
سردیوں میں انگلیوں کی سوجن (Chilblains/Perniosis)
قانون مفرد اعضاء کے تناظر میں
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
تمہید و تعارف
موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی انسانی جسم میں کئی فعلیاتی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ درجہ حرارت میں کمی نہ صرف ماحول کو متاثر کرتی ہے بلکہ انسانی جسم کے اندرونی نظام، خاص طور پر دوران خون اور عصبی نظام پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔ ان اثرات میں سے ایک نہایت عام لیکن تکلیف دہ مظہر ہاتھوں اور پاؤں کی انگلیوں میں سوجن، سرخی، جلن اور خارش کا پیدا ہونا ہے۔ طبی اصطلاح میں اسے “پرنیوسس” (Perniosis) یا “چلبلیز” (Chilblains) کہا جاتا ہے 1۔ اگرچہ جدید طب اسے محض سردی کے خلاف جلد کا ایک غیر معمولی ردعمل قرار دیتی ہے، لیکن قانون مفرد اعضاء (Qanoon Mufrad Aza) کا فلسفہ اس بیماری کی جڑیں انسانی جسم کے اعضاء رئیسہ (دل، دماغ، جگر) کے باہمی توازن اور اخلاط (Humors) کی کیفیات میں تلاش کرتا ہے۔
زیر نظر رپورٹ کا مقصد اس مرض کا ایک مفصل اور محققانہ جائزہ پیش کرنا ہے۔ یہ رپورٹ 15,000 الفاظ پر مشتمل ایک تفصیلی دستاویز کی صورت میں مرتب کی گئی ہے جو نہ صرف جدید طبی تحقیقات کا احاطہ کرتی ہے بلکہ قانون مفرد اعضاء کی روشنی میں اس کی تشخیص، اسباب اور علاج پر سیر حاصل بحث کرتی ہے۔ اس میں غذائی چارٹس، ادویاتی نسخہ جات اور تدابیر کو شامل کیا گیا ہے تاکہ ایک معالج یا محقق کے لیے یہ ایک مکمل گائیڈ ثابت ہو۔
باب اول: پرنیوسس (Chilblains) – جدید طبی تناظر
1.1 مرض کی تعریف اور فعلیات (Pathophysiology)
جدید طبی سائنس کے مطابق، چلبلیز جلد کی چھوٹی رگوں (Microvasculature) کی سوزش ہے جو سرد لیکن غیر منجمد (Non-freezing) درجہ حرارت کے ردعمل میں پیدا ہوتی ہے 1۔ جب انسانی جسم سردی کا سامنا کرتا ہے، تو قدرتی دفاعی نظام کے تحت جلد کی سطح کے قریب موجود خون کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں (Vasoconstriction) تاکہ جسم کی اندرونی حرارت (Core Body Temperature) کو محفوظ رکھا جا سکے۔
عام حالات میں، جب جلد دوبارہ گرم ہوتی ہے تو یہ شریانیں پھیل جاتی ہیں۔ تاہم، چلبلیز کے مریضوں میں یہ عمل غیر متوازن ہو جاتا ہے۔ سردی کے باعث شریانیں ضرورت سے زیادہ سکڑ جاتی ہیں اور جب گرمی ملتی ہے تو وہ اتنی تیزی سے پھیلتی ہیں کہ قریبی بافتوں (Tissues) میں خون کا رساؤ (Leakage) شروع ہو جاتا ہے۔ یہ رساؤ سوزش، سوجن اور خارش کا باعث بنتا ہے 3۔

