- Home
- قانون۔تہذیب و تمدن
- اسلامی تہذیب و ت ...


مقدمة الكتاب
تالیف حضرت مولانا قاری محمد طیب مہتمم دار العلوم دیوبند
وجود تصنیف اور مصنف کی چند ضروری گزارشیں
دنیا میں قوۃ و شرکتہ جس چیز کا ساتھ دیتی ہے وہ قدرتی طور پر عالم کے لئے نظر فریب اور دلپذیر بن جاتی ہے کیسی خوبی اور کمال ہی رہنے نہیں، بد سے بدتر امور اور خوش د منکرات بھی جب شوکت وقوت کی حمایت میں بسیط ارض پر نمایاں ہوتے ہیں تو عامہ السنان کی توجہ کو اپنے اندر جذب کر لیتے ہیں اور اسی کے بالمقابل کس مپرسی سکیسی اور مغلوبیت و ناتوانی وہ مہلکہ عظیمہ ہے کہ جھیل سے بھلی چیز کو بھی عام طبائع کے لئے حقیر اور نا قابل التفات بنا

اسلامی تمدن جس کی بنیاد سادگی ۔ زہد و قناعت – تدین و خدا پرستی اور سن نبوت پر قائم تھی جبکہ بہاری سیکاریوں کی بدولت شوکتہ و نفرت نے اس کا ساتھ چھوڑ دیا تو شوکتہ پر دست طبیعتوں نے بھی اُس سے منہ موڑ لیا ، دنیا اس کے مونہہ آنے لگی ۔ اس میں نہ ۔ اس میں ہزاروں مصائب پیدا ہو گئے، اور پرایوں سے زیادہ اپنوں ہی کے لئے وہ نا قابل التفات اور قابل گنا نمات اور قابل گذاشتی بن گیا اور ٹھیک اس کے بالمقابل وہ انگریزی ور تمدن جس کا منشا یقینا کوئی طریق نبوت اور خلق رہائی نہیں بلکہ اس کی بنیاد تلذذ و تعیش اور نفس پروری و تن آسانی پر قائم کی گئی ہے جبکہ حکمرانی اور شوکت کے زیر سایہ تربیت پاکر پروان چڑھا تو آج اُس نے اپنے اندر کتنی رعنائی و دلربائی پیدا کرلیں اس کا نظر فریب شباب کس درجہ جاذب قلوب بن گیا اور اس نے سر زمین ہند کے نو نہالوں میں سے کس قدر اپنے ایسے عاشق پیدا کر لئے جو اس پر یجان و ایمان نثار کر دینے میں بھی کوئی دریغ نہیں رکھتے۔ وہ اس کی ہر بڑی سے بڑی خصلت اور اس کے شیع سے شفیع