You are currently viewing نبض و تحریکات،چارٹ

نبض و تحریکات،چارٹ

نبض و تحریکات،چارٹ

مقصد تالیف
اللہ تعالیٰ نے انسان کو علم بالقلم کا فن عطاء فرماکر اس کائنات کی آبادی کے لئے دنیا میں بھیج دیا انبیائے کرام اور نیک لوگوں نے ہمیں اعتدال کے ساتھ اس دنیا میں رہنے اور اعتدال کو قائم رکھنے کے لئے اعتدال بخشا،جب بھی اس اعتدال میںانحراف ہوگا توعلم و تجربات کی روشنی میں اعتدال کو قائم کرنے کا نام طب و حکمت ہے، قران کریم نے اسے خیر کثیر کہا ہے، اس کے قواعد و ضوابط اور صدیوں کے تجربات نے اس انحرافی کیفیت(بیماری)کو پرکھنے کا ایک طریقہ مقرر کیا ہے جسے نبض سناشی کہا جاتا ہے،اس میں مہارت طبیب کے لئے بہت ضروری ہے،جو طبیب اس ہنر میں مہارت چاہتا ہے وہ محنت سے کام لے، تجربا ت کا تسلسل اس کے لئے نئے افق کھولنے کا سبب ہوگا۔سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبو ی ﷺ کاہنہ نو لاہور بحیثیت ادارہ مصروف عمل ہے کہ مختصر و جامع انداز میں اسلاف کے اس ورثہ کو آنے والی نسلوں کے لئے محفوظ کردے۔کئی کتب شائع ہوکر قبولیت عامہ حاصل کرچکی ہیں۔
ادارہ خاصل طب نبویﷺ جو قرآن و احادیث میں موجود ہے کی اشاعت کے لئے سرگرم عمل ہے۔ بالخصوص احادیث کی امہات کتب اور معتبر تفاسیر سےطبی جواہر کو جمع کرکے مفاد عامہ کی خاطر شائع کر رہا ہےمثلاََ(1)صحاح ستہ میں مذکورہ احادیث اور ان کی تخریج اسناد(2)احادیث میںمذکورہ غذائیں اوردوائیں(3)طب نبوی عصر حاضر کے تناظر میں(4)قران کریم سے اخذ کردہ طبی نکات(5)مدارس کے طلباء اور علماء کے لئے طب سیکھنا کیوں ضروری ہے؟۔
عربی سے اردو تراجم میں(1) طب نبوی للذہبی(2)طب نبوی لامام الرضاء(3) المنہل الروی فی الطب نبوی المؤلف: ابن طولون(4)كتاب الأمراض والكفارات والطب والرقيات للمقدسی(5)الطب النبوي للاصفہانی(6)لأطعمة والأشربة في عصر الرسول جیسی کتب شامل ہیں۔انشا اللہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔اس کے علاوہ عملیات بھی زندگی میں اہمیت رکھتے ہیں۔اس موضوع پر اہم اور بنیادی کتب لکھی گئی ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس نیک کام کو جاری و ساری رکھے،ادارہ کے ماہرین درس نظامی کے لئے آٹھ سالہ کورس بھی ترتیب دے رہے ہیں جو انشا اللہ اہل علم کی مشاورت کے بعد جلد مدارس میں تدریس کے لئے پیش کردیا جائے گا۔
حررہ۔عبد ضعیف۔حکیم قاری محمد یونس شاہد میو۔منتظم اعلی ادارہ ہذا ۔
نبض اور تحریکات۔کچھ نبض کے بارہ میں۔
کچھ اہم باتیں۔
مشینی تحریک میں خالص خلط بنتی ہے اور یہی خلط اس عضو کی خوراک ہوتی ہےمثلاََ غدی عضلاتی غدد جازبہ(گرم خشک) میں جگر کی خوراک خالص صفرا ہوتی ہے۔اسی طر ح خبر رساں اعصاب کی خوراک خالص بلغم ہے’’اعصابی غدی‘‘ تحریک ہوتی ہے۔ اسی طرح تیسرا عضو ارادی عضلات عضلاتی اعصابی تحریک ہے۔ان تینوںتحریکوں میں تینوں خالص اخلاط پیدا ہوتے ہیں اور جسم میں جمع ہوتے رہتے ہیں،اگر اخلاط اعتدال کے ساتھ جسم میں پیدا ہوکر جمع رہیں تو صحت قابل رشک رہتی ہے۔اگر کسی وجہ سے اعتدال قائم نہ رہے تو یہ اخلاط کی بے اعتدالی وبال جان بن جاتی ہے اس افراطی کیفیت کو معتدل کرنے کے لئے ہمیںمشینی کیفیات پیدا کرنا پڑتی ہیں مشینی تحریکات جسم سے فالتو اخلاط و غیر ضروری مواد کو خارج از جسم کرکے انسانی صحت کو اعتدال کی طرف لاتے ہیں۔
تکمیل جسم یا حیاتی امور طبعیہ۔
