقیق کا ر اور پروفیسر ”مساروایموتو” کا کہنا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا بابرکت نام لینے او رپانی پر دم کرنے سے اس کی خاصیت تبدیل ہوجاتی ہے۔ جب کہ اس پانی کی اثر پذیری میں بھی انتہائی اضافہ ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ انسانی کلام میں استعمال کئے جانے والے بدترین او ربہترین کلمات سے بھی یہی اثر رونما ہوتا ہے۔ اس حوالے سے جاپانی پروفیسر کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے پانی پر کی جانے والی تحقیق کے بعد یہ راز آشکار ہوا۔ پانی پر قرآن کی آیات اور خاص طور پر کار مساروایموتو نے آب زم زم کے حوالے سے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ یہ دنیا کا واحد پانی ہے جو اثر پذیری میں بے مثال ہے اور اگر اس پر ”بسم اللہ الرحمن الرحیم” پڑھ کر دم کرلیا جائے تو اس کے اثرات میں کئی گنا اضافہ ہوجاتا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کی جانب سے ہر بار کی جانے والی تحقیق میں آب زم زم اور عام پانی کے حوالے سے نئی باتیں سامنے آتی ہیں جن سے اس بات کا بین اظہار ہوتا ہے کہ آب زم زم اللہ کی جانب سے ایک معجزہ ہے او راس کا موازنہ دنیا میں کئی ایک ممالک کی جھیلوں ،آبشاروں اور قدرتی پانی کے ذرائع سے لئے جانے والے پانی کے ذخیروں کے مقابلے میں انتہائی اہم اور قیمتی ہے ،جاپانی پروفیسر کا کہنا ہے کہ میں نے دیگر پانی کے کئی گلاسوں کے برابر پانی میں جب آب ِ زم زم کا ایک قطرہ ملایا تو یہ دیکھ کر انتہائی حیرانی ہوئی کہ آبِ زم زم کے اثرات اس سارے پانی میں دکھائی دینے لگے۔ وہ اس سارے معاملے کو دیکھ کر انتہائی حیرانی کا شکار ہوگئے۔ اور ان کو اسلام کا یہ پیغام صاف سمجھ میں آگیا کہ اچھائی کا اثر کیا ہوتا ہے ؟ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ جاپانی تحقیق کار اور پروفیسر ”مساروایموتو” کے مطابق ایک اچھا آدمی اپنے پاس موجود دیگر لوگوں کو بھی اچھا بناسکتا ہے۔ مسارو نے یہ بھی کہا کہ ان کی جانب سے کی جانے والی عمیق اور مسلسل تحقیق میں اس بات کا بھی پتہ چلا ہے کہ ہم عام پانی کی خصوصیات کو تبدیل کرسکتے ہیں لیکن کسی بھی طور پر باوجود کوششوں کے آب زم زم کی خاصیت کو تبدیل ہی نہیں کیا جاسکا جس پر ان کو بھی حیرانی ہوئی ہے۔
جاپانی تحقیق کار مساروایموتو کا کہنا ہے کہ انہوں نے پانی پر کئے جانے والے ”ورد” کی تحقیق میں انوکھے اثرات پائے ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ ایڈولف ہٹلر، چنگیز خان اور مشہور ومعروف قاتلوں کے نام لینے سے پانی کی ہیئت تبدیل ہوگئی اور اس کی خوردبینی شکل ڈرائونی بن گئی جب کہ ”شکریہ ” اور ”اللہ ” کا نام لینے سے پانی
پانی کا انسانی صحت سے تعلق
انسانوں کی صحت پر اثر کرتا ہے؟ مساروایموتو نے اپنی تحقیق شروع کی۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا دل کہتا تھا کہ ایسا کوئی معاملہ ہے کہ قرآن کی آیات پڑھنے کی صورت میں پانی پر اثر پڑتا ہے او ریہ پانی انسانوں کی صحت پر اثر ڈالتا ہے۔ پھر تحقیقات کے بعد یہ بات ثابت ہوگئی کہ پانی ہر قسم کے اثرات او ربالخصوص قرآنی آیات کا اثر لیتا ہے۔ جاپانی تحقیق کار کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے مسلمان معاونین کی مدد سے ایسے تجربات کئے ہیں جن کی مدد سے یہ پتہ چلانا تھا کہ کیا کلام الٰہی (قرآن مجید کی آیات کریمہ) کا پانی پر اثر ہوتا ہے۔
