You are currently viewing بچہ دانی کے ٹشوز کا بڑھنا۔اسباب و علاج
بچہ دانی کے ٹشوز کا بڑھنا۔اسباب و علاج

بچہ دانی کے ٹشوز کا بڑھنا۔اسباب و علاج

بچہ دانی کے ٹشوز کا بڑھنا۔اسباب و علاج

حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔ (حکمت کی کتب میں شاید ہی کسی معالج نے اس بارہ میں گفتگو کی ہو۔)

خؤاتین کے مسائل میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔بالخصوص رحم کی برھوتری اور 35 ۔40 سال کے بعد استحاضہ کا مسلہ۔رحم کے کناروں کے غیر طبعی طورپر بڑھنا۔جس قسم کی غذائیں کھائی جارہی ہیں۔اورشہوانی جذبات کا انتشار اور کیمیکلی کھانوں کی وجہ سے صحت میں بے ڈھنگاپن آتا جارہا ہے۔عورتوں کو ہارمونز کے مسائل میں اضافہ۔غیر طبعی طورپر خون کا چھوٹنا عام ہونے لگا ہے۔رحم کے کنارے غیر طبعی طورپر موٹے ہونے لگتے ہیں۔یہ حالت 20٪ سے 35٪ خواتین کو متاثر کرتی ہے

. حکمت کی کتب میں شاید ہی کسی معالج نے اس بارہ میں گفتگو کی ہو۔ہمارے ہاں خواتین کے بارہ ایڈینومیوسس اس وقت ہوتا ہے جب آپ کی بچہ دانی کی تہہ سے ٹشو آپ کے رحم کی دیوار میں بڑھتا ہے۔ اس کی وجہ سے آپ کی بچہ دانی کا سائز دوگنا یا تین گنا ہوسکتا ہے۔ علامات میں بھاری حیض، درد اور تکلیف دہ جنسی تعلقات شامل ہیں. یہ عام طور پر ادویات یا سرجری کے ساتھ علاج کیا جاتا ہے. اینڈومیٹریئل ٹشو آپ کی بچہ دانی کی میومیٹریم یا پٹھوں کی دیوار میں بڑھ رہا ہے. ایڈینومائوسس اس وقت ہوتا ہے جب آپ کی بچہ دانی کو لائن کرنے والا ٹشو آپ کی بچہ دانی کی پٹھوں کی دیواروں میں بڑھتا ہے۔ ایڈینومائوسس کیا ہے؟ ایڈینومیوسس (جسے “ایڈ-این-او-مائی-او ایچ-سس” کہا جاتا ہے) اس وقت ہوتا ہے جب آپ کی بچہ دانی (اینڈومیٹریم) کی سطح سے ملتے جلتے ٹشو آپ کی بچہ دانی (مایومٹریم) کی پٹھوں کی دیوار میں بڑھنا شروع ہوجاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے آپ کی بچہ دانی موٹی اور بڑھ جاتی ہے – کبھی کبھی ، اس کے معمول کے سائز کو دوگنا یا تین گنا تک۔ ایڈینومائوسس تکلیف دہ حیض، بھاری یا طویل عرصے تک حیض سے خون بہنے کے ساتھ جمنے اور پیٹ / پیٹ میں درد کا سبب بن سکتا ہے

.

ایڈینومیوسس کتنا عام ہے؟

بہت سی خواتین اور پیدائش کے وقت خواتین (اے ایف اے بی) تفویض کردہ افراد کو معلوم نہیں ہے کہ انہیں ایڈینومائوسس ہے کیونکہ یہ حالت ہمیشہ علامات کا سبب نہیں بنتی ہے۔ ایڈینومائوسس کا صحیح پھیلاؤ نامعلوم ہے۔ تاہم ، محققین جانتے ہیں کہ یہ ان لوگوں میں زیادہ عام ہے جو: ان کی بچہ دانی پر ایک طریقہ کار تھا.40 سال سے زیادہ عمر کے ہیں. شدید تکلیف دہ سائیکلوں کے ساتھ تقریبا 2٪ سے 5٪ نوعمروں کو ایڈینومائوسس ہوتا ہے.