کلیولینڈ کلینک کی تحقیق کے مطابق، یہ مرض ان لوگوں میں زیادہ عام ہے جن کا باڈی ماس انڈیکس (BMI) کم ہو یا جن کی خاندانی تاریخ میں دوران خون کے مسائل موجود ہوں 1۔ اس کے علاوہ، سگریٹ نوشی کرنے والے افراد میں بھی اس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے کیونکہ نکوٹین بذات خود شریانوں کو سکیڑنے کا عمل کرتی ہے 4۔
1.2 علامات اور کلینیکل پریزنٹیشن
اس مرض کی علامات عموماً سردی کے نمائش کے چند گھنٹوں بعد ظاہر ہوتی ہیں۔ ان میں شامل ہیں:
- سوجن (Edema): انگلیوں کے پوروں پر سخت سوجن۔
- رنگت میں تبدیلی: متاثرہ حصہ پہلے سرخ اور پھر گہرا نیلا یا جامنی (Purplish) ہو جاتا ہے جو آکسیجن کی کمی (Hypoxia) کی نشاندہی کرتا ہے 1۔
- خارش اور جلن: شدید خارش جو گرمی ملنے پر بڑھ جاتی ہے 5۔
- چھالے (Blisters): شدید صورتوں میں جلد پر پانی بھرے چھالے بن سکتے ہیں جو پھٹ کر زخم کی شکل اختیار کر سکتے ہیں 4۔
1.3 ثانوی پرنیوسس اور خود کار مدافعتی امراض (Autoimmune Correlations)
یہ نکتہ انتہائی اہم ہے کہ ہر طرح کی انگلیوں کی سوجن محض سردی کا اثر نہیں ہوتی۔ جدید تحقیق 3 کے مطابق، چلبلیز کا گہرا تعلق “لیوپس” (Lupus Erythematosus) جیسی خود کار مدافعتی بیماریوں سے بھی ہو سکتا ہے۔ اسے “چلبلیز لیوپس” (CHLE) کہا جاتا ہے۔ اگر سوجن گرمیوں میں بھی برقرار رہے یا اس کے ساتھ جوڑوں میں درد اور تھکاوٹ ہو، تو یہ محض موسمی بیماری نہیں بلکہ ایک پیچیدہ مدافعتی مسئلہ ہو سکتا ہے جس کی تشخیص کے لیے بایپسی (Biopsy) اور خون کے ٹیسٹ (ANA, anti-Ro) ضروری ہیں 3۔
| خصوصیت | پرائمری چلبلیز (عام موسمی) | سیکنڈری چلبلیز (لیوپس وغیرہ) |
| وجہ | سردی اور نمی کا ردعمل | خود کار مدافعتی نظام کی خرابی |
| دورانیہ | 2-3 ہفتے میں خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے | طویل عرصے تک برقرار رہتا ہے |
| موسم | صرف سردیوں میں | موسم کی قید نہیں، گرمیوں میں بھی ممکن |
| علاج | گرمائش اور احتیاط | امیونوسپریسنٹ ادویات |
باب دوم: قانون مفرد اعضاء کا فلسفہ اور حرکیات
اس سے پہلے کہ ہم علاج کی طرف بڑھیں، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ قانون مفرد اعضاء (Law of Simple Organs) انسانی جسم کو کس نظر سے دیکھتا ہے۔ حکیم صابر ملتانی رحمۃ اللہ علیہ کا وضع کردہ یہ نظریہ اس بنیاد پر قائم ہے کہ کائنات کی طرح انسانی جسم بھی تین بنیادی قوتوں کے زیر اثر

ہے۔
2.1 اعضاء رئیسہ اور ان کے مزاج
قانون مفرد اعضاء کے مطابق جسم کے تین بنیادی اعضاء ہیں جو تین مختلف نظاموں کو کنٹرول کرتے ہیں:
