You are currently viewing میو قوم اورجہالت کی وضاحت۔
میو قوم اورجہالت کی وضاحت۔

میو قوم اورجہالت کی وضاحت۔

میو قوم اورجہالت کی وضاحت۔
میو قوم اورجہالت کی وضاحت۔

میو قوم اورجہالت کی وضاحت۔
از حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
عمومی طورپر کسی فرد یا چند افراد کی کامیابی کو ادارہ یا جماعت کی کامیابی یا ناکامی سمجھا جاتا ہے۔کچھ کامیابیاں انفرادی ہوتی ہین لیکن کچھ لوگ یا ادارے انہیں اپنے کھاتے میں ڈال لیتے ہیں۔کجامیاب ہونے والوں کو تو اس سے فرق نہ پڑتاہو لیکن جہالت ذدہ ذہن یا بے جا حمایتی لوگ ان باتوں کو بہت بڑھا چڑھاکر بیان کرتے ہیں۔
یہ تقسیم کسی خاص ادارے یا طبقہ میں نہیں پائی جاتی بلکہ عمومی طورپر اس ایسی فضا تشکیل دی جاتی ہے کہ فلاں کی کامیابی فلاں ادارے کی کامیابی ہے،بلا شبہ اداروں یا طبقات کا افراد کی کامیابی میں کچھ نہ کچھ حصہ ضرو ر ہوتا ہے۔لیکن دیکھنا پڑے گا کہ وہ ادارہ،یا طبقہ جس خوشی پر شادیانے بجارہا ہے وہ ان کے مقاصد میں شامل بھی ہے کہ نہیں ۔یا پھر اتفاق

ہے جیسا کہ دوسرے معاملات میں اتفاقات و مستثنیات پائے جاتے ہیں۔
مثلا سوشل میڈیا کے دور میں معلومات کا دائرہ بہت وسیع ہوچکا ہے۔ہر کوئی اپنی سوچ اور رجحانات کے مطابق رائے رکھتا ہے۔جس بات سے خوش ہوتا ہے تو ممدوح کے لئے خوش آمدی پوسٹر لگانا شروع کردیتا ہے۔اور مبارکبادوں کا ایک سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔
ہماری میواتی قوم میں یہ ٹرنڈ بہت زور پکڑ رہا ہے کہ جب بھی کوئی موقع ملتا ہے تو تہنیتی اشہارات کا سیلاب امنڈ آتا ہے۔مثلا کسی نے اپنی فیلڈ میں ٹاپ کرلیا ۔یا کسی امتحان /کھیل/کاروبار وغیرہ کسی بھی میدان میں کامیابی حاصؒ کرلی تو اسے قوم کیکامیابی قرار دیا جاتا ہے۔یا کسی سرکاری عہدہ دار کی ترقی پر شادیانے بجائے جاتے ہیں۔
سوچنا پڑے گا کہ کیا میو قوم یا کسی ادارے نے اس کامیابی میں اپنا کردار اداکیا ہے؟جس پر خوشی منائی جارہی ہے؟۔یا پھرکامیاب ہونے والوں کے لئے مستقبل میں پروگرام رکھا ہے کہ انہیں سہولت دی جائے گی؟۔
یہی بات کسی بھی ادارے یا انسٹیٹیوٹ کے بارہ میں کہی جاسکتی ہے۔
یہی حال پنجاب بھر میں میٹرک یا دیگر کلاسز کے نتائج میں پوزیشنز ہولڈرز کی کامیابی پر خوشیاں ہیں۔مثلاَ ایک میو طالب نے ملتان بورڈ میں پوزیشن حاصل کی۔اسے تہنیتی پیغامات کے اشہارات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔۔اس کی دو صورتیں ہیں ۔اس حیثیت سے مبارک دی جائے کہ وہ میو بچہ ہے۔اپنی محنت کے بل بوتے پر اللہ نے اسے کامیابی سے نوازا ہے۔خوشی ہوئی۔۔۔


دوسری صورت یہ ہوگی کہ قوم نے اس بچے کو سپورٹ دی تعلیمی ضروریات کی کفالت کا بندوبست کیا یہ بچہ کامیاب ہوا۔خوشی کی بات ہے ۔بے شمار میو بچے زیر تعلیم ہیں۔انہیں تعلیمی معاملات مین سپورٹ کیا جائے۔پھر قوم کو پورا پورا حق ہے کہ ان کی کامیابی کو میو قوم کی کامیابی قرار دیا جائے۔طلباء بھی میو ۔اور معاونین بھی میو۔اب اس امتیاز کو ان میو قوم سے کوئی نہیں چھین سکتا ہے؟
یہی حال سرکاری ملازمین کا بھی ہے کہ انہیں جب ترقی ملتی ہے ان کی پرموشن کے آرڈر ملتے ہیں تو انہیں قوم کا سپوت قار دیا جاتا ہے۔۔۔۔سوچنے کی بات یہ ہے۔اس ترقی میں میو قوم یا میو افراد کا کتنا حصہ ہے۔یا پھر انہین میو سپوت قرار اس لئے دیا جارہا ہے کہ اس نے اپنے عہدے یا سرکاری اثر و رسوخ سے میو قوم کو فائدہ پہنچایا ہے؟
اگر عپدہ پر رہتے ہوئے میو قوم کو سپوٹ کیا ہے تو وہ میو سپوت کہلانے کا حقدار ہے۔اگر وہ اپنی نوکری کے دوران میو قوم کو فائدہ نہیں پہنچاتا تو اسے میو سپوت قرار دینا ناانصافی ہوگی۔کیونکہ اس نے اپنے کردار و افعال سے میو سپوت ہونے کا ثبوت نہیں دیا۔
عمومی طورپر سرکاری نوکری کے دوران جولوگ بندے کو بندہ نہیں سمجھتے ۔ریٹائرڈ منٹ کے بعد انہین اللہ یاد آتا ہے یاقوم کا درد پیٹ میں شرو ع ہوجاتا ہے۔اس وقت عمومی طورپر میو قوم کی مہار انہین عمر رسیدہ لوگوں کے ہاتھ میں ہے۔وہ پوزیشن ہولڈر بچوں یا کامیاب ہونے والوں کے لئے تمغے ہاتھ میں لئے ہانپتے کانپتے پہنانے کے لئے بھاگتے پھرتے ہیں۔جب کہ ان تمغوں کی حیثیت سب کو معلوم ہے۔کیونکہ تمغہ تو اس اعتبار کی علامت ہوتا ہے۔جو فرد یا ادارہ پر قوم کو ہوتا ہے۔۔۔
اس لئے میو قوم کے حل و عقد کو سوچنا ہوگا کہ میو قوم کی ضروریات کیا ہیں ۔کیا صرف مبارک بادوں سے قوم ترقی کرے گی ؟یا پھر ایسے باصلاحیت افرادی قوت مہیا کرنے کی ضرورت ہے جن کی تربیت بھی میو قوم کے پلیٹ فارم سے کی جائے ۔ان کی ترقی اور کامیابی بھی میو قوم کردار ادا کرے۔۔۔جس دن میری قوم کو یہ بات سمجھ میں آگئی ۔وہ ترقی و کامیابی کی معراج کی طرف گامزن ہوجائے گی۔

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.

Leave a Reply