الیکشن 2024 سومیو قوم کی غلط توقعات۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔ نادرا ۔کی رپورٹ کے مطابق سال 2023میں ملک بھرمیں ایک کروڑ79لاکھ بچہ پیداہویا۔کُل۔15لاکھ اموات واقع ہوئیں 16لاکھ شادیاںہوئیں ۔ایک لاکھ 80ہزار طلاقیں اندراج ہوئیں۔ محتاط اندازہ کے مطابق میو جتنی خود کی تعداد بتاواہاں۔یاحساب سو کم از کم پچاس ہزار سو لاکھ میو بھی پیدا ہویا ہونگا۔جتنا زیادہ بالک ہونگا اتنا گھنا ووٹ بننگا۔یا وقت میون کی صحیح تعداد کہا ہے؟ کائی کوئی پتو نہ ہے۔۔ہم ایک سال سو رَول مچارہاں کہ میون کو ڈیٹا اکھٹو ہونو ضروری ہے۔ایک ایک طاقت ہے۔یا طاقت اے الیکشن میں کیش کرالئیو۔
یائے بھی پڑھ لئیو
میو قوم آگے بڑھ سکے ہے ۔۔۔لیکن؟؟ قسط نمبر 3۔ – Dunya Ka ilm
افسوس ! کائی میو نے دھیان نہ دھرو۔جتنا بھی امیدوار ہاں۔کائی پکو پتو نہ ہے کہ ان کا حلقہ میں میون کو کتنو ووٹ ہے؟۔کونسا حلقہ میں کتنا میوبَسا ہاں۔کتنی نئی پود آئی ہے؟۔ جب ۔سعد طبیہ کالج کو ذیلی ادارہ۔سعد ورچوئل سکلز پاکستان کا پلیٹ فارم سوُ ہم نے آواز لگائی ہی، کائی کی سمجھ میں کوئی بات نہ آئی ۔بہت سان نے تو جواب دئیو /اجی تم آیا میو قوم کا بڑا ہمدرد۔
یائے بھی پڑھ لئیو
میو قوم سپنا سو باہر آئے اور آگے بڑھے –
تم نے میون کو ڈیٹا جمع کرکے کونسو تیر مارنو ہے۔میو یا سو تو سدھرنو نہ چاہاں یا ان کی عقل موٹی ہے ،برَوقت کائی بات کو ادراک نہ کرسکاہاں ۔اگر ا ن دونوں باتن میں سو کوئی بات نہ ہے۔پھر قوم کا مُکھیا۔اور لیڈر بد نیت ہاں۔جو قوم کا نام پے دھول اُڑائی پھراہاں ،اپنی چوہدر جماواہاں ۔لیکن قوم کی بہتری میں اُنن نے اپنی سیاسی موت دکھائی دیوے ہے۔ قانون فطرت ہے آدمی کو وہی کچھ ملے ہے جو وانے کرو ہوئے۔ آج چاروں گھاں کو میو ایک دوسرا سو مونڈھ بھڑاتا دکھائی دیواہاں۔ جیتنو نہ جیتنو الگ بات ہے ۔بات ای ہے کوئی بھی جیتے لیکن میو بھائی نہ جیتے کا فارمولہ پے عمل پیرا ہاں۔۔ ۔جو لوگ الیکشن میں کھڑا ہورا ہاں کہا اِنن نے قوم کی اتنی ہی ضرورت ہے کہ میو قوم کو نعرہ لگاکے چوہدر بنائو۔ جب وقت نکل جائے تو کان دَباکے اور دوسران پے ویل دَھر کے پتلی گلی سو نکل جائو۔ یاکے علاوہ کوئی کام نہ ہے۔میو قوم جائے بھاڑ میں۔لیڈر شب کو مطلب ہے قوم کا بارہ میں دُکھ درد کو احساس ۔ قوم کا مسائلن پے غور و فکر اور ممکنہ عملی اقدام۔ جو میو بھی قوم کا نام پے ووٹ مانگن آئے واسو اتنو ضرور پوچھ لئیو کہ جا میو قوم کا نام پے ووٹ مانگن آئیو ہو۔ واکے مارے زندگی میں کوئی کام کرو ہوئے تو بتادئیو؟۔
یائے بھی پڑھ سکوہو
میو قوم کے مارےآگے بڑھن کا اور بھی طریقہ ہاں اگر تہاری سمجھ میں آوے ہے کہ واقعی یانے کوئی چَج کو کام کرو ہے تو واکو چائے پلائو۔ خدمت کرو حقہ پانی کو بندو بست کرو۔اور پلے سو خرچ کرکے واکی الیکشن مہم میں بھرپور کردار ادا کرو۔ اور اگر واکا کھاتہ میں میو قوم کی کوئی خدمت نہ ہوئے تو وائے بھگا دئیو۔ای بہروپیا ہے۔ کہا یائے نہ پتو ہو کہ میو قوم سو موئے ووٹ لینو ہے میں الیکشن میںحصہ لئیونگو۔ گھنا نہ سہی تھوڑو بہت کام کرکے اور میو قوم کی خدمت کرکے دکھاتو۔ جاسو آج وائے کیش کرالیتو۔لیکن میو قوم تو سیدھی ہے۔ ایک دوسرا کے مارے ہمدردی راکھے جاکو سیدھو ترجمہ بنے ہے پھدو قوم ہے یائے جو چاہے استعمال کرسکے ہے؟
میو قوم کی جتنی تعداد ہے اگر یہ مانس کا بچہ ہوواں تو پارٹین کی ضرورت نہ ہے پارٹین نے اِن کی ضرورت ہے کیونکہ اِن کو ووٹ بنک ہے۔ میو قوم اپنی عادت سو باز نہ آئے گی۔جب تک ایک دوسرا سو مونڈھ بھڑائی نہ کرلیواں۔ چین نہ ملے ہے۔ابھی تک ان میںاَنک موجود ہے۔ ای ناک کی اُو نکیل ہے جو ابھی تک جہالت کا کھونٹا سو بندھی پڑی ہے۔ کوئی بھی مطلبی اور مفاد پرست نکیل پکڑ کے خود میو قوم کے آگے لاکھڑو کرے ہے۔ ہم ایک دوسرا سو مشورہ نہ کرسکاں ۔نہ ایک دوسرا کی بات سُننو چاہاں۔ ہاں دوسرا کو حقہ بھرنا میں فخر محسوس کراہاں۔۔ کوئی کائی کو سیکرٹری بننا میں فخر محسوس کرے تو کوئی کائی کا ڈیرہ پے بیٹھ کو حقہ پینا اے بڑی بات سمجھے ہے۔ کہا میو قوم کا نام پے الیکشن لڑن والا قوم کا نام پے امیدوارن کو اتفاق نہ کروا سکاہاں؟، کہ قوم بیٹھ کے فیصلہ کرے کون الیکشن لڑے گو۔کونسو تعاون کرے گو۔۔۔ لیکن عقل و ڈھنگ سو میو قوم کو کہا تعلق؟ اگر کوئی عقلمندی کی بات قومی سطح پے ہوئے تو موکو بھی ضرور بتائیو۔اللہ ح