کلیجی کے طبی فوائد
اگرماں کے پیٹ بچہ کی نشو و نما رُک گئی ہو
کلیجی کے طبی فوائد
اگرماں کے پیٹ بچہ کی نشو و نما رُک گئی ہو
تحریر :
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبویﷺ
کاہنہ نو لاہور
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے لیے دو مردار اور دو خون حلال کر دئیے گئے ہیں: رہے دونوں مردار تو وہ مچھلی اور ٹڈی ہے، اور رہے دونوں خون: تو وہ جگر (کلیجی) اور تلی ہےالمسند الجامع (12/ 9)- عن المسيب بن رافع، عن عبدالله بن مسعود، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:لا تشتروا السمك في الماء، فإنه غرر.أخرجه أحمد 1/388 (3676) ۔باب في أكل الطافي من السمك۔سنن أبي داود (3/ 358)تحفة الأشراف بمعرفة الأطراف (3/ 103) حديث: أن أبا أيوب أتي بسمكة طافية فأكلها۔
ہمارے ہاں قربانی ذبح کرنے کے بعد سب سے پہلے کلیجی گھر بھیج دی جاتی ہے۔ اتنے گوشت تیار نہیں ہوتا کہ گھر سے کلیجی پک کر پہنچ جاتی ہے۔گوشت بنانے والے کھاتے ہیں۔اسی ھوالے سے کلیجی کے کچھ فوائد لکھے جارہے ہیں۔
ہم سب یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہماری غذا کے استعمال کے ہماری صحت پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ وہی اجزاء جو غذائی اشیاء میں موجود ہوتے ہیں ہمیں توانا اور صحت مند رکھتے ہیں اور انکی کمی یا زیادتی بیماریوں کا سبب بھی بن جاتی ہے ۔
کلیجی ایک ایسی ڈش ہے جسے کچھ لوگ تو بے حدپسند کرتے ہیں جبکہ کچھ دور بھاگتے ہیں ۔لیکن قدرت کی ہر چیز میں کوئی نہ کوئی فائدہ چھپاہوتاہے۔ کلیجی کا بھی یہی حال ہے کہ یہ ہمارے لئے کسی غذ ائی خزانے سے کم نہیں۔ بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو کلیجی کھانے سے منع کرتے ہیں کیونکہ وہ دیر سے ہضم ہوتی ہے اور اسکے بارے میں یہ خیال بھی کیا جاتا ہے کہ اسکا استعمال جسم میں ٹاکسن کو جمع کرنے کا سبب بنتا ہے۔ یہ ماننا درست نہیں کیونکہ کلیجی میں کئی اہم غذائی اجزاء جیسے وٹامن اے ، ڈی،ای،کے،اور بی ۱۲،فولک ایسڈ، اور منرلز موجود ہوتے ہیں جو جسم سے ان ٹاکسن کو نکالنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔اگر کسی بھی چیز کو اعتدال اور طریقے سے استعمال کیا جائے تو وہ نقصان نہیں پہنچاتی۔ کلیجی خون کی کمی کو احسن طریقے سے پورا کرتی ہے۔ہفتے میں ایک بار آپ اسکا استعمال آرام سے کرسکتے ہیں۔
دیگرگوشت کے مقابلے میں کلیجی غذائیت سے بھرپور ہے اسمیں کوئی نامیاتی زہر نہیں ہوتاہے۔سچ تو یہ ہے کہ کلیجی آپکے جسم سے ٹاکسن کو جمع کرنے کے بجائے خارج کرتی ہے۔تھکاوٹ سے لڑنے میں اسکی تاثیر بہترین ہے۔ کلیجی وٹامنز ، منرلز، اور فیٹ سے بھرپور ہوتی ہے آپکا جسم وٹامن بی ۔ کلیجی میں موجود کاپر آپکے میٹابولزم کو سپورٹ کرتاہے۔آپ اپنی روزمرہ کی غذاسے 0.9mg کاپر حاصل کرتے ہیں اور آپ اگر ۳ اونس کلیجی کا استعمال کریں تو آ پ 12mgتک حاصل کرسکتے ہیں۔دنبے کی کلیجی آپکو اسکی آدھی مقدار دیتی ہے۔