جب غذاء کھائی جاتی ہے سب سے پہلے کیفیات بنتی ہیں،اس کے بعد اخلاط،اسکے بعد اعضاء پھر ارواح اس کے بعد قویٰ یعنی قوت بنتی ہے اور قوت سے فعل صادر ہوتے ہیں۔یہ کل 6 مراتب ہوئے اسی طرح افعال بھی6ہوتے ہیں اور یہ تینوں اعضائے رئیسہ پر منقسم ہیں (1)احساس کا ہونا ’’اعصابی عضلاتی‘‘(2)حکم کا ہونا(3)ارادی حرکت(4)غیر ارادی حرکت (5)غذا کو جذب کرنا یعنی ہضم کرنا(6)فضلہ خارج کرنا۔ پانی ہوا اور حرارت کی بدولت جسم کا نظام چل رہاہے ان کے حد اعتدال سے کم یا زیادہ ہونا مرض (بیماری) کہلاتاہے، جو ا س راز کو سمجھ لے گا کسی بھی مرض کا بفضلہ تعالیٰ علاج کرسکتاہے۔
نبض دیکھنے کا آسان طریقہ۔
کلائی پر چاروں انگلیاں برابر رکھیں اور دو چیزوں کا احساس کریں(1)ہوا(2)پانی۔ہوا یا پانی کو محسوس کرنا مشکل کام نہیں ہے۔اگر نبض میں ہوا کی زیادتی ہے تو نبض میں قوی پن اور سختی ہوگی،اسی طرح اگر نبض میں پا نی کی زیادتی ہے تو نرمی اور سستی ہوگی،اگر ان دونوں باتوں کا احساس نہ ہو تو باقی حرارت ہی بچتی ہے ان تینوں کے علاوہ کوئی چوتھی چیز نہیں ہے۔
پانی والی نبض کے دو اطوار
(1) پانی والی نبض کا پہلا طور۔اگر پانی کا تعلق حرارت کے ساتھ ہے تو شرائط نبض میں حجم کو سمجھئے یہ نبض کلائی میں شہادت والی انگلی کے نیچے دباؤ دینے سے محسوس ہوگی طب کی زبان میں اسے کام بلغم(ترگرم) یعنی قانون مفرد کیے مطابق اعصابی غدی ہو گی یعنی دماغ کا تعلق جگر کے ساتھ جڑا ہوا ہے بالفاظ دیگر پانی میں حرارت موجود ہے
(2)پانی دوالی نبض کا دوسرا طور
پانی والی نبض کا تعلق حرارت سے ٹوٹ کرخشکی سے جڑ گیا ہے اس نبض کی شناخت یہ ہوگی کہ شہادت والی انگلی کے نیچے بغیر دباؤ دئے یعنی اوپر ہی محسو ہوگی،اہل طب اسے پختہ بلغم یعنی تر سردکا نام دیتے ہیں،قانون مفرد والے اسے اعصابی عضلاتی کہتے ہیں،اس نبض کو شرائط قوام کے تحت سمجھنا چاہئے یعنی اب دماغ کا تعلق جگر کے بجائے دل سے جڑ گیا ہے۔
ہوا والی نبض کے دو اطوار
(1)ہوا والی نبض کا پہلا طور۔اگر ہوا کا تعلق پانی سے ہے تو اس نبض کا احسا س شہادت والی انگلی کے ساتھ والی انگلی تک ہوگا اور مقام کے لحاظ سے دو انگلیوں تک محسوس کی جاسکتی ہے،اہل طب اسے سودائے خام اور مفرد اعضاء والے اسے عضلاتی اعصابی(خشک سرد)نبض کہتے ہیں، اب دل کا تعلق دماغ کے ساتھ جڑ گیا ہے،شرائط نبض میں مقام کو سمجھیں۔
(2)ہوا والی نبض کا دوسرا طور
ہوا کا تعلق پانی سے ہٹ کر جگر(حرارت) سے جڑ گیا ہے اسکی شناخت یہ ہوگی کہ شہادت والی انگلی کے ساتھ والی دو انگلیوں تک محسوس ہوگی،اہل طب اسے سودائے پختہ(خشک گرم)مفرد اعضاء والے عضلاتی غدی کہتے ہیں اسے شرائط قرع(چوٹ) کے تحت سمجھیں۔
حرارت والی نبض کے دو اطوار۔
(1)حرارت کا تعلق ہوا کے ساتھ ہے یہ نبض سب سے لمبی ہوتی ہے یعنی چار انگلیوں تک رفتار میں تیز جلدی جلدی ٹھوکریں محسوس ہوتی ہے شرائط نبض میں رفتار کو دھیان میں رکھیں یہ صفرائے خام (گرم خشک ) نبض ہے مفرد اعضاء والی غدی عضلاتی کہتے ہیں اس نبض کا تعلق دل کا جگر کے ساتھ جڑا ہواہے
(2)حرارت والی نبض کا دوسرا دور۔
اگر حرارت کا تعلق ہوا سے ٹوٹ کر پانی سے جڑ جائے تو اسے نبض معتدل کہتے ہیں یہ نبض درمیان والی دو انگلیوں کے نیچے درمیانہ دباؤ دینے سے محسوس ہوتی ہے ،شرائط نبض مقدار ہے پختہ صفرا(گرم تر) مفرد والے غدی اعصابی کہتے ہیں جگر کا تعلق دماغ سے جڑا ہوا ہے .

