
قانونِ مفرد اعضا اور حجامہ کا تعارف
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
https://url-shortener.me/2HTK
قانونِ مفرد اعضا (Law of Individual Organs) : یہ حکیم صابر ملتانی کا پیش کردہ ایک طبی نظریہ ہے جو یونانی طب کی بنیاد پر قائم ہے۔ اس نظریے کے مطابق، انسانی جسم میں بیماری کی اصل وجہ کسی ایک یا چند اعضاء کی کارکردگی کا بگڑ جانا ہے۔ یہ نظریہ مزاج (Temperament) اور اعضاء کے جوڑے (Paired Organs) کی بنیاد پر علاج کی حکمت عملی طے کرتا ہے، جس میں اعضاء کو محرک کرنے یا سکون دینے پر زور دیا جاتا ہے۔
حجامہ (Cupping Therapy) : یہ ایک قدیم علاج ہے جس میں جلد پر ویکیوم (خلا) پیدا کر کے مقامی طور پر خون کے بہاؤ کو بڑھایا جاتا ہے اور جسم سے فاسد مواد (Stagnant Blood) کو نکالا جاتا ہے۔ یہ طریقہ کار توانائی کے راستوں (Meridians) کو کھولنے اور اعضاء کے فعل کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔
2 مقامات کی تشریح (قانونِ مفرد اعضا کی نظر میں)
دکھائے گئے نقاط کو قانونِ مفرد اعضا کے اعضائی نظام سے جوڑ کر دیکھا جا سکتا ہے:
الف) سر، گردن اور کندھے کے نقاط
تشریح: یہ نقاط عموماً اعصابی تناؤ، سر درد، مائیگرین اور نچلے سروائیکل ریڑھ کی ہڈی کے مسائل سے متعلق ہوتے ہیں۔
قانونِ مفرد اعضا کا تعلق:
یہ علاقے اعصابی غدی (Nerve-Glandular) یا اعصابی عضلاتی (Nerve-Muscular) نظام کے تحت آ سکتے ہیں۔ سر اور گردن کا پچھلا حصہ براہ راست مرکزی اعصابی نظام سے منسلک ہوتا ہے۔
ہدف: یہاں حجامہ کا مقصد تناؤ کو کم کرنا، خون کے بہاؤ کو تیز کرنا اور اعصابی سوزش (Inflammation) کو کم کرنا ہو سکتا ہے، جو بالواسطہ طور پر اعصاب کے ذریعے دوسرے اعضاء کو
سکون دیتا ہے۔
ب) ریڑھ کی ہڈی اور پشت کے نقاط
تشریح: یہ نقاط ریڑھ کی ہڈی کے ساتھ ہیں اور براہ راست اندرونی اعضاء (Inner Organs) کے نظام سے منسلک ہیں۔ ہر ریڑھ کی ہڈی کا ورٹیبرا کسی نہ کسی اعضاء کے راستے سے جوڑا جاتا ہے۔
قانونِ مفرد اعضا کا تعلق:
وسطی پشت (Thoracic Spine): یہ پھیپھڑوں، دل اور جگر کے افعال سے جڑے ہوتے ہیں (غدی عضلاتی یا عضلاتی اعصابی نظام)۔
نچلی پشت/کمر (Lumbar Spine): یہ گردوں، مثانے اور تولیدی اعضاء سے منسلک ہوتے ہیں (غدی اعصابی یا غدی عضلاتی نظام)۔
ہدف: حجامہ کے ذریعے مقامی طور پر جمود کو ہٹا کر اس اعضاء کی توانائی کے راستے کو کھولا جاتا ہے، جس سے اس مخصوص عضو کا فنکشن بہتر ہوتا ہے (جیسے کمر کے حجامے سے گردے کو تقویت دینا)۔
ج) گردوں کے اوپر کے نقاط
تشریح: یہ نقاط براہ راست گردوں کی جگہ پر، کمر کے دونوں اطراف پر واقع ہوتے ہیں۔
قانونِ مفرد اعضا کا تعلق:
اعضائی نظام: یہ واضح طور پر گردوں (Kidneys) اور ایڈرینل غدود (Adrenal Glands) کے علاقے ہیں۔ قانونِ مفرد اعضا میں گردے کو ایک اہم عضو تسلیم کیا گیا ہے۔
