میوقوم الیکشن 2024میں نیا جوش و جذبہ کے ساتھ
حکیم المیوات :قاری محمد یونس شاہد میو
زندگی کی ریت مُٹھی سوُ نوں ای سَرکتی جاری ہے، کتنا بھی جتن کرو، ای پھسلتی ای رہے گی۔
لوگ ایک دوسرا کو 2024 کی آمد کی مبارکباد دے راہا ہاں، اور چاروگھاں کو خؤشی کی رَول پِٹ ری ہے۔
کہیں کیک کاٹا جاراہاں تو کہیں چھرلی پٹاخہ پھوڑا جارا ہاں۔
میو قوم یا وقت اپنا مستقبل کا فیصلان میں لگی پڑی ہے۔میڈیا کا ذریعہ سو پتوچلو رو ہے،
میو اپنی بقا و شناخت کی جنگ میں مصروف ہاں۔جو جہاں جتنو جوگو ہے اپنی سی کوشش میں لگو ہوئیو ہے۔
میو قوم کا اُبھار کی یا سو بڑی دلیل کہا ہوئے گی کہ مختلف پارٹین کا مہیں سو ُاور آزاد حیثیت سو
میون کی بہت بڑی تعداد میں الیکشن 2024 کا قافلہ میں شامل ہونا کی تیاری پکڑری ہے۔
اچھی بات ہے۔آگے بڑھنو چاہے۔قوم کو نام روشن کرنو چاہے۔یاکے علاوہ جو کوئی بھی،
جا صورت میں بھی، میوقوم کی خدمت میں لگو پڑو ہے، اُو بہترین انسان ہے۔
یا مصروفیت کا وقت میں ۔اَدب شاعری۔فلاحی کام ۔برادری کی ناموری۔
تنظیم سازی۔قوم کی بیداری۔نوجوانن کے مارے ہنر(سکلز) کی فراہمی ۔
بہتر تعلیمی انتظام۔کتابن کو لکھنو۔وغیرہ ایسی بات ہاں جو بغیر قومی جذبہ کے ممکن نہ ہاں۔
الیکشن 2024 کا حوالہ سوُ میون کو جو ش و جذبہ قابل دید ہے۔
ہر کوئی اپنا انداز سے آگے بڑھن میں مصروف ہے۔سیاسی عمل میں ہر کوئی آزاد ہے۔
جمہوری حق ہے۔لیکن یا حق اے بے ڈھنگا طریقہ سواستعمال مت کرو۔
گھر کو گھی ہوئے تو بٹیوڑا چُپڑن کے مارے نہ رہوے ہے۔۔
یائے بھی پڑھ لئیو
میو قوم آگے بڑھ سکے ہے ۔۔۔لیکن؟؟ قسط نمبر 3۔ – Dunya Ka ilm
پیسہ بھی ہے جذبہ ہے اثر ورسوخ بھی ہے۔تو میدان بہت بڑو ہے۔
قومی۔صوبائی الیکشنز کے علاوہ بھی سیاسی پلیٹ فارمز ۔
جیسے بلدیاتی الیکشن ہاں،مل بیٹھ کے میو قوم کا سپوت فیصلہ کرلیواں کہ سیاست میں کون کہا کرسکے ہے۔
اور کائی کی کتنی پسلی ہے؟حیثیت کے مطابق ذمہ داری سونپ دی جائے۔
مثلا ایک قومی سیٹ کے مارے اگر میدان میں اترے ہے تو واکے نیچے دو صوبائی سیٹن پے آسکاہاں۔
ایک دوسرا کے مقابل کھڑا ہونا سو بہتر ہے۔حلقہ بدل لئیوزورن کو بھی پتو چل جائے گو۔حقدار کو حق بھی مل جائے گو۔۔۔
اطلاعات ہاں کہ کچھ مضبوط میو امیدوارن کا مقابلہ میں کچھ قومی لیڈر الیکشن لڑاہاں۔
ایسی صورت میں میو قوم اے موقع نہ گنوانو چاہے۔
اُو سب مل کے وائے ہرا دئیو او چاہے کائی بھی پارٹی سو ہوئے۔
اَکٹھ کرلئیو۔اگر تم قومی لیڈر اے ہران میں کامیاب ہوگیا تو عالمی سطح پے میو قوم کو نام اُجاگر ہوئے گو۔۔
میو امیدوار جو الیکشن میں حصہ لے راہاں ۔ان کی مدد کرنو اور ان کو سہارو اور ووٹ دینو پوری میو قوم پے فرض ہے۔
اگر اب بھی کوئی دوستی اور مجبوری آڑے آئی تو سمجھو تم لوگ میو قوم کے مارے مخلص نہ ہو۔
اِی موقع قدرت کا مہیں سو ایک موقع ہے یاسو فائدہ اٹھا لئیو۔
اگر تم ایک دو لیڈر ہرانا میں کامیاب رہا تو۔
سدا کے مارے ای رونو ختم ہوجائے گو کہ ہم نظر انداز کردیا اور ہم کو کائی پارٹی نے ٹکٹ نہ دیا۔
ٹکت دیا نہ جاواہاں لیا جاواہاں۔
دوسرا وے میو جو خود بھی سمجھاہاں کہ جیت نہ سکاہاں ۔لیکن مضبوط میو امیدوار کا مقابلہ میں
صرف مخالفت کی وجہ سو ُاتر راہاں۔
یا پھر ٹھرک کے مارے تو ایسان میں بوڑھا بڑان کا مشورہ سو ثؤاب کی نیت سو دوچار جوت ماردئیو۔
کیونکہ انن نے میو قوم اے ہرانا کو ارادہ کرو ہے۔
۔یکم جنوری2024 بعد نماز فجر،بروز سوموار۔۔
- eratureمیواتی ادب