ایڈینومیوسس بمقابلہ اینڈومیٹریوسس بمقابلہ رحم کے فائبرائڈز

ایڈینومیوسس، اینڈومیٹریوسس اور رحم کے فائبرائڈ سبھی خواتین کی تولیدی نالی کی خرابیاں ہیں۔ وہ بہت مماثل علامات کا سبب بنتے ہیں ، لہذا ان کو الجھنا آسان ہے۔ تاہم ، وہ مختلف حالات ہیں جن کے لئے مختلف علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔

ایڈینومائوسس اس وقت ہوتا ہے جب بچہ دانی کی دیوار میں پھیلنے والے (پھیلے ہوئے) اینڈومیٹریئل ٹشو بڑھتے ہیں۔ اینڈومیٹریوسس اس وقت ہوتا ہے جب بچہ دانی کے باہر اینڈومیٹریئل ٹشو بڑھتا ہے۔ یہ فالوپیئن ٹیوبوں ، بیضہ دانیوں ، وجائنا یا آنتوں پر بڑھ سکتا ہے۔ رحم کے فائبرائڈز نرم ٹیومر (خلیوں کے ٹھوس حجم جو کینسر نہیں ہیں) کی وجہ سے ہوتے ہیں جو بچہ دانی کے مختلف حصوں پر بڑھتے ہیں.

 

دیسی طب میں اسباب و وجوہ ۔ عمومی طورپر جدید آلات کی مدد سے دریافت ہونے والی علامات و امراض کا ذکر دیسی طب پر لکھی گئی کتب میں موجود نہیں ہوتا ۔البتہ ایسے معالجین جو جدید قسم کی تکالیف و علامات پر نظر رکھتے ہیں کسی حد تک ان سے واقف ہیں ۔لیکن عوموی طورپر نبیادی طبی قوانین سے ناواقفیت کی وجہ سے وہ اس بارہ میں گفتگو کرنے سے کتراتے ہیں۔ البتہ قانون مفرد اعضآء کے بانی نے اپنی کتب میں ان چیزوں کو بیان کیا ہے ۔گوکہ نام تو نہیں ملتے لیکن وہ کلیات ملتے ہیں۔جن کی روشنی میں ان چیزوں کا تدارک کیا جاسکتا ہے۔۔جب اس بارہ میں غور کیا جاتا ہے کہ جسم کا کوئی عضو اپنے حجم میں کم یا زیادہ ہوتا ہے تو اسے کس طریقے سے معتدل کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے

تحقیقات تشریح اعضائے انسان(دوم) پورے انسانی جسم پر جو قوانین نافذ العمل ہیں ان کا ایک ہی طریقہ کار یہے مقام و جگہ بدل سکتے ہیں لیکن اسباب و جوہ ایک سے ہونگے۔مثلا اگر ظاہری جسم پر کہیں کوئی ابھار پیدا ہوتا ہے۔اس کی دو ہی صورتیں ہوسکتی ہیں یا تو متعلقہ مواد حد سے زیادہ جمع ہوگیا ہے۔یا پھر عضوپھول گیا ہے۔ دونوں صورتوں میں دیکھنا چاہئے کہ عضو پھولا ہے یا پھئیلا ہے۔پھولا ہے تو اعصابیت ہے۔پھیلا ہے تو غدی اثرات ہیں۔یہ دونوں ایک دوسرے کی ضد ہیں۔یعنی جہاں گرمی ہوگی وہاں ٹھندک نہیں ہوگی۔جہاں تھنڈک و تری ہوگی وہاں گرمی نہیں ہوگی۔ ایڈینومائوسس یعنی رحم کے کناروں کا غیر طبعی بڑھنا۔جب ان کے اسباب و عوامل پر غور کیا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ ہارمونل پرابلم ہے۔ایسٹروجن کی کمی سے یہ مسعلہ پیدا ہوتا ہے۔اور یہ غدی کمزوری ہے اگر دوبارہ سےایسٹروجن کی کمی پوری کردی جائے تو رحم کے کناروں کی بڑھوتری کو روکا جاسکتا ہے

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.