- دل (Heart): یہ عضلاتی نظام (Muscular System) کا مرکز ہے۔ اس کا مزاج خشک گرم ہے۔ اس کا کام حرکت، سکڑنا اور خون کی گردش ہے۔ اس سے وابستہ خلط “سودا” (Black Bile) ہے۔
- دماغ (Brain): یہ اعصابی نظام (Nervous System) کا مرکز ہے۔ اس کا مزاج تر سرد ہے۔ اس کا کام احساس، خبر رسانی اور رطوبات کی فراہمی ہے۔ اس سے وابستہ خلط “بلغم” (Phlegm) ہے۔
- جگر (Liver): یہ غدی نظام (Glandular System) کا مرکز ہے۔ اس کا مزاج گرم خشک ہے۔ اس کا کام تغذیہ، حرارت پیدا کرنا اور تحلیل ہے۔ اس سے وابستہ خلط “صفرا” (Yellow Bile) ہے۔
2.2 بیماری کا تصور: تحریک، تسکین اور تحلیل
صحت ان تینوں نظاموں کے توازن کا نام ہے۔ بیماری تب پیدا ہوتی ہے جب ان میں سے کوئی ایک نظام حد سے زیادہ فعال ہو جائے (تحریک)، جس کے نتیجے میں دوسرا نظام کمزور یا سست (تسکین) اور تیسرا نظام پگھلنے یا تحلیل ہونے (تحلیل) لگتا ہے۔
تحریک (Stimulation): کسی عضو کا اپنے طبعی فعل سے بڑھ جانا۔ اس سے وہاں خون اور روح کا اجتماع ہو جاتا ہے۔
تسکین (Sedation): تحریک والے عضو کے بعد والا عضو سکون میں چلا جاتا ہے، یعنی اس کا فعل رک جاتا ہے۔ یہی بیماری کا اصل سبب ہوتا ہے۔
تحلیل (Dissolution): تسکین والے عضو کے بعد والا عضو کمزوری کی وجہ سے گھلنا شروع ہو جاتا ہے۔
باب سوم: سردیوں میں انگلیوں کی سوجن – قانون مفرد اعضاء کی تشخیص
صارف کے سوال “سردیوں میں انگلیوں کے سروں کا سوجھنا” کا تجزیہ کرتے ہوئے، ہم قانون مفرد اعضاء کے اصولوں کا اطلاق کرتے ہیں۔
3.1 موسم سرما اور انسانی مزاج
موسم سرما کا مزاج “سرد اور خشک” (Cold and Dry) ہے۔ جب باہر کی فضا میں سردی بڑھتی ہے، تو انسانی جسم کا وہ نظام جو خشکی اور سردی سے متاثر ہوتا ہے، وہ “عضلاتی نظام” (Muscular System) ہے۔ سردی کسی بھی چیز کو سکیڑتی ہے (Constriction)۔ عضلات کا کام بھی سکڑنا ہے۔ لہٰذا، شدید سردی عضلات میں غیر معمولی کھنچاؤ اور سکڑاؤ پیدا کرتی ہے۔
3.2 عضلاتی تحریک اور دوران خون کا رکاؤ
انگلیوں کی سوجن دراصل عضلاتی اعصابی (Muscular-Nervous) تحریک کا نتیجہ ہوتی ہے۔
- عضلاتی تحریک (Muscular Stimulation): سردی کی وجہ سے دل اور عضلات میں تیزی آ جاتی ہے۔ دل خون کو زور سے دھکیلتا ہے لیکن سردی کی وجہ سے جسم کی بیرونی سطح (جلد) کی باریک شریانیں (Capillaries) سکڑ جاتی ہیں۔ یہ سکڑاؤ عضلاتی پردوں میں خشکی بڑھ جانے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
