پتہ

لاہور کاہنہ نو

کال کریں

+92 3238537640

میوقوم کا ہیروز کی تلاش9

میوقوم کا ہیروز کی تلاش9
میواتی زبان میں کتب کی یقینی فراہمی
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔
مسافر جب گٹھڑی باندھ کے سفر پےنکل پڑے ہے تو منزل پئے سو پئے ہوتی چلی جاوے،منزل پے تو پہنچے ای ہے لیکن راستہ میں جو تجربات ہوواہاں وے سفر اور مشقت کا اضافی انعام رہوا ہاں،زندگی میں جو چیز آسانی سو مل جائے واکا فوائد بھی محدود رہوا ہاں اور واکی قدر بھی نہ کری جاوے ہے۔جو چیز مشقت اور بھاری قیمت دے کے حاصل کری جاوے ہے،واکی قدر بھی ہووے

ہے واکا اثرات بھی دیر پا رہوا ہاں۔
میو قوم کا ہیرو کی تلاش میں۔ہمن کو جو سفری تجربات ہویا ہاں یا جو فوائد متوقع ہاںاُنن نے ہماری تھکاوٹ اُتار دی ہے۔ای سفر زندگی کا بہت سا شبعہائے زندگی اور میو قوم کی نفسیات سمجھن کے مارے سنگ میل کی حیثیت راکھے ہے۔
کل ہماری ملاقات جناب اختر حسین بادشاہ میو صاحب سو ہوئی۔ملنسار۔خوش مزاج میو قوم کے مارے درد راکھن والاپائیو۔ملاقات کے بعد پتو چلو کہ اختر بادشاہ جیسا ٹھیٹ میو کم ای ملے گو۔کئی گھنٹہ ہمارے مارے نکالا۔بے جھجک اور دوستانہ ماحول میں بے تکلف سوال و جواب کو دورانیہ رہو۔میو قوم کی سیاسی و انفرادی نفسیات پر بہت جچو تلُو تجزیہ سامنے آئیو۔میو قوم کو ماضی قیام پاکستان کا وقت سو لیکے آج تک کی میو قوم کی سوچ اور فیصلہ میو قوم کا ذمہ دارن کے مارے احساس ہمدردی۔جواَنن کے مارے بہتر لائحہ عمل،میو قوم پے جاری جمود ،یکسانیت پر تجرباتی

تجزیہ۔
شکر اللہ میو ۔مشتاق امبرالیا،عمران بلا میو موقع مناسبت سو گفتگو میں حصہ دار بنا رہا۔ذہن میں ابھرن والا سوالات اختر بادشاہ کے سامنے دھرا۔اختر بادشاہ ایسو سیاست دان ہے جائے عوام کی نفسیات اور جذبات کو بہتر ادراک ہے۔یاپے گُر ہے کہ عوام سو کیسے جُڑو جائے، اُن کا جذبات کی کیسے ترجمانی کری جائے؟جب سیاسی میدان میں چوہدر اڑیل اونٹ بن جائے تو غریب عوام سو کیسے جُڑو جاسکے ہے۔کائی کو عزت دینا سو کتنا فوائد حاصل کراجاسکاہاں۔
نوں تو ای بات چیت کئی گھنٹہ جاری رہی اور میو نفسیات اور سیاسی حرکیات سمجھن میں کافی مدد ملی۔بادشاہ جا اُدھیڑ بن میں ہے واکا تناظر میں برملا کہوجاسکے ہے کہ میو قوم کو بہتر مستقبل دیکھ رو ہے۔سیاسی اعتبار سو کافی بیداری ہے،آن والا وقت میں سیاسی اعتبار سو میو قوم پاکستانی سیاست میں بہتر نمائیندگی فراہم کر سکے گی۔باقی تفصیل ہماری کتاب”میو قوم کا ہیروز کی

تلاش”میں پڑھن کو ملی گی۔

:اس مضمون کو شیئر کریں

فیس بک
ٹویٹر
لنکڈن
واٹس ایپ

حکیم قاری یونس

اس مضمون کے لکھاری، جو طبِ قدیم میں 20 سال سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں اور صحت کے موضوعات پر لکھتے رہتے ہیں۔

دوسرے دیکھے بلاگ

Tibb4all

عام طور پر چند گھنٹوں میں جواب دیتا ہے۔

×