ہمارے ہاں اکثر لوگ آئرن کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔کلیجی آئرن سے مالا مال ہوتی ہے اور یہ آپکے جسم کیلئے بے حد مفید ہے۔ کلیجی غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے اگر آپ اسے اپنی خوراک میں شامل رکھیں تو بہت سی دائمی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔یہ ہمارے دماغ کو صحت مند رکھنے میں مدد کرتی ہے ۔اعصابی نظام کی کئی بیماریاں وٹامن بی ۔۱۲ کی کمی سے ہوتی ہیں تو اگر آپکو ایسی کسی بھی علامت کا ہلکا سا بھی اندیشہ ہو جیسے سوچنے اور یاد رکھنے میں دشواری،اعصابی اور نفسیاتی بیماری، کمزوری،توازن کی کمی ، ہاتھ اور پیروں کا سُن ہونا،اورپریشان کن ڈپریشن، تو وٹامن بی ۔۱۲ کے حصول کے لئے آپ صحت مند جانور کی کلیجی استعمال کرسکتے ہیں۔
لیکن یہ ضروری ہے کی جب بھی آپ کلیجی کا استعمال کریں تو وہ صاف اور صحت مند جانور کی ہونی چاہئے ہمیشہ کوشش کریں کہ چراگاہوں کے جانوروں کی کلیجی استعمال کریں جن جانوروں کی خوراک میں چارہ شامل ہوتاہے وہ صحت کے لئے مفید ثابت ہوتے ہیں کلیجی کیلئے زیادہ بہتر ہے کہ جب آپ اسے خریدیں تو اسے اسی وقت پکالیں تازہ کلیجی زیادہ مفید ہے کلیجی کو بہت زیادہ مت پکائیں ورنہ وہ سخت اور بے ذائقہ ہو جاتی ہے اسکے ساتھ اگر لیموں کااستعمال کیا جائے تو یہ بآسانی ہضم ہوجاتی ہے رات میں کلیجی کھانے سے گریز کریں۔
کلیجی کی افادیت کا اندازہ آپ اسمیں موجود غذائی اجزاء سے بخوبی لگاسکتے ہیں ۔
سو گرام گائے کی کلیجی میں درج ذیل غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔
کیلشیئم 11.0mg
فاسفورس 476.0mg
میگنیشیم 18.0mg
پوٹاشیم 380.0mg
آئرن 8.8mg
ذنک 4.0mg
کاپر 12.0mg
وٹامن اے 53,400IU
وٹامن ڈی 19IU
وٹامن ای .63mg
وٹامن سی 27.0mg
تھیامن .26mg
ربوفلیون 4.19mg
نیاسن 16.5mg
پینٹوتھینک ایسڈ 8.8mg
وٹامن بی 6 .73mg
فولک ایسڈ 145.0mcg
بائیوٹن 96.0mg
وٹامن بی12 111.3mcg
۔۔۔ہمارے مطب کا چلتا ہوا نسخہ۔
بچہ کی نشو ونما رک گئی ہو
بچہ سوکڑا میں ہے یہ نسخہ استعمال کرکے فائدہ حاصل کریں،بچوں کی تحریک اعصابی عضلاتی یا اعصابی غدی ہوا کرتی ہے بڑھوتری کے لئے کافی مقدار میں رطوبتیں درکار ہوتی ہیں جن بچوں میں رطوبتیں کم ہوجائیں انکی نشو ونما رک جایا کرتی ہے ۔ہوالشافی۔زہر مہرہ خطائی1 تولہ، طباشیر اصلی1تولہ،الائچی خود1تولہ پوست ہلیلہ زرد1تولہ سوف کلیجی جوان بکرا 6تولہ ترکیب تیاری:ایک دیگچہ لیں جس میں دوسیر پانی ڈال کر اوپر ڈھکنا رکھ کر آگ پر رکھ دیں اور کلیجی کا قیمہ کرکے ڈھکنے کے اوپر پھیلا دیں نیچے آگ جادیں، کلیجی کو ہلاتے رہیں آہستہ آہستہ کلیجی خشک ہو جایئگی ، اب دوسری ادویہ ملاکر باریک کرلیں ،بس تیار ہے ایک سے دو رتی دن میں تین بار کم از کم ایک ماہ مسلسل استعمال کرائیں ،عضلاتی اعصابی اثرات کا حامل نسخہ اس کے ساتھ ہڑتال گئودنتی کا 100گرام کا ٹکڑا آگ پر رکھ کر کشتہ کرلیں، پھر ایک ایک رتی شہد میںملاکر چٹائیں یا پانی سے دیں، انشاء اللہ بچہ کی پھر سے نشو ونما ہونے لگے گی …