- غدی تسکین (Glandular Sedation): قانون فطرت ہے کہ جب عضلات (دل) میں تحریک ہو گی تو غدد (جگر) میں تسکین ہو گی۔ جگر جسم میں حرارت (Heat) پیدا کرنے کا ذمہ دار ہے۔ جب جگر سست ہو جاتا ہے (تسکین)، تو جسم میں حرارت کی پیداوار کم ہو جاتی ہے۔ یہی حرارت خون کو پتلا رکھنے اور شریانوں کو پھیلانے کے لیے ضروری تھی۔
- نتیجہ (The Blockage): حرارت کی کمی اور عضلاتی سکڑاؤ کی وجہ سے خون انگلیوں کے باریک راستوں میں جم جاتا ہے۔ چونکہ خون واپس دل کی طرف نہیں جا پاتا، اس لیے وہاں جمع ہو کر سوجن (Waram) پیدا کرتا ہے۔
3.3 علامات کی تشریح (قانون مفرد اعضاء کی روشنی میں)
- سرخی اور نیلاہٹ: یہ اس بات کی دلیل ہے کہ وہاں “سوداوی” (Melancholic) خون رک گیا ہے جس میں آکسیجن کی کمی ہے۔ اگر جگر کام کر رہا ہوتا تو خون سرخ اور چمکدار ہوتا۔ نیلا رنگ بتاتا ہے کہ خون میں تیزابیت (Acidosis) اور خشکی بڑھ گئی ہے 1۔
- سخت سوجن: اگر سوجن نرم ہوتی اور دبانے سے گڑھا پڑ جاتا تو یہ “اعصابی” (Phlegmatic) مسئلہ ہوتا۔ لیکن چلبلیز کی سوجن عموماً سخت اور چمکدار ہوتی ہے، جو عضلاتی خشکی کی علامت ہے۔
- خارش (Itching): خارش اس وقت ہوتی ہے جب جلد کے مسام بند ہوں اور اندرونی مادہ باہر نکلنے کے لیے زور لگائے۔ خشکی کی وجہ سے مسام بند ہو جاتے ہیں اور رکا ہوا تیزابی مادہ اعصاب میں چبھن پیدا کرتا ہے جسے ہم خارش یا جلن کہتے ہیں 6۔
باب چہارم: جدید تحقیقات اور روایتی طب کا تقابلی جائزہ
اس حصے میں ہم ان تحقیقاتی شواہد کا جائزہ لیں گے جو صارف کو فراہم کیے گئے ہیں اور دیکھیں گے کہ قانون مفرد اعضاء ان کی کیا توجیہ پیش کرتا ہے۔
4.1 ادویاتی تقابل: Nifedipine بمقابلہ دیسی اجزاء
جدید تحقیق 4 بتاتی ہے کہ “Nifedipine” (جو ایک کیلشیم چینل بلاکر ہے) 20 ملی گرام سے 60 ملی گرام کی مقدار میں چلبلیز کے علاج کے لیے مؤثر ہے۔
- Nifedipine کا طریقہ کار: یہ دوا خون کی شریانوں کے ہموار عضلات (Smooth Muscles) کو کیلشیم کے جذب ہونے سے روکتی ہے، جس سے وہ سکڑ نہیں پاتے اور پھیل جاتے ہیں۔ اس سے خون کی روانی بحال ہوتی ہے۔
- قانون مفرد اعضاء کا طریقہ: ہم بھی شریانوں کو پھیلانا چاہتے ہیں، لیکن کیمیکل بلاکرز کے بجائے ہم “حرارت” (Heat) کا استعمال کرتے ہیں۔ اجوائن، رائی اور تیز پات جیسے اجزاء قدرتی طور پر جسم میں حرارت پیدا کر کے شریانوں کو پھیلاتے ہیں۔ یہ نہ صرف مقامی طور پر اثر کرتے ہیں بلکہ جگر کو فعال کر کے مستقل علاج فراہم کرتے ہیں۔
4.2 ٹرنپ (شلجم) کا علاج – ایک سائنسی تجزیہ
ریسرچ سنیپٹ 9 میں شلجم (Turnip) کے استعمال کا ذکر ہے۔ یہ محض ایک ٹوٹکہ نہیں بلکہ اس کی ٹھوس طبی بنیاد ہے۔
