قدیم تاریخ
یہ قدیم تاریخ نامی کتاب کا تیسرتا باب ہے جسے ضیاء الدین اکمل نے ترتیب دیاہے۔
عرض ناشر
محترم قارئین!
تاریخ وہ موضوع ہے جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ پڑھا جاتا ہے۔ اس موضوع پر ابتدائے آفرینش سے اب تک لاکھوں کروڑوں کتابیں دنیا کی ہر زبان میں لکھی جاچکی ہیں اور تا قیامت لکھی جاتی رہیں گی۔ کیونکہ گزرتا ہوا ہر پل تاریخ کا حصہ بن جاتا ہے۔ جو قو میں تاریخ کے گمشدہ اوراق کو دیدہ عبرت سے دیکھتی ہیں وہ اپنی ہم عصر اقوام میں سر بلند رہتی ہیں لیکن محض تفریح طبع کے لئے پڑھنے والے خود عبرت کا منظر بن کر رہ جاتے ہیں۔ ہم نے اپنے ادارہ سٹی بک پوائنٹ کے تحت آپ حضرات کے لئے اب تک تاریخ کے موضوع پرلکھی گئی کئی کتابیں شائع کی ہیں اور اللہ رب العزت کے لاکھ لاکھ شکر گزار ہیں کہ ان تمام کتابوں کو زبردست پذیرائی ملی ہے۔ اس مرتبہ ہم آپ کے سامنے دنیا کی قدیم ترین اقوام کی تاریخ پر لکھی گئی ایک زبر دست کتاب پیش کر رہے ہیں۔ یہ کتاب پہلی مرتبہ 1904ء میں طبع ہوئی۔ اس کتاب کے مصنف جناب ضیاء الدین اکمل نے کئی ملکوں کا سفر کیا۔ دنیا کے قدیم ترین کھنڈرات کا معائنہ کیا اور وہاں سے برآمد ہونے والے قدیم کتبوں کی مدد سے اپنا یہ معرکتہ الآراء تصنیف مکمل کی۔ تقریباً 90 سال سے یہ کتاب پردہ گمنامی میں چھپی ہوئی تھی جسے اب ہم نہایت اہتمام کے ساتھ شائع کر رہے ہیں۔ امید ہے کہ حسب سابق آپ حضرات اسے بھی پذیرائی بخشیں گے۔
آصف حسن