مزاج: گردے کا تعلق عام طور پر اعصابی مزاج سے ہے، جو جسم سے فضلات کے اخراج (Excretion) کا ذمہ دار ہے۔
ہدف: حجامہ یہاں گردے کے فنکشن کو متحرک (Stimulate) کرنے، درد کو کم کرنے اور ایڈرینل غدود کے تناؤ کو کم کرنے کے لیے کیا جاتا ہے، جو اعصابی غدی توازن کو بحال کرنے میں مدد دیتا ہے۔
د) کولہوں (Gluteal Region) اور ٹانگوں کی پشت کے نقاط
تشریح: یہ نقاط کولہوں کے پچھلے حصے پر اور رانوں کی پشت پر ہوتے ہیں، جو اکثر سیائٹیکا (Sciatica) اور نچلے دھڑ کے درد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
قانونِ مفرد اعضا کا تعلق:
یہ علاقے عضلاتی (Muscular) اور اعصابی (Nervous) نظام کا بڑا حصہ ہیں۔
ہدف: یہاں حجامہ عموماً عضلاتی سکڑاؤ (Muscle Spasm) کو دور کرنے، مقامی خون کے جمود کو ختم کرنے اور اعصاب (جیسے سیائٹک نرو) پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے کیا جاتا ہے، جس کا مقصد عضلاتی اعصابی توازن کو بحال کرنا ہوتا ہے۔
3 خلاصہ: قانونِ مفرد اعضا اور حجامہ کا گٹھ جوڑ
قانونِ مفرد اعضا کی روشنی میں، حجامہ کا عمل صرف درد دور کرنے کا عمل نہیں رہتا، بلکہ یہ ایک اعضائی محرک (Organ Stimulant) بن جاتا ہے۔
جب کسی مریض کے اندر غدی تحریک (Glandular Excitement) یا عضلاتی کمزوری (Muscular Weakness) پائی جاتی ہے، تو حجامہ کے نقاط کا انتخاب اس عضو کے معاون اعضاء یا مخالف اعضاء کو متحرک یا تسکین دینے کے لیے کیا جاتا ہے۔
تصویر میں دکھائے گئے نقاط کا استعمال ان مخصوص راستوں یا اعضاء کے فنکشن کو بہتر بنانے کے لیے ہے، جہاں فاسد مادے جمع ہیں یا توانائی کا بہاؤ رکا ہوا ہے۔
مثال کے طور پر، اگر تشخیص میں اعصابی مزاج کی کمی (خشکی سردی) پائی گئی ہے، تو وہ نقاط استعمال کیے جائیں گے جو اعصابی نظام کو تسکین دے کر جگر (غدی عضلاتی) کو متحرک کریں۔
نتیجہ: یہ تصویری خاکہ ایک کلیدی رہنمائی کا کام کرتا ہے کہ کس طرح حجامہ کے ذریعے جسم کے اہم اعضائی مراکز کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے تاکہ قانونِ مفرد اعضا کے مطابق اعضاء کے توازن کو بحال کیا جا سکے۔
۔ قانونِ مفرد اعضا کی تفہیم کے لیے اعضائی جوڑوں (Paired Organs) اور مزاجوں (Temperaments) کے حوالے سے حجامہ کے نقاط کی تشریح ضروری ہے۔
قانونِ مفرد اعضا: حجامہ کے نقاط کی مزاج اور جوڑوں کے لحاظ سے تشریح
قانونِ مفرد اعضا کے مطابق، جسم کا ہر فعل تین بنیادی نظاموں کے توازن پر منحصر ہے: اعصاب، غدد، اور عضلات۔ بیماری اس وقت پیدا ہوتی ہے جب ان میں سے کوئی ایک نظام متحرک (Excited)، سست (Depressed) یا کمزور ہو جاتا ہے۔
یہاں ہم تصویر میں دکھائے گئے کچھ کلیدی نقاط کو، ان کے مزاجی تعلق کے ساتھ، بیان کرتے ہیں:
۱۔ اعصابی تحریک (Nerve Excitement) یا اعصابی عضلاتی مزاج: (سردی/خشکی)
اس مزاج میں اعصابی نظام متحرک ہوتا ہے، جبکہ عضلات اور غدد کا نظام سست پڑ جاتا ہے۔