ہندوستانی جریدے ”دکن کرونیکل” میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں مساروایموتو کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ان کو اس بات کا پتہ چلا کہ دنیا کے کئی ممالک میں بسنے والے مسلمان اب بھی چھوٹی چھوٹی بیماریوں کا علاج خود قرآن پاک کی آیات کی تلاوت کرکے کرلیتے ہیں اور اس طرح ان کے مریض صحت یاب بھی ہوجاتے ہیں۔ اپنی طویل تحقیق میں دنیا کو حیران وششدر کردینے والے جاپانی سائنسدان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کو کھانے اور پینے سے پہلے ”بسم اللہ الرحمن الرحیم” پڑھنے کے اسلام کے حکم کا تحقیق کے بعد پتہ چلا ہے کہ اس کے کیا روحانی فوائد ہوتے ہیں؟ یہ بات یاد رہے کہ پانی کی ماہیت اور اس کی اثر پذیری والے عوامل پر تحقیق کرنے والے جاپانی تحقیق کار اپنی ویب سائٹ کی مدد سے بیماروں کو ایسا پانی بھی فروخت کرتے ہیں جس پر کلام الٰہی پڑھا گیا ہوتا ہے، لیکن انہوں نے کبھی یہ بات ظاہر نہیں کی ہے کہ آیا یہ پانی کسی خاص معاشرے یا افراد کی مدد سے تیار کیا جاتا ہے یا کسی او رطریقے سے پانی کی مخصوص بوتلیں تیار کی جاتی ہیں ۔
دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ پروفیسر ”مساروایموتو ” پانی کی جو بوتلیں تیار کرتے ہیں ان میں میوزک والا پانی، کلام الٰہی والا پانی اور قدرتی آوازوں والا پانی
بھی شامل ہے۔ جاپانی پروفیسر کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہر علاقے کا پانی الگ ماہیت او رخاصیت والا ہوتا ہے۔ اور اس کے اثرات بھی خاص اور مخصوص ہوتے ہیں اور اس خاص علاقے کے رہنے والوں کی فطرت کا حصہ ہوتا ہے ، پروفیسر مساروایموتو نے امریکہ، برطانیہ، لاطینی امریکہ، مشرقی وسطی، ایشیا، افریقہ، اور ساحلی ومیدانی علاقوں سے ہر اقسام کا پانی لے کر اس پر تحقیق کی ہے اور ہر علاقے کے پانی کے اثرات کو مختلف پایا۔ پروفیسر کا استدلال ہے کہ پانی میں اللہ نے قوت سماعت ، گویائی اور یاد داشت رکھی ہے۔ جب کہ اس میں ماحول سے متاثر ہونے کی بھی صلاحیت ہے ، ان کاکہنا ہے کہ اگر تحقیق کی جائے تو یقینا یہ بات درست ثابت ہوگی کہ قرآن کی ہر آیت کا پانی پر اثر الگ الگ ہوتا ہے لیکن ہمیں اس کے لئے الگ شعبہ تحقیق قائم کرنا ہوگا کیونکہ اس کی وسعت ناقابل بیان ہے ۔ ڈاکٹر پروفیسر ایموتو کا کہنا ہے کہ قدرت کی بنائی ہوئی ہر شئے حتی کہ پانی میں بھی ایسی صلاحیت ہے کہ وہ اللہ کا شعور رکھتا ہے بلکہ اس کا ذکربھی کرتا ہے۔
٭٭٭کتاب کا نام: زیارات حرمین شریفین۔صفحہ نمبر: 321
پانی کا جسم انسانی میں کردار
بچپن سے سنتے آئے ہیں کہ پانی زندگی ہے کیونکہ یہ اس حیاتِ کارواں کا بنیادی جزو ہے۔ انسانی جسم 70فیصد پانی پر مشتمل ہے اور اس میں کمی سے صحت کے حوالے سے کئی مسائل پیدا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔ اس کا اندازہ انسان کو اسی وقت ہوتا ہے جب اسے کافی دیر تک پانی میسر نہ آئے۔ پانی کی کمی کا نتیجہ تھکاوٹ اور الجھن کے ساتھ ساتھ پریشانی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