صحت والی نبض بگڑنے کی دو صورتیں ہیں
جو طبیب صحت کی حقیقت کو سمجھتا ہے وہ بیمار کی نبض کو بخوبی جان سکتا ہے،نبض کے بگاڑ کی دو صورتیں ہوسکتی ہیں مثلاََ کسی مردجواں کا مزاج یا نبض عضلاتی غدی ہے جب بھی یہ نبض اپنی حالت تبدیل کرے گی اسے بیمار تصور کیا جائے گا اس کی دو صورتیں ہیں ایک یہ کہ جو مزاج حقیقی ہے اس میں ترقی کرجائے یعنی مزاجی کیفیت حد اعتدال سے تجاوز کرجائے،دوسری وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ غدی عضلاتی اعصابی یا غدی ہوجائے ۔ارتقائی صورت میں تحریک والے مقام پر کچھ تحلیل کی علامات بھی پائی جائیں گی اور تسکین والے مقام پر کچھ تحریکی علامات موجود ہونگی اسے ورمی صورت کا نام دے سکتے ہیں۔
ہم نے نبض کی6اقسام بیان کی ہیں ان میں مختلف مدارج ہیں
(1)لذت (2)حبس (3)قبض (4)سوزش(5)ورم(6) ضعف۔امراض کے یہی چھ مدارج ہیں کسی مرض میں مرض کی کونسی حالت ہوگی اور جسمانی طورپر کونسی چیز متأثر ہوگی ذیل میں ملاحطہ فرمائیں۔
1۔جب مرض مقام لذت پر ہوگا تو مزاج یعنی کیفیات متأثر ہونگی۔۔2۔جب مرض مقام حبس پر ہوگا تو مرض خلط میں ہوگا اس سے اخلاط ہی متأثر ہونگے۔3۔جب مرض مقام قبض پر ہوگا تو اعضاء متأثر ہونگے یعنی مرض اعضاء کو متأثر کرے گا ۔ 4۔جب مرض مقام سوزش پر ہوگا توارواح متاثر ہونگی یعنی اعضاء کی روح اس کا شکار ہو گی ۔ 5۔جو مرض مقام ورم پر ہوگا تو قوی متأثر ہونگے اور مرض قوت کو متأثر کرے گا۔6۔جب مقام ضعف پر ہوگا تو افعال منتثر ہونگے اور مرض عضو کو بگاڑ دے گا۔
مدارج مرض میں ادویہ کی ترتیب۔
1۔اگر مرض مقام لذت پر ہے تو دوا محرک استعمال کرو(درجہ اول).2۔اگر مرض حبس کے مقام پر ہوتودوا شدید استعمال کریں(درجہ دوم)3۔اگر مرض قبض کے مقام پر ہوتو دوا ملین استعمال کریں(درجہ سوم).4۔اگر مرض سوزش کے مقام پرہوتو دوا مسہل استعمال کریں(درجہ چہارم) 5۔اگر مرض ورم کے مقام پر ہوتو دوا اکشیر استعمال کریں(درجہ سمی).6۔اگر مرض ضعف والے مقام پر ہوتو دوا مقوی استعمال کریں(درجہ مقوی)
مریض کو کونسی علامات بتائی جائیں
اگر نبض میں قوی پن ہو تو اکڑاؤ سے درد تک بتائیں۔اگر نبض میں تیزی ہوتو خذر پن سے زہر تک بتائیں۔اگر نبض میں ضعف ہوتو قدرے کمزوری سے فالج تک بتائیں۔
ہر نبض کی حالت سمجھ کر دوا کا تعین کرنا۔
اگر نبض میں قوی پن ہوتو دوا ء محرک سے لیکر شدید تک دیں۔۔اگر نبض میں تیزی ہوتو دوا ملین سے مسہل تک تجویز کریں۔اگر مرض میں ضعف ہو تو دوا اکسیر سے مقوی تک دیں۔جوان مرد کی نبض دائیں کی دیکھیں۔جوان عورت کی نبض صرف بائیں ہاتھ دیکھیں۔اب تحریک تسکین تحلیل جو بھی صورت ہو اس کے مطابق علاج و معالجہ کریں۔
مرض میں عضو ریئس کی ماہیت۔
حالت تحریک میں سکڑنے سے پھٹنے یا خراش تک۔حالت تسکین میں پھولینے سے رسنے تک۔حالت تحلیل میں پگھلنے سے لٹکنے تک۔
تحریکات و علامات
{1} اعصابی عضلاتی
یہ تحریک مقامی طور پر دائیں نصف سر کے لیکر شانہ تک مقرر ہے(الف) آنکھوں سے پانی آنا،آنکھ کا درد،آنکھ دکھنا،آواز باریک ہونا،آنکھ کا پھولا، آشوب چشم، آنکھ کے زائد بال آنکھ کے ڈھیلے کا باہر آنا۔آنکھ کا اندھاپن۔آرام کی حالت میں پسینہ آنا ۔ اعصابی دردیں ۔ اسقاط حمل،اخراج خون(خون کا نہ جمنا) ،احسا سات کی شدت، استرخائے مری۔اختناق الرحم اسہال (ب) بائیں طرف کا فالج، بندش حیض، باؤلہ پن،بلغمی دمہ،بلغمی کھانسی ،بہراپن بطلان ذائقہ ، بدہضمی، بہرے گونگے بچے پیدا ہونا،بستر پر پیشاب کردینا، بولنا بند ہونا۔ بائیں ٹانگ کا وزن نہ اٹھانا،باؤلے کتے کا کاٹنا،بلڈپریشر لو ہونا، بازؤں کی کمزوری،بہوشی، بھینگے بچے پیدا ہونا،بغیر ارادہ پاخانہ نکلنا ، بالوں کا وقت سے پہلے سفید ہونا، برص۔ثبور الفم(منہ کے چھالے) (پ)پیشاب کا سفید آنا پیشاب کی زیادتی ۔پٹھے چڑھنا،پیٹ کی گڑ گڑا ہٹ،پیاس و قے پولیو، پاگل پن، پاگل بچے پیدا ہو نا،پستانوں کا لٹک کر بڑھ جانا ،پھپھڑوںکا استرخا ء،پیٹ کا درد و بخار،پرانے اسہال پاخانے کے قطرے آنا، پاؤں کے چھالے ،پاگل کتے کاکاٹنا (ت)تقطیر البول، تبخیر کی وجہ سے دورہ پڑنا ، تسکین قلب سے جسم ٹھنڈا ہونا، تھوک زیادہ آنا ، تتلانا ،تھوک زیادہ آنا، تھکاوٹ جسمانی،تلی کا بڑھ جا نا (ٹ) ٹائیفائیڈ(میعادی بخار)ٹانگوں کی کمزوری(ج)جریان منی، جریان سے ضعف باہ جوع الکلب،جمود (چ) چیچک ، چھینکیں آنا(ح)حیض کا بند ہونا ، حافظہ کا کمزور ہونا،حجوز العین حاملہ کی قے،حواس باختہ ہونا (خ)خناق،خواب میں ڈرنا، خنازیر،خون کی کمی ،خصیوں میں گولیاں نہ ہونا ، خون کے سفید ذرات کا بڑھ جانا،خواب میں ڈرنا ،خصیوں کا لٹک جانا، خسرہ (د)دماغی محرقہ، دست آناپرانے،دل پھولنا، دل ڈوبنا،دل کا بڑھ جانا،دبلا پن،دھند چشم،دانتوں کا ہلنا،دل کی حرکت کا کم ہونا(ہارٹ بلاک) دق الاطفال (سوکڑا) دورہ پڑنا وجہ تبخیر، دائیںٹانگ اور بازو کا فالج(ڈ)ڈبہ اطفال (بچوں کا نمو نیہ ) دل کا پھول جانا، دھند غبار چشم (ذ) ذیابیطس (ر) رمد،رحم کی پھنسیاں ،رحم کا سکڑنا،رال بہنا رات کے وقت کا سر درد،رات کے وقت نکلنے والی چھپاکی ،توندی (ز) زہریلا پیشاب،زبان کے سفید چھا لے،زبان کا بڑھ جانا ۔ زکام (س) سفید پھنسیاں، سفید موتیا،سوکڑا، سوتے میں رطوبت سے آنکھیں جڑنا، سیاہ موتیا،سدہ جگر، سوکھان مسان، سکتہ (مثل مردہ ہو نا ) سرسام بارد۔سر چکرانا یعنی سر گھومنا (ش)شوگر خون، شب کوری (اندھیاری) (ض) ضعف گردہ، ضعف باہ، ضعف خصیہ،ضعف جگر (ط)طحال کا بڑھ جانا (ع)عضو کا حجم سے بڑھ جانا،انتہائی ) تسکین عضلات،عطاس(کثرت پیاس)عشا یعنی رات کے وقت دکھائی نہ دینا (غ) غفلت کی نیند (ف) فالج سے زبان بند ہونا (ق) قلاع الفم (منہ کے چھالے) قے ابکائیاں (ک) کتے کا باؤلاپن،کالی کھانسی،کان کے کیڑے، کن پیڑے، کساج۔کوا گرنا،کمی خون،کانوں کا بھاری پن ، کھانے کو طبیعت نہ کرنا (گ) گردن توڑ بخار،گردن میں بل پڑنا(ل) لڑکیا ں پیداہونا۔لقوہ بائیں طرف، لکنت،لیٹتے ہی دورہ پڑنا (م)منی کا پتلا ہونا،موٹاپا حد سے بڑھا ہوا(جس موٹاپے میں رطوبتیں زیادہ ہوں) مرگی ۔معدہ میں گڑگڑاہٹ ہونا،موتیا بند۔منہ سے پانی آنا،منہ کے چھالے مٹی یا کوئلے کھانے کی خواہش ،مبارکی،معدہ کا درد۔معدہ کا ٹھنڈا ہونا (ن) ناک کی الرجی۔نیند کی کمی، نیند کا ختم ہونا،ناک سے پانی آنا، نزلہ، ناخن پتلے ہونا،نسیان (و) وہم، وسوسہ،وجع الاذن باردیعنی ٹھنڈ سے کان درد ہونا(ھ)ہنجیراں، گٹھ مالا،ہلکاؤ پاگل پن،ہیضہ، زکام،نیند میں ڈرنا،ہونٹوں کا بڑا ہونا،ہوا خارج ہوتے رہنا ،یاد داشت ختم ہو نا
{2} عضلاتی اعصابی۔
مقامی طور دائیں شانہ سے معدہ تک مقامی طور پر مقرر کی گئی ہے ۔ (الف)آنکھ کی پتلی کا سکڑنا، آنکھ درد بوجہ سودا،آنکھ کی خارش،ایڈی کا درد احتلا م ،اشتہائے کاذب، انقلاب معدہ استسقائے طبلی،اینٹھن ،آنکھ کے اندر ورم ہوکر باہر آنا،آنکھ کے اندر خشکی پیدا ہونا،آنکھ پر عروق کا پردہ چھا جانا(ب) باہمنی( سلاق ) بواسیر مقعد،بواسیر الانف، بفہ، بالوں کی بھوسی، بھگندر ، بدن کا غلیظ ہو نا بے خوابی،بدن کا سیاہ ہونا،بدن کا سرخ ہونا بالوں کا پھٹنا،بھوک زیادہ لگنا ،بھوسی اترنا ،بالچر ،بھنگدر ،برتھ کنٹرول کی وجہ سے موٹاپا، بات کرتے ہوئے بھولنا (پ )پستان کاکینسر(دائیں طرف)، پستان کا چھوٹا ہونا ،پڑبال پیشاب بند ہونا،پستانوں کی خارش، پتھری،پپوٹے کا ورم،پلکوں میں مسے پیدا ہونا ،گردہ و مثانہ پسلیوں کا سکیڑ، پھوڑے پھنسیاں،پستانوں کا سخت ہونا،پستان کا ورم (ت) تبخیر معدہ ، تشنج، تھیلا سیمیا ،تشنج تشحم جگر (ث)ثالیل موہکے (ج) جذام، جلدسے جھلکے اترنا، جوڑوں کا پتھراجانا،جگر کا بڑھ جانا۔ جگر پر چربی چھا جا نا، جلد کا موٹا سیاہ ہونا، جلد پھٹنا، جسم کا لاغر ہونا ، جریان سے ضعف باہ ہونا، جنڈی پیدا ہونا(چ)چہرے پر داغ دانے چنبل (ح) حیض کا زیادہ آنا (خ) خارش خشک ، خون کا بہنا،خون کا کینسر،خصیوں کی خارش،خونی قے (د) داد،دل کا کینسر دل کا سکڑنا دل کا پھڑکنا،دل کی شریانوں کا سخت ہونا، دل سے دھواں اٹھنا، دانتوں کاکھٹا ہونا،دانت پیسنا، دانتوں کا گندہ
ہونا،دانتوں کا درد،دھند آنکھ،دودھ کی کمی عورتوں میں، دائمی سردرد،دانتوں کا ریزہ ریزہ ہونا، دماغی کیڑے ،دائمی سر درد،درد معدہ،داد (ذ) ذات الرییہ (ر) رحم کا خشک درد،رحم کے مسے ، رحم میں ہوا بھرنا، رحم کا سکڑنا،ریاح سے پیٹ درد ہونا، رسولی پیدا ہونا، رمد، رتوندی رعشہ ،رحم کی سختی (ز)زبان کا پھٹ جانا، زبان کی خشکی (س) سلاق، سانس کا تنگ ہونا،سینہ کی جکڑن ،سیاہیاں،سہر( بے خوابی)سر کا درمیان سے گنجا ہوناسرطان ثدی (ص) صداع جماعی (ع) عضو کا چھوٹا ہونا،عضو کی کجی دائیں طرف ،عضو کا سن ہوجا نا (ف)فالج بائیں طرف (ق) قبض ، قولنج (ک) کندھوں کا درد،کان بجنا،کان کا درد، کان کی خشکی، کیل مہا سے، کولسٹرو ل کمردرد، کوے کی سوجن، کابوس، کینچوے، ملہپ، کالا یرقان کھانے کی نالی کا ورم،کالا موتیا، کڑل کھچاؤ پڑنا، کان کا درد، کھانسی ،کان کی خشکی، کراز،عضو مخصوص کی کجی (گ) گلے کی خارش،گڑ قسم کے پھوڑے نکلنا، گوہانجنی، گیس سے پیٹ میں درد،گردہ کاریاحی درد، گلھڑ (ل)لقوہ دائیں طرف، لواطت کی طرف رجحان(م)مالیخولیا،معد ہ کی سختی، مقعد کی خارش،مشکل سے نگلنا، معدہ کا ورم، معدہ کی پھنسیاں اور زخم،منہ سے خون آنا (ن) ناک کی بواسیر، ناخونہ ، نگاہ کی کمزوری، ناک کی خشکی، ناخن پھٹنا ،ناخن بیٹھنا،ناخن پیلے ہونا، نقرس یعنی چھوٹے جوڑوں میں شدیددرد (و) وساوس۔ورم مری ۔ ورم حجاب حاجز (ہ) ہچکی،ہونٹوں کا پھٹنا،ہاتھی کی طرح پاؤں پھولنا،ہاتھ پاؤں کا پھٹنا،ہڈی پر دبانے سے گڑھا پڑنا۔
{3}عضلاتی غدی۔
یہ تحریک دائیں طرف جگر سے شروع ہوکر پاؤں کی انگلیوں تک جاتی ہے،اس میں دایاں معدہ، دائیں آنتیں،دایاں گردہ،دایاں خصیہ سرین اور دائیں ٹانگ پاؤں تک شامل ہے سودای تحریک ہے جس میں حرارت کم اور ریاح زیادہ ہوتی ہے (الف) آنکھوں کا اندر دھنس جانا، آنکھوں کی خارش ،آنکھوں گرد سیاہ حلقے،آنکھ کا خونی حلقہ، آنکھ سے جریان خون آوز کا بیٹھ جانا، اختلاج قلب، استسقائے طبلی، اپنڈے سایئٹس، انگڑائی لینا ،اینٹھن،اجابت کا رنگ سیاہ ہونا،اجابت میں خون ہوتو قولون کا زخم ہے (ب)بھوک بند ہونا،بوائی پھٹنا، بے خوابی شدید ،بند نزلہ،بے حس پڑا رہنا(نیند نہ آنا، تھوڑی دیر آتی ہے پھرآنکھ کھل جاتی ہے،بے خوابی(پ)پلکوں کی جوئیں، پلکوں کی خارش، پتے کی پتھری پتہ کا درد۔