مزاجی ضرورت: جسم کو حرارت اور خشکی (غدی تحریک) یا حرارت اور رطوبت (عضلاتی تحریک) کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اعصابی سکون حاصل ہو۔
حجامہ کے متوقع نقاط:
سر اور گردن کے پچھلے نقاط (Occipital Points): ان نقاط پر حجامہ کرنے سے اعصابی تناؤ (Nervous Tension) کم ہوتا ہے اور دماغ اور مرکزی اعصابی نظام کو تسکین ملتی ہے، جو کہ اعصابی تحریک میں ضروری ہے۔
گردوں کے اوپر کے نقاط (Kidney Region Markers): اگر اعصابی تحریک کی وجہ سے گردوں کے فعل میں ضعف آ گیا ہو، تو یہاں حجامہ ایک حد تک سکون اور توازن فراہم کر سکتا ہے۔
۲۔ غدی تحریک (Glandular Excitement) یا غدی عضلاتی مزاج: (گرمی/خشکی)
اس مزاج میں غدد (جیسے جگر، تلی، لبلبہ) کا نظام متحرک ہوتا ہے، جس سے جسم میں حرارت اور تیزابیت بڑھ جاتی ہے۔
مزاجی ضرورت: غدی نظام کو سکون دینے اور اعصابی یا عضلاتی نظام کو متحرک کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
حجامہ کے متوقع نقاط:
کندھوں کے بیچ کے نقاط (Between Shoulder Blades – T2-T5): یہ نقاط جگر (Liver) اور دل (Heart) کے قریبی اعصابی راستوں سے جڑے ہوتے ہیں۔ غدی تحریک میں یہاں حجامہ کرنے سے جگر کی حرارت اور سوزش کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
وسطی پشت کے نقاط (Mid-Back – T6-T12): یہاں حجامہ کرنے سے غدی نظام کی اضافی حرارت اور بوجھ کو نکالنے میں مدد ملتی ہے اور خون کے جمود (Blood Stagnation) کو دور کیا جاتا ہے جو غدی تیزی سے پیدا ہوتا ہے۔
۳۔عضلاتی تحریک (Muscular Excitement) یا عضلاتی غدی مزاج: (گرمی/رطوبت)
اس مزاج میں عضلات کا نظام متحرک ہوتا ہے اور غدد اور اعصاب کا نظام سست پڑ جاتا ہے۔ اس سے اکثر جسمانی سختی اور درد پیدا ہوتا ہے۔
مزاجی ضرورت: عضلاتی نظام کو سکون دینے اور اعصابی یا غدی نظام کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔
حجامہ کے متوقع نقاط:
کولہوں اور رانوں کی پشت کے نقاط (Hip and Gluteal Markers): عضلاتی تحریک میں ان علاقوں میں شدید درد اور سختی (Stiffness) پیدا ہو سکتی ہے۔ یہاں حجامہ کرنے سے عضلات میں جمع شدہ فاسد مواد اور تناؤ کو نکالا جاتا ہے اور مقامی طور پر سکون ملتا ہے۔
ریڑھ کی ہڈی اور کمر کے نچلے نقاط (Lumbar and Sacrum): کمر کے نچلے حصے پر حجامہ عضلاتی کھنچاؤ (Muscular Spasm) کو کم کرتا ہے اور نچلے دھڑ کے عضلاتی نظام کو متوازن کرتا ہے۔
نتیجہ
قانونِ مفرد اعضا کے ماہرین حجامہ کرتے وقت صرف درد کے مقام کو نہیں دیکھتے، بلکہ وہ مریض کے مکمل مزاج اور علامات (Complete Temperament and Symptoms) کو مدنظر رکھتے ہیں۔
اگر مریض خشکی (Dryness) کا شکار ہے، تو وہ ایسے نقاط کا انتخاب کرتے ہیں جو رطوبت پیدا کرنے والے اعضاء کو متحرک کریں۔
اگر مریض شدید حرارت (Excessive Heat) کا شکار ہے، تو وہ ایسے نقاط استعمال کریں گے جو حرارت کو کم کرنے میں معاون ہوں۔