اس کی وجہ سے توجہ، مستعدی اور قلیل مدتی یادداشت پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ پانی کی کمی سے بے چینی بڑھ جاتی ہے اور اس کی طلب میں انسان جاں بلب ہونے لگتا ہے۔ شدید پیاس کی حالت میں ایک گلاس پانی مل جانا جسم کے ساتھ روح کو بھی تر کردیتا ہے۔
انسانی صحت کے لیے پانی نہایت ضروری ہے۔ اس کے بہت سے اہم افعال ہیں جیسے کہ جسم سے فضلہ نکالنا، جسم کے درجہ حرارت کو منظم رکھنا اور دماغی افعال میں مدد کرنا وغیرہ۔ ہم روزمرہ درکار پانی کا 20فیصد غذاؤں سے حاصل کرتے ہیں جبکہ باقی مقدار پینے کے پانی اور دیگر مشروبات سے حاصل کی جاتی ہے۔ پانی کی ضرورت اور افعال سے لاعلم لوگوں کو جب اس کے بارے میں آگاہی حاصل ہوتی ہے تو وہ اس نعمت کی قدر کرنے لگتے ہیں۔
صحت مند زندگی کے لئے پانی پینے کی اہمیت
جسم کا درجہ حرارت منظم کرنا
جسم کے درجہ حرارت کو برقرار رکھنے کے لیے ہائیڈریٹ رہنا بہت ضروری ہے۔ جسمانی سرگرمی اور گرم ماحول میں پسینہ آنے سے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے ۔ پسینے سے جسم ٹھنڈا رہتا ہے، لیکن اگر اس کے ذریعے ضائع ہونے والا پانی دوبارہ حاصل نہ کیا جائے تو پھرجسم کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب پانی کی کمی واقع ہوجاتی ہے تو جسم الیکٹرولائٹس اور پلازما کھو دیتا ہے۔ اگر کسی کو معمول سے زیادہ پسینہ آرہاہو تو وہ پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے فوری پانی پینا یقینی بنائے۔
ٹشوز اور جوڑوں کی حفاظت
پانی کا استعمال آپ کے جوڑوں، ریڑھ کی ہڈی اور ٹشوز کو چکنا اور گداز رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ اس سے آپ کو جسمانی سرگرمی سے لطف اندوز ہونے او رآرتھرائٹس (گٹھیا) سے ہونے والی تکلیف کم کرنے میںبھی مدد ملتی ہے۔ موسم سرما میں اکثر لوگوں کے جوڑوں اور ہڈیوں میں درد بڑھ جاتا ہے،اس کی ایک وجہ جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے۔
فالتو مادوں کا اخراج
انسانی جسم پسینے اور پیشاب کے اخراج اور پیٹ میں ہونے والے افعال یا حرکت کیلئے پانی استعمال کرتا ہے۔ پسینے سے کھوئے ہوئے سیال کو پورا کرنے کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ پیشاب کے ذریعے ضائع ہونے والا فالتو مواد گردوںکی کارگردگی کے لیے بھی بہت اہم ہے۔ جسم میں مطلوبہ مقدار میں پانی کی موجودگی سے گردوں کو نہ صرف زیادہ مؤثر انداز میں کام کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ گردوں کو پتھری سے محفوظ رکھنے کا کام بھی کرتی ہے۔
عملِ انہضام میں مدد
ماہرین کھانے سے پہلے، دوران میں اور کھانے کے بعد پانی پینےکی تائید کرتے ہیں۔ پانی کے ذریعے غذاؤں کو زیادہ مؤثر طریقے سے ہضم کرنے میں مدد ملتی ہے ۔
پانی کے دیگر افعال و فوائد
خون میں آکسیجن کی گردش میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ پانی پورے جسم میں مددگار غذائی اجزاء اور آکسیجن لے جاتا ہے۔ ساتھ ہی انہیں جذب کرنے میں بھی مدد کرتاہے۔ پانی بیماری سے لڑنے میں مدد دیتے ہوئے قبض، گردوں کی پتھری، پیشاب کی نالی کے انفیکشن اور ہائی بلڈ پریشر سے بچاتاہے ۔
