غذاسے طاقت کی پیدائش
غذاسے طاقت کی پیدائش:
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبوی @ﷺکاہنہ نولاہور پاکستان
غذاصرف کھالینے ہی سے طاقت پیدانہیں ہوتی بلکہ حقیقی طاقت اس وقت پیداہوتی ہے جب غذاکھالینے کے بعد صالح اور مقوی خون بن جاتاہے۔صالح اور مقوی خون میں حرارت اور رطوبت ہوتی ہے جورطوبت غریزی اورحرارت غریزی کی مددکرتی ہے۔رطوبت غریزی اورحرارت غریزی کا صحیح طوروپیدائش افعال واثرات اورخواص وفوائد کچھ وہی لوگ سمجھ سکتے ہیں جنہوں نے قرآن حکیم میں مختلف مقامات پر ربوبیت اور رحمت کی حقیقت واہمیت ،افعال واثرات اور خواص وفوائدکوذہن نشین کرنے کی کوشش کی ہے اور اس کویہ شوق و جذبہ پیداہواہے کہ وہ زمانے میں ایک ربانی شخصیت بن جائے۔
بہرحال یہ اگرہرایک کے لئے سہل کام نہیں ہے توکم ازکم اس قدرہی سمجھ لے کہ صحت وطاقت کادارومدارصالح اور مقوی خون پر ہے اور اس خون سے بدن انسان کوہرقسم کی غذائیت اور قوت مل سکتی ہے اور ہماری غذامیں وہ تمام اجزاءء شامل ہوتے ہیں جن سے صحت منداور صالح خون پیداہوسکتاہے جو انسان میں غیرمعمولی طاقت پیداکردے بلکہ وہ طاقت اس کوشیرکے مقابلے میں کھڑاکرسکتی ہے۔ اس کے ثبوت میں ہم پہلوان کودیکھ سکتے ہیں جوکبھی کوئی دوا کھاکرپہلوان نہیں بنتے بلکہ غذاکھاکرپہلوان بنتے ہیں ۔البتہ ان کواس بات کاعلم ہوتاہے کہ وہ کیسی غذاکھائیں اور اس کو کس طرح ہضم کریں۔