قانونِ مفرد اعضا اور حجامہ کا تعارف
قانونِ مفرد اعضا (Law of Individual Organs) : یہ حکیم صابر ملتانی کا پیش کردہ ایک طبی نظریہ ہے جو یونانی طب کی بنیاد پر قائم ہے۔ اس نظریے کے مطابق، انسانی جسم میں بیماری کی اصل وجہ کسی ایک یا چند اعضاء کی کارکردگی کا بگڑ جانا ہے۔ یہ نظریہ مزاج (Temperament) اور اعضاء کے جوڑے (Paired Organs) کی بنیاد پر علاج کی حکمت عملی طے کرتا ہے، جس میں اعضاء کو محرک کرنے یا سکون دینے پر زور دیا جاتا ہے۔
حجامہ (Cupping Therapy) : یہ ایک قدیم علاج ہے جس میں جلد پر ویکیوم (خلا) پیدا کر کے مقامی طور پر خون کے بہاؤ کو بڑھایا جاتا ہے اور جسم سے فاسد مواد (Stagnant Blood) کو نکالا جاتا ہے۔ یہ طریقہ کار توانائی کے راستوں (Meridians) کو کھولنے

اور اعضاء کے فعل کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔
2 مقامات کی تشریح (قانونِ مفرد اعضا کی نظر میں)
دکھائے گئے نقاط کو قانونِ مفرد اعضا کے اعضائی نظام سے جوڑ کر دیکھا جا سکتا ہے:
الف) سر، گردن اور کندھے کے نقاط
تشریح: یہ نقاط عموماً اعصابی تناؤ، سر درد، مائیگرین اور نچلے سروائیکل ریڑھ کی ہڈی کے مسائل سے متعلق ہوتے ہیں۔
قانونِ مفرد اعضا کا تعلق:
یہ علاقے اعصابی غدی (Nerve-Glandular) یا اعصابی عضلاتی (Nerve-Muscular) نظام کے تحت آ سکتے ہیں۔ سر اور گردن کا پچھلا حصہ براہ راست مرکزی اعصابی نظام سے منسلک ہوتا ہے۔
ہدف: یہاں حجامہ کا مقصد تناؤ کو کم کرنا، خون کے بہاؤ کو تیز کرنا اور اعصابی سوزش (Inflammation) کو کم کرنا ہو سکتا ہے، جو بالواسطہ طور پر اعصاب کے ذریعے دوسرے اعضاء کو سکون دیتا ہے۔
ب) ریڑھ کی ہڈی اور پشت کے نقاط
تشریح: یہ نقاط ریڑھ کی ہڈی کے ساتھ ہیں اور براہ راست اندرونی اعضاء (Inner Organs) کے نظام سے منسلک ہیں۔ ہر ریڑھ کی ہڈی کا ورٹیبرا کسی نہ کسی اعضاء کے راستے سے جوڑا جاتا ہے۔
قانونِ مفرد اعضا کا تعلق:
وسطی پشت (Thoracic Spine): یہ پھیپھڑوں، دل اور جگر کے افعال سے جڑے ہوتے ہیں (غدی عضلاتی یا عضلاتی اعصابی نظام)۔
نچلی پشت/کمر (Lumbar Spine): یہ گردوں، مثانے اور تولیدی اعضاء سے منسلک ہوتے ہیں (غدی اعصابی یا غدی عضلاتی نظام)۔
ہدف: حجامہ کے ذریعے مقامی طور پر جمود کو ہٹا کر اس اعضاء کی توانائی کے راستے کو کھولا جاتا ہے، جس سے اس مخصوص عضو کا فنکشن بہتر ہوتا ہے (جیسے کمر کے حجامے سے گردے کو تقویت دینا)۔
ج) گردوں کے اوپر کے نقاط
تشریح: یہ نقاط براہ راست گردوں کی جگہ پر، کمر کے دونوں اطراف پر واقع ہوتے ہیں۔
قانونِ مفرد اعضا کا تعلق:
اعضائی نظام: یہ واضح طور پر گردوں (Kidneys) اور ایڈرینل غدود (Adrenal Glands) کے علاقے ہیں۔ قانونِ مفرد اعضا میں گردے کو ایک اہم عضو تسلیم کیا گیا ہے۔
مزاج: گردے کا تعلق عام طور پر اعصابی مزاج سے ہے، جو جسم سے فضلات کے اخراج (Excretion) کا ذمہ دار ہے۔
