غذا کیسے جسم بنتی ہے
مشینی تحریک میں خالص خلط بنتی ہے اور یہی خلط اس عضو کی خوراک ہوتی ہےمثلاََ غدی عضلاتی غدد جازبہ(گرم خشک) میں جگر کی خوراک خالص صفرا ہوتی ہے۔اسی طر ح خبر رساں اعصاب کی خوراک خالص بلغم ہے’’اعصابی غدی‘‘ تحریک ہوتی ہے۔ اسی طرح تیسرا عضو ارادی عضلات عضلاتی اعصابی تحریک ہے
۔ان تینوںتحریکوں میں تینوں خالص اخلاط پیدا ہوتے ہیں اور جسم میں جمع ہوتے رہتے ہیں،اگر اخلاط اعتدال کے ساتھ جسم میں یہ بھی مطالعہ کریں
پیدا ہوکر جمع رہیں تو صحت قابل رشک رہتی ہے۔اگر
کسی وجہ سے اعتدال قائم نہ رہے تو یہ اخلاط کی بے اعتدالی وبال جان بن جاتی ہے اس افراطی کیفیت کو معتدل کرنے کے لئے ہمیںمشینی کیفیات پیدا کرنا پڑتی ہیں مشینی تحریکات جسم سے فالتو اخلاط و غیر ضروری مواد کو خارج از جسم
کرکے انسانی صحت کو اعتدال کی طرف لاتے ہیں۔
تکمیل جسم یا حیاتی امور طبعیہ۔
جب غذاء کھائی جاتی ہے سب سے پہلے کیفیات بنتی ہیں،اس کے بعد اخلاط،اسکے بعد اعضاء پھر ارواح اس کے بعد قویٰ یعنی قوت بنتی ہے اور قوت سے فعل صادر ہوتے ہیں۔یہ کل 6 مراتب ہوئے اسی طرح افعال بھی6ہوتے ہیں اور یہ تینوں اعضائے رئیسہ پر منقسم ہیں (1)احساس کا ہونا ’’اعصابی عضلاتی‘‘(2)حکم کا ہونا(3)ارادی حرکت(4)غیر ارادی حرکت (5)غذا کو جذب کرنا یعنی ہضم کرنا(6)فضلہ خارج کرنا۔ پانی ہوا اور حرارت کی بدولت جسم کا نظام چل رہاہے ان کے حد اعتدال سے کم یا زیادہ ہونا مرض (بیماری) کہلاتاہے، جو ا س راز کو سمجھ لے گا کسی بھی مرض کا بفضلہ تعالیٰ علاج کرسکتاہے۔