یہ کھانے سے اہم وٹامنز، معدنیات اور غذائی اجزاء جذب کرنے میں بھی مدد کرتا ہے، جس سے انسان کے صحت مند رہنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ پانی پینے سے توانائی آجاتی ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ 500ملی لیٹر پانی پینے سے مرد اور خواتین دونوں میں میٹابولک کی شرح میں 30فیصد اضافہ ہوا ۔ یہ اثرات ایک گھنٹہ تک جاری رہے۔
روزانہ کتنا پانی پینا چاہیے؟
روزانہ کی بنیاد پر جسم کو اپنے افعال درست انداز میں انجام دینے کے لیے پانی کی ایک خاص مقدار درکار ہوتی ہے۔ زیادہ تر لوگ صرف پیاس لگنے کی صورت میں ہی پانی پیتے ہیں، مگر پیاس بھی اسی صورت محسوس ہوتی ہے جب جسم میں پانی کی کمی ہورہی ہو۔ سائنس، انجینئرنگ اور میڈیسن کی تحقیق کے مطابق، پانی کی مقدار (تمام مشروبات اور کھانے پینے سے) جو زیادہ تر لوگوں کی دن بھر کی ضروریات پورا کرتی ہیں وہ ہے آٹھ سے دس گلاس۔ ورزش کرنے والوں یا گرم علاقوں میں رہنے والوں کو جسم میں پانی کی کمی سے بچنے کیلئے اس کی مقدار میں اضافہ کرنا پڑتا ہے۔
جسم کو درکار پانی (ہائیڈریشن) کا اندازہ پیاس لگنے اور پیشاب کے رنگ سے کیا جاسکتا ہے۔ پیاس لگنا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ آپ کے جسم کو پانی کی مناسب مقدار نہیں مل رہی جبکہ گہرے پیلے رنگ کا پیشاب آنا پانی کی کمی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ ہلکا یا غیرپیلا پیشاب عام طور پر مناسب ہائیڈریشن کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
پیاس لگے یا نہ لگے انسان کو روزانہ 8 سے 10 گلاس پانی پینے کا معمول بنالینا چاہیے اور کوشش کرنی چاہیے کہ دن کے اوقات میں زیادہ پانی پئیں اور رات میں صرف ضرورت کے تحت ہی پانی پیا جائے کیونکہ رات کو زیادہ پانی پینے سے رات کو بھی گردے کام کرتے رہتے ہیں۔
ٹھنڈا پانی پینے کے فوائد
ٹھنڈے پانی سے چہرے کی جلد چمکدار ہوتی ہے
بال چمکدار ہوتے ہیں
قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے
موڈ کو بہتر بناتا ہے
ورزش کے بعد بہترین مشروب ہے
ٹھنڈا پانی پینے کے نقصانات
ٹھنڈا پانی پینے سے ہاضمے کا عمل سست ہوجاتا ہے
جسم میں موجود چکنائی کا اضافہ کرتا ہے
زہریلے مادوں کا جسم میں اضافہ کرتا ہے
جسم کے پٹھوں اور جوڑوں میں درد کے باعث ہوتا ہے
جلد بڑھاپے کا باعث ہوتا ہے
قبض کا باعث ہو سکتا ہے
ٹھنڈا پانی پینے کے عادی افراد سردی گرمی ہر موسم میں ٹھنڈا پانی پینا پسند کرتے ہیں ۔ اور ان کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ ٹھنڈے پانی کے بغیر ان کی پیاس بھی نہیں بجھتی ہے یاد رہے کہ ٹھنڈے پانی کو پینے والوں کےلیۓ ماہرین کا یہ کہنا ہے ۔کہ بہت زیادہ ٹھنڈا پانی سراسر نقصان کا باعث ہوتا ہے مگر عام نلکے کے پانی کے مقابلے میں قدرے ٹھنڈا پانی بہت سارے فوائد کا بھی حامل ہوتا ہے
ٹھنڈا پانی پینے کے فوائد
ٹھنڈا پانی
ٹھنڈے پانی سے چہرے کی جلد چمکدار ہوتی ہے
گرم پانی چہرے کی قدرتی چکنائی کو صاف کر دیتا ہے ۔جس سے چہرے کی جلد خشک ہو جاتی ہے ۔جب کہ ٹھنڈا پانی اس کے بر خلاف عمل کرتا ہے۔ ۔اور چہرے کے کھلے مساموں کو بند کر کے چہرے کی جلدکوچمک دار اور روشن بناتا ہے