ہدف: حجامہ یہاں گردے کے فنکشن کو متحرک (Stimulate) کرنے، درد کو کم کرنے اور ایڈرینل غدود کے تناؤ کو کم کرنے کے لیے کیا جاتا ہے، جو اعصابی غدی توازن کو بحال کرنے میں مدد دیتا ہے۔
د) کولہوں (Gluteal Region) اور ٹانگوں کی پشت کے نقاط
تشریح: یہ نقاط کولہوں کے پچھلے حصے پر اور رانوں کی پشت پر ہوتے ہیں، جو اکثر سیائٹیکا (Sciatica) اور نچلے دھڑ کے درد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
قانونِ مفرد اعضا کا تعلق:
یہ علاقے عضلاتی (Muscular) اور اعصابی (Nervous) نظام کا بڑا حصہ ہیں۔
ہدف: یہاں حجامہ عموماً عضلاتی سکڑاؤ (Muscle Spasm) کو دور کرنے، مقامی خون کے جمود کو ختم کرنے اور اعصاب (جیسے سیائٹک نرو) پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے کیا جاتا ہے، جس کا مقصد عضلاتی اعصابی توازن کو بحال کرنا ہوتا ہے۔
3 خلاصہ: قانونِ مفرد اعضا اور حجامہ کا گٹھ جوڑ
قانونِ مفرد اعضا کی روشنی میں، حجامہ کا عمل صرف درد دور کرنے کا عمل نہیں رہتا، بلکہ یہ ایک اعضائی محرک (Organ Stimulant) بن جاتا ہے۔
جب کسی مریض کے اندر غدی تحریک (Glandular Excitement) یا عضلاتی کمزوری (Muscular Weakness) پائی جاتی ہے، تو حجامہ کے نقاط کا انتخاب اس عضو کے معاون اعضاء یا مخالف اعضاء کو متحرک یا تسکین دینے کے لیے کیا جاتا ہے۔
تصویر میں دکھائے گئے نقاط کا استعمال ان مخصوص راستوں یا اعضاء کے فنکشن کو بہتر بنانے کے لیے ہے، جہاں فاسد مادے جمع ہیں یا توانائی کا بہاؤ رکا ہوا ہے۔
مثال کے طور پر، اگر تشخیص میں اعصابی مزاج کی کمی (خشکی سردی) پائی گئی ہے، تو وہ نقاط استعمال کیے جائیں گے جو اعصابی نظام کو تسکین دے کر جگر (غدی عضلاتی) کو متحرک کریں۔
نتیجہ: یہ تصویری خاکہ ایک کلیدی رہنمائی کا کام کرتا ہے کہ کس طرح حجامہ کے ذریعے جسم کے اہم اعضائی مراکز کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے تاکہ قانونِ مفرد اعضا کے مطابق اعضاء کے توازن کو بحال کیا جا سکے۔
۔ قانونِ مفرد اعضا کی تفہیم کے لیے اعضائی جوڑوں (Paired Organs) اور مزاجوں (Temperaments) کے حوالے سے حجامہ کے نقاط کی تشریح ضروری ہے۔
قانونِ مفرد اعضا: حجامہ کے نقاط کی مزاج اور جوڑوں کے لحاظ سے تشریح
قانونِ مفرد اعضا کے مطابق، جسم کا ہر فعل تین بنیادی نظاموں کے توازن پر منحصر ہے: اعصاب، غدد، اور عضلات۔ بیماری اس وقت پیدا ہوتی ہے جب ان میں سے کوئی ایک نظام متحرک (Excited)، سست (Depressed) یا کمزور ہو جاتا ہے۔
یہاں ہم تصویر میں دکھائے گئے کچھ کلیدی نقاط کو، ان کے مزاجی تعلق کے ساتھ، بیان کرتے ہیں:
۱۔ اعصابی تحریک (Nerve Excitement) یا اعصابی عضلاتی مزاج: (سردی/خشکی)
اس مزاج میں اعصابی نظام متحرک ہوتا ہے، جبکہ عضلات اور غدد کا نظام سست پڑ جاتا ہے۔
