
مثبت سوچ کی طاقت
مثبت سوچ کی طاقت
دیباچہ
مطبوعات فاؤسیٹ کریسٹ کے نام
جب میں نے یہ کتاب لکھنی شروع کی تو میرے تصور میں بھی نہیں تھا کہ اس قدر کم مدت میں میں لاکھ سے زیادہ کا پیاں فروخت ہو جائیں گی اور اس قدر وسیع تعداد میں میرے قاری پیدا ہو جائیں گے ۔ بہر حال ۔ صاف گوئی سے کام لیتے ہوئے احسان مندی کے احساس کے تحت میں یہ عرض کر رہا ہوں کہ بہت سے لوگوں نے میری رہنمائی کی اور زندگی کے نادر اصولوں کے فلسفے کو اچھی طرح ذہن نشین کرانے کی کوشش کی۔
حرکت اجسام کا علم اور قوانین ، جن کو اس کتاب کا موضوع بنایا گیا ہے، میں نے اپنی زندگی کے واقعات ، غلطیوں ، ناکامیوں اور کامیابیوں کے ذریعہ سیکھتے ہیں۔ اپنے مسائل کا حل میں نے خود تلاش کیا۔ اور یقین کیجئے ، میری ذات اس قدر پیچیدہ اور مشکل پسند ہے کہ خود اپنے آپ کے ساتھ کام کر کے میں نے ایک عجیب لذت اور سرشاری محسوس کی۔ جب میں نے دیکھا کہ میں کامیاب ہو گیا ہوں تو میرے دل نے کہا کہ اس راہ پر چل کر دوسرے بھی یقینا کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔
جب میں نے زندگی کے سہل فلسفے کی تشکیل اور ضابطہ بندی شروع کی تو میں نے محسوس کیا کہ حضرت عیسی کی تعلیمات میں میرے کئی سوالات کے جوابات موجود ہیں۔ ان حقائق کو میں نے یہاں آسان زبان میں بیان کرنے کی کوشش کی ہے تا کہ لوگ باآسانی سمجھ لیں۔ جس طریقے سے میں نے زندگی کے نت نئے انداز کو ابھارنے کی کوشش کی ہے،
مثبت سوچ کی طاقت
ہ دلچسپی سے بھر پور ہے۔ اگر چہ اس میں چند مشکل مقامات بھی آتے ہیں مگر خوشی ، امنگ اور ایک فاتحانہ احساس بھی اجاگر کرتی ہیں۔
میں واپس اس دور میں چلتا ہوں جب میں نے یہ کتاب لکھنے کا ارادہ کیا۔ مجھے اندازہ تھا کہ ابھی اپنے آپ میں مزید صلاحیتیں بیدار کرنی ہوں گی کیونکہ یہ کام کسی عام آدمی کے بس کا نہیں۔ خدا کی عنایت اور بخشش کے بغیر اس کام میں ہاتھ ڈالنا ممکن نہ تھا۔ میں اور میری اہلیہ شروع سے ہی مذہب پرست واقع ہوئے ہیں اور کسی بھی کام میں ہاتمہ ڈالنے سے پہلے خوب دعا میں کیا کرتے ، اور اس کے بعد سارا معاملہ خدا کے حوالے کر دیتے ہیں۔ جب مسودہ تیار ہو گیا تو ہم نے پھر کافی غور و خوص کیا کہ انتساب کس کے نام کیا جائے ۔ ہم نے صرف اس مقصد کو پیش نظر رکھا کہ عام آدمی کی نظر میں کن لوگوں کا مقام افضل واعلیٰ ہے۔ جب میں لاکھ کی پہلی اشاعت پریس سے باہر آئی تو یہ بھی ایک جذباتی لحہ تھا۔ ہم نے خدا کا لاکھ لاکھ شکر ادا کیا اور ایک بار پھر انتساب اس کے نام کر دیا۔ یہ کتاب سادہ مزاج اور عام آدمیوں کے لیے لکھی گئی ہے، جن میں سے ایک میں خود بھی ہوں۔ میں ایک مذہبی عیسائی گھرانے میں پیدا ہوا اور اسی ماحول میں تربیت حاصل کی اور پھر اسی انداز میں اپنے پیروں پر کھڑا ہوا۔ یہاں کے باشندے میری ہی طرح سیدھے سادے اور مذہب پرست ہیں۔ ان کے دلوں میں اپنوں سے محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے اور خدا پر راسخ اعتقاد ہے۔
یہ کتاب تمام انسانیت کے دکھ، پریشانیوں اور مشکلات کو پیش نظر رکھ کر لکھی گئی ہے۔ یہ آپ کے ذہن کو ایک مثبت زاویے کی طرف پیش قدمی کرنا سکھاتی ہے، صرف فرار ہونے کے طریقے نہیں سکھاتی بلکہ آپ کی زندگی میں ایک انقلاب پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ آپ کو ایک سخت مشقت سے بھر پور ، اور با ضابطہ زندگی گزارنی ہوگی، مگر زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے کچھ قربانیاں بھی دینی پڑتی ہیں اور جو لوگ یہ راز پالیتے ہیں، وہ مشکل سے مشکل حالات سے بھی یہ آسانی گزر جاتے ہیں۔
وہ لوگ جو میری کتاب پڑھ کر خوش ہوتے ہیں اور انہیں چند فوائد حاصل ہوتے ہیں،
| Name: | Musbat Soch Ki Taqat |
| Name: | مثبت سوچ کی طاقت |
| Author: | Aboul farj Hamaun ابوالفرج ہمایوں Norman Vincent peale نارمن ونسٹ پیلے |
| Language: | Urdu |
| Publisher: | City Book Point |
| Publish Date: | 04-Jul-2014 |
| Small size file – (File Size: 4.5 MB) High quality file – (File Size: 60.73 MB) | |
| Description: |