بال چمکدار ہوتے ہیں
ٹھنڈے پانی سے نہانے والے اور ٹھنڈا پانی پینے والے افراد کے بالوں کے اوپر جو کیوٹیکل کی تہہ ہوتی ہے۔ وہ محفوظ رہتی ہے اور اس سے بال ۔چمکداراورخوبصورت ہوتے ہیں
قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے
ماہرین کی تحقیق کے مطابق جو انسان ٹھنڈے پانی سے نہاتے ہیں۔ ان کے عام نزلہ زکام اور بیمار پڑنے کی شرح دوسرے افراد کے مقابلے میں تیس فی صد کم ہوتی ہے۔ جب کہ یہی حساب ٹھنڈے پانی کے پینے والوں کے ساتھ بھی ہوتا ہے۔ اور ان کے بیمار پڑنے کےامکانات میں کمی واقع ہو جاتی ہے
موڈ کو بہتر بناتا ہے
ماہرین کے مطابق آئس کریم کھانے سے دماغ کا ایک حصہ آربیٹو فینٹل ایکٹو ہو جاتا ہے۔ جس سے انسان کے موڈ میں بہتری آتی ہے۔ اور وہ خوشی محسوس کوتا ہے ۔ایسا ہی ٹھنڈا پانی پینے کے سبب بھی ہوتا ہے ۔اور اس کو پینے سے غصہ کم ہوتا ہے اور موڈ بہتر ہوتا ہے
ورزش کے بعد بہترین مشروب ہے
ورزش کے بعد جب کہ انسان کا جسم ورزش کے سبب گرم ہو جاتا ہے ۔ اس کو دوبارہ سے نارمل حالت میں لانے کےلیۓ ٹھنڈے پانی سے شاور لینا یا ٹھنڈا پانی پینا بہت ہی مفید ثابت ہوتا ہے۔ اور اس سے جسم کا درجہ حرارت نارمل ہو جاتا ہے
پانی اور صحت کے حوالے سے مذيد معلومات کے لیۓ یہاں کلک کریں
ٹھنڈا پانی پینے کے نقصانات
ٹھنڈا پانی
ٹھنڈے پانی کےفائدوں کے ساتھ کچھ نقصان بھی ہیں جو کہ اس طرح سے ہیں
ٹھنڈا پانی پینے سے ہاضمے کا عمل سست ہوجاتا ہے
ٹھنڈے پانی کے سبب معدے کی دیواریں سکڑ جاتی ہیں۔ اور ان میں سے ہاضمے کے جوس کے افراز میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔ جس وجہ سے کھانےکو ہضم ہونے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے
جسم میں موجود چکنائی کا اضافہ کرتا ہے
کھانے کے دوران جب ساتھ میں سخت ٹھنڈا پانی پیا جاتا ہے۔ تو اس وجہ سے کھانے کے اندو موجود چکنائی جم جاتی ہے ۔اور ہضم ہونے کےبجاۓ جسم میں جمع ہو جاتی ہے ۔جو کہ صحت کے لیۓ بھی خطرناک ہوتی ہے اور وزن میں اضافے کا بھی باعث ہوتی ہے
زہریلے مادوں کا جسم میں اضافہ کرتا ہے
انسانی جسم میں مستقل طور پر میٹا بولزم کا عمل جاری رہتا ہے۔ جس کے باعث ایک جانب تو توانائی اور نیۓ خلیات بنتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ کچھ فاضل مادے بھی بنتے ہیں۔ جو کہ گردوں کے ذریعے جسم سے باہر خارج کر دیا جاتا ہے ۔لیکن ٹھنڈے پانی کے سبب ان زہریلے مادوں کو جسم سے خارج کرنے میں مشکلات ہوتی ہیں
جسم کے پٹھوں اور جوڑوں میں درد کے باعث ہوتا ہے
ٹھنڈا پانی پینے کے سبب پٹھوں کی اکڑن میں اضافہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے ان پٹھوں کو حرکت دیتے ہوۓ درد ہوتا ہے اس کے علاوہ ماہواری کی حالت میں بھی ٹھنڈا پانی درد کا باعث ہو سکتا ہے
جلد بڑھاپے کا باعث ہوتا ہے
چونکہ ٹھنڈا پانی پینے کے سبب گردوں کے افعال متاثر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے زہریلے مادے جسم سے خارج نہیں ہو سکتے ہیں اور ان کی موجودگی کے سبب انسان تیزی سے بڑھاپے کی جانب بڑھتا ہے
قبض کا باعث ہو سکتا ہے
اس پانی کو پینا ایک جانب تو ہاضمے کے عمل کو سست کرتا ہے اور دوسری جانب اس کے سبب قبض کے مسائل بھی ہو سکتے ہیں