پتہ

لاہور کاہنہ نو

کال کریں

+92 3238537640

میو قوم کا ہیرو۔کی معاشرتی پزیرائی۔

میو قوم کا ہیرو۔کی معاشرتی پزیرائی۔
میو قوم کا ہیرو۔کی معاشرتی پزیرائی۔

میو قوم کا ہیرو۔کی معاشرتی پزیرائی۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔
جب ہم لوگن نے میو قوم کا ہیرو نامی پروجیکٹ پے کام کرنو شروع کرو ہوتو اندازہ نہ ہوکہ ایک کاوش معاشرتی طورپے اتنی دور تک جائے گی۔اور یاکی پہنچ علماء ۔فقہاء۔سیاسی لوگ۔تاجر۔بیورو کریٹ۔ریل اسٹیٹ ۔طلباء خواتین تک اتنی جلدی پہنچ جائے گی۔
اسلام آباد کے سفر سے اندازہ ہوا کہ اس کی زبان اتنی عام فہم ہے دوسرے لوگوں نے جوکہ میو زبان نہ بولے ہا ،نے جب مطالعہ کرو تو کہن لگا تو جی ہم تو میواتی زبان سمجھاہاں۔
اُنن نے کتاب کھول کے عبارت پڑھی۔پھر اپنا انداز میں یاکو مطلب سمجھائیو۔


تو وا مطلب و معنی سو مختلف نہ ہو جو ایک میو سمجھا سکے ہو۔
ابھی کتاب اے ایک مہینہ بھی نہ ہوئیو ہے کہ تین چارسو کاپی نکل چکی ہاں۔
میو قوم کا ہیرو۔کی ٹیم کے مارے خوشی کی بات ای ہے کہ ایک کتاب پاکستان کا مختلف طبقات تک پہنچی۔لائبریرین کو حصہ بنی۔تعریفی خطوط موصول ہویا۔
کتاب لکھتے وقت جب یاکو مواد اکھٹو کرو جارو ہو تو ہماری پوری ٹیم
(مشتاق احمد میو امبرالیا۔شکر اللہ میو۔عمران بلا۔ چوہدری آفتاب میو۔عاصد رمضان میو۔چوہدری ظاہر خاں میو اور راقم الحروف)نے یاکا چھپوانا کا بارہ میں بات چیت کری۔۔


اخرجات بہت گھنا ہاں۔اور میو زبان میں لکھی گئی کتاب اے میو خرید سا ۔ناں۔ کہا کرو جائے؟۔


تو ٹیم کا ممبرن نے جو بات کہی ان کی پیش گوئی پوری ہوئی۔
چوہدری آفتاب اختر میو کہن لگو۔جب کام کروگا تو پیسہ سو نہ رہ سکو۔کام کرن والا بنو۔
عاصد رمضان میو کہن لگو۔لالہ ہمت کر، پیسہ سو مار نہ کھاگو۔میو قوم کو جب کوئی یقین دیوا دیوے کہ کام ہورہو ہے تو میو قوم کائی بھی طرح پیچھے نہ رہوے ہے۔پیسہ سو مت گھبرا۔لگو رہ۔
چوہدری طاہر خاں ۔میواتی بیٹھک والو۔کہن لگو کہ۔یاکام کے مارے کئی سال سو میں اُرمیلا باندھ رو ۔موکو موقع نہ ملو تینے ای کام شروع کرو ہے ۔تو چھوڑ یو مت۔روپیہ پیسہ کی کمی نہ ہون دئینگو۔
ہمارو بابا سکندر سہراب۔کہن لگو۔کائی کا مہیں مت دیکھا ۔جو خدا کام لے رو ہے ۔اور روپیہ پیسہ سو نہ رہن دئیے گو۔کچھ کروگا تو لوگن نے پتو چلے گو۔کائی کا مہیں مت دیکھ۔کام کرتو رہ ۔اللہ مدد گار ہے۔ان کو نعرہ ہے”میو قوم کو خدمت دان کرو”۔۔میو قوم پے احسان کرو”۔
یاکے علاوہ۔انجئینر محمد امین میو گورنمنٹ ٹیکنکل کالج قصور۔کہن لگو حکیم صاحب۔کچھ کر گزر۔میو قوم میں کام بات کری جاواہاں۔کام کم کراہاں۔کام کر اللہ پے بھروسہ کر نہ مرن دے سے۔
باباذادہ ڈاکٹر محمد اسحق نے سو جب بھی ملو وانے کدی کمزور بات نہ کری۔واکو کہنو ہو کہ ساری باتن نے چھوڑ ۔موکو نوں بتا کہ میرا حصہ میں کتنا پیسہ آواہاں۔
شہزاد جواہر صدر انجمن اتحاد ترقی میوات۔۔حکیم صاحب جب بھی ضرورت ہوئے۔بتادئیو۔پیسہ پہنچ جانگا۔کتاب اے لیٹ مت کرئیو۔
رہی بات مولانا محمد احمد قادری صاحب کی تو ۔ای صاحب علم ہے۔میو قوم کو احساس کرن والو۔سخی انسان ہے۔ان سو جب بھی ملاقات ہوئی۔خندہ پیشان سو ملو۔اکرام کرو۔وقت دئیو۔اور جتنی ضرورت پڑی پیسہ دئیو۔
ہماری کتاب جتنی بھی تصحیح ہونا کے مارے بازار سو پرنٹ نکلوانا کے مارے جاوے ہی۔اس کھیچل ختم ہوئی۔
۔مہیری۔
۔میو قوم کا ہیرو۔۔
۔میو قوم کوشاندار ماضی اور جنگِ آزادی 185 7.۔
۔کی اشاعت کا مسودات ان کاتحفہ میں دیا گیا پرنٹر سو پرنٹ نکال کے تصحیح کا مراحل سو گزارا گیا.۔۔
جب اسلام آباد گئیو تو جتنا لوگن سو ملاقات ہوئی۔سبن نے خوشی کو اظہار کرو۔اپنا تعاون کو یقین دلائیو۔۔۔
بالخصوص رائو غلام محمد میو اور حاجی اسحق میو نے تو کمال درجہ کی شفقت فرمائی۔
یوسف شاکر صاحب نے ہر طرح سو ساتھ چلن کی یقین دھیانی کروائی۔۔جاری ہے۔۔
بقیہ اگلی قسط میں

:اس مضمون کو شیئر کریں

فیس بک
ٹویٹر
لنکڈن
واٹس ایپ

حکیم قاری یونس

اس مضمون کے لکھاری، جو طبِ قدیم میں 20 سال سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں اور صحت کے موضوعات پر لکھتے رہتے ہیں۔

دوسرے دیکھے بلاگ

Tibb4all

عام طور پر چند گھنٹوں میں جواب دیتا ہے۔

×