You are currently viewing علامت قیامت اور نزول مسیح
علامت قیامت اور نزول مسیح

علامت قیامت اور نزول مسیح

عرض مؤلف

آج سے سینتالیس سال پہلے شعبان ۱۳۴۷ ھ میں جب کہ احقروارالعلوم دیوبند میں درس و تدریس کی خدمت انجام دیتا تھا دارالعلوم کے صدر مدرس حجتہ الاسلام سیدی و استاذی حسرت مولانا سید محمد انور شاہ صاحب قدس اللہ سرہ نے نزول مسیح علیہ السلام کے متعلق احادیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جمع فرماکر ان کو کتابی شکل میں تدوین و تالیف کے لئے احقر کو مامور فرمایا تھا۔ حسب الحکم یہ کتاب تیار ہو کر اُسی وقت بنائم التصریح با تواتر ی نز دل ایسی شائع ہو گئی ، یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ یہ مجموعہ احادیث صرف کسی فرقہ کا رد نہیں بلکہ علامات قیامت کے متعلق احادیث معتبرہ کا اہم مجموعہ ہونے کی حیثیت سے ہر سلمان کے پڑھنے اور یاد رکھنے کی چیز ہے مگر حسب ارشاد استاذ المحترم اس کو عربی زبان میں لکھا گیا تھا تا کہ عراق ومصر و غیرہ میں جہاں قادیانیوں نے نہ دل مسیح علیہ السلام کے مسئلے میں فقہ پھیلایا ہے اس کو پہنچایا جاسکے ۔
اردو دان حضرات کے لئے احقر نے اس رسالہ کا خلاصہ نام مسیح موعود کی پہچان الگ لکھ کر شائع کیا ۔ اس اردو رسالے میں حدیث سے ثابت شدہ مضمون اور علامات مسیح موعود کو مختصر عنوان کی صورت میں لکھ دیا گیا اور تفصیل کے لئے اُس حدیث کا حوالہ دے دیا گیا جو رسالہ التصریح میں اس مضمون سے متعلق آئی ہے۔ التصریح میں احادیث پر نمبر ڈال دیئے گئے تھے۔ میسج موعود کی پہچان میں ان نمبروں
کا حوالہ لکھ دیا گیا ۔ مگر یہ ظاہر ہے کہ التصریح کے عربی زبان میں ہونے کی وجہ سے اس سے استفاد صرف اہل علم ہی کر سکتے تھے ۔ ضرورت تھی کہ التصریح کا اردو ترجمہ ضروری تشریح کے
ساتھ کر دیا جائے ۔ مگر زمانے کے مشاغل دذو اہل نے اس کی فرصت نہ دی یہاں تک کہ یہ دونوں شائع شدہ رسالے بھی نایاب ہو گئے پھر ملک شام حلب کے ایک بڑے ماہر عالم شیخ عبد الفتاح ابو غدہ جو علامہ زاہد کوثری مصری کے خاص شاگر را در علوم قرآن حدیث میں حق تعالیٰ نے ان کو خاص مہارت عطا فرمان ہے ان سے ابتدائی ملاقات تو میں موتمر عالم اسلامی کے اجلاس منعقدہ دمشق میں احقر کی حاضری کے وقت ہوئی تھی ، وہ غالبات میں کراچی تشریف لائے اور رسالہ التصریح پر خاص حواشی اور تحقیق کے ساتھ دوبارہ اشاعت کا عزم ظاہر فرمایا ایک نسخہ کتاب کا جو میرے پاس تھا موصوف کو دے دیا موصوف نے اپنی مہارت اور کمال علمی سے ماشاء اللہ کتاب کا حسن چند در چند کر دیا اور بیروت سے ۱۳۱۹ھ میں بڑی
آب وتاب کے ساتھ شائع ہوئی ۔ اس کتاب کی تجدید نے پھر اس ارادے کی تجدید کر دی کہ اس کا اردو ترجمہ کر کے رسالہ مسیح موعود کے ساتھ شائع کیا جائے اس لئے برخوردار عزیز مولوی محمد رفیع سلمہ مدرس دارالعلوم کراچی کو یہ کام سپرد کیا۔ اللہ تعالیٰ ان کے علم میل اور عمر و عافیت میں ترقیات ظاہرہ وباطنہ عطا فرمادے کہ انھوں نے بڑے سلیقہ سے رسالہ التصریح کی تمام احادیث کا نہایت سلیسی صحیح ترجمہ اور اس کے ساتھ حواشی میں خاص خاص تشریحات بھی لکھ دیں ۔
اور ایک کام اور کیا جو اپنی جگہ ایک مستقل خدمت ہے کہ علامات قیامت جو رسالہ التصریح میں منتشر طور سے آئی ہیں ان کو ایک خاص ترتیب کے ساتھ ایک فہرست کی صورت میں جمع کر دیا جس سے یہ کتاب علامات قیامت کے اہم مباحث کا مرتب مجموعہ ہو گیا ۔ اور اس رسالہ کے شروع میں علامات قیامت سے متعلق چند اہم مباحث نہایت محنت و تحقیق کے ساتھ درج کر دیں جن میں علامات قیامت کے مابین ظاہری تعارض کے شبہات کا ازالہ اور علامات قیامت کی تین قسموں پر تقسیم علامات بعیدہ متوسطہ اور قریبہ کی تفصیلات کے ضمن میں فتنہ تاتار اور نار حجاز پر ایک تحقیقی مقالہ لکھا ہے جزاہ اللہ تعالیٰ غیر الجزاء و فقہ لما يجب و یرضاہ ۔ اب زیر نظر کتاب میں تنقل بالوں کا مجموعہ ہوگئی ۔ ایک میسیح موعود کی پہچان ۔ دوسرا التصریح کی احادیث کا ترجمہ اور شرح تیسرا علامات قیامت ترتیب و تحقیق کے ساتھ حق تعالیٰ مقبول و مفید بنا دے وہو المستعان وعلیہ التکلان بندہ محمد شفیع عفا اللہ عنہ

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.