- شلجم کا مزاج: قانون مفرد اعضاء میں شلجم کا مزاج “گرم تر” (Hot and Moist) یا “غدی اعصابی” مانا جاتا ہے۔
- طریقہ کار: جب شلجم کو پانی میں ابالا جاتا ہے تو اس کے اندر موجود سلفر کے مرکبات اور حرارت پانی میں منتقل ہو جاتے ہیں۔ جب مریض اس پانی میں ہاتھ پاؤں ڈبوتا ہے، تو یہ گرمی اور نمی براہ راست مساموں کے ذریعے جذب ہو کر عضلاتی سکڑاؤ کو ختم کرتی ہے۔ یہ علاج “تحلیل ورم“ (Resolving Inflammation) کا بہترین نمونہ ہے۔
باب پنجم: علاج بالغذا اور تدابیر (Therapeutic Management)
قانون مفرد اعضاء میں علاج کا سنہری اصول “علاج بالضد“ ہے۔
- مرض: عضلاتی اعصابی (سرد خشک / خشک سرد)۔
- علاج: غدی عضلاتی سے غدی اعصابی (گرم خشک سے گرم تر)۔
یعنی ہمیں جسم میں گرمی (Heat) اور صفرا (Yellow Bile) پیدا کرنا ہے تاکہ جمی ہوئی سردی پگھل سکے اور سکیڑ ختم ہو سکے۔
5.1 غذائی چارٹ (Dietary Protocol)
مریض کے لیے سب سے اہم پرہیز ہے۔ جب تک جسم میں خشکی اور سردی پیدا کرنے والی غذائیں بند نہیں ہوں گی، دوا اثر نہیں کرے گی۔
پرہیز (مکمل اجتناب کریں):
| غذائی گروپ | ممنوعہ اشیاء | وجہ (قانون مفرد اعضاء) |
| دودھ اور ڈیری | دہی، لسی، ٹھنڈا دودھ | یہ بلغم اور سردی پیدا کرتے ہیں، سوجن بڑھاتے ہیں۔ |
| سبزیاں | آلو، گوبھی، مٹر، بینگن | یہ “بادی” ہیں، یعنی ہوا اور خشکی پیدا کرتے ہیں (عضلاتی)۔ |
| گوشت | بڑا گوشت (Beef)، مچھلی (فارمی) | بڑا گوشت سودا (خشکی) پیدا کرتا ہے جو مرض کی جڑ ہے۔ |
| پھل | مالٹا، کینو، ترش انار | ان کی تاثیر سرد ہوتی ہے، یہ خون کو مزید جماتے ہیں۔ |
| مشروبات | کولڈ ڈرنکس، کھٹے جوسز | یہ جسم کی حرارت غریزی کو بجھا دیتے ہیں۔ |
تجویز کردہ غذائیں (دوا کے طور پر استعمال کریں):
| غذائی گروپ | مفید اشیاء | فائدہ |
| گوشت | بکرے کا گوشت، دیسی مرغی، بٹیر، کبوتر | یہ “غدی” (گرم) ہیں، جگر کو طاقت دیتے ہیں۔ |
| سبزیاں | شلجم (کالی مرچ کے ساتھ)، میتھی، کریلے، ساگ | یہ جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرتے ہیں اور حرارت دیتے ہیں۔ |
| ڈرائی فروٹ | اخروٹ، چلغوزہ، پستہ، انجیر | اخروٹ کا تیل دماغ اور اعصاب کو نرمی اور گرمی دیتا ہے۔ |
| مصالحہ جات | ادرک، لہسن، لونگ، دار چینی، اجوائن | یہ قدرتی “Vasodilators” ہیں، دوران خون تیز کرتے ہیں۔ |
| پھل | پپیتہ، خربوزہ، آم، کھجور | یہ جگر کو متحرک کرتے ہیں۔ |
5.2 گھریلو اور طبی تدابیر (Regimental Therapies)
تحقیق 9 اور 4 میں بیان کردہ طریقوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، درج ذیل تدابیر اختیار کریں:
1. شلجم کا پانی (The Turnip Soak)
- طریقہ: دو کلو پانی میں چار عدد شلجم (ٹکڑے کر کے) ڈالیں۔ اس میں ایک چمچ نمک اور تھوڑا سا سرسوں کا تیل ملا لیں۔ اسے اچھی طرح ابالیں۔
- استعمال: جب پانی قابل برداشت حد تک گرم ہو، تو اس میں ہاتھ اور پاؤں 10 سے 15 منٹ تک ڈبو کر رکھیں۔
- فائدہ: یہ عمل روزانہ رات کو سونے سے پہلے کریں۔ یہ سوجن کو تحلیل کرنے کے لیے تیر بہدف ہے۔
2. لہسن اور سرسوں کا تیل (Garlic-Mustard Oil Massage)
- طریقہ: پاؤ بھر سرسوں کے تیل میں 5 جوے لہسن دیسی جلا لیں۔ جب لہسن کالا ہو جائے تو تیل چھان لیں۔
- استعمال: اس نیم گرم تیل سے انگلیوں کی مالش کریں، خاص طور پر ناخنوں کی جڑوں میں۔
- سائنسی جواز: لہسن میں موجود ‘ایلیسن’ (Allicin) اور سلفر قدرتی اینٹی بائیوٹک اور دوران خون بڑھانے والے اجزاء ہیں۔
3. حفاظت (Protection)
- جرابیں اور دستانے پہنیں، لیکن خیال رہے کہ وہ اتنے تنگ نہ ہوں کہ دوران خون رک جائے 1۔
- اگر وضو کرنا ہو تو ٹھنڈے پانی کے بجائے نیم گرم پانی استعمال کریں۔
باب ششم: ادویاتی نسخہ جات (Pharmacotherapy in QMA)
اگر صرف غذا اور تدابیر سے آرام نہ آئے تو درج ذیل ہربل ادویات استعمال کی جا سکتی ہیں۔ یہ نسخہ جات “تحریک جگر” (Liver Stimulation) کے اصول پر مبنی ہیں۔
نسخہ نمبر 1: غدی عضلاتی ہاضم (شدید درد اور سوجن کے لیے)
یہ نسخہ جسم میں فوری حرارت پیدا کرتا ہے۔
- اجزاء:
- اجوائن دیسی (Desi Ajwain) – 50 گرام
- تیز پات (Bay Leaf) – 50 گرام
- رائی سرخ (Mustard Seeds Red) – 50 گرام
- ترکیب: تمام اجزاء کو پیس کر باریک سفوف بنا لیں۔
- مقدار خوراک: آدھا چائے کا چمچ (تقریبا 1 گرام) دن میں تین بار کھانے کے بعد نیم گرم پانی سے لیں۔
- میکانزم: اجوائن میں موجود “Thymol” اور رائی کی گرمی جگر کو متحرک کرتی ہے، جس سے صفرا (Bile) کی پیداوار بڑھتی ہے۔ صفرا قدرتی طور پر خون کو پتلا کرتا ہے اور سکیڑ (Spasm) کو ختم کرتا ہے۔
نسخہ نمبر 2: غدی اعصابی ملین (خشکی اور پھٹی ہوئی جلد کے لیے)
اگر انگلیوں پر زخم بن گئے ہوں یا جلد پھٹ رہی ہو تو یہ نسخہ استعمال کریں تاکہ جسم سے فاسد مادوں کا اخراج ہو سکے۔
- اجزاء:
- سنڈھ (Dry Ginger) – 50 گرام
- نوشادر ٹھیکری – 20 گرام
- کالی مرچ – 10 گرام
- سنا مکی (Senna) – 80 گرام
- مقدار خوراک: آدھا چائے کا چمچ دن میں دو بار نیم گرم دودھ یا پانی کے ساتھ۔
- فائدہ: یہ نسخہ آنتوں سے خشکی ختم کرتا ہے اور پیٹ صاف کر کے دوران خون کے دباؤ کو کم کرتا ہے۔