پھپھڑوں سے خون آنا، پستانوں سے خون آنا،پیشاب کم آنا، پلکوں کے بالوں کااڑنا(ت)تلوں کی کثرت (جسم پر بہت زیادہ تل نکل آتے ہیں ) تپ دق، سل، تھوک میں خون آنا،تلی کا ورم (ٹ)ٹی بی،ٹخنے کا درد و ورم (ج) جوڑوں سے کڑ کڑ کی آوازیں آنا ، جوڑوں کا درد، جسمانی کمزوری،جگر کا کینسر ،جگر کا پتھراجانا،جگر کا سکڑنا،جوڑوں پر درد کے ساتھ سوج آنا، جسم کے کسی حصے کا سن ہوجانا،جمائی آنا، جلق،جگر گردے ٹھنڈے ہونا،جلد پر سرخ دھبے پڑ نا،جریان الدم تحت السرۃ یعنی ناف کے نیچے کسی بھی حصے سے خون آنا جیسے بواسیر بھگندر وغیرہْ جنسی خواہش کا بڑھ جانا۔خوش فہمی کا شکار رہنا(چ) چہرے کا کھردرا ہونا(خ) خارش خشک ، خناق،خونی قے، خونی پیشاب،خون تھوکنا،خشک دمہ،خصیوں کا سکڑنا،خشک کھانسی،خصیوں میں ہوا بھر نا(د)دل میں سوراخ ہونا،دل کادرد،دم کشی،دائیں طرف کی ٹانگ اور ایڈی کا درد،دور کی نگاہ ہونا، دانت پیسنا، دائیں طرف ایڈی کا درد،دائیں طرف کا عرق النساء،دائیں طرف کا حذر (دائیاں حصہ سن ہونا) (ر)رعشہ۔رحم کا پھٹنا۔رحم کا کینسر (ز)زبان کا سرخ ہونا،زبان کا ورم،زبان کا سکڑنا،زبان کا کینسر (س) سل،سرخی چشم،سینے کی خشکی (ص)صفرا کی کمی (ع) عر ق النساء (لنگڑی کا درد )عضو تناسل کا ٹیڑھا پن (غ) غدد کا بڑھ جانا(ف)فالج اسفل (ک)کان میں شائیں شائیں کی آواز آنا ۔ کھانے کے بعد قے آنا،کان سے خون بہنا ، ککرے،کثرت حیض (روہے) کیرا گرنا،کند ذہنی، کیل مہاسے (گ) گلے کی خشکی، گنجا پن،گلٹیاں بننا سارے جسم میں،گلے پڑنا، گردوں کا سکیڑ، گھٹنے کا درد(ل)لبوں کی خشکی،لبوں کا پھٹنا، لاکڑا کاکڑا سے چہرے پر نشان، لیکوریا سے چہرے پر بال،لبوں پر صفراوی چھالے (م) مالیخولیا مراقی،مسوڑوں کا ورم، معدہ کا سکڑنا،منہ پکنا، معدہ کی جلن ، ماسخورہ،مقعد کا ورم،منی کے ساتھ خون آنا،موہکے (ن) ناسور مقعد،ناف ٹلنا ، ناک میں کھرنڈ جمنا،ناک سے خون کے جمے لوتھڑے نکلنا،نچلے جبڑے کا کینسر۔ نچلے دھڑے کا فالج ،نکسیر پھوٹنا،ناسور مقعد،نیند کی کمی(و) ودی کا آنا، ورم گردہ بوجہ تیزابیت ورم مقعد (ھ)ہاتھ پاؤں کا سن ہونا،کسی چیزکا ہضم نہ ہونا،ہونٹوں کا ورم،ہونٹوں کی خشکی ۔،ہاتھ میں کی جلن ہلکی ہلکی حرارت کا رہنا ۔ودی۔


تشخیص
جولوگ امراض کی تشخیص کرنے میں کامیاب رہے وہ علاج میں کامیاب رہیں گے اس وقت سب سے بڑا مسئلہ امراض کا نہیں تشخیص کا ہے ۔تشخیص جادو کی وہ چھڑی ہے جس کے ہاتھ بھی لگ جائے وہ اس چھڑی کو گھوماکر امراض کو مرضی کے مطابق دور کرکے صحت پیدا کرسکتاہے۔
{4}غدی عضلاتی۔
یہ تحریک بائیں طرف نصف سر سے شروع ہوکر شانے تک جاتی ہے۔یہ خالص غدی تحریک کیفیات کے لحاظ سے گرمی خشکی اور صفراوی ہے(آ۔الف)آنکھ کا ناسور۔آنکھ کے پپوٹے کا ورم،آنکھ کی زردی،آنکھوں پر ہلکا ورم ،آوازکا بیٹھنا، آنتوں کی کمزوری، اونچا سننا، اماس، تہوج ،السر معدہ، ایڈز،انتشار کے ساتھ امساک میں کمی،استسقا درد اُل، اٹھرا، الرجی حسا سیت،انگلیاں ٹیڑھی ہونا ، اکڑاؤ تختہ بن جانا،ابکائیاں آنا، اماس، استسقا (ب) بدن کی زردی ،بچہ کی نشوونما رک جانا، بسہری (انگلیوں کی سوزش ) بے چین ھونا یعنی نیند آتی ہے نا سکون ملتا ہے سو جائے تو معمولی ساکھڑاک بیدار کردیتا ہے (پ)پیشاب کی تنگی،پستانوں کا گرم پھوڑا، پستان کا ورم حار،پراسٹیٹ گلیڈ (مثانے کے غدود) کا بڑھ جانا،پیپ تھوکنا،پرانا زخم ،پتہ کے درد سے قے،پتہ کی پتھری، پیشاب میں درد و جلن، پھپھڑوں کی جلن، پھپھڑوں میں پیپ پڑنا، پھپھڑوں میں پانی پڑنا، پیشاب کا زہریلا ہونا، پڑبال ۔ پیشاب کا سیاہ یا سرخ ہونا،پیشاب کے ساتھ خون یا پیپ کا آنا،پیشاب کے قطرے آنا، پیچس(ت)تختہ بن جانا،تشنج مثانہ، تلی کا ورم،ترش ڈکاریںآنا ،تشنج مثانہ (ج)جمرہ (سرخ رنگ کی جلن دار پھنسیاں)جھٹکے سے بے ہوش ہو جانا، جنون دائمی، جبڑے کا کھچاؤ،جسم کا ڈھیلا پن، جسمانی کمزوری،جلد کا پیلا پڑنا، جوڑوں پر آماس، جوڑ و ں کا سوجھ جانا،جی متلانا جلد پر دبانے سے گڑھا پڑنا (چ) چھوٹے جوڑوں کا درد،چہرے پر آماس،چہرے پر خونی ورم (ح)حدبہ مقدم یعنی کمر کے مہروں کا ہلنا،حدبہ موخر کمر کے مہروں کا پچھلی طرف کھچنا (خ)خوف و گھبراہٹ ، خون کے سرخ ذرات کا تباہ ہونا، خصیوں کا ورم،خصیوں میں پانی بھرنا ،خصیوں میں سوجن،خصیوں میںابھار، خفقان قلب ، خروج رحم (د) دورہ پڑنا ، دورہ میں ہاتھ پاوں کا اکڑجانا، دورہ پڑنا اور بولنا بند ہونا،درد ٹانگ، دائیں بازو و ٹانگ کا خود بخود حرکت کر نا، دورے پڑنا ،دل کا سینہ سے باہر نکلتا ہوا محسوس ہونا۔دل کا بھچا ہوا محسوس ہونا،دانتوں کی چمک زائل ہونا(ذ) ذات الجنب،ذائقہ کی تلخی ، ذکاوت حس(ر) ریڑھ ھ کی ہڈی میں پانی پڑنا،رحم میں پانی کی رسولی،رحم کی رسولی اور کثرت حیض،رحم کی جلن،رال بہنا،ریڑھ کی ہڈی میں پانی پڑنا(ز)زرد رنگ کے آبلے، زحیر یعنی پیچس ، زچگی کی دیوانگی،زبان کا کھردرا پن (س) سوزاک، سر چکرانا ،سینہ کی جلن سرسام،سوء القنیہ (خون کا قوام بگڑنا)سن بہری، جسم میں سوئیاں چبھنا،سکتہ ،سوزش جگر،سرعت انزال، سوزش غلاف دل( ش) شقیقہ بائیں طر ف (ع)عصبی کھچاؤ سے درد ٹانگ، عصبی کھچاؤ عسر طمث (غ) غشی (ف) فوطوں میں پانی بھرنا،فتق(آنت اترجانا)( ق ) قطرہ قطرہ پیشاب آنا (ک)کثرت حیض،کم عمری کا نسیان، کانچ نکلنا، کانوں میں شائیں شائیں ہونا، کوا پھو لنا، کتے کاٹے کا جنون کان کا ناسور کان کی پیپ کھانسی سے پیلے رنگ کا مواد نکلنا، کڑوی قے آنا، کانچ نکلنا (گ) گردوں کی نالیوں کا ور م،گلے پڑنا گرمی کے دانے، گردہ کی پتھری ،گردہ کی نالیوں کا ورم، گھبراہٹ (ل)لو لگنا، لبوں پر صفراوی چھالے (م) مہروں کا ٹلنا،منی میں جراثیم نہ ہونا، منی کا پتلا ہونا مثانہ کی جلن۔منہ کی خشکی پیٹ میں مروڑ اٹھنا، میعادی بخار (ٹایئفائڈ ) (ن) ناک کی جلن دار پھنسی،ناک کی الرجی،نتھنوں کی خشکی، ناک بند ہونا، ناروا(جلد پر ابھرنے والی آبلہ نما پھنسی ) ناک کی بدبو ، نرخرے کی سوزش ، نیند کی بے چینی،نیند میں چلنا ،ناسو چشم،ناخن پتلے ہونا (و)ورم غدد وجع المفاصل سوزشی، وزن کا بڑھنا۔ورم خصیۃ الرحم (ھ) ہاتھوں کا جلنا اور درد کرنا،ہاتھ پاؤں کا اکڑ جانا،ہپا ٹائٹس،ہذیان،ہاتھ پاؤں کا سن ہونا اور درد کرنا،ہرے پیلے دست(ی) یرقان کی زردی۔
{5}غدی اعصابی۔
یہ تحریک بائیں شانہ سے شرو ع ہوکر بائیں گردہ تک جاتی ہے اور طحال اس میں شریک نہیں ہے، البتہ لبلبہ اور آنتیں بائیں طرف اس میں شامل ہیں۔اس تحریک میں
جو علامات پیدا ہو تی ہیں ان میںریاح کا دخل نہیں ہے، خون میں جوش و حرارت کی زیادتی ہوتی ہے اسی تحریک میں بلڈ پریشر ہائی ہوتا ہے،اس میں غددانتہائی تحریک میں ہوتے ہیں عضلات میں تحلیل اور اعصاب میں سکون ہوتاہے (الف)آنکھوں کی پتلی کا پھیل جانا،آنکھ کا ڈھلکہ،آنکھ میں پانی اتر آنا،آنتوں کا ورم ، آنتوں کی سوزش سے بخار،آنتوں کا درد، آؤں آنا۔آنکھ کے نیچے حلقے سوجے محسوس ہونا، انتشار میں کمی بوجہ صفرا، استرخائے لسان، استرخأ مری، اعصابی نظام کی سردی ،استرخائے رحم،ام الصبیان (ب) بائیں طرف درد گردہ،بائیں طرف کے پستان سکڑاؤ،بلڈ پریشر سے بے ہوشی، بدبودار پسینہ آنا بلڈ پریشر ہائی، بسہری انگلی کا ورم،بے چینی والی خارش(پ)پیشاب کے بعد قطرے آنا، پیشاب کی جلن، پیچس، پستانوں کی سوزش،پیشاب میں پتھری آنا، ثبور دانے،جگر کا ورم(ت) تپ لرزہ (موسمی بخار )تھوک میں پیلا مواد آنا (ث) ثبور (دانے) (ج) جمرہ، جوع البقر، جسمانی