قاری محمد عثمان رحیمیؒ میو بھی چل بسو
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
کل بروز جمعہ المبارک مورخہ21 جولائی2023ء کو سوشل میڈیا کا ذریعہ سو پتو چلو کہ
قاری محمد عثمان رحیمیؒ دنیا سو جاچکاہاں۔ کچھ دیر تو کچھ سمجھ میںنہ آئیو ۔لیکن اللہ کی رضاء
کے سامنے سوائے تسلیم کے کوئی چارہ کار نہ ہے۔
قاری عثمان رحیمی ہمارو کلاس فیلو ہو۔حفظ کی کلاس میں اکٹھا پڑھے ہا۔
کنگن پور کا مدرسہ احسن المدارس میاںجی ولی محمد صاحب کے پئے
قران کریم کی تعلیم کو آغاز کرو ہو۔
بعد میں دنیا میں نہ جانے کہاں کہاں چلا گیا۔
اُن کو بھائی قاری عبد الحکیم اطہر صاحب
ہمارا علاقہ میں درس و تدریس کا سلسلہ میں تشریف لایا۔
اور زندگی کا قیمتی دن دین کی خدمت میں گزار دیا۔
قاری عثمان۔قاری عبد الحکیم اطہر۔ اور ان کو تیسرو بھائی
تینوں دین سو جُڑا پڑا ہاں۔
ان کا والد محترم کی زندگی بھی اپنا گائوں اولکھ اوتاڑ میں دین کی
خدمت میں صرف ہوئی۔
قاری صاحب سو کچھ دن پہلے ملاقات ہوئی۔
قاری عثمان رحیمی زندہ دل انسان ہا۔اللہ غریق رحمت فرمائے۔
جب بھی ملے ہا بچپن یاد آجاوے ہو۔
میری طبیعت میں لابالی پن موجود ہے
قاری صاحب سو مل کے مزہ سہ آتشہ ہوجاوے ہو
گوکہ قاری صاحب کا شاگرد عالم فاضل ہوچکاہاں ۔
اور اولاد بھی صاحب اولاد ہوچکی ہے
یہی حال میرو بھی ہے۔
لیکن جب ملے ہا تو ایسے لگو ہو جیسے دو کم سن بچہ کھلا میدان میں شرارتن کے
مارے آزا د ہوچکا ہاں۔
قاری عثمان رحیمیؒ ایک مخلص صاحب علم استاد اور بہترین دوست ہا
جن سو آج ہم محروم ہوچکا ہاں۔
اللہ لواحقین اور پسماندگان کو صبر جمیل دئے
ہماری دعا کا وے سدا مستحق رہینگا۔اللہ اُنن نے
یا دنیا کی طرح اَگلا جہان میں بھی مسکراتو راکھے
اُن کی نیکین نے قبول کرے۔
امید ہے ان کی دینی خدمت
ان کے مارے باعث نجات بنے گی۔
جنازہ بعد نماز مغرب کے بعد ہوئیو
ایسے لگے ہے قاری صاحب کو مسکراتو چہرہ
اب بھی نہ مُرجھائیو ہے۔
رحمۃ اللہ واسعہ،ومغفرتۃ۔اودخلہ الجنۃ