ناظرین سے استدعا
صاحبان اس سے بڑھ کر ایک عقلمند اور روشن و مارغ کے لئے کیا ثبوت ہوا سکتا ہے۔ کہ یہ کتاب سوا چار لاکھ سے اوپر فروخت ہو کر اب اٹھتیسویں دفعہ چھپ کر آپ کے ہاتھ میں ہے میں اُن علم اصحاب دوست کا تہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ جو
اس نا چیز غلام کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
متعصب حاسدوں بخیلوں سے واسطہ نہیں ۔ پیارے ناظرین آپ سوچ سکتے ہیں۔ کہ شمالی ہندوستان کے دارالسلطنت لاہور جیسے جیسے عظیم الشان شہر میں ایک روڈ یعنی سٹرک کا نام اس کتاب کے مصنف کے نام پر بلدیہ افسران نے رکہدیا (یعنی امیر علی شاعر روڈ حاسد حسد سے جل رہے ہیں۔ کہ چونی منڈی میں محلہ مشہور اور سول میں حکام بلدیہ نے روڈ کا نام امیر علی شعر روڈ کہدیا۔ جو فلیمنگ روڈ سے شروع ہو کر گوالمنڈی روڈ پر ختم ہوتا ہے یہ میرےاوپرآپ کی مہربانی ہے۔
خبر دار کتاب مجربات امیر علی خریدتے وقت منشی امیر علی شاعر کا نام دیکھ لینا کسی کے ہتھ کنڈےمیں نہ آنا میں دیکھتا ہوں کہ حاسد ادھر ادھر سے اہل بچو برائے نام معمولی نسخے سن سنا کر کتاب میں درج کر کے بڑے بڑے خوبصورت اور نخریلے نام رکھ رکھکر کر خلق خدا کو دہ ہو کہ دے رہے ہیں اور بڑے بڑے یقین دلا نیوالے الفاظو ن میں مصنف ہونے والی کی ڈینگ مارتے میں گفتگو میں زمین و آسمان کے قلابے ملاتے ہیں اشتہار ایسے رنگ میں دیتے ہیں کہ خریدار کا دل خود بخود پلٹا کھاتا چلا جاتا ہے
کتاب یہاں سے حاصل کریں