مرکز اعادہ شباب لاہور کا تحقیقاتی رسالہ

اعضائے نسلی کے مقامی نقائص

درجہ بندی اور مرتب

محمد اقبال احمد قریشی

دیباچہ

مرکزہ اعادہ شباب کا مخصوص دائرہ عمل تو مختلف قسم کے اسباب سے قبل از وقت بوڑھے ہو جانیوالے اشخاص کے کمر ور شدہ قومی میں از سر نو جوانی کی روح پھونکنا اور ھونکنا اور ترسیم کی قدیم و جدید ریسرت و گہرے مطالعہ سے حاصل ہونے والے لائحہ عمل اور تدابیر کے ذریعے حتی الامکان ان کی جوانی کو واپس لوٹانے پر مشتمل ہے ۔ لیکن اُن بے شمارہ خطوط سے جو اطراف و اکناف عالم کے ایسے مریضوں کی طرف سے آئے دن مرکز میں موصول ہوتے رہتے ہیں۔ یہ تلخ و جانگداز حقیقت اظہر من الشمس ہو گئی ہے۔ کہ قبل از وقت بڑھاپے میں مبتلا ہو نیوالے اشخاص کی بیشتر اکثریت ایسے لوگوں کی ہے۔ جو بچپن یا جوانی میں جنسی غلط کاریوں یا کثرت وغیرہ میں مبتلا رہ چکے ہوتے ہیں۔ چنانچہ مرکز کے تقریباً 90 فی صدی خطوط میں ہے ہی حالات کا تذکرہ ہوتا ہے ۔ جس کے ساتھ اکثر اوقات مختلف قسم کے اشتہاری علاجوں اور ان سے پہنچنے والے کم و بیش نقصان کا بھی رونا رویا گیا ہوتا ہے۔ بالخصوص مقامی اعضائے نسلی سے نقائص ہیں جو ایسے حالات میں کچھ نہ کچھ لازمی طور پر موجود ہوتے ہیں۔ محرک و آبلہ انگیز اشتہاری طلاؤں وغیرہ کے غلط سلط علاج سے جو نا قابل تلافی اور اکثر حالات میں

یاس انگیر، نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے۔ اس کا بیان بھی ضرور پایا جاتا ہے۔ ان کے علاوہ بعض خطو ر ایسے بھی ہوتے ہیں جن میں خلقی یا اسی قسم کے اکتسابی اسباب سے اعضائے جنسی اور بالخصوص خصیتین وغیرہ کی طبیعی نشو و نما کے مکمل طور پر نہ ہونے کی وجہ سے بڑھاپے کا قبل از وقت ظاہر ہو جانا یا ثانوی جنسی خصوصیات کے ظہور کا فقدان اور کمی پائی جاتی ہے اور جو تقسیم کے علاج کر اچکنے کے بعد بھی

مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوائی “

کے صحیح مصداق ثابت ہو رہے ہوتے ہیں ۔

پیس مرکزہ نے اس ضرورت کے پیش نظر اسے بھی اپنے لائحہ عمل میں شامل عمل میں شامل کر لیا ۔ کہ جنسی اعضاء اور ان کے ہر قسم کے نقائص کے متعلق صحیح علمی اصولو پر اپنے مخصوص معیار کے مطابق علمی و عملی ریسرچ کرے اور مریضوں کے علاج کے ساتھ اپنی اس ریسرچ کے نتائج کو بھی ضروری تفصیلات کے ساتھ افادہ عوام کے لئے ایک مختصر رسالے کی شکل میں شائع کر دے ۔ تاکہ جمہوران نقائص کی پوری حقیقت و ماہیت اور ان کے صحیح علمی و شافی علاج کے متعلق بصیرت تامہ حاصل کر کے مالی نقصان اور بدنی تکالیف سے رستگاری حاصل کر سکیں ۔ چنانچہ یہ رسالہ اسی کوشش کا نتیجہ ہے۔

الب اس کے مطالعہ کے بعد ناظرین کرام میں سے ضرورت مند انجان کی توجہ اشتہاری اور عطائی علاجوں سے ہٹ کر صحیح علمی علاج کی طرح مبذول ہو گئی تو ہم سمجھیں گے کہ اس رسالے کی اشاعت سے مرکز

اعادہ شباب کا جو اصل مقصد تھا ۔ وہ بفضلہ حاصل ہو گیا ۔

بہی خواہ بنی نوع

یکم فروری 1953 کا معاملہ

محمد اقبال احمد قریشی عفی عنہ

موشیری۔

104 مرکز اعاده شیار بیٹے کو بھی ملا بی بلاک ماڈل اور ہوں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Instagram