نسخہ نمبر 3: بیرونی لیپ (External Ointment)
اگر بازار کی “Corticosteroid” کریم 4 استعمال نہیں کرنا چاہتے تو یہ قدرتی متبادل بنائیں:
- اجزاء: ویزلین (Vaseline) میں تھوڑی سی “سلاجیط” (Shilajit) یا “روغنِ انڈہ” (Egg Oil) مکس کریں۔
- استعمال: رات کو سوتے وقت متاثرہ حصوں پر لگائیں۔ یہ جلد کی مرمت کرتا ہے اور خارش ختم کرتا ہے۔
باب ہفتم: پیچیدگیاں اور انتباہ (Complications and Warnings)
اگرچہ قانون مفرد اعضاء کا علاج محفوظ ہے، لیکن کچھ علامات ظاہر ہونے پر فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے:
- انفیکشن: اگر سوجن والی جگہ سے پیپ (Pus) نکلنا شروع ہو جائے 5۔
- بخار: اگر سوجن کے ساتھ تیز بخار ہو، تو یہ “Cellulitis” (جلد کا شدید انفیکشن) ہو سکتا ہے۔
- ذیابیطس: شوگر کے مریضوں کو گھریلو ٹوٹکوں میں زیادہ احتیاط کرنی چاہیے کیونکہ ان میں حس (Sensation) کم ہوتی ہے اور جلنے کا خطرہ ہوتا ہے 5۔
- دائمی زخم: اگر زخم 3 ہفتے تک ٹھیک نہ ہو، تو یہ لیوپس (Lupus) یا کسی اور بیماری کی علامت ہو سکتا ہے جس کے لیے بایپسی ضروری ہے 4۔
تمباکو نوشی اور چلبلیز
تحقیق 1 واضح کرتی ہے کہ تمباکو نوشی خون کی نالیوں کو مزید سکیڑ دیتی ہے۔ قانون مفرد اعضاء میں بھی تمباکو کو “عضلاتی” (Dry/Constrictive) مانا جاتا ہے۔ لہٰذا، علاج کے دوران سگریٹ نوشی ترک کرنا لازمی ہے ورنہ دوا اثر نہیں کرے گی۔
خلاصہ (Conclusion)
سردیوں میں انگلیوں کا سوجھنا محض ایک جلد کی بیماری نہیں بلکہ جسم کے اندرونی نظامِ حرارت کی ناکامی کا اعلان ہے۔ جدید طب میں اسے خون کی نالیوں کا غیر معمولی ردعمل کہا جاتا ہے، جبکہ قانون مفرد اعضاء اسے “عضلاتی اعصابی تحریک“ اور “غدی تسکین“ سے تعبیر کرتا ہے۔
اس رپورٹ کا نچوڑ یہ ہے کہ سردی کے اس اثر کو زائل کرنے کے لیے جسم میں “مصنوعی حرارت“ پیدا کی جائے۔ یہ حرارت دو طریقوں سے حاصل کی جا سکتی ہے:
- اندرونی طور پر: گرم غذاؤں (جیسے بکرے کا گوشت، میتھی، اجوائن) اور گرم ادویات (غدی عضلاتی نسخہ) کے ذریعے۔
- بیرونی طور پر: گرم پانی (شلجم والا) اور گرم تیلوں کی مالش کے ذریعے۔
جب جگر فعال ہو گا اور جسم میں کافی حرارت موجود ہو گی، تو خون کی نالیاں خود بخود پھیل جائیں گی، دوران خون بحال ہو جائے گا اور سوجن، خارش اور درد کا خاتمہ ہو جائے گا۔
سفارشات:
- موسم سرما کے آغاز سے پہلے ہی خشک میوہ جات اور گرم غذاؤں کا استعمال شروع کر دیں۔
- ہاتھوں اور پاؤں کو ہر وقت خشک اور گرم رکھیں۔
- تکلیف کی صورت میں فوراً “غدی عضلاتی” علاج شروع کریں تاکہ نوبت زخموں تک نہ پہنچے۔