مزاجی ضرورت: جسم کو حرارت اور خشکی (غدی تحریک) یا حرارت اور رطوبت (عضلاتی تحریک) کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اعصابی سکون حاصل ہو۔
حجامہ کے متوقع نقاط:
سر اور گردن کے پچھلے نقاط (Occipital Points): ان نقاط پر حجامہ کرنے سے اعصابی تناؤ (Nervous Tension) کم ہوتا ہے اور دماغ اور مرکزی اعصابی نظام کو تسکین ملتی ہے، جو کہ اعصابی تحریک میں ضروری ہے۔
گردوں کے اوپر کے نقاط (Kidney Region Markers): اگر اعصابی تحریک کی وجہ سے گردوں کے فعل میں ضعف آ گیا ہو، تو یہاں حجامہ ایک حد تک سکون اور توازن فراہم کر سکتا ہے۔
۲۔ غدی تحریک (Glandular Excitement) یا غدی عضلاتی مزاج: (گرمی/خشکی)
اس مزاج میں غدد (جیسے جگر، تلی، لبلبہ) کا نظام متحرک ہوتا ہے، جس سے جسم میں حرارت اور تیزابیت بڑھ جاتی ہے۔
مزاجی ضرورت: غدی نظام کو سکون دینے اور اعصابی یا عضلاتی نظام کو متحرک کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
حجامہ کے متوقع نقاط:
کندھوں کے بیچ کے نقاط (Between Shoulder Blades – T2-T5): یہ نقاط جگر (Liver) اور دل (Heart) کے قریبی اعصابی راستوں سے جڑے ہوتے ہیں۔ غدی تحریک میں یہاں حجامہ کرنے سے جگر کی حرارت اور سوزش کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
وسطی پشت کے نقاط (Mid-Back – T6-T12): یہاں حجامہ کرنے سے غدی نظام کی اضافی حرارت اور بوجھ کو نکالنے میں مدد ملتی ہے اور خون کے جمود (Blood Stagnation) کو دور کیا جاتا ہے جو غدی تیزی سے پیدا ہوتا ہے۔
۳۔عضلاتی تحریک (Muscular Excitement) یا عضلاتی غدی مزاج: (گرمی/رطوبت)
اس مزاج میں عضلات کا نظام متحرک ہوتا ہے اور غدد اور اعصاب کا نظام سست پڑ جاتا ہے۔ اس سے اکثر جسمانی سختی اور درد پیدا ہوتا ہے۔
مزاجی ضرورت: عضلاتی نظام کو سکون دینے اور اعصابی یا غدی نظام کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔
حجامہ کے متوقع نقاط:
کولہوں اور رانوں کی پشت کے نقاط (Hip and Gluteal Markers): عضلاتی تحریک میں ان علاقوں میں شدید درد اور سختی (Stiffness) پیدا ہو سکتی ہے۔ یہاں حجامہ کرنے سے عضلات میں جمع شدہ فاسد مواد اور تناؤ کو نکالا جاتا ہے اور مقامی طور پر سکون ملتا ہے۔
ریڑھ کی ہڈی اور کمر کے نچلے نقاط (Lumbar and Sacrum): کمر کے نچلے حصے پر حجامہ عضلاتی کھنچاؤ (Muscular Spasm) کو کم کرتا ہے اور نچلے دھڑ کے عضلاتی نظام کو متوازن کرتا ہے۔
نتیجہ
قانونِ مفرد اعضا کے ماہرین حجامہ کرتے وقت صرف درد کے مقام کو نہیں دیکھتے، بلکہ وہ مریض کے مکمل مزاج اور علامات (Complete Temperament and Symptoms) کو مدنظر رکھتے ہیں۔
اگر مریض خشکی (Dryness) کا شکار ہے، تو وہ ایسے نقاط کا انتخاب کرتے ہیں جو رطوبت پیدا کرنے والے اعضاء کو متحرک کریں۔
اگر مریض شدید حرارت (Excessive Heat) کا شکار ہے، تو وہ ایسے نقاط استعمال کریں گے جو حرارت کو کم کرنے میں معاون ہوں۔