کمزوری ، جلد کا سرخ ہونا،جلد پر ترپھڑ نکلنا ، جگر کا ورم،جریان منی، جسم میں ہر وقت آگ لگی محسوس ہونا،جسم کاٹوٹنا جلن دار پھنسیوں کا نکلنا(چ)چیچک، چھینکوں کی کثرت ،چنونے چہرے کا خونی ورم ، چھپاکی (ح)حیض کا تنگی سے آنا (خ) خصیہ کا درد بائیں طرف ، خروج رحم، خون کا زیادہ پیدا ہونا (د) دماغ میں جلن محسوس ہونا، دل کا چھلتا ہوا محسوس ہونا (ز)زکاوت حس (ر)رحم کا باہر آنا (ز) زبان کے زرد چھالے،زبان کاا سترخاء زبان کا پھول جانا(س)سو نگھنے کی قوت کا کمزور ہونا، سینہ کی کھانسی سے جلن،سرعت انزال ،سارس، سرسام دموی(ش) شری (پتی اچھلنا (ص) صداع دموی (ض)ضعف گردہ و مثانہ، ضعف طحال،ضعف جگر، ضعف باہ (ط) طاعون کا بخار (ع)عصبی کمزوری (ف) فالج اسفل (ق) قولنج،ایلاؤس (ک) کھانے کے بعد پاخانہ آنا، کیراگرنا، قریب کی نظر کمزور ہونا،کتے کاٹے کا جنون (گ)گردن کا اکڑنا نگل نہ سکنا (م) مزمن پیچس، منہ کا ذائقہ نمکین ہونا (ن) نگلنے میں دقت،نلوں میں درد نیند میں چلنا،ناف و معدہ میں درد (م)معدہ کی خرابی سے بخار(ھ) ہاتھ پاؤں میں پسینہ آنا، ہاتھ پاؤں کی جلن ۔
َََََََََََََ{6}اعصابی غدی۔
یہ تحریک طحال سے شروع ہوکر بائیں ٹانگ کے پاؤں کی انگلیوں تک پہنچتی ہے اس میں طحال،بایاں مثانہ،بایاں کولہا۔بایاں خصیہ اور عضو مخصوص کی بائیں طرف اور بائیں ٹانگ سے پیدا ہونے والے امراض و علامات شریک ہیں۔یہ خالص خون کی تحریک ہے اس میں ریاح ختم ہوچکے ہوتے ہیں (آ۔ا) آتشکی چھالے ۔آبلے پڑنا آنکھوں میں پانی آنا،آنکھوں میں مواد غلیظہ کا بھرنا،اونچا سننا،ام الصبیان،اورنگزیبی پھوڑا اعصابی نظام کی سردی،استرخاء (ب) بھینگا پن بند ش حیض،بند ہیضہ، بدن کا ملائم ہونا بدن کا ڈھیلا ہونا، بدن کا سرد ہونا، بستر پر پیشاب کردینا،بخار،بانجھ پن،بچے کے پتلے پاخا نے،بھوک بند ہونا،بلڈ پریشر لو، بچوں کے دست و قے،بلا ارادہ پیشاب نکلنا، بندش حیض بوجہ کثرت رطوبات بائیں طرف کا عرق النساء(پ) پھپھڑوں کی جمی ہوئی بلغم، پستانوں کا بڑا ہونا لٹک جانا،پرانی باتوں کا بھول جانا،پتی اچھلنا(جلدی الرجی)(ت) تورکی (ج) جسم کا چربیلا پن ، جریان منی، جدری،جسمانی دردیں،ہروقت ہونے والی، جلن دار کھانسی (خ)خون کی کمی خسرہ ، خنازیر (د)دانتوں کا بڑھ جانا،دودھ کی کثرت عورتوں میں، داء الفیل،داء الکلب،دل کا پھولنا (ذ) ذائقہ کاجاتے رہنا (ر)رمد چشم۔رحم کا لٹک جانا، رطوبت فاضلہ کا اخراج،رطوبات جسمانی کی کثرت،رحم کا باہر نکلنا(ز)زبان کا پھول جانا (س) سر چکرانا،سفید آبلے، سرد ہوا سے آنکھوں میں پانی آنا،سرگھومنا،سنگ رہنی، سینہ کی گھٹن ، سر کی جوئیں، سکروی،سلسل بول، سونگھنے کی قوت کا کمزور ہونا(ش) شوگر پیشاب (ص) صداع ضربی (ض) ضعف دماغ ضعف قلب ، ضعف پھپھڑہ ، ضعف معدہ ،ضعف جگر (ع)عضو تناسل کا چھوٹا ہونا (ف) فالج بائیں طرف۔فم رحم کی کشادگی (ق) قوت شحمہ کی کمزوری ۔قولنج۔قوت ماسکہ کی کمی (ک) کمند
آنکھوں میں رڑکاؤ۔ کانوں میں کسی چیز کا پھنسا ہوا محسوس ہونا،کام کو جی نہ کرنا، کوڑھ، کارنکل پھوڑے ،کھٹی ڈکاریں آنا کوے کا پھولنا (گ)گردہ کی کمزوری،گنٹھ مالا (ل)لیکوریا (م) مزمن بخار،موٹاپا، مروڑ کے ساتھ دست آنا،میٹھی بلغم، منہ سے گندی بو آنا ، مرگی بلغمی،موٹاپا جس میں چربی زیادہ ہو،مسوڑھوں کا پھولنا،منہ سے گندی بو آنا (ن) نامردی ،ناک کے کیڑے،ناک سے گرم رطوبت کا اخراج،نسیان،نیند کم ہونا،نیند ختم ہونا،نسیان بلغمی
٭٭٭٭٭٭

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.

Leave a Reply