میو قوم کا سیاست دان اور لُچ دان۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میو قوم میں ٹانگ کھنچائی کی صفت درجہ اول میں پائی جاوے ہے۔آج کال جمہوریت ہے جو ایک ایسو طریقہ انتخاب ہے جا میں لوگ گنا جاواہاں تولا نہ جاواہاں۔یعنی کھوتا گھوڑان میں کوئی شناخت نہ ہے۔۔الیکشن سر پے ہے۔بہت سا کیون نے لیڈر بنن کو چائو چڑھو ہے،بہت اچھی بات ہے۔،،لیکن۔۔۔
یا چائو اے ہم دو طرح سو شناخت کرسکاہاں۔ایک وے لوگ ہاں جو سیاست دان ہاں۔جن کو سبن نے پتو ہے کہ اُنن نے سیاست کی ٹہرک ہے۔۔انسو تو کوئی گلہ نہ ہے۔۔دوسرا وے ہاں جن کو کائی جماعت نے ٹکت دئیو ہے۔یعنی پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتن سو وابسطہ ہاں۔۔ای بھی بہت بڈھیا بات ہے
کہ میون نے وے یا قابل سمجھاہاں کہ سیاست دان تسلیم کرا جاواں۔۔میون نے بھی یہ لوگ تسلیم کرلینا چاہاں۔
میو قوم میں بیماری کی جڑ اور واکوعلاج
دوسرا وے لوگ ہاں جن کو نہ تو کائی پارٹی نے ٹکٹ دئیو،نہ ان کی اپنی ایسی قابل رشک خدمات ہاں،کہ وے حلقہ میں ان خدمات کے عوض ووٹ مانگ سکاں۔
بس زمین بک گئی یا کہیں سو بیر بانی کو حسہ مل گئیو چار پیسہ آگیا تو میو قوم کو درد ستان لگو۔۔ایسا لوگ۔۔۔سیادت کے بجائے لُچ دان ہاں۔۔یعنی انن نے میو قوم کو ستیاناس کرنو ہے۔۔یا پھر ایسا موقع کی تلاش میں ہاں کہ کوئی ترلا کرے ۔۔اچھی قیمت لگائے۔جاسو جیب بھرے اور ان کا پیت کو درد نورے۔۔۔
۔۔خدا لگتی کہواں۔جتنا بھی میو میدان عمل میں ایک دوسران کے آمنے دسمنے کھڑاہاں۔سبن نے یقین ہے کہ جیت جانگا؟؟؟؟
یائے بھی پڑھو
میو قوم کے جوانوں کے لئے فلاحی منصوبہ سعد ورچوئل سکلز
ارے بائولائو۔تم نے اتنو بھی سعور نہ ہے تتم دونوں میون کا مقابلہ میں سیاست کا مگر مچھ الیکشن لڑرا ہاں۔۔۔تم کونسا باغ کی مولی ہو؟؟دونوں ہارن کے بجائے بہتر نہ ہے کہ ایک دوسرا کے مارے قربانی دئے۔۔۔برادری کی خاطر جاکو تم نام لیتا نہ تکھوہو۔۔۔بیٹھ جائو۔۔۔لیکن یہ بات تو عقلمندن کے مارے رہواہاں۔۔۔چلو مان لئیو کہ تم نے الیکشن میں حصہ لینو ای ہو تو کہا پاکستان میں دوسرا حلقہ ختم ہوگیا ہا؟؟؟
ی
یائے پڑھ سکوہو
ہ لُچ دان یا بات پے فخر کراہاں کہ ہم نہ جیتا تو کہا ہوئیو۔۔مخالف بھی تو ہار گئیو ہے؟؟؟؟
کہا تم صرف اپنان نے ہرانا کے مارے میدان میں اُترا ہو؟؟؟دنیا میں سیاست میں کچھ لئیو کچھ دئیو کو اصول کام کرے ہے؟؟؟اگر تم نے میو قوم برباد کرن کو سوچ لئیو ہے تتو یاکو کوئی علاج نہ ہے۔۔۔۔اور اگر تم واقعی میو قوم سو مخلص ہوتو ۔ایک دوسرا سو سمجوتہ کرلئیو۔۔۔پیسہ مطلوب ہے تو اپنی قیمت بتائو۔۔ہوسکے ہے میو قوم بھیلی ہوکے تہاری منہ مانگی قیمت دین کے مارے تیار ہوئے؟؟؟۔۔۔
جمہوریت میں کائی کوئی نہ روک سکے ہے۔۔۔لیکن جمہوریت ایک دوسراکو نیچا دکھان کو نام تو نہ ہے۔۔۔۔پھر میو قوم۔جاکا درد کدی مدی میو قوم کا لیڈرن کا پیٹ میں اٹھے ہے۔۔لازمی نہ ہے کہ میو قوم کو نام لے کے ایک دوسرا کی ٹانگ کھنچائی کرو۔۔۔۔۔کائی میو ولی نے تم کو نوں تو نہ بتادئیو ہے کہ۔۔۔اگر تم آپس میں لڑتا بِھڑتا رہا تو ۔۔تم کو جنے ملے گی؟؟؟؟اگر بھائی الیکشن میں ایک دوسرا کو نیچا دکھان سو جنت ملے ہے تو ۔۔پھر اتنی بڑی قوم میں دوچار جنتت میں کائیں کو جائو ہو ۔۔دوسران نے بھی ساتھ لے جائو۔۔۔کیونکہ ان کرتوتن کی وجہ سو تم اسمبلی تو جان سو رہا؟؟؟اور اگر جنت میں بھی نہ گیا تو سوچو ۔۔کہا بنے گو؟؟؟؟۔۔۔لیکن بازار میں آندھا کی ٹیر ،کون سُنے ہے؟؟؟