نفسانی جذبات کی حقیقت
نفسانی جذبات کی حقیقت:
اثر خامہ:حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبوی کاہنہ نولاہور پاکستان
نفسانی جذبات کی حقیقت:
نفسانی جذبات کو سمجھانے کیلئے اور انتہائی سہولت کی خاطر جس کاذکر قدیم وجدیدبلکہ ماڈرن نفسیات میں بھی نہیں ہے۔ہم نے ان کو طب مفرد اعضاء کے تحت اعضائے رئیسہ کے مطابق تین حصوں میں تقسیم کردیاہے۔ہر مفردعضو(نسیج)کیلئے دوجذبے مخصوص کر دئیے ہیں۔ان جذبوں میں ایک عضوانبساط سے پیدا ہوتا ہے اور دوسراانقباض سے۔ان کی ترتیب یہ ہے۔
۱۔دل: عضلات میں انبساط سے مسرت اور انقباض سے غم پیداہوتاہے۔
۲۔دماغ: اعصاب میں انبساط سے لذت اور انقباض سے خوف پیداہوتاہے۔
۳۔جگر: غددمیں انبساط سے ندامت اور انقباض سے غصہ پیداہوتاہے۔
لیکن یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ جب دل،دماغ اورجگر(عضلات،اعصاب اور جگر)کے کسی ایک نسیج (ٹشو)میں کسی خاص قسم کی تحریک پیداہوگی تو باقی دو اعضاء میں بھی کوئی نہ کوئی حالت ضرورپائی جائے گی۔ مثلاًاگر اعصاب میں تحریک ہوگی تویہ ضروری بات ہے کہ غددمیں تحلیل اور دل میں تسکین ہوگی۔گویااس امرکالحاظ رکھنا ضروری ہے کہ جب کسی جذبہ کے تحت کسی عضو کامطالعہ مقصودہوتوباقی اعضاء کونظر اندازنہ کیاجائے۔اس طرح تمام جسم کی حقیقت سامنے آجاتی ہے۔یہ وہ علمِ نفسیات ہے جس کے علم سے ماڈرن سائنس اور جدیدعلم نفسیات بھی بے خبر ہے۔
نفسیاتی اثرات: جسم انسانی پر نفسیاتی اثرات اور انفعالات کی تین مقابل صورتوں کے کل چھ جذبات ہیں۔ (۱)مسرت(۲)غم(۳)لذت(۴) خوف(۵)غصہ(۶)شرمندگی۔یہ چھ بنیادی جذبات ہیں ان کے تحت ہی باقی دیگر جذبات پائے جاتے ہیں۔ان کی مختصرتفصیل درج ذیل ہے۔
۱۔مسرت میں نفس بغرض حصول مرغوب شے قلب سے بدن کی طرف رفتہ رفتہ متحرک ہوتی ہے۔بشرطیکہ بے انتہاخوشی کی کیفیت نہ ہوورنہ یکدم متحرک ہوگی۔خوشی کاحالت میں چہرہ سرخ ہوجائے گا۔
۲۔غم میں نفس موذی پر قادرنہ ہونے کی وجہ سے رفتہ رفتہ داخل بدن یعنی دل کی طرف حرکت کرتاہے اور چہرے کارنگ زرد ہوجاتاہے۔
۳۔لذت کی حالت میں بغرض قیام مرغوب شے نفس رفتہ رفتہ کبھی اندراور کبھی باہرکی طرف حرکت کرتاہے۔
۴۔خوف میں نفس موذی کے مقابلے میں ناامیدہوکر یکبارگی داخل جسم رجوع کرتاہے۔ کمی خوف میں یہ عمل رفتہ رفتہ ہوتاہے اور چہرہ سفیدہوجاتاہے