طب نبویﷺ میں غم و فکر کا علاج
طب نبویﷺ میں غم و فکر کا علاج
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
حضرت عائشہ صدیقہ کا تعامل۔
کچھ باتیں وہ ہیں جن سے طب اور طبیب دونوں انجان ہیں۔اس بارہ میں طب نبویﷺ سے رہنمائی ملتی ہے،ایک طبیب ظاہری مرض کا تو کسی نہ کسی طریقے سے علاج کرلیتا ہے لیکن اندرونی عللاج یعنی ایسی الجھنیں جنہیں نفسیاتی کہا جاسکتا ہے کا علاج کم کم ہی ہوتا ہے۔ذیل کی احادیث میں کچھ ایسی ہی باتیں ہمارے سامنے آئی ہیں۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں رسول اللہ ﷺ کے اہل خانہ میں سے جب کوئی بیمار ہوتا تھا تو حکم ہوتا کہ اس کیلئے تلبینہ تیار کیا جائے۔ پھر فرماتے تھے کہ تلبینہ بیمار کے دل سے غم کو اُتار دیتا ہےاور اس کی کمزوری کو یوں اتار دیتا ہے جیسے کہ تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کراس سے غلاظت اُتار دیتا ہے۔” (ابن ماجہ)
اسی مسئلے پر حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی ایک روایت میں اسی واقعہ میں اضافہ یہ ہوا کہ جب بیمار کے لیے تلبینہ پکایا جاتا تھا تو تلبینہ کی ہنڈیا اس وقت تک چولہےپر چڑھی رہتی تھی جب تک وہ یاتوتندرست ہوجاتا۔اس سے معلوم ہوا کہ نیم گرم تلبینہ مریض کو مسلسل اور بار بار دینا اس کی کمزوری کو دور کرتا ہے اور اس کے جسم میں بیماری کا مقابلہ کرنے کی استعداد پیدا کرتا ہے۔”حضرت عائشہ بیمار کیلئے تلبینہ تیار کرنے کا حکم دیا کرتی تھیں اور کہتی تھیں کہ اگرچہ بیمار اس کو ناپسند کرتا ہے لیکن وہ اس کیلئے ازحد مفید ہے۔ ” (ابن ماجہ)
ویسے تلبینہ نہایت ٹیسٹی خوش ذائقہ خوشبودار اور بہت لاجواب ہے۔چاہیں توخوشبو کیلئے آٹے میں پسی ہوئی چھوٹی الائچی بھی تھوڑی سی مکس کرسکتے ہیں پریشانی اور تھکن کیلئے بھی تلبینہ کاارشاد ملتا ہے۔”جب حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھرانے میں کوئی وفات ہوتی تودن بھر افسوس کرنے والی عورتیں آتی رہتیں’ جب باہر کے لوگ چلے جاتے اور گھر کے افراد اور خاص خاص لوگ رہ جاتےتو وہ تلبینہ تیار کرنے کا حکم دیتیں۔
میں نے نبی ﷺ کو فرماتے سُنا ہے کہ یہ مریض کے دل کے جملہ عوارض کاعلاج ہے اور دل سے غم کو اُتار دیتا ہے (بخاری’ مسلم’ ترمذی’ نسائی’ احمد)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی ایک روایت میں ہےجب کوئی نبی ﷺ سے بھوک کی کمی کی شکایت کرتا تو آپ اسے تلبینہ کھانے کا حکم دیتے اورفرماتے کہ اس خداکی قسم جس کے قبضہ میںمیری جان ہےیہ تمہارے پیٹوںسے غلاظت کو اس طرح اتار دیتاہے جس طرح کہ تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر صاف کرلیتا ہے۔
نبی پاک ﷺ کومریض کیلئے تلبینہ سے بہتر کوئی چیز پسند نہ تھی۔ اس میں جَو کے فوائد کے ساتھ ساتھ شہد کی افادیت بھی شامل ہوجاتی تھی مگر وہ اسے نیم گرم کھانے’ باربار کھانےاورخالی پیٹ کھانے کوزیادہ پسندکرتے تھے (بھرے پیٹ بھی یعنی ہر وقت ہر عمر کا فرداس کو استعمال کرسکتاہے صحت مند بھی ‘ مریض بھی)
نوٹ: تلبینہ ناصرف مریضوں کیلئے بلکہ صحت مندوں کیلئے بہت بہترین چیز ہے۔ بچوں بڑوں بوڑھوں اور گھر بھر کے افراد کیلئے غذا’ ٹانک بھی’ دوا بھی شفاء بھی اور عطا بھی۔۔۔۔خاص طور پر دل کے مریض ٹینشن’ ذہنی امراض’ دماغی امراض’ معدے’ جگر ‘ پٹھے اعصاب عورتوں بچوں اور مردوں کے تمام امراض کیلئے انوکھا